وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

وزیراعظم جناب نریندر مودی کے مطابق پی ایم دھن-دھانیہ کرشی یوجنا کے تحت جانوروں کی صحت سے متعلق مہمات مقامی سطح پر شروع کی جائیں گی


شمال مشرقی خطے کو پہلا لائیو اسٹاک آئی وی ایف لیب حاصل، آندھرا پردیش میں جامع ڈیری اور مویشی چارہ پلانٹ کا سنگِ بنیاد

Posted On: 12 OCT 2025 12:26PM by PIB Delhi

ہندوستان کے مویشی پروری اور دودھ دہی کے شعبے کو ایک بڑی تقویت دیتے ہوئے 11 اکتوبر 2025 کو نئی دہلی میں 947 کروڑ روپے کے منصوبوں کا افتتاح کیا گیا، جبکہ 219 کروڑ روپے مالیت کے ایک اضافی منصوبے کا سنگِ بنیاد بھی رکھا گیا۔ یہ اقدامات زرعی اور متعلقہ شعبوں میں سرمایہ کاری کے ایک بڑے پیکیج کا حصہ ہیں، جنہیں وزیراعظم جناب نریندر مودی نے قوم کے نام وقف کیا۔

یہ منصوبے دو بڑی زرعی اسکیموںپردھان منتری دھن-دھانیہ کرشی یوجنا (پی ایم-ڈی ڈی کے وائی) اور دلہن میں خود انحصاری مشن کے آغاز کے ساتھ ملک کو وقف کیے گئے، جو دیہی روزگار کو مضبوط بنانے اور زرعی و متعلقہ شعبوں میں خود انحصاری کے ہدف کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔

قوم سے اپنے خطاب میں وزیراعظم جناب نریندر مودی نے پردھان منتری دھن-دھانیہ کرشی یوجنا (پی ایم-ڈی ڈی کے وائی) کے تحت دیہی روزگار کو مستحکم کرنے میں مویشی پروری، ماہی پروری اور متعلقہ سرگرمیوں کے کلیدی کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا: ’’پی ایم دھن-دھانیہ کرشی یوجنا کا ایک اہم پہلو ہمارا مویشی پروری کا شعبہ بھی ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ جانوروں کو بیماریوں سے بچانے کے لیے، جیسے منھ کھور بیماری کے تدارک کے لئے12 کروڑ 50 لاکھ سے زائد ویکسین مفت فراہم کی گئی ہیں۔ اس کے نتیجے میں جانور زیادہ صحت مند ہوئے ہیں اور کسانوں کی پریشانیاں کم ہو گئی ہیں۔ پی ایم دھن-دھانیہ کرشی یوجنا کے تحت جانوروں کی صحت سے متعلق مہمات بھی مقامی سطح پر شروع کی جائیں گی۔‘‘

وزیراعظم نے دیہی خوشحالی کے لیے تنوع کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’جہاں کاشت ممکن نہیں، وہاں مویشی پروری اور ماہی پروری کو فروغ دینا ہوگا۔ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے ہماری حکومت انہیں روایتی کھیتی سے آگے کے مواقع فراہم کر رہی ہے۔ اسی لیے مویشی پروری، ماہی پروری اور شہد کی مکھیوں کی افزائش پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ کسانوں کو اضافی آمدنی کے ذرائع میسر آئیں۔ اس سے نہ صرف چھوٹے کسانوں بلکہ بے زمین خاندانوں کو بھی بااختیار بنایا جا رہا ہے۔‘‘

اہم نکات میں سے ایک شمال مشرقی خطے میں پہلا آئی وی ایف لیبارٹری کا افتتاح تھا، جو گوہاٹی، آسام میں قومی گوکل مشن۔(آر جی ایم) کے تحت قائم کی گئی اور جس میں 28.93 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔ یہ جدید ترین سہولت شمال مشرقی ریاستوں میں ڈیری کی ترقی اور افزائشِ نسل کی بہتری کے لیے ایک اہم تحریک فراہم کرے گی۔

قومی پروگرام برائے ڈیری ڈیولپمنٹ-(این پی ڈی ڈی) کے تحت بڑے پیمانے پر متعدد ڈیری انفراسٹرکچر منصوبوں کا بھی افتتاح کیا گیا۔ ان میں مہسانہ مِلک یونین پروجیکٹ شامل ہے، جس میں 120 میٹرک ٹن یومیہ مِلک پاؤڈر پلانٹ اور 3.5 لاکھ لیٹر یومیہ یو ایچ ٹی پلانٹ شامل ہیں، جس کی لاگت 460 کروڑ روپے ہے، اندور مِلک یونین کی جانب سے قائم کردہ 30 ٹن یومیہ مِلک پاؤڈر پلانٹ جس کی لاگت 76.50 کروڑ روپے ہے، بھلواڑا مِلک یونین کی جانب سے قائم کردہ 25,000 لیٹر یومیہ یو ایچ ٹی پلانٹ جس کی لاگت 46.82 کروڑ روپے ہے اور نصتولاپور، کریم نگر، تلنگانہ میں ایک گرین فیلڈ ڈیری پلانٹ جس کی لاگت 25.45 کروڑ روپے ہے۔ ڈیری نیٹ ورک کو مزید وسعت دیتے ہوئے این پی ڈی ڈی کے تحت آندھرا پردیش کے چتّور ضلع کے کوپم منڈل میں ایک مربوط  ڈیری پلانٹ اور 200 ٹن یومیہ مویشی خوراک کے پلانٹ کی بنیاد رکھی گئی، جس میں کل سرمایہ کاری 219 کروڑ روپے ہے۔

انیمل ہسبنڈری انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف) کے تحت متعدد ریاستوں میں 10 منصوبوں کا افتتاح کیا گیا، جن کی مجموعی لاگت 303.81 کروڑ روپے تھی، جس سے ملک کی فیڈ، دودھ اور دیگر حیوانی مصنوعات کی پروسیسنگ کی صلاحیت مضبوط ہوئی۔

پیدائش کی خدمات کی آخری سطح تک رسائی کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اُتر پردیش کے تمام اضلاع سے تعلق رکھنے والے 2,000 نئے تربیت یافتہ اور لیس کیے گئے ایم اے آئی ٹی آر آئیز (ملٹی پرپز آرٹیفیشل انسیمینیشن ٹیکنیشنز فار رورل انڈیا) یعنی دیہی بھارت کے لئے مصنوعی تخم ریزی کے کثیر المقاصد ٹیکنیشنز، کو قومی گوکل مشن کے تحت وزیراعظم کی جانب سے سرٹیفکیٹ دیے گئے۔ اس موقع پر بھارت بھر میں 38,000 سے زائد ایم اے آئی ٹی آر آئیز کی بھی شمولیت عمل میں آئی، جو ملک بھر میں مصنوعی تخم ریزی کے احاطہ اور مویشیوں کی جینیاتی بہتری کے حوالے سے ایک اہم سنگِ میل کی نمائندگی کرتا ہے۔

یہ اقدامات حکومت کے اس عزم کو اجاگر کرتے ہیں کہ کسانوں کے لیے مواقع کو بڑھانے کے لیے زرعی معاون شعبوں کی مربوط اور پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جائے تاکہ ہر کسی کی معاشی سلامتی اور غذائی فلاح و بہبود برقرار رہے۔

انیمل ہسبنڈری اور ڈیری منصوبوں کے بارے میں تفصیلی معلومات، افتتاح/بنیاد کے حوالے سے: (یہاں کلک کریں)

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno- 7447


(Release ID: 2178041) Visitor Counter : 20