زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے دہلی میں 'کرمچاری سنکلپ سمیلن' سے خطاب کیا
زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقیات کی وزارت کے افسران اور عہدیداروں نے شرکت کی
جناب چوہان نے دونوں وزارتوں کے ملازمین سے اپیل کی کہ "ہر دن اور ہر لمحے کا مثبت استعمال کریں اور قوم کی تعمیر میں حصہ لیں"
پیشہ ورانہ اور ذاتی زندگی کے درمیان توازن برقرار رکھتے ہوئے خوشی سے کام کریں۔ جناب شیوراج سنگھ
اجتماعی کوشش اور ٹیم کا جذبہ بڑی تبدیلی کی بنیاد بن سکتا ہے۔جناب چوہان
Posted On:
21 AUG 2025 4:54PM by PIB Delhi
زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقیات کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان کی موجودگی میں آج نئی دہلی میں ایک عظیم الشان 'کرمچاری سنکلپ سمیلن' (ملازمین کے عزم کی کانفرنس) کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری، زراعت کے سکریٹری جناب دیویش چترویدی، دیہی ترقی کے سکریٹری جناب شیلیش کمار سنگھ، اور آئی سی اے آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایم ایل جاٹ بھی دونوں وزارتوں کے افسران اور عہدیداروں کے ہمراہ موجود تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب چوہان نے کہا کہ ہماری زندگی میں ہر دن اور ہر لمحہ اہم ہے، اور ہر فرد کو عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کی تعمیر ہمارا فرض ہے اور ٹیم ورک کے جذبے کے ساتھ کام کرنے سے آتم نربھر بھارت کے وژن کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ آئندہ سال سے اس کانفرنس کا نام تبدیل کر کے 'کرمیوگی سنکلپ سمیلن' رکھا جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہر ملازم اور افسر ایک اہم کردار ادا کرتا ہے اور وہ عزت و وقار کا مستحق ہے۔

وزیر موصوف نے ملک کی ترقی میں زراعت اور دیہی ترقیات کی وزارتوں کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ خریف سیزن کے لیے 'وکست کرشی سنکلپ ابھیان' کو تاریخی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس مہم نے زرعی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ پہلی مرتبہ اتنی وسیع سطح پر مہم چلائی گئی، جس میں سائنس دانوں کی 2,170 ٹیمیں دیہاتوں تک پہنچیں اور کسانوں سے براہِ راست بات چیت کی۔ اس پہل کے نتیجے میں 500 سے زائد تحقیقی موضوعات سامنے آئے، جو ایک بڑی کامیابی ہے۔

جناب چوہان نے کہا کہ اگرچہ ہندوستان میں خوراک کے ذخائر وافر مقدار میں موجود ہیں، تاہم دالوں، تیلی بیجوں اور کپاس کی پیداوار بڑھانے اور قدرتی کاشتکاری کو فروغ دینے کے حوالے سے اب بھی چیلنجز درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومتیں مرکز کے ساتھ مل کر ایک جامع زرعی روڈ میپ تیار کرنے کی سمت میں کام کر رہی ہیں، اور اجتماعی کوششوں سے زراعت کو مزید فروغ ملے گا۔

دین دیال انتیودیا یوجنا-نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن (ڈی اے وائی-این آر ایل ایم) کے تحت پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 3 کروڑ "لکپتی دیدی" بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ جناب چوہان نے کہا، "مجھے یہ بتاتے ہوئے بے حد فخر اور خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ہم اس ہدف کو وقت سے پہلے حاصل کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں، اور تقریباً 2.8 کروڑ خواتین پہلے ہی لکپتی دیدی بن چکی ہیں۔ ان میں سے کئی خواتین، جو کبھی اپنے گھروں تک محدود تھیں، اب خود کفیل بن چکی ہیں اور کچھ 'ارب پتی دیدی' بننے کی طرف بھی گامزن ہیں۔"

انہوں نے دیہی مکانات کی تعمیر میں تیزی کا بھی ذکر کیا، جہاں 114 دنوں کے ریکارڈ وقت میں مکانات تعمیر کیے جا رہے ہیں، جبکہ دیہی سڑکوں اور رہائش کی سہولیات میں ہونے والی ترقی لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لا رہی ہے۔ وزیر اعظم کے یومِ آزادی کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ "حکومت صرف فائلوں میں نہیں بلکہ عوام کی زندگیوں میں نظر آنی چاہیے"، جناب چوہان نے کہا کہ یہ صرف دیانت دارانہ عوامی خدمت سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے افسران کو یاد دلایا کہ سرکاری ملازمت ایک اعزاز ہے اور اس موقع کو عوام کی زندگیوں میں بہتری لانے کے لیے بھرپور انداز میں استعمال کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے پہلے سے کی گئی کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غیر مصدقہ بایو محرکات کے خلاف سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ بایو اسٹیمولیٹس کے نام پر فروخت ہونے والی تقریباً 30,000 مصنوعات میں سے صرف 600 کو آئی سی اے آر کی تین سطحی تصدیق کے بعد منظور کیا گیا ہے۔ اسی طرح، جعلی کھاد، بیج، اور کیڑے مار ادویات کے خلاف بھی سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

جناب چوہان نے وزیر اعظم کے "نیشن فرسٹ" کے نظریے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت "واسودھیو کٹمبکم" (دنیا ایک خاندان ہے) کے اصول پر یقین رکھتا ہے، لیکن وہ اپنے قومی مفادات کا بھرپور تحفظ کرنا بھی جانتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے حالیہ فیصلوں نے کسانوں، مویشی پالنے والوں اور ماہی گیروں کو تحفظ فراہم کیا ہے۔
وزیر موصوف نے تمام ملازمین اور افسران پر زور دیا کہ وہ 'سودیشی' مصنوعات کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے وزیر اعظم کی اپیل پر عمل کریں اور اس کے ذریعے دیسی مصنوعات کو اپنائیں، جس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔
آخر میں، جناب چوہان نے ملازمین پر زور دیا کہ وہ اپنی ذاتی زندگی پر بھی توجہ دیں۔ انہوں نے کہا، "اپنے مصروف شیڈول میں سے اپنے لیے، اپنے بچوں اور اپنے خاندان کے لیے وقت نکالیں۔ سرکاری کام اور ذاتی زندگی کے درمیان توازن قائم رکھیں—یہی ایک خوشحال زندگی کا اصل فارمولا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ زندگی گزارنے کے تین طریقے ہیں: ناخوشی کے ساتھ کام کرنا، صرف اطمینان کے ساتھ کام کرنا، اور خوشی، توانائی اور لگن کے ساتھ کام کرنا۔ انہوں نے کہا کہ تیسرا طریقہ ہماری زندگیوں میں مثبت تبدیلی کی نئی داستان رقم کر سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح –اس ک۔ ع ر)
U. No.5105
(Release ID: 2159318)