لوک سبھا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

لوک سبھا اسپیکر نے ایوان میں منصوبہ بند رخنہ اندازی پر برہمی کا اظہار کیا


نعرے لگانا، پلے کارڈز لگانا اور لگاتار تعطل پارلیمانی نظام کی توہین ہے: لوک سبھا اسپیکر

تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین کو ایوان میں بات کرنے کے کافی مواقع فراہم کیے گئے، سنجیدہ اور معنی خیز بات چیت کو آگے بڑھایا جانا چاہیے: لوک سبھا اسپیکر

‘آپریشن سندور’اور بھارت کے خلائی پروگرام کی کامیابیوں پر خصوصی بات چیت ایوان میں ہوئی

ایوان اور پارلیمنٹ کے احاطے میں اراکین کی زبان کو ہمیشہ عزت دی جانی چاہیے: لوک سبھا اسپیکر

18ویں لوک سبھا کے پانچویں اجلاس میں کل نششستوں کی تعداد 120 گھنٹے کے مقررہ وقت کے مقابلے میں 37 گھنٹے تھی: لوک سبھا اسپیکر

رکاوٹوں کی وجہ سے، فہرست میں شامل 419 کے مقابلے میں صرف 55 ستاروں والے سوالات کا جواب دیا جا سکا: لوک سبھا اسپیکر

لوک سبھا میں 14 سرکاری بل پیش کیے گئے اور سیشن کے دوران 12 بل پاس کیے گئے: لوک سبھا اسپیکر

اٹھارہویں لوک سبھا کا پانچواں اجلاس ‘غیر معینہ مدت’ تک ملتوی

Posted On: 21 AUG 2025 4:08PM by PIB Delhi

18ویں لوک سبھا کا پانچواں اجلاس جو 21 جولائی 2025 کو شروع ہوا تھا آج اختتام پذیر ہوا۔

اجلاس کے آخری دن اپنے اختتامی خطاب میں لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم بڑلا نے ایوان میں مسلسل اور منصوبہ بند رخنہ اندازی پر غم و غصہ کا اظہار کیا۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ لوک سبھا یا پارلیمنٹ کے احاطے میں نعرے بازی، پلے کارڈز کی نمائش اور منصوبہ بند رخنہ اندازیاں پارلیمانی کارروائی کے وقار کو نقصان پہنچاتی ہیں، جناب بڑلا نے نوٹ کیا کہ عوام کو نمائندوں سے بہت زیادہ توقعات ہیں اور اس لیے انہیں ایوان میں اپنے وقت کو مسائل اور مفاد عامہ کے مسائل اور اہم قانون سازی پر سنجیدہ اور بامعنی بحث کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔

اسپیکر نے ذکر کیا کہ سیشن کے دوران انہوں نے تمام سیاسی حلقوں سے تعلق رکھنے والے اراکین کو ایوان میں بولنے اور اہم قانون سازی اور مفاد عامہ کے مسائل پر بات کرنے کے کافی مواقع فراہم کیے تھے۔ تاہم، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایوان میں مسلسل تعطل افسوسناک ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ایوان میں نعرے بازی اور خلل ڈالنے سے گریز کرتے ہوئے سنجیدہ اور بامعنی بات چیت کو آگے بڑھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مانسون سیشن میں جس طرح کی زبان اور رویہ دیکھنے میں آیا وہ پارلیمنٹ کے وقار کے مطابق نہیں تھا۔ انہوں نے ایوان کو یاد دلایا کہ ایوان کے اندر اور باہر اراکین کی زبان کو ہمیشہ روکنا اور باوقار ہونا چاہیے۔ انہوں نے اراکین پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کا کام اور طرز عمل ملک و دنیا کے لیے ایک مثال قائم کرے۔

جناب بڑلا نے بتایا کہ سیشن کے ایجنڈے میں 419 ستارے والے سوالات درج تھے، لیکن منصوبہ بند رخنہ اندازیوں  کی وجہ سے صرف 55 سوالات زبانی جواب کے لیے لیے جا سکے۔ جبکہ تمام جماعتوں نے اجلاس کے آغاز میں فیصلہ کیا تھا کہ ایوان اس اجلاس میں 120 گھنٹے بحث و مباحثہ کرے گا اور بزنس ایڈوائزری کمیٹی نے بھی اس پر اتفاق کیا، لیکن مسلسل تعطل اور منصوبہ بند رخنہ اندازیوں کے باعث اس اجلاس میں ایوان بمشکل 37 گھنٹے کام کر سکا۔جناب  بڑلا نے یہ بھی بتایا کہ اجلاس کے دوران چودہ سرکاری بل پیش کیے گئے اور بارہ بل منظور کیے گئے۔

جناب بڑلا نے بتایا کہ‘آپریشن سندور’ پر بحث 28 جولائی 2025 کو شروع ہوئی اور 29 جولائی 2025 کو وزیراعظم کے جواب کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ جناب بڑلا نے بتایا کہ 18 اگست 2025 کو ہندوستان کے خلائی پروگرام کی کامیابیوں پر خصوصی مباحثہ بھی ہوا۔

********

ش ح۔ع و۔ن ع

U-5106


(Release ID: 2159324)