وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مدھیہ پردیش کے دھار میں ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاداور افتتاح کیا
آج ہی دن ملک نےسردار پٹیل کے فولادی عزم کی ایک روشن مثال کامشاہدہ کیا تھا، بھارتی فوج نے حیدرآباد کو بے شمارظلم وزیادتی سے آزاد کرایا اور ایک بار پھر بھارت کے وقار اور عظمت کو بحال کیا: وزیر اعظم
ماں بھارتی کی عزت ، فخر اور وقار سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہو سکتی: وزیر اعظم
’سوستھ ناری سشکت پریوار‘ مہم ہماری ماؤں اور بہنوں کے لیے وقف ہے: وزیر اعظم
غریبوں کی خدمت میری زندگی کا سب سے بڑا مقصد ہے: وزیر اعظم
ہم ٹیکسٹائل صنعت کے لیے 5ایف وژن کے عزم کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ فارم سے فائبر، فائبر سے فیکٹری، فیکٹری سے فیشن اور فیشن سے بیرونِ ملک: وزیر اعظم
وشوکرما بھائی اور بہنیں’میک ان انڈیا‘ کی ایک بڑی قوت ہیں: وزیر اعظم
جو لوگ پیچھے رہ گئے ہیں وہ ہماری اولین ترجیح ہیں: وزیر اعظم
Posted On:
17 SEP 2025 2:17PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج مدھیہ پردیش کے دھار میں ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا ۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دھار بھوج شالہ کی قابل احترام ماں ، علم کی دیوی ، واگ دیوی کے قدموں میں سر جھکا کر آشیرواد لیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج بھگوان وشوکرما کا یوم پیدائش ہے ، جو مہارت اور تخلیق کے دیوتا ہیں ، جناب مودی نے بھگوان وشوکرما کو سلام پیش کیا ۔ انہوں نے ان لاکھوں بھائیوں اور بہنوں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جو اپنی کاریگری اور لگن کے ذریعے ملک کی تعمیر میں مصروف ہیں ۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دھارکی سرزمین نے ہمیشہ بہادری کی مثال پیش کی ہے ، جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ’’مہاراجہ بھوج کی بہادری ہمیں قومی فخر کے دفاع میں ثابت قدم رہنا سکھاتی ہے‘‘ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہارشی ددھیچی کی قربانی ہمیں انسانیت کی خدمت کرنے کی تحریک دیتی ہے۔ اس وراثت سے ترغیب حاصل کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ آج ملک مادر ہند کی سلامتی کو اولین ترجیح دیتا ہے ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان سے آنے والے دہشت گردوں نے ہماری بہنوں اور بیٹیوں کا سندور مٹا دیا تھا اور آپریشن سندور کے ذریعے ہم نے ان کے دہشت گردی کے ٹھکانوں کو تباہ کر کے اس بات کی تصدیق کی۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے بہادر سپاہیوں نے پلک جھپکتے ہی پاکستان کو گھٹنوں پر لا دیا ۔ ایک حالیہ واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل ہی ایک اور پاکستانی دہشت گرد رو رہا تھا اور اپنی اذیت بیان کر رہا تھا ۔
وزیر اعظم نے کہا’’یہ نیا ہندوستان ہے ، جو کسی کی نیوکلیائی دھمکیوں سے نہیں ڈرتا اور نشانے پر براہ راست حملہ کر کے جواب دیتا ہے‘‘۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 17 ستمبر ایک تاریخی موقع ہے جب ملک سردار پٹیل کے پختہ عزم کا گواہ بنا ۔ اس دن ہندوستانی فوج نے حیدرآباد کو متعدد ظلم و زیادتی سے آزاد کرایا اور اسے ہندوستان کے ساتھ ضم کر دیا ۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ اس یادگار کامیابی اور مسلح افواج کی بہادری کو اب حکومت کی طرف سے باضابطہ طور پر اعزاز بخشا گیا ہے ۔ اس دن کو اب حیدرآباد یوم آزادی کے طور پر منایا جاتا ہے ، جو ہندوستان کے اتحاد کی علامت ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یوم آزادی حیدرآباد ایک یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے کہ مادر وطن کی عزت ، فخر اور وقار سے بڑا کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زندگی کا ہر لمحہ ملک کے لیے وقف ہونا چاہیے ۔
اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے مجاہدین آزادی نے ملک کے لیے سب کچھ قربان کرنے کا حلف اٹھاتے ہوئے اپنی زندگیاں ملک کے لیے وقف کر دیں ، جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا خواب ایک ترقی یافتہ ہندوستان تھا ، جو نوآبادیاتی حکمرانی کی زنجیروں سے پاک تھا اور تیزی سے آگے بڑھ رہا تھا ۔ اس وراثت سے تحریک لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج 140 کروڑ ہندوستانیوں نے ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کا عزم کیا ہے ۔ اس سفر کے چار اہم ستونوں کا خاکہ پیش کرتے ہوئے جن میں ہندوستان کی خواتین کی طاقت ، نوجوانوں کی طاقت ، غریبوں اور کسان شامل ہیں، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آج کے پروگرام نے ترقی یافتہ ہندوستان کے چاروں ستونوں کو مضبوط کیا ہے ۔ انہوں نے اس تقریب میں ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کو تسلیم کیا اور خواتین کو بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا اور کہا کہ اس پلیٹ فارم سے ’سوستھ ناری ، سشکت پریوار‘ مہم شروع کی گئی ہے ۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ’آدی سیوا پرَو‘ کی گونج پہلے ہی ملک بھر میں مختلف مراحل میں سنی جا رہی ہے ، جناب مودی نے آج سے اس کے مدھیہ پردیش ایڈیشن کے آغاز کا اعلان کیا ۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ یہ مہم دھار سمیت مدھیہ پردیش کی قبائلی برادریوں کو مختلف سرکاری اسکیموں سے براہ راست منسلک کرنے کے لیے ایک پل کا کام کرے گی ۔
دھار میں ہندوستان کے سب سے بڑے مربوط ٹیکسٹائل پارک کی بنیاد کے موقع پر وشوکرما جینتی کے موقع پر ایک بڑے صنعتی اقدام کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پارک ملک کی ٹیکسٹائل صنعت میں نئی توانائی کا اضافہ کرے گا ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت ملے گی اور بڑی تعداد میں نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے۔ انہوں نے ان منصوبوں اور مہمات کے لیے تمام شہریوں کو مبارکباد پیش کی ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مائیں اور بہنیں-ہندوستان کی ناری شکتی-ملک کی ترقی کی بنیاد ہیں ، وزیر اعظم نے کہا کہ جب ایک ماں صحت مند ہوتی ہے تو پورا گھر اچھی طرح سے کام کرتا ہے ، لیکن اگر وہ بیمار ہو جاتی ہے تو پورا خاندانی نظام متاثر ہوتا ہے ۔ انہوں نے ’سوستھ ناری ، سشکت پریوار‘ مہم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی خاتون کو بیداری یا وسائل کی کمی کی وجہ سے تکلیف نہیں اٹھانی چاہیے ۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بہت سی بیماریاں خاموشی سے پنپتی ہیں اور دیر سے پتہ لگانے کی وجہ سے شدید ہو جاتی ہیں ، خاص طور پر وہ جو خواتین کے لیے زیادہ خطرناک ہوتی ہیں۔ اس مہم کے تحت بلڈ پریشر اور ذیابیطس سے لے کر خون کی کمی ، تپ دق اور کینسر تک کی جانچ کی جائے گی ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ تمام ٹیسٹ اور دوائیں مفت فراہم کی جائیں گی ، جس کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی ۔ مزید علاج کے لیے ’آیوشمان کارڈ‘ حفاظتی ڈھال کے طور پر کام کرے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مہم آج سے 2 اکتوبر تک چلے گی ۔ وزیر اعظم نے ملک بھر کی ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی صحت کے لیے وقت نکالیں ، بڑی تعداد میں ان کیمپوں میں حصہ لیں اور اپنی برادری کی دیگر خواتین میں بیداری پھیلائیں ۔ انہوں نے ایک اجتماعی عزم پر زور دیا۔کوئی ماں پیچھے نہ رہے ، کوئی بیٹی پیچھے نہ رہے ۔
وزیر اعظم نے اس بات کی تصدیق کی کہ ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کی صحت قومی ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت حاملہ خواتین اور لڑکیوں کے لیے مناسب غذائیت کو یقینی بنانے کے لیے مشن موڈ میں کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے آج سے آٹھویں قومی تغذیہ ماہ کے آغاز کا اعلان کیا ۔ جناب مودی نے مزید زور دے کر کہا کہ ترقی پذیر ہندوستان میں زچگی اور بچوں کی شرح اموات کو کم کرنا ضروری ہے ۔ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے حکومت نے 2017 میں پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا کا آغاز کیا تھا ۔ اس اسکیم کے تحت پہلے بچے کی پیدائش پر 5000 روپے براہ راست بینک کھاتے میں اور دوسری بیٹی کی پیدائش پر 6000 روپے منتقل کیے جاتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اب تک 4.5 کروڑ حاملہ ماؤں نے اس اسکیم سے فائدہ حاصل کیا ہے، جس میں 19,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ صرف اسی دن 15 لاکھ سے زیادہ حاملہ خواتین کو ایک کلک کے ذریعے امداد بھیجی گئی ، جس کی رقم 450 کروڑ روپے سے زیادہ براہ راست ان کے کھاتوں میں جمع ہوئی ۔
قبائلی علاقوں میں سکل سیل انیمیا کے سنگین چیلنج سے نمٹنے کے لیے مدھیہ پردیش کی سرزمین سے صحت سے متعلق ایک اور بڑے اقدام کو نمایاں کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت قبائلی برادریوں کو اس بیماری سے بچانے کے لیے ایک قومی مشن چلا رہی ہے ۔ یہ مشن 2023 میں مدھیہ پردیش کے شہڈول سے شروع کیا گیا تھا ، جہاں پہلا سکل سیل اسکریننگ کارڈ جاری کیا گیا تھا ۔ جناب مودی نے کہا کہ آج مدھیہ پردیش میں ایک کروڑ واں اسکریننگ کارڈ تقسیم کیا گیا ہے اور اس مہم کے تحت ملک بھر میں پانچ کروڑ سے زیادہ افراد کی اسکریننگ کی گئی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سکل سیل اسکریننگ سے قبائلی برادریوں کے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ میں مدد ملی ہے ۔ انہوں نے قبائلی ماؤں اور بہنوں سے خصوصی اپیل کی کہ وہ سکل سیل انیمیا کی اسکریننگ کو یقینی بنائیں ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ماؤں اور بہنوں کی زندگیوں کو آسان بنانے اور ان کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے ان کی مسلسل کوششیں جاری ہیں ، جناب مودی نے اس بات کو اجاگرکیا کہ سوچھ بھارت ابھیان کے تحت کروڑوں بیت الخلاء کی تعمیر ، اجولا یوجنا کے تحت مفت ایل پی جی کنکشن کی فراہمی اور گھرتک پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے جل جیون مشن جیسے اقدامات نے خواتین کے لیے روزمرہ کے چیلنجوں کو نمایاں طور پر کم کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 5 لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت والی آیوشمان بھارت اسکیم نے خواتین کی صحت کے نتائج کو بہتر بنایا ہے ۔ پی ایم غریب کلیان انا یوجنا کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مفت راشن اسکیم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ کووڈ-19 وبا کے مشکل وقت میں بھی غریب ماؤں کا چولہا جلتا رہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اسکیم کے تحت مفت اناج کی تقسیم جاری ہے ۔ وزیر اعظم نے یہ بھی نشاندہی کی کہ پی ایم آواس یوجنا کے تحت فراہم کیے جانے والے زیادہ تر مکانات خواتین کے نام پر رجسٹرڈ ہیں ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے پر پوری توجہ مرکوز کر رہی ہے ، جناب مودی نے کہا کہ کروڑوں خواتین مدرا یوجنا کے ذریعے نئے کاروبار شروع کرنے اور صنعتیں قائم کرنے کے لیے قرض حاصل کر رہی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت تین کروڑ خواتین کو ’لکھپتی دی دی‘ میں تبدیل کرنے کے لیے سرگرمی سے کام کر رہی ہے ، جس میں تقریباً دو کروڑ پہلے ہی یہ سنگ میل حاصل کر چکی ہیں ۔ خواتین کو بینک سکھی اور ڈرون دی دی کے طور پر تربیت دے کر دیہی معیشت کے مرکز میں رکھا جا رہا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اپنی مدد آپ گروپوں کے ذریعے خواتین تبدیلی کی ایک نئی لہر کو آگے بڑھا رہی ہیں ۔
وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پچھلے 11 برسوں میں غریبوں کی فلاح و بہبود اور ان کی زندگیوں کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے ۔ انہوں نے اس یقین کی تصدیق کی کہ ملک تب ہی ترقی کر سکتا ہے جب غریب ترقی کرے ۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کی خدمت کبھی بیکار نہیں جاتی ؛ تھوڑی سی مدد سے بھی وہ بے پناہ چیلنجوں پر قابو پانے کی ہمت کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ جناب مودی نے کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر غریبوں کے جذبات اور جدوجہد کا مشاہدہ کیا ہے اور ان کے درد کو اپنا بنا لیا ہے ۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ غریبوں کی خدمت ان کی زندگی کا سب سے بڑا مقصد ہے۔ اس کے مطابق ، حکومت مرکز میں غریبوں کے ساتھ مل کر اسکیموں کو ڈیزائن اور نافذ کرتی رہتی ہے ۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حکومت کی پالیسیوں کا اثر اب دنیا کو نظر آرہا ہے ، ہندوستان میں 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر نکل چکے ہیں ، وزیر اعظم نے کہا کہ اس تبدیلی نے معاشرے میں اعتماد کا ایک نیا احساس پیدا کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے واضح کیا کہ یہ کوششیں محض اسکیمیں نہیں ہیں، بلکہ یہ غریب ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کی زندگیوں میں تبدیلی کی ضمانت ہیں ۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ غریبوں کے چہرے پر مسکراہٹ لانا اور خواتین کے وقار کی حفاظت کرنا ان کی سب سے بڑی لگن اور غیر متزلزل عزم ہے ۔
مدھیہ پردیش میں مہیشوری ٹیکسٹائل کی بھرپور روایت کو اجاگر کرتے ہوئے ، اس بات کا ذکرکیا کہ دیوی اہلیہ بائی ہولکر نے مہیشوری ساڑی کو ایک نئی جہت دی ہے ، وزیر اعظم نے ان کے300 ویں یوم پیدائش کے حالیہ جشن کو یاد کیا اور کہا کہ ان کی میراث کو اب دھار میں پی ایم مترا پارک کے ذریعے آگے بڑھایا جا رہا ہے ۔ جناب مودی نے وضاحت کی کہ یہ پارک کپاس اور ریشم جیسے بنائی کے لیے ضروری مواد تک آسان رسائی فراہم کرے گا ، معیار کی جانچ کو آسان بنائے گا اور بازار کے رابطے کو بڑھائے گا ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کتائی ، ڈیزائننگ ، پروسیسنگ اور برآمد سبھی ایک ہی جگہ میسر ہوں گے ، جس سے پوری ٹیکسٹائل ویلیو چین ایک ہی مقام پر دستیاب ہوگی ۔ انہوں نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے5 ایف وژن کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا-فارم سے فائبر ، فائبر سے فیکٹری ، فیکٹری سے فیشن اور فیشن سے فارن- جس کا مقصد پیداوار سے عالمی منڈیوں تک تیز اور زیادہ ہموار سفر کو یقینی بنانا ہے ۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دھار میں پی ایم مترا پارک کے لیے تقریباً 1,300 ایکڑ زمین مختص کی گئی ہے ، جس میں 80 سے زیادہ صنعتی یونٹ پہلے ہی مختص کیے جا چکے ہیں ، وزیر اعظم نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور فیکٹری کی تعمیر بیک وقت جاری رہے گی ۔ اس پارک سے روزگار کے تین لاکھ نئے مواقع پیدا ہونے کی امید ہے ۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ یہ پارک لاجسٹکس اور مینوفیکچرنگ کی لاگت کو نمایاں طور پر کم کرے گا ، جس سے ہندوستانی مصنوعات زیادہ سستی اور عالمی سطح پر مسابقتی ہوجائیں گی ۔ انہوں نے اس پہل کے لیے مدھیہ پردیش کے عوام کو خصوصی مبارکباد پیش کی اور بتایا کہ حکومت ملک بھر میں مزید چھ پی ایم مترا پارک قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔
وزیر اعظم نے وشوکرما پوجا کے ملک گیر جشن پر روشنی ڈالی اور اسے پی ایم وشوکرما یوجنا کی کامیابی کا جشن منانے کا ایک لمحہ قرار دیا ۔ انہوں نے ملک بھر کے وشوکرما بھائیوں اور بہنوں کو خصوصی مبارکباد پیش کی ، جن میں بڑھئی ، لوہار، سنار ، کمہار ، مستری ، پیتل ، تانبے اور دیگر روایتی دستکاری کے کاریگر شامل ہیں ۔ انہوں نے میک ان انڈیا پہل کے پیچھے ایک محرک قوت کے طور پر ان کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مصنوعات اور مہارتیں دیہاتوں اور شہروں دونوں میں روزمرہ کی ضروریات کو پورا کرتی ہیں ۔ جناب مودی نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پی ایم وشوکرما یوجنا نے مختصر عرصے میں30 لاکھ سے زیادہ کاریگروں اور دستکاروں کی مدد کی ہے ۔ مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے ذریعے مستفیدین کو ہنر کی تربیت ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ تک رسائی اور جدید آلات حاصل ہوئے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھ لاکھ سے زیادہ وشوکرما شراکت داروں کو نئے آلات فراہم کیے گئے ہیں اور ان کے کام میں مدد کے لیے 4,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے قرضے تقسیم کیے گئے ہیں ۔
جناب مودی نے کہا کہ پی ایم وشوکرما یوجنا نے معاشرے کے ان طبقات کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچایا ہے جنہیں کئی دہائیوں سے نظر انداز کیا گیا تھا ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غریب وشوکرما بھائیوں اور بہنوں میں مہارت ہوتی ہے ، لیکن پچھلی حکومتوں کا ان کی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے یا ان کی زندگیوں کو بہتر بنانے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ان کی کاریگری کو ترقی میں تبدیل کرنے کے لیے راستے بنائے ہیں ۔ اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے جناب مودی نے اس بات کی تصدیق کی کہ جو پیچھے رہ گئے ہیں وہ حکومت کی اولین ترجیح ہیں ۔
وزیر اعظم نے دھار کو قابل احترام کشابھاؤ ٹھاکرے کی جائے پیدائش کے طور پر تسلیم کیا ، جنہوں نے ’’نیشن فرسٹ‘‘ کے جذبے کے ساتھ اپنی پوری زندگی ملک کے لیے وقف کر دی ۔ انہوں نے کشابھاؤ ٹھاکرے کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ملک کو اول رکھنے کا یہی جذبہ ہندوستان کو نئی بلندیوں تک پہنچنے کی تحریک دیتا ہے ۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس بات پر زور دیا کہ تہواروں کا موسم بھی سودیشی کے منتر کی توثیق کرنے کا وقت ہے ۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ جو کچھ بھی خریدیں یا بیچیں وہ ہندوستان میں بنا ہو ۔ مہاتما گاندھی کے سودیشی کو آزادی کے طریقہ کار کے طور پر استعمال کرنے کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اسے اب ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد بننا چاہیے ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ تب ہی ممکن ہوگا جب لوگ سودیشی مصنوعات پر فخر کریں گے۔ جناب مودی نے شہریوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اندرون ملک تیارکردہ سامان کا انتخاب کریں،چاہے وہ چھوٹی اشیاء ہوں ، بچوں کے لیے کھلونے ہوں ، دیوالی کی مورتیاں ہوں ، گھر کی سجاوٹ ہو ، یا بڑی خریداری جیسے موبائل ، ٹی وی اور ریفریجریٹر ہوں ۔ انہوں نے اس بات کی جانچ کرنے کی اہمیت پر زور دیا کہ آیا کوئی مصنوعات ہندوستان میں بنی ہے یا نہیں ، کیونکہ سودیشی خریدنے سے ملک کے اندر پیسہ رہتا ہے ، سرمائے کے اخراج کو روکا جاتا ہے اور ملک کی ترقی میں براہ راست اشتراک کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ رقم سڑکوں ، گاؤں کے اسکولوں ، بنیادی صحت مراکز کی تعمیر میں مدد کرتی ہے اور غریبوں تک پہنچنے والی فلاحی اسکیموں کی حمایت کرتی ہے ۔
وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جب ضروری اشیا مقامی سطح پر تیار کی جاتی ہیں تو وہ ہم وطنوں کے لیے روزگار پیدا کرتی ہیں ۔ انہوں نے سب پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نوراتری کے آغاز کے ساتھ ہی 22 ستمبر سے جی ایس ٹی کی کم شرحوں کے نفاذ کے ساتھ ، وہ سودیشی مصنوعات خریدیں اور نظر ثانی شدہ شرحوں سے فائدہ اٹھائیں ۔ انہوں نے ’’فخر کے ساتھ کہو: یہ سودیشی ہے‘‘ کے منتر کو یاد کرنے اور دہرانے کی اپیل کے ساتھ اختتام کیااور سب کو تہوار کی مبارکباد پیش کی ۔
مدھیہ پردیش کے گورنر جناب منگو بھائی پٹیل ، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب موہن یادو ، مرکزی وزیر محترمہ ساوتری ٹھاکر اور دیگر معززین اس تقریب میں موجود تھے ۔
پس منظر
صحت، پوشن ، تندرستی اور ایک سوستھ اور سشکت بھارت کے تئیں اپنے عزم کے مطابق ، وزیر اعظم نے ’سوستھ ناری سشکت پریوار‘ اور ’آٹھویں راشٹریہ پوشن ماہ‘ مہمات کا آغاز کیا ۔ یہ مہم 17 ستمبر سے 2 اکتوبر تک ملک بھر کے آیوشمان آروگیہ مندروں ، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز (سی ایچ سی) ضلع اسپتالوں اور دیگر سرکاری صحت مراکز میں منعقد کی جائے گی ۔ ایک لاکھ سے زیادہ صحت کیمپوں کا انعقاد کیا جائے گا ، جس سے یہ ملک میں خواتین اور بچوں کے لیے صحت کی سب سے بڑی رسائی ہوگی ۔ ملک بھر میں تمام سرکاری صحت مراکز میں روزانہ صحت کیمپ لگائے جائیں گے ۔
تیز کی گئی ملک گیر سطح کی یہ مہم کمیونٹی سطح پر خواتین پر مرکوز روک تھام ، فروغ دینے والی اور شفا بخش صحت کی خدمات فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔ یہ غیر متعدی بیماریوں ، خون کی کمی ، تپ دق اور سکل سیل کی بیماریوں کے لیے اسکریننگ ، جلد پتہ لگانے اور علاج کے روابط کو مضبوط کرے گا ، جبکہ زچگی سے پہلے کی دیکھ بھال ، حفاظتی ٹیکوں ، غذائیت ، ماہواری کی حفظان صحت ، طرز زندگی اور ذہنی صحت سے متعلق آگاہی کی سرگرمیوں کے ذریعے زچگی ، بچے اور نوعمروں کی صحت کو بھی فروغ دے گا ۔ میڈیکل کالجوں ، ضلعی اسپتالوں ، مرکزی حکومت کے اداروں اور نجی اسپتالوں کے ذریعے امراض نسواں ، بچوں کے امراض ، آنکھ ، ای این ٹی ، دانتوں ، ڈرمیٹولوجی اور نفسیاتی امراض سمیت ماہر خدمات کو متحرک کیا جائے گا ۔
اس مہم کے تحت ملک بھر میں خون کے عطیہ کی مہم بھی چلائی جائے گی ۔ عطیہ دہندگان کو ای-رکت کوش پورٹل پر رجسٹر کیا جائے گا اور عہد کرنے کی مہم ’مائی گو‘ کے ذریعے چلائی جائے گی ۔ مستفیدین کا پی ایم-جے اے وائی ، آیوشمان ویہ وندنا اور اے بی ایچ اے کے تحت اندراج کیا جائے گا ۔ کارڈ کی تصدیق اور شکایات کے ازالے کے لیے ہیلتھ کیمپوں میں ہیلپ ڈیسک قائم کیے جائیں گے ۔ خواتین اور کنبوں کے لیے مجموعی صحت اور تندرستی کے طریقوں کو فروغ دینے کے لیے یوگا سیشن ، آیوروید صلاح و مشورہ اور دیگر آیوش خدمات کا انعقاد کیا جائے گا ۔ یہ مہم کمیونٹیز کو صحت مند طرز زندگی کے طریقوں کی طرف متحرک کرے گی جس میں موٹاپے کی روک تھام ، بہتر غذائیت اور رضاکارانہ خون کے عطیہ پر خصوصی زور دیا جائے گا ۔ شہریوں کو پورے معاشرے کے نقطہ نظر میں غذائیت ،صلاح ومشورہ اور دیکھ بھال کے ساتھ ٹی بی کے مریضوں کی مدد کے لیے وقف شدہ پلیٹ فارم (www.nikshay.in) پر نکشے متروں کے طور پر اندراج کرنے کی ترغیب دی جائے گی ۔
وزیر اعظم نے پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا کے تحت فنڈز کو ایک کلک کے ساتھ براہ راست ملک بھر میں اہل خواتین کے بینک کھاتوں میں منتقل کیا ۔ اس سے ملک کی تقریباً دس لاکھ خواتین کو فائدہ پہنچے گا ۔
وزیر اعظم نے زچگی اور بچوں کی صحت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے سمن سکھی چیٹ بوٹ کا آغاز کیا ۔ یہ چیٹ بوٹ دیہی اور دور دراز علاقوں میں حاملہ خواتین کو بروقت اور درست معلومات فراہم کرے گا ، جس سے ضروری صحت کی خدمات تک رسائی کو یقینی بنایا جائے گا ۔
سکل سیل انیمیا کے خلاف ملک کی اجتماعی لڑائی کو آگے بڑھاتے ہوئے ، وزیر اعظم نے ریاست کے لیے ایک کروڑ واں سکل سیل اسکریننگ اور کونسلنگ کارڈ تقسیم کیا ۔
آدی کرمیوگی ابھیان کے ایک حصے کے طور پر ، وزیر اعظم نے ایم پی کے لیے 'آدی سیوا پرو' کا آغاز کیا ، جو قبائلی فخر اور قوم کی تعمیر کے جذبے کے سنگم کی علامت ہوگا ۔ اس پہل میں قبائلی علاقوں میں خدمت پر مبنی سرگرمیوں کا ایک سلسلہ شامل ہوگا ، جس میں صحت ، تعلیم ، غذائیت ، ہنر مندی کی ترقی ، روزی روٹی میں اضافہ ، صفائی ستھرائی ، پانی کے تحفظ اور ماحولیاتی تحفظ پر توجہ دی جائے گی ۔ قبائلی ولیج ایکشن پلان اور قبائلی ولیج ویژن 2030 پر خصوصی زور دیا جائے گا ، جس کا مقصد ہر گاؤں کے لیے طویل مدتی ترقیاتی روڈ میپ تیار کرنا ہے ۔
اپنے 5 ایف ویژن-فارم ٹو فائبر ، فائبر ٹو فیکٹری ، فیکٹری ٹو فیشن اور فیشن ٹو فارن کے مطابق ، وزیر اعظم نے دھار میں پی ایم مترا پارک کا افتتاح کیا ۔ 2, 150 ایکڑ سے زیادہ پر پھیلا یہ پارک عالمی معیار کی سہولیات سے آراستہ ہوگا ، جس میں کامن ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ ، سولر پاور پلانٹ ، جدید سڑکیں شامل ہیں جو اسے ایک مثالی صنعتی ٹاؤن شپ بناتی ہیں ۔ اس سے خطے میں کپاس کے کاشتکاروں کو ان کی پیداوار کی بہتر قیمت فراہم کرکے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرکے بھی نمایاں فائدہ ہوگا ۔
مختلف ٹیکسٹائل کمپنیوں نے 23,140 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی تجاویز پیش کی ہیں ، جس سے نئی صنعتوں اور بڑے پیمانے پر روزگار کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔ اس سے تقریبا 3 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوگا ۔
ماحولیاتی تحفظ اور خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے اپنے عزم کے مطابق ، وزیر اعظم نے ریاست کی ایک باگیا ماں کے نام پہل کے تحت خواتین کے سیلف ہیلپ گروپ سے مستفید ہونے والی خاتون کو ایک پودا تحفے میں دیا ۔ مدھیہ پردیش میں 10,000 سے زیادہ خواتین 'ماں کی باگیا' تیار کریں گی ۔ خواتین کے گروپوں کو پودوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری وسائل بھی فراہم کیے جا رہے ہیں ۔
****
ش ح۔اع خ۔ ش ت
U NO: 6137
(Release ID: 2167641)
Visitor Counter : 2
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam