وزارات ثقافت
ہندوستان نے پرچم لہرا کر اور 7.50 کروڑ سیلفیز اپ لوڈ کر کے ہر گھر ترنگا مہم کا جشن منایا
پی ایم مودی نے لال قلعہ سے یوم آزادی کی تقریر میں ترنگے کے جذبے کی تعریف کی
پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے، وزارت جل شکتی اور وزارت ثقافت کے اشتراک سے ہر گھر ترنگا، ہر گھر سوچھتا کے حصے کے طور پر 1.8 کروڑ سے زیادہ سوچھ سوجل گاؤں کیلئے حلف لئےگئے، جو شہری ذمہ داری، ماحولیاتی تحفظ اور قومی فخر کی اقدار کو تقویت دیتے ہیں
نو لاکھ رضاکاروں نے رضاکارانہ طور پر رسائی سے متعلق سرگرمیوں کے ذریعے ترنگا کی روح سے متعلق لوگوں کو واقف کرایا
Posted On:
16 AUG 2025 10:15PM by PIB Delhi
ہر گھر ترنگا 2025 ملک گیر تحریک کا یہ چوتھا ایڈیشن ہے ،جس میں ہر ہندوستانی کو قومی پرچم گھر لانے اور ترنگا کے ساتھ گہری وابستگی کو ظاہر کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ یہ ہماری مشترکہ شناخت، آزادی اور اتحاد کا جشن ہے، جو ترنگا کی روح سے جڑے ہوئے ہیں۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر 2022 میں شروع کی گئی، یہ مہم اب ایک طاقتور تحریک بن گئی ہے، جس کی خصوصیت ہندوستان کے طول و عرض اور دنیا بھر کے ہندوستانیوں کی شرکت سے ہے۔ زمین سے آسمان تک – ترنگے نے اپنا جادو بکھیرا اور ہر ایک کی حب الوطنی کے جذبے کو بیدار کیا۔
اس سال ہر گھر ترنگا 2 اگست سے شروع ہوا اور 15 اگست تک تین طاقتور مرحلوں میں سامنے آیا، جس میں بیداری پیدا کرنے، بڑے پیمانے پر رسائی اور قومی پرچم کے جذبے کو منانے والی شراکتی سرگرمیوں کے ذریعے شہریوں کو شامل کیا گیا ،جو ہم سب کو ایک ساتھ منسلک کرتا ہے۔ اس سال کے تھیم میں رضاکارانہ اقدامات، شہری فخر، صفائی مہم اور ہماری مسلح افواج اور پولیس اہلکاروں کا شکریہ ادا کرنا شامل تھا۔
ترنگا رضاکار ایک نیا جزو ہے جو اس سال متعارف کرایا گیا ہے تاکہ ان لوگوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کی جاسکے جو دوسری صورت میں عمر کی وجہ سے محدود ہیں، ٹیکنالوجی تک محدود رسائی وغیرہ، انہیں عوامی شرکت کی دنیا کی سب سے بڑی تحریک کا حصہ بننے کے قابل بناتے ہیں۔ ہر گھر ترنگا 2025 کے دوران 9 لاکھ سے زیادہ رضاکار آگے آئے ہیں اور شہری اور دیہی علاقوں میں ملک بھر میں ترنگا اور تقریبات کے جذبے کو دوسروں تک پہنچایا ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے لال قلعہ سے اپنے یوم آزادی کے خطاب میں ترنگا کی روح کو منایا اور ہر گھر ترنگا مہم میں غیر معمولی شرکت کی بھی ستائش کی۔ انہوں نے کہا، ‘‘آج 140 کروڑ ہندوستانی ترنگے کے رنگوں میں رنگے ہوئے ہیں۔‘ہر گھر ترنگا’ لہرا رہا ہے، چاہے وہ صحراؤں سے ہو، ہمالیہ کی چوٹیوں سے، ساحلوں سے، یا پھر گنجان آباد علاقوں سے، ہر جگہ ایک ہی گونج ہے، وہی نعرہ ہے: مادروطن کی جئے ، جو ہمیں اپنی جان سے بھی پیاری ہے۔’’
وزیر داخلہ، جناب امت شاہ نے ایچ جی ٹی 2025 میں سنٹرل آرمڈ پولیس (سی اے پی ایف) فورسز کی پرجوش شرکت اور ملک ہمیشہ مقدم کے عزم کی ستائش کی ہے۔ سی اے پی ایف کی مختلف اکائیوں کے 200 سے زیادہ سواروں نے بھی 12 اگست کو دہلی میں ثقافت کی وزارت کے زیر اہتمام اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ ترنگا بائیک ریلی میں حصہ لیا۔
اس سال ہر گھر ترنگا نے ہندوستان اور دنیا بھر میں ترنگا سے متاثر آرٹ، محافل موسیقی، نمائش، رنگولیاں، یاترا اور ریلیاں، کوئز، حب الوطنی پر مبنی فلموں کی نمائش اور مزید بہت سے متاثر کن تقریبات اور سرگرمیوں کے ذریعے حب الوطنی کا جشن منایا گیا۔ وزارت ثقافت نے بھارت منڈپم، دہلی میں شان کے ساتھ ایک خصوصی ترنگا کنسرٹ کا اہتمام کیا۔ ہندوستان بھر میں بچوں نے ترنگا کے جذبے سے متاثر ہو کر خطوط لکھ کر اور وردی میں اہلکاروں کو ترنگا راکھی باندھ کر پولیس اہلکاروں اور سپاہیوں کی خدمات پر اظہار تشکر کیا۔
سماج کے مختلف طبقے کے لوگوں کی شراکت داری:
ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں، وزارتیں اور محکمے، صنعتی ادارے اور ریٹیل ایسوسی ایشنز، کارپوریٹ اور نجی شہری، سبھی نے آگے آکر ہر گھر ترنگا کی کال کو قبول کیا ہے اور مقامی سرگرمیوں جیسے ترنگا کنسرٹ پروگراموں، ترنگا میلوں، ترنگا یاترا جیسے پروگراموں وغیرہ کے انعقاد اور ان میں حصہ لے کر تقریبات کو مزید دلکش بنا دیا ہے۔
سیلف ہیلپ گروپس کی شمولیت:
ملک بھر میں اپنی مدد آپ گروپوں کی خواتین نے پچھلے چند مہینوں میں ترنگے کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے اوور ٹائم کام کیا ہے، جبکہ ترنگے اور اس سے متعلقہ لوازمات بنانے والے چھوٹے اور بڑے مینوفیکچرنگ یونٹس نے بھی آمدنی بڑھانے کے مواقع پیدا کیے ہیں۔ بہت سے پائیدار برانڈز کو جھنڈوں کی سلائی سے فضلہ مواد کی ری سائیکلنگ کے ذریعے بھی مواقع ملے ہیں۔
ہر گھر ترنگا، ہر گھر سووچھتا:
پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے، جل شکتی کی وزارت اور وزارت ثقافت کے درمیان تعاون، یہ اقدام شہری ذمہ داری، ماحولیاتی تحفظ اور قومی فخر کی اقدار کو فروغ دیتا ہے۔ سوچھ بھارت مشن(ایس بی ایم)، جو 2014 میں شروع کیا گیا تھا، اس کا مقصد پورے ہندوستان میں صفائی کی عالم گیر کوریج حاصل کرنا اور صفائی ستھرائی کو فروغ دینا ہے اور 15 اگست 2019 کو عزت مآب وزیر اعظم نے ہر گھر کو صاف پانی فراہم کرنے کے لیے جل جیون مشن: ہر گھر جل پروگرام کا آغاز کیا۔ چونکہ ہندوستان 15 اگست (دونوں فلیگ شپ مشنوں کی سالگرہ) کو اپنا یوم آزادی منا رہا ہے، یہ صفائی اور قوم کی تعمیر کے لیے ہمارے اجتماعی عزم کو تقویت دینے کا ایک مناسب لمحہ ہے۔ ہر گھر ترنگا، ہر گھر سوچھتا ابھیان کے حصے کے طور پر 1.8 کروڑ سے زیادہ سوچھ سوجل گاوں کے وعدے کیے گئے ہیں۔
ترنگے کے ساتھ سیلفی:
مقبول عام ‘‘ہر گھر ترنگا’’ سیلفی مہم کو زبردست رسپانس ملا اور 16 اگست 2025 کی شام 6 بجے تک 7.50 کروڑ سے زیادہ ترنگے والی سیلفیز اپ لوڈ کی گئیں۔ اس زبردست شرکت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، وزارت ثقافت کے سکریٹری، جناب وویک اگروال، نوڈل منسٹری برائے ہر گھر ترنگا نے کہا کہ‘‘ہر گھر ترنگا نہ صرف ایک عوامی شرکت کی تحریک بن گیا،بلکہ لوگوں کیلئے ایک سماجی-ثقافتی تہوار بھی بن گیا ہے۔ اس قسم کا رضاکارانہ کام اور قومی فخر کا مظاہرہ بے مثال ہے۔ اس بڑے پیمانے پر شرکت‘‘ہر گھر ترنگا’’ کوشراکت پر مبنی دنیا کے سب سے بڑے تہواروں میں سے ایک بناتی ہے۔
سیاحت اور ثقافت کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے ترنگے کی وراثت کو آگے بڑھانے اور ہر گھر ترنگا تحریک میں دل و جان سے حصہ لینے کے لیے ہم وطنوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا،‘‘میں جو خوشی محسوس کر رہا ہوں اسے الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے ترنگا ریلیوں، یاتراؤں، خطوط میں حصہ لیا، اپنی افواج کا شکریہ ادا کرنے کے لیے راکھیاں بنوائیں اور اب ترنگا سیلفیز اپ لوڈ کر کے ہر گھر ترنگا حقیقت میں ایک تہوار بن گیا ہے۔ ’’
ترنگا نمائش
وزارت ثقافت نے ترنگے پرمبنی ایک خصوصی نمائش کا بھی اہتمام کیا ہے، جس میں جھنڈے کے ارتقاء، ترنگے کے لیے عظیم قربانی دینے والے بہادروں کی کہانیوں اور ہر گھر ترنگا تحریک کا جشن منایا گیا ہے۔
نتیجہ
ہر گھر ترنگا تحریک کے ذریعے ترنگے کی وراثت کو نئی رفتار ملی ہے۔ اس نے 1.4 بلین ہندوستانیوں کے دلوں میں ترنگے کے ساتھ ذاتی تعلق کا بیج بو دیا ہے۔ ہر گھر ترنگا نے ہمیں ہماری تاریخ کے قریب لایا ہے، ساتھ ہی ساتھ ہمارے آزادی کے جنگجوؤں اور ہیروز کی خدمات اور قربانیوں کو بھی اجتماعی طور پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔
https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/documents/2025/aug/doc2025817614401.pdf
***
ش ح۔ ک ا۔ م ش
U.NO.4807
(Release ID: 2157418)