وزیراعظم کا دفتر
کرنول، آندھرا پردیش میں مختلف ترقیاتی پوجیکٹوں کے آغاز کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن
प्रविष्टि तिथि:
16 OCT 2025 7:16PM by PIB Delhi
سودرا سودری – منولکو نمسکارمولو۔
آندھرا پردیش کے گورنر ایس عبدالنظیر جی، یہاں کے مقبول عام اور محنتی وزیر اعلیٰ جناب چندربابو نائیڈو جی، مرکزی وزیر کے رام موہن نائیڈو جی، چندر شیکھر پیمسانی جی، بھوپتی راجو شری نواسن ورما جی، نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان جی، ریاستی حکومت میں وزیر نارا لوکیش جی، دیگر تمام وزراء حضرات، بی جے پی کے ریاستی صدر پی وی این مادھو جی، تمام اراکین پارلیمنٹ، اراکین اسمبلی اور بڑی تعداد میں ہمیں آشیرواد دینے کے لیے آئے ہوئے بہنو اور بھائیو!
سب سے پہلے میں اہوبیلم کے بھگوان نرسنگھ سوامی اور مہانندی کے شری مہانندیشور سوامی کو پرنام کرتا ہوں۔ میں منترالیم کے گرو شری راگھویندر سوامی سے بھی، ہم سبھی کے لیے آشیرواد مانگتا ہوں۔
ساتھیو،
دوادش جیوترلنگ استوترم کے پاٹھ میں آتا ہے – سوراشٹرے سومناتھ چے شری شیلے ملیکارجونم۔ یعنی دوادش جیوترلنگو میں پہلے بھگوان سومناتھ، اور دوسرے بھگوان ملیکارجن کا نام ایک ساتھ آتا ہے۔ میری خوش قسمتی ہے کہ میرا جنم دادا سومناتھ کی سرزمین گجرات میں ہوا۔ بابا وشوناتھ کی دھرتی کاشی کی خدمت کا موقع حاصل ہوا، اور آج شری شیلم کا آشیرواد مل رہا ہے۔
ساتھیو،
شری شیلم میں درشن کے بعد، مجھے شیواجی اسفورتھی کیندر کا دورہ کرنے اور اپنا احترام پیش کرنے کا موقع حاصل ہوا۔ اس پلیٹ فارم سے میں چھترپتی شیواجی مہاراج کو نمن کرتا ہوں۔ میں الما پربھو اور اک مہادیوی جیسے شیو بھکتوں کو بھی پرنام کرتا ہوں۔ میں شری اُیّال – واڈا نرسمہا ریڈی گارو اور ہری سرووتم راؤ جیسے عظیم مجاہدین آزادی کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں۔
ساتھیو،
ہمارا آندھرا پردیش فخر اور ثقافت کی سرزمین ہے، اور سائنس اور اختراع کا مرکز بھی ہے۔ اس کے پاس لامحدود امکانات اور نوجوانوں کی لامحدود صلاحیتیں ہیں۔ آندھرا کو صحیح وژن اور قیادت کی ضرورت تھی۔ آج چندرا بابو نائیڈو اور پون کلیان کی شکل میں آندھرا کے پاس وہ بصیرت والی قیادت ہے اور مرکزی حکومت کی مکمل حمایت ہے۔
ساتھیو،
پچھلے 16 مہینوں کے دوران آندھرا پردیش میں ترقی کی گاڑی تیز رفتاری سے چل رہی ہے۔ ڈبل انجن والی حکومت میں بے مثال ترقی ہو رہی ہے۔ آج دہلی اور امراوتی تیزی سے ترقی کی جانب ایک ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ اور جیسا کہ چندرا بابو نے کہا، اس تیز رفتاری کو دیکھ کر، میں کہہ سکتا ہوں کہ 2047 میں، جب آزادی کو 100 سال ہو جائیں گے، ایک 'ترقی یافتہ ہندوستان' ہوکر رہے گا۔ بابو نے بڑے جذباتی انداز میں اپنے خیالات کا اظہار کیا، لیکن میں یقین سے کہتا ہوں کہ 21ویں صدی ہندوستان کی صدی ہوگی، 1.4 بلین ہندوستانیوں کی صدی ہوگی۔
ساتھیو،
آج سڑکوں، بجلی، ریلوے، شاہراہوں اور تجارت سے متعلق کئی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا گیا۔ یہ پروجیکٹ ریاست میں کنکٹیویٹی کو مضبوط کریں گے، صنعت کو فروغ دیں گے اور لوگوں کی زندگی آسان بنائیں گے۔ ان پروجیکٹوں سے کرنول اور آس پاس کے علاقوں کو کافی فائدہ پہنچے گا۔ میں ان منصوبوں کے لیے ریاست کے تمام لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔
ساتھیو،
کسی بھی ملک اور ریاست کی ترقی کے لیے توانائی سلامتی بہت ضروری ہے۔ آج یہاں بجلی کے شعبے میں تقریباً تین ہزار کروڑ روپے کا ٹرانسمشن پروجیکٹ شروع ہوا ہے۔ اس سے ملک کی توانائی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
ساتھیو،
تیز رفتار ترقی کے درمیان ہمیں ماضی کے حالات کو نہیں بھولنا چاہیے۔ 11 سال پہلے جب مرکز میں کانگریس کی حکومت تھی، فی کس بجلی کی اوسط کھپت ایک ہزار یونٹ سے کم تھی۔ اس وقت ملک کو بلیک آؤٹ جیسی چنوتیوں کا سامنا تھا۔ ہمارے گاؤں میں بجلی کے کھمبے تک نہیں تھے۔ آج صاف ستھری توانائی سے لے کر ملک کی مجموعی توانائی پیداوار تک، ہندوستان ہر میدان میں نئے ریکارڈ بنا رہا ہے۔ آج ملک کے ہر گاؤں میں بجلی پہنچ چکی ہے۔ فی کس بجلی کی کھپت بڑھ کر ایک ہزار چار سو یونٹ ہو گئی ہے۔ صنعت سے لے کر گھرانوں تک ہر کسی کو مناسب بجلی مل رہی ہے۔
ساتھیو،
آندھرا پردیش ملک میں توانائی کے اس انقلاب کا ایک بڑا مرکز ہے۔ چندرا بابو کی قیادت میں شری کاکولم سے انگول تک قدرتی گیس پائپ لائن پروجیکٹ کا آج آغاز کیا گیا ہے۔ یہ پائپ لائن تقریباً 15 لاکھ گھروں کو گیس فراہم کرے گی۔ چتور میں آج ایک ایل پی جی بوٹلنگ پلانٹ کا افتتاح کیا گیا ہے۔ اس پلانٹ میں روزانہ 20 ہزار سلنڈر بھرنے کی گنجائش ہے۔ اس سے مقامی ٹرانسپورٹ اور اسٹوریج کے شعبوں میں ملازمتوں میں اضافہ ہوگا، اور نوجوانوں کے لیے نئے مواقع میسر آئیں گے۔
ساتھیو،
ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف تک تیزی سے پہنچنے کے لیے آج ملک میں ملٹی ماڈل انفراسٹرکچر تیار کیا جا رہا ہے۔ گاؤں سے شہر، اور شہر سے بندرگاہ تک کنکٹیویٹی پر ہمارا بہت زور ہے۔ سباورم اور شیلا نگر کے درمیان نئی شاہراہ کی تکمیل سے رابطے میں مزید اضافہ ہوگا۔ ریلوے کے شعبے میں بھی ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ نئی ریل لائنیں کھولنے اور ریل فلائی اوورز کی تعمیر سے مسافروں کو سہولت ملے گی اور اس خطے میں صنعتوں کو نئی تحریک ملے گی۔
ساتھیو،
آج 2047 کے ترقی یافتہ بھارت کا عزم ہم سب کے سامنے ہے۔ اور اس عزم کو سنہری آندھرا کے مقصد سے تقویت مل رہی ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کی بات کی جائے تو ہمارا آندھرا پردیش اور اس کے نوجوان بہت آگے ہیں۔ ڈبل انجن والی حکومت کے تحت، ہم آندھرا پردیش کی صلاحیت کو مزید بڑھا رہے ہیں۔
ساتھیو،
آج پوری دنیا ہندوستان اور آندھرا پردیش کی رفتار اور وسعت کو دیکھ رہی ہے۔ ابھی دو دن پہلے گوگل نے آندھرا پردیش میں بڑی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔ گوگل یہاں آندھرا پردیش میں ہندوستان کا پہلا مصنوعی ذہانت کا مرکز قائم کرنے جا رہا ہے۔ اور کل جب میں گوگل کے سی ای او سے بات کر رہا تھا تو انہوں نے مجھے بتایا کہ امریکہ سے باہر دنیا کے کئی ممالک میں ہماری سرمایہ کاری ہے، لیکن اب ہم آندھرا میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے جا رہے ہیں۔ اس نئے اے آئی مرکز میں طاقتور اے آئی بنیادی ڈھانچہ، ڈیٹا سینٹر کی گنجائش، بڑے پیمانے پر توانائی کے ذرائع، اور ایک توسیع شدہ فائبر آپٹک نیٹ ورک شامل ہے۔
ساتھیو،
گوگل کی اس اے آئی ہب سرمایہ کاری میں ایک نیا انٹرنیشنل سب سی گیٹ وے بنایا جائے گا۔ اس میں متعدد بین الاقوامی سب سی کیبلز شامل ہوں گی، جو بھارت کے مشرقی ساحل سمندر پر وشاکھاپٹنم تک پہنچیں گی۔
ساتھیو،
یہ پروجیکٹ وشاکھاپٹنم کو اے آئی اور کنیکٹیویٹی ہب کے طور پر قائم کرے گا۔ یہ نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کی خدمت کرے گا۔ میں اس کے لیے آندھرا پردیش کے لوگوں کو خصوصی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور چندرا بابو کے وژن کی دل کی گہرائیوں سے تعریف کرتا ہوں۔
ساتھیو،
آندھرا پردیش کی ترقی ہندوستان کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ اور میرا ماننا ہے کہ رائل سیما کی ترقی آندھرا کی ترقی کے لیے بھی ضروری ہے۔ کرنول میں آج سے شروع ہونے والا کام رائل سیما کے ہر ضلع میں روزگار اور خوشحالی کے نئے دروازے کھولے گا۔ ان منصوبوں سے یہاں صنعتی ترقی میں مزید تیزی آئے گی۔
ساتھیو،
ہمیں آندھرا پردیش کی تیز رفتار ترقی کے لیے نئے صنعتی راہداریاں اور مراکز تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے حکومت اووَرکل اور کوپرتی کو آندھرا پردیش کی نئی صنعتی شناخت کے طور پر ترقی دے رہی ہے۔ اووَرکل اور کوپرتی میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے ساتھ روزگار کے نئے مواقع بھی مسلسل بڑھ رہے ہیں۔
ساتھیو،
آج دنیا ہندوستان کو 21ویں صدی کے نئے مینوفیکچرنگ سینٹر کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ اس کامیابی کی سب سے بڑی بنیاد خود انحصار ہندوستان کا وژن ہے۔ ہمارا آندھرا پردیش خود انحصار ہندوستان کی کامیابی کا ایک بڑا مرکز بن رہا ہے۔
ساتھیو،
کانگریس حکومتوں نے آندھرا پردیش کی صلاحیت کو نظر انداز کیا، جس سے پورے ملک کو نقصان پہنچا۔ ایک ایسی ریاست جو قوم کو آگے لے جا سکتی تھی وہ خود اپنی ترقی کے لیے جدوجہد کرتی نظر آئی۔ مجھے خوشی ہے کہ این ڈی اے حکومت کے تحت آندھرا پردیش کی تصویر بدل رہی ہے۔ چندرا بابو کی قیادت میں آندھرا پردیش خود انحصاری ہندوستان کے لیے ایک نئی طاقت بن رہا ہے۔ آندھرا میں مینوفیکچرنگ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ نملورو میں ایڈوانسڈ نائٹ ویژن فیکٹری کا افتتاح دفاعی شعبے میں خود انحصاری حاصل کرنے کی طرف ایک اور قدم ہے۔ یہ کارخانہ بھارت کی نائٹ ویژن ڈیوائسز، میزائلوں کے لیے سینسر اور ڈرون گارڈ سسٹم بنانے کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔ یہاں پر تیار کردہ آلات ہندوستان کی دفاعی برآمدات کو بھی نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔ اور حال ہی میں، آپریشن سندھور میں، ہم نے ہندوستانی ساختہ مصنوعات کی طاقت کا مشاہدہ کیا ہے۔
ساتھیو،
مجھے خوشی ہے کہ آندھرا پردیش حکومت نے کرنول کو انڈیا کا ڈرون مرکز بنانے کا عزم کیا ہے۔ ڈرون انڈسٹری کرنول اور آندھرا پردیش میں مستقبل کی ٹیکنالوجیز سے متعلق بہت سے نئے شعبوں کی ترقی کو فروغ دے گی۔ اور جیسا کہ میں نے پہلے ذکر کیا، آپریشن سندور میں ڈرونز کی صلاحیت نے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ مستقبل میں، کرنول ڈرون سیکٹر میں ایک قومی پاور ہاؤس بن جائے گا۔
ساتھیو،
ہماری حکومت کا وژن ہے – شہریوں پر مرتکز ترقی! اس مقصد کے لیے ہم نئی اصلاحات کے ذریعے شہریوں کی زندگیوں کو مسلسل آسان بنا رہے ہیں۔ 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی ملک میں مکمل طور پر ٹیکس سے پاک ہو گئی ہے۔ سستی ادویات، سستی علاج، اور بزرگوں کے لیے آیوشمان کارڈ جیسے ان گنت دیگر فوائد نے زندگی میں آسانی کے ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے۔
ساتھیو،
نوراتری کے پہلے دن سے جی ایس ٹی میں بھی زبردست کمی کی گئی ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ نارا لوکیش گارو کی قیادت میں یہاں کے لوگ جی ایس ٹی بچت فیسٹیول منا رہے ہیں۔ آپ ’سوپر جی ایس ٹی – سوپر سیونگز‘ مہم بھی اتنی کامیابی سے چلا رہے ہیں۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ نیکسٹ جنریشن جی ایس ٹی اصلاحات سے آندھرا پردیش کے عوام کو 8 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت ہوگی۔ یہ بچت اس بار تہواروں کی خوشیوں میں مزید اضافہ کرے گی۔ لیکن میری بھی ایک گزارش ہے۔ ہمیں مقامی لوگوں کے لیے آواز اٹھانے کے عزم کے ساتھ جی ایس ٹی بچت کا تہوار منانا چاہیے۔
ساتھیو،
ترقی یافتہ آندھرا سے ہی ترقی یافتہ بھارت کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔ میں ایک مرتبہ پھر نئے پروجیکٹوں کے لیے آندھرا پردیش کے تمام لوگوں کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ میرے ساتھ بولیے- بھارت ماتا کی جے۔ یہاں کوئی دو بچے کب سے وہ پینٹنگ لے کر کھڑے ہیں، ذرا ہمارے ایس پی جی کے لوگ اس کو کلیکٹ کر لیں، ان سے کلیکٹ کر لیجئے وہاں سے۔ میرے ساتھ بولیے- بھارت ماتا کی جے ۔ بھارت ماتا کی جے۔ بھارت ماتا کی جے۔
بہت بہت شکریہ!
**********
(ش ح –ا ب ن- ع ر)
U.No:9978
(रिलीज़ आईडी: 2180123)
आगंतुक पटल : 28
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें:
English
,
हिन्दी
,
Marathi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam