تعاون کی وزارت
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں امدادِ باہمی کی ایک مضبوط بنیاد رکھی جا رہی ہے اور 2029 ء تک ملک کی ہر پنچایت میں ایک کوآپریٹو سوسائٹی ہو گی
مرکزی وزیر داخلہ اور امدادِ باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے ہریانہ کے روہتک میں سابر ڈیری پلانٹ کا افتتاح کیا
سابر ڈیری نے ہریانہ میں دودھ پیدا کرنے والے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے 350 کروڑ روپے کی لاگت سے دہی، دودھ اور مٹھائیاں تیار کرنے کے لیے ملک کا سب سے بڑا پلانٹ قائم کیا ہے
روزانہ 150 میٹرک ٹن دہی، 10 میٹرک ٹن یوگرٹ ، 3 لاکھ لیٹر چھاچھ اور 10 ہزار کلو گرام مٹھائی تیار کرنے والا سابر ڈیری پلانٹ ڈیری کسانوں کے لیے خوشحالی کی علامت بنے گا
وزیر اعظم مودی کی قیادت میں، بھارت میں ڈیری کا شعبہ 70 فی صد کی شرح سے ترقی کرتے ہوئے دنیا کا سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا شعبہ بن گیا ہے
مودی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے 8 کروڑ کسان ڈیری سیکٹر سے وابستہ ہیں
آج ملک میں دودھ کی ڈبہ بندی کی صلاحیت 66 ملین لیٹر یومیہ ہے ، جسے 29-2028 تک 100 ملین لیٹر یومیہ تک پہنچانے کا ہدف طے کیا گیا ہے
مودی حکومت ڈیری پلانٹ کی تعمیر اور تحقیق و ترقی کو تین گنا تیز کرکے ڈیری سیکٹر میں خود کفالت کی طرف گامزن ہے
Posted On:
03 OCT 2025 3:49PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور امدادِباہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج ہریانہ کے روہتک میں سابر ڈیری پلانٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب نائب سنگھ سینی، امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کرشن پال گرجر، مرکزی وزیر جناب راؤ اندرجیت سنگھ سمیت کئی دیگر معززین موجود تھے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امدادِ باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے علیحدہ طور پر امدادِ باہمی کی وزارت قائم کرکے ، ملک کے کسانوں کے کئی دہائی پرانے مطالبے کو پورا کیا ہے اور اس کے لیے پورا ملک ان کا شکر گزار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں امدادِ باہمی کی وزارت نے ملک کی تمام ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر امدادِ باہمی کے ادارے کی بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے کام کیا ہے۔ امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر نے یقین ظاہر کیا کہ 2029 ء تک ملک کی ہر پنچایت میں ایک کوآپریٹو سوسائٹی قائم ہوگی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ آج، سابر ڈیری کے ذریعے دہی، چھاچھ اور یوگرٹ کی پیداوار کا ملک کا سب سے بڑا پلانٹ، جو تقریباً 350 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے، دودھ کی پیداوار کرنے والوں کی فلاح و بہبود کے لیے مکمل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ سے ہی قومی راجدھانی خطہ دلّی( دلّی -این سی آر) میں ڈیری مصنوعات کی مانگ پوری کی جائے گی۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ گجرات کے سابر کانٹھا ضلع میں شروع ہونے والی سابر ڈیری نے 9 ریاستوں میں دودھ کی پیداوار کرنے والے کسانوں کے لیے وسیع مواقع پیدا کیے ہیں۔ گجرات میں، تری بھون بھائی، بھورا بھائی اور گلبا بھائی نے ڈیریوں کی بنیاد رکھی اور آج امدادِباہمی کی ڈیریوں کے ذریعے، گجرات میں 35 لاکھ خواتین 85000 کروڑ روپے کا سالانہ کاروبار کر رہی ہیں۔

امدادِباہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ سابر پلانٹ میں ہونے والی پیداوار میں 150 میٹرک ٹن دہی، 10 میٹرک ٹن یوگرٹ ، 3 لاکھ لیٹر چھاچھ، اور 10000 کلوگرام مٹھائی روزانہ شامل ہوگی، جس سے کسانوں کی خوشحالی کی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج سابر ڈیری راجستھان، ہریانہ، مہاراشٹر، پنجاب، اتر پردیش اور بہار میں کسانوں کی خدمت کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امول کی قیادت میں گجرات میں جنین کی منتقلی اور جنس کے تعین جیسی افزائش کی جدید ٹیکنالوجی پر وسیع سائنسی کام کیا گیا ہے۔ یہ ٹیکنالوجیاں ہریانہ کے مویشی پروری کے شعبے سے وابستہ کسانوں کو بھی دستیاب کرائی جانی چاہئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ریاست میں شہد کی مکھیوں کے پالنے اور نامیاتی کاشت کاری کو فروغ دینے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گجرات میں بایو گیس کے کئی کامیاب تجربات کئے گئے ہیں اور ایسے اقدامات کو ہریانہ میں بھی نافذ کیا جانا چاہئے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت کے ڈیری سیکٹر نے پچھلے 11 سالوں میں 70 فی صد ترقی کی ہے۔ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں بھارت کا ڈیری سیکٹر ، دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ڈیری سیکٹر بن گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 15-2014 ء میں بھارت میں دودھ دینے والے جانوروں کی تعداد 86 ملین تھی ، جو اب بڑھ کر 112 ملین ہو گئی ہے۔ اسی طرح دودھ کی پیداوار 146 ملین ٹن سے بڑھ کر 239 ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے۔ دیسی گائے کی نسلوں سے دودھ کی پیداوار 29 ملین ٹن سے بڑھ کر 50 ملین ٹن ہو گئی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج بھارت میں تقریباً 8 کروڑ کسان ڈیری سیکٹر سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک کے کسانوں نے بھارت میں فی کس دودھ کی دستیابی کو 124 گرام سے بڑھا کر 471 گرام کر دیا ہے۔ امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ پچھلے 11 سالوں میں بھارت کے ڈیری سیکٹر میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں، جس سے ہمارے کسانوں میں خوشحالی آئی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امدادِ باہمی کے وزیر نے کہا کہ فی کس دودھ کی دستیابی کے لحاظ سے ہریانہ ہر سال پہلے اور تیسرے نمبر پر رہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی کے دور حکومت میں مسلسل پالیسیوں کی وجہ سے آج بھارت ، دنیا کے سامنے سب سے زیادہ دودھ پیدا کرنے والے ملک کے طور پر فخر سے کھڑا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ سفید انقلاب 2.0 کے تحت آنے والے دنوں میں ملک بھر میں 75000 سے زیادہ ڈیری سوسائٹیاں قائم کی جائیں گی اور حکومت 46000 ڈیری کوآپریٹو سوسائٹیوں کو بھی مستحکم کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری موجودہ دودھ کی ڈبہ بندی کی صلاحیت 660 لاکھ لیٹر یومیہ ہے اور ہمارا ہدف 29-2028 ء تک اسے 100 ملین لیٹر تک بڑھانا ہے۔ ایک بار جب یہ ہدف حاصل ہو جائے گا تو تمام منافع براہ راست ہماری کسان ماؤں اور بہنوں تک پہنچے گا ، جو دودھ کی پیداوار میں مصروف عمل ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ حال ہی میں مودی حکومت نے جانوروں کی خوراک کی پیداوار، کھاد کے بندوبست اور مردہ جانوروں کے استعمال کے لیے تین قومی کوآپریٹو سوسائٹیاں قائم کی ہیں ، جو مدور اکانومی میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے قومی گوکل مشن، قومی مصنوعی طریقے سے تولیدی پروگرام، مویشی پروری کے بنیادی ڈھانچے کا ترقیاتی فنڈ اور جانوروں میں امراض کی روک تھام سے متعلق قومی پروگرام شروع کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں بھارت کا ڈیری پلانٹس کی تعمیر میں بھی خود کفیل بننے کا ہدف ہے اور اس مقصد کے لیے ، مودی حکومت ڈیری پلانٹ کی تعمیر اور متعلقہ تحقیق و ترقی کو تین گنا تیز کرکے ڈیری سیکٹر میں خود کفالت کی طرف گامزن رہی ہے۔
****
U.No. 7016
(ش ح۔ م ع ۔ ع ا)
(Release ID: 2174497)
Visitor Counter : 15