صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

ایک ممتاز قبائلی شخصیات کے وفد کی "آدی-کرم یوگی ابھیان" کے تحت صدرِ جمہوریہ سے ملاقات

Posted On: 09 SEP 2025 5:53PM by PIB Delhi

مختلف ریاستوں کی نمائندگی کرتے ہوئے ممتاز قبائلی شخصیات کے ایک وفد نے آج (09 ستمبر 2025) راشٹرپتی بھون میں صدرِجمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔ یہ وفد وزارتِ قبائلی امور کے ’’آدی کرم یوگی ابھیان‘‘ کے تحت راشٹرپتی بھون آیا ہوا تھا۔ اس پہل کے تحت راشٹرپتی بھون میں قبائلی قائدین کی ایسی متعدد ملاقاتیں منعقد کی گئی ہیں۔ یہ اس مرحلے کی آخری ملاقات تھی۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ ’’آدی کرم یوگی ابھیان‘‘ قبائلی سماج اور ملک کے مستقبل کی تشکیل کے لیے مکالمے اور تعاون کی ایک شاندار کوشش ہے۔ یہ پہل ہمارے اجتماعی عزم کی عکاس ہے کہ ہم ایک جامع اور منصفانہ بھارت تعمیر کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش یہ ہونی چاہیے کہ قبائلی برادریاں محض ترقی کی مستفید کنندہ نہ ہوں بلکہ قوم کے مستقبل کی شریک خالق بھی بنیں۔

صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ ’’آدی کرم یوگی ابھیان‘‘ ایک انقلابی اقدام ہے جو ذمہ دار حکمرانی کے ذریعے قبائلی برادریوں کو بااختیار بنانے کے لیے ہے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اس سال جولائی میں اس مہم کے آغاز کے بعد سے ایک لاکھ دیہاتوں میں 20 لاکھ آدی کرم یوگی، جن میں افسران، رضاکار، خود امدادی گروپوں کی خواتین اور قبائلی نوجوان شامل ہیں، متحرک کیے جا رہے ہیں۔

صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ ایک لاکھ ’’آدی سیوا کیندروں‘‘ کو خدمات کے واحد مرکز اور شکایات کے ازالے کے مراکز کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔ ’’دھرتی ابا جنجاتی گرام اتکرش ابھیان‘‘ کے تحت 63 ہزار سے زیادہ قبائلی اکثریتی دیہاتوں کو ضروری بنیادی ڈھانچہ اور خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ’’فاریسٹ رائٹس ایکٹ‘‘ سماجی انصاف، مساوات اور ماحولیاتی تحفظ کا ایک اہم ذریعہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی بااختیاری صرف اسکیموں سے نہیں آتی، بلکہ یہ عوام کے حقوق کے اعتراف سے جنم لیتی ہے۔ ان حقوق کے احترام سے یہ مزید مضبوط ہوتی ہے اور قبائلی برادریوں کی نمائندگی سے پائیدار بنتی ہے۔ انہوں نے قبائلی برادریوں کے اراکین سے اپیل کی کہ وہ اپنی ترقی کے سفر کی فعال ذمہ داری قبول کریں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ وہ مختلف پلیٹ فارمز پر اپنے خیالات کا اظہار کریں اور نظام کو جوابدہ بنائیں۔

صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ ہم سب کو مل کر، اپنے قبائلی بھائی بہنوں کی فعال شرکت کے ساتھ، ایک ایسا سماج اور ملک تعمیر کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے جہاں مساوات، انصاف اور احترام کا ماحول ہو، جہاں قبائلی معاشرے کی ثقافت اور روایات محفوظ رہیں اور ہمارے قبائلی بھائی بہنوں کے حقوق کا تحفظ ہو۔ انہوں نے اس ضرورت پر زور دیا کہ قبائلی عوام کو مرکزی دھارے سے جوڑنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے، ساتھ ہی ان کی جداگانہ شناخت اور شاندار ثقافت کو بھی محفوظ رکھا جائے۔

صدرِ جمہوریہ نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ حال ہی میں ’’آدی وانی‘‘ کے نام سے قبائلی زبانوں کے لیے ایک مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی ترجمہ ٹول لانچ کیا گیا ہے۔ انہوں نے اسے قبائلی علاقوں میں زبان اور تعلیم کی تبدیلی کی سمت ایک اہم قدم قرار دیا۔

ستمبر 2025 میں لانچ کیا گیا ’’آدی وانی‘‘ کا بیٹا ورژن دنیا کا پہلا اے آئی سے چلنے والا مقامی زبانوں کا ’’بریج ٹول‘‘ ہے، جو مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ (ایم ایل) کا استعمال کرتے ہوئے بھارت کی قبائلی برادریوں کے لیے ثقافتی تحفظ اور سماجی شمولیت کو فروغ دیتا ہے۔ یہ اس بات کی حقیقی مثال ہے کہ کس طرح اے آئی کا استعمال سماج کے سب سے کمزور طبقوں کی فلاح کے لیے کیا جا سکتا ہے۔

اس میٹنگ کے دوران حاضرین کو ’’آدی کرم یوگی ابھیان‘‘ پر مبنی ایک فلم بھی دکھائی گئی۔

اس موقع پر قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب جوال اورم اور قبائلی امور کے وزیر مملکت جناب درگا داس یوکی   موجود تھے۔

***

ش ح ۔   م د   ۔  م  ص

(U : 5813 )


(Release ID: 2165046) Visitor Counter : 2