محنت اور روزگار کی وزارت
سماجی تحفظ کو آگے بڑھانے میں مودی حکومت کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے ہندوستان کو‘سماجی تحفظ میں شاندار کامیابی’ کے لیے 2025 کے ممتازآئی ایس ایس اے ایوارڈ سے سرفراز گیا
مرکزی وزیر محنت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ملیشیا میں آئی ایس ایس اے ورلڈ سوشل سیکورٹی فورم میں ایوارڈ حاصل کیا
ڈاکٹر منڈاویہ کہا کہ پی ایم مودی کے انتیودیہ کے ویژن کی رہنمائی میں ہندوستان جامع اور ہمہ گیر سماجی تحفظ کی طرف بڑھ رہا ہے
ہندوستان ایک جامع نقطہ نظر کے ذریعہ آمدنی کے نئے مواقع اور سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کو پیدا کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا رہا ہے : ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ
2015 میں 19 فیصد 2025 میں 64.3 فیصد تک سوشل سکیورٹی کوریج کو بڑھا نے کے لئے ہندوستان کو ایوارڈ یافتہ قرار دیا گیا جس سے 94 کروڑ سے زیادہ شہریوں کو فائدہ پہنچے گا، یہ ایک شاندار حصولیابی ہے جسے آئی ایل او نے بھی ایک سنگ میل تسلیم کیا ہے
آئی ایس ایس اے نے حکومت کے تبدیلی والے ای-شرم پورٹل کی ستائش کی، جس میں صرف چار برسوں میں 30 کروڑ سے زیادہ غیر منظم شعبہ کے کارکنان رجسٹرڈ ہوئے
آئی ایس ایس اے کی جنرل اسمبلی میں 30 سیٹوں کے ساتھ ہندوستان نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے
Posted On:
03 OCT 2025 10:50AM by PIB Delhi
محنت اور روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیرڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے سماجی تحفظ کی کوریج میں 2015 میں 19 فیصد سے 2025 میں 64.3 فیصد تک ہندوستان کی تاریخی توسیع کو اجاگر کیا، جس میں 940 ملین سے زیادہ شہریوں کا احاطہ کیا گیا ہے، جیسا کہ بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن ( آئی ایل او) نے تسلیم کیا ہے۔ ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ آج ملیشیا کے کوالالمپور میں ورلڈ سوشل سیکورٹی فورم( ڈبلیو ایس ایس ایف)- 2025 سے خطاب کر رہے تھے، جہاں ہندوستان کو‘سماجی تحفظ میں شاندار کامیابی’ کے لیے باوقار انٹرنیشنل سوشل سکیورٹی ایسوسی ایشن (آئی ایس ایس اے) ایوارڈ- 2025 سے سرفرازکیا گیا ہے۔


مزیدبراں، سماجی تحفظ کی کوریج میں اضافے کے بعد آئی ایس ایس اے کی جنرل اسمبلی میں ہندوستان کا حصہ تیس (30) تک پہنچ گیا ہے جو کسی بھی ملک کے لیے سب سے زیادہ ووٹ شیئر ہے۔
حکومت ہند کی جانب سے ایوارڈ وصول کرتے ہوئے ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کہا-‘‘یہ ایوارڈ ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن اور انتیودیہ کے ہمارے رہنما اصول کا ثبوت ہے، جو لائن میں آخری شخص کو بااختیار بناتا ہے، جس نے جامع اور ہمہ گیر سماجی تحفظ کی طرف ہمارے سفر کو شکل دی ہے۔’’

یہ سہ سالہ ایوارڈ عالمی سطح پر سماجی تحفظ کے نظام میں ہندوستان کی غیر معمولی پیش رفت کو تسلیم کرتا ہے۔ ایوارڈ کی تقریب ڈبلیو ایس ایس ایف کی ایک خاص بات تھی، جو 163 ممالک کے 1,200 سے زیادہ سماجی تحفظ کے پالیسی سازوں اور پیشہ ور افراد کا ایک اہم عالمی اجتماع تھا۔ اپنے آغاز کے بعد سے اس ایوارڈ کا پانچواں وصول کنندہ ہونے کے ناطے ہندوستان سماجی تحفظ کی کوریج کے میدان میں دنیا بھر کے سرکردہ ممالک میں شامل ہوتا ہے۔

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر نے ای-شرم پورٹل کے خصوصی حوالہ کے ساتھ سماجی تحفظ کے فوائد کی آخری میل تک موثر ترسیل کے لیے ہندوستان میں وسیع ڈجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے قیام کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا-‘‘ای-شرم پورٹل ایک قومی ڈجیٹل ڈیٹا بیس ہے جو 310 ملین سے زیادہ غیر منظم کارکنوں کو کثیر لسانی، ہموار انٹرفیس کے ذریعہ سماجی بہبود کی اسکیموں سے جوڑنے کے لیے ایک ‘ون اسٹاپ حل’ کے طور پر کام کرتا ہے۔

ڈاکٹر منڈاویہ نے نیشنل کرئیر سروس (این سی ایس) پورٹل کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی، جو ملازمت کے متلاشیوں اور آجروں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانے کے لیے مضبوط ڈجیٹل ٹولز سے لیس ہے۔آج، این سی ایس کے پاس ہنر مند افرادی قوت کا ایک مستند ڈیٹا بیس ہے، جو دنیا بھر کے آجروں کے لیے آسانی سے قابل رسائی ہے، اور اسے ای-شرم کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے’’۔انہوں نے مزید کہا – ‘‘یہ یقینی بنائے گا کہ ہمارے ہنر مند نوجوان اپنے سماجی تحفظ کے فوائد سے محروم کیے بغیر عالمی مواقع تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں’’۔

اس سے قبل دن کے آغاز میں عالمی سماجی تحفظ سربراہی اجلاس کے مکمل اجلاس کے دوران ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے بھی ہندوستان کی دو سرکردہ سماجی تحفظ کی تنظیموں، ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) اور ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی) کے کردار پر روشنی ڈالی، جس میں صحت کی دیکھ بھال، بیمہ، پنشن کی اسکیموں کی وسیع رینج فراہم کی گئی۔

تکنیکی اور لیبر مارکیٹ کی تبدیلیوں کے ساتھ مل کر سماجی تحفظ کے بڑھتے ہوئے کردار پر بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا-‘‘ہم جامع پالیسی، عمل اور ڈجیٹل اصلاحات کے ذریعے اپنی سماجی سلامتی کو مضبوط کر رہے ہیں۔ ہندوستان ایک جامع نقطہ نظر کے ذریعے آمدنی کے نئے مواقع اور سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کو تخلیق کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا رہا ہے جس میں مالی رسائی، ہنر مندی، خود روزگار اور ڈجیٹل شامل ہیں۔’’ انہوں نے مزید کہا-‘‘ہندوستان سب سے آگے کھڑا ہے - مستقبل کو تشکیل دینے اور دنیا کے نوجوانوں کو متاثر کرنے کے لیے تیار ہے’’ ۔
*******
ش ح۔ ظ ا-ج ا
UR No. 6997
(Release ID: 2174371)
Visitor Counter : 13