شہری ہوابازی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شہری ہوابازی کی  وزارت نے اُڑان  کی 9ویں سالگرہ منائی


اُڑان  نے 3.23 لاکھ پروازوں کے ذریعے 1.56 کروڑ مسافروں کی خدمت کی

کُل 649 روٹس فعال کیے گئے، جو 93 غیر فعال اور کم خدمات والے ہوائی اڈوں کو جوڑتے ہیں

Posted On: 21 OCT 2025 6:22PM by PIB Delhi

شہری ہوابازی کی  وزارت علاقائی کنیکٹیویٹی اسکیم – اڑان  (اڑے دیش کا عام ناگرک) کی 9ویں سالگرہ منا رہی ہے۔ مرکزی جشن نئی دہلی میں منعقد ہوا، جس کی صدارت سیکریٹری (سول ایوی ایشن) نے کی اور اس میں ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کے چیئرمین، اے اے آئی کے ممبران اور وزارت کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

اپنے خطاب میں، سکریٹری برائے ہوابازی جناب سمیر کمار سنہا نے بتایا کہ 21 اکتوبر 2016 کو نیشنل سول ایوی ایشن پالیسی کے تحت شروع کی گئی اُڑان ایک ایسا تبدیلی پسند اقدام ہے جس کا مقصد عام شہری کے لیے ہوائی سفر کو سستا اور قابلِ رسائی بنانا ہے۔ پہلی اُڑان کی پرواز، جو 27 اپریل 2017 کو وزیرِاعظم جناب نریندر مودی نے شملا اور دہلی کے درمیان افتتاح کی، علاقائی ہوابازی کے شعبے میں ایک نئے دور کی علامت بنی۔

اس اسکیم کے تحت 649 راستے فعال کیے گئے ہیں جو 93 غیر سروس یافتہ اور کم سروس یافتہ ہوائی اڈوں کو جوڑتے ہیں، جن میں 15 ہیلی پورٹس اور 2 واٹر ایئرڈورمز شامل ہیں، اور اس سے 3.23 لاکھ اُڑانوں کے ذریعے 1.56 کروڑ سے زائد مسافروں کو سہولت فراہم کی گئی ہے۔ ایئرلائن آپریٹرز اور علاقائی بنیادی ڈھانچے کی مدد کے لیے حکومت نے وائبلٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف )کے طور پر 4,300 کروڑ روپے سے زائد فراہم کیے اور آر سی ایس کے تحت ہوائی اڈوں کی ترقی میں 4,638 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔

ایک اہم حالیہ اقدام اگست 2024 میں سی پلین آپریشنز کے لیے جامع رہنما اصولوں کا تعارف اور اڑان 5.5 کا آغاز ہے، جو سی پلین اور ہیلی کاپٹر کے لیے خصوصی بولی کا مرحلہ ہے۔ اس مرحلے کے تحت 150 راستوں کے لیے خطوطِ ارادہ جاری کیے گئے ہیں، جو مختلف ساحلی اور جزیرہ نما علاقوں میں 30 واٹر ایئرڈورمز کو جوڑتے ہیں۔

سیکرٹری نے وزارت کے عزم کو دوہرایا کہ وہ اپریل 2027 کے بعد بھی ایک وسعت یافتہ اُڑان فریم ورک کے ذریعے اس اسکیم کو جاری رکھے گی، جس میں پہاڑی، شمال مشرقی اور ترقی پذیر علاقوں سے رابطے پر توجہ دی جائے گی اور تقریباً 120 نئے مقامات کی ترقی کی جائے گی۔

اُڑان محض ایک اسکیم نہیں ہے؛ یہ تبدیلی کا محرک ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت ہوابازی کو سب کے لیے قابلِ رسائی، پائیدار اور ہماری ترقیاتی سفر کا لازمی حصہ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

************

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U : 144)


(Release ID: 2181352) Visitor Counter : 5