وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کرناٹک کے بنگلورو میں تقریباً 22,800 کروڑ روپے کے میٹرو پروجیکٹس کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا


آپریشن سندور کی کامیابی، سرحد پار دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کی طاقت اور دہشت گردوں کے دفاع کے لیے آنے والے پاکستان کو گھنٹوں میں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی صلاحیت، پوری دنیا نے بھارت کے اس نئے چہرے کو دیکھا ہے: وزیراعظم

آج بھارت دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے: وزیراعظم

گزشتہ 11 برس میں، ہماری معیشت 10ویں پوزیشن سے سرفہرست پانچ معیشتوں میں شامل ہوئی ہے۔ اب ہم تیزی سے سرفہرست تین معیشتوں میں سے ایک بننے کی طرف بڑھ رہے ہیں: وزیراعظم

وکست بھارت کا سفر ڈیجیٹل انڈیا کے ساتھ ملکر آگے بڑھے گا: وزیراعظم

ہماری اگلی بڑی ترجیح ٹیکنالوجی میں خود کفالت حاصل کرنا ہونی چاہیے: وزیراعظم

Posted On: 10 AUG 2025 3:31PM by PIB Delhi

 وزیراعظم   نریندر مودی نے آج کرناٹک کے شہر بنگلورو میں تقریباً 7,160 کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والی بنگلور میٹرو کی ایلو لائن کا افتتاح کیا اور 15,610 کروڑ روپے سے زائد کی لاگت والے بنگلور میٹرو فیز-3 پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے بنگلورو کے کے ایس آر ریلوے اسٹیشن پر تین وندے بھارت ایکسپریس ٹرینوں کو بھی ہری جھنڈی دکھائی۔ اس موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرناٹک کی سرزمین پر قدم رکھتے ہی انہیں اپنائیت کا احساس ہوتا ہے۔ کرناٹک کی ثقافت کی دولت، اس کے لوگوں کی محبت اور کنڑ زبان کی مٹھاس کو اجاگر کرتے ہوئے، جو دل کو گہرائی سے چھوتی ہے، جناب مودی نے بنگلورو کی سرپرست دیوی انمما تائی کو خراج عقیدت پیش کرکے اپنی بات شروع کی۔ انہوں نے یاد کیا کہ صدیوں پہلے ندپربھو کیمپی گوڑا نے بنگلورو شہر کی بنیاد رکھی تھی، اور ان کا وژن ایک ایسا شہر تھا جو روایت سے جڑا ہو اور ترقی کی نئی بلندیوں کو بھی چھوئے۔ وزیراعظم نے کہا‌ کہ "بنگلورو نے ہمیشہ اس جذبے کے ساتھ زندگی بسر کی اور اسے محفوظ رکھا اور آج بنگلورو اسی خواب کو حقیقت میں بدل رہا ہے۔"

جناب مودی نے کہا کہ "آج بنگلورو ایک ایسے شہر کے طور پر ابھر رہا ہے جو نئے بھارت کے عروج کی علامت بن چکا ہے،" انہوں نے اسے ایک ایسا شہر قرار دیا جس کی روح فلسفیانہ حکمت سے بھری ہوئی ہے اور جس کے کام کاج تکنیکی مہارت کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بنگلورو ایک ایسا شہر ہے جس نے بھارت کو عالمی آئی ٹی نقشے پر فخر کے ساتھ جگہ دی، اور بنگلورو کی کامیابی کی کہانی کو اس کے لوگوں کی محنت اور ہنرمندی سے منسوب کیا۔

وزیراعظم نے کہا‌ کہ "21ویں صدی میں، شہری منصوبہ بندی اور شہری بنیادی ڈھانچہ ہمارے شہروں کے لیے اہم ضروریات ہیں۔" انہوں نے زور دیا کہ بنگلورو جیسے شہروں کو مستقبل کے لیے تیار ہونا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ برسوں میں، حکومت ہند نے بنگلورو کے لیے ہزاروں کروڑ کے منصوبے شروع کیے ہیں اور آج یہ مہم نئی رفتار حاصل کر رہی ہے۔ جناب مودی نے بنگلور میٹرو یلو لائن کا افتتاح کیا اور میٹرو فیز-تھری کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے تین نئی وندے بھارت ٹرینیں بھی روانہ کیں جو ملک کے مختلف حصوں کو جوڑتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگلورو اور بیلگاوی کے درمیان وندے بھارت سروس کے آغاز سے بیلگاوی میں تجارت اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔ اس کے علاوہ، ناگپور اور پونے، اور شری ماتا ویشنو دیوی کٹرا اور امرتسر کے درمیان وندے بھارت ایکسپریس ٹرینیں بھی شروع کی گئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ریل خدمات لاکھوں عقیدت مندوں کو فائدہ پہنچائیں گی اور سیاحت کو فروغ دیں گی۔ انہوں نے ان منصوبوں اور نئی وندے بھارت ٹرینوں کے لیے بنگلورو، کرناٹک اور پورے ملک کے لوگوں کو مبارکباد دی۔

انہوں نے بتایا کہ یہ ان کا آپریشن سندور کے بعد بنگلورو کا پہلا دورہ ہے، اور آپریشن سندور میں بھارت کی فوج کی کامیابی کو اجاگر کیا، جس نے سرحد پار دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ بھارت کی طاقت نے پاکستان کو، جو دہشت گردوں کے دفاع کے لیے آیا تھا، گھنٹوں میں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ "پوری دنیا نے نئے بھارت کا یہ نیا چہرہ دیکھا ہے۔" انہوں نے آپریشن سندور کی کامیابی کو ٹیکنالوجی کی طاقت اور دفاع کے شعبے میں میک ان انڈیا کی مضبوطی سے منسوب کیا۔ انہوں نے اس کامیابی میں بنگلورو اور کرناٹک کے نوجوانوں کے اہم کردار کو تسلیم کیا اور سب کو اس کامیابی میں ان کے کردار کے لیے مبارکباد دی۔

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ بنگلورو اب عالمی شہروں کے ساتھ تسلیم کیا جاتا ہے، وزیراعظم نے زور دیا کہ بھارت کو نہ صرف عالمی سطح پر مقابلہ کرنا ہے بلکہ قیادت بھی کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی تب ہی آئے گی جب ہمارے شہر اسمارٹ، تیز اور موثر ہوں گے۔ انہوں نے جدید بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو مکمل کرنے پر حکومت کی مضبوط توجہ کو اجاگر کیا۔ جناب مودی نے آر وی روڈ سے بوماسندرا تک بنگلور میٹرو کی ایلو لائن کے آغاز کا اعلان کیا، جو بنگلورو کے کئی اہم علاقوں کو جوڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب باسوانگودی اور الیکٹرانک سٹی کے درمیان سفر کا وقت نمایاں طور پر کم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے لاکھوں لوگوں کے لیے زندگی بسر کرنے اور کام کاج کی آسانی میں اضافہ ہوگا۔

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ ایلو لائن کے افتتاح کے ساتھ ساتھ، بنگلور میٹرو کے فیز تھری—یعنی اورنج لائن—کی بنیاد بھی رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار فعال ہونے پر، اورنج لائن، ایلو لائن کے ساتھ مل کر، روزانہ 25 لاکھ مسافروں کے سفر کو آسان بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بنگلورو کے ٹرانسپورٹ سسٹم کو بااختیار بنایا جائے گا اور اسے نئی بلندیوں تک لے جایا جائے گا۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ بنگلور میٹرو نے ملک میں سرکاری بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ایک نیا ماڈل متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انفوسس فاؤنڈیشن، بائیوکن اور ڈیلٹا الیکٹرانکس جیسی کمپنیوں نے کئی اہم میٹرو اسٹیشنوں کے لیے جزوی فنڈنگ فراہم کی ہے۔ انہوں نے سی ایس آر کے اس جدید استعمال کو ایک تحریک کے طور پر سراہا اور کارپوریٹ سیکٹر کو ان کے تعاون کے لیے مبارکباد دی۔

جناب مودی نے کہا کہ "بھارت فی الحال دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے۔ گزشتہ گیارہ برسوں میں، بھارت کی معیشت 10ویں پوزیشن سے عالمی سطح پر سرفہرست پانچ معیشتوں میں شامل ہوئی ہے اور تیزی سے سرفہرست تین معیشتوں میں سے ایک بننے کی طرف گامزن ہے۔" انہوں نے اس رفتار کو "اصلاحات، کارکردگی اور انقلابی تبدیلی" کے جذبے سے منسوب کیا، جو واضح نیت اور ایماندار کوششوں سے چل رہا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے، وزیراعظم نے یاد کیا کہ 2014 میں میٹرو خدمات صرف پانچ شہروں تک محدود تھیں۔ انہوں نے کہا کہ آج، میٹرو نیٹ ورک 24 شہروں میں 1,000 کلومیٹر سے زیادہ پھیلا ہوا ہے، جس سے بھارت دنیا کا تیسرا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک بن گیا ہے۔ جناب مودی نے یہ بھی بتایا کہ 2014 سے پہلے، صرف تقریباً 20,000 کلومیٹر ریلوے راستوں کو برقی بنایا گیا تھا۔ گزشتہ گیارہ برس میں، 40,000 کلومیٹر سے زیادہ ریلوے راستوں کو برقی بنایا گیا ہے، جو پائیدار ٹرانسپورٹ کی ترقی میں ایک اہم چھلانگ ہے۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی کامیابیاں نہ صرف زمین پر بلکہ آسمانوں میں بھی بلند ہو رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2014 میں بھارت میں صرف 74 ہوائی اڈے تھے، جبکہ آج یہ تعداد 160 سے زائد ہو چکی ہے۔ انہوں نے آبی گزرگاہوں میں نمایاں ترقی کو بھی اجاگر کیا اور بتایا کہ 2014 میں صرف تین قومی آبی گزرگاہیں فعال تھیں، جو اب بڑھ کر تیس ہو گئی ہیں۔

صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بھارت کی نمایاں ترقی پر بات کرتے ہوئے، جناب مودی نے بتایا کہ 2014 تک ملک میں صرف 7 ایمس اور 387 میڈیکل کالجز تھے، جبکہ آج 22 ایمس اور 704 میڈیکل کالجز عوام کی خدمت کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 11 برس میں ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد نئی میڈیکل سیٹس شامل کی گئی ہیں۔ انہوں نے اس توسیع کے اثرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے متوسط طبقے کے بچوں کو بہت زیادہ فائدہ ہوا ہے۔ جناب مودی نے مزید بتایا کہ گزشتہ 11 برسوں میں آئی آئی ٹیز کی تعداد 16 سے بڑھ کر 23، آئی آئی آئی ٹیز کی تعداد 9 سے بڑھ کر 25، اور آئی آئی ایمز کی تعداد 13 سے بڑھ کر 21 ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے لیے نمایاں طور پر زیادہ مواقع میسر ہیں۔

یہ تصدیق کرتے ہوئے کہ آج جب قوم تیزی سے ترقی کر رہی ہے، غریبوں اور پسماندہ طبقات کی زندگیاں بھی اسی رفتار سے بدل رہی ہیں، وزیراعظم نے بتایا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت 4 کروڑ سے زائد پکے گھر فراہم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت اب مزید 3 کروڑ گھر تعمیر کرنے جا رہی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ صرف 11 برسوں میں ملک بھر میں 12 کروڑ سے زائد بیت الخلا تعمیر کیے گئے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اس اقدام نے کروڑوں ماؤں اور بہنوں کو عزت، وقار، صفائی اور تحفظ فراہم کیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ "ملک میں ترقی کی تیز رفتار بھارت کی معاشی ترقی سے مضبوطی سے چل رہی ہے۔" انہوں نے بتایا کہ 2014 سے پہلے بھارت کی کل برآمدات صرف 468 بلین ڈالر تک پہنچی تھیں، جبکہ آج یہ تعداد 824 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پہلے بھارت موبائل فون درآمد کرتا تھا، لیکن اب ملک موبائل ہینڈ سیٹس کے سرفہرست پانچ برآمد کنندگان میں شامل ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ اس تبدیلی میں بنگلورو نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ جناب مودی نے مزید بتایا کہ 2014 سے پہلے بھارت کی الیکٹرانکس برآمدات تقریباً 6 بلین ڈالر تھیں، جو اب بڑھ کر تقریباً 38 بلین ڈالر ہو گئی ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ گیارہ سال پہلے بھارت کی آٹوموبائل برآمدات تقریباً 16 بلین ڈالر تھیں، وزیراعظم نے کہا کہ آج یہ تعداد دگنی سے زیادہ ہو کر بھارت کو دنیا کا چوتھا سب سے بڑا آٹوموبائل برآمد کنندہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابیاں خود کفیل بھارت کے عزم کو مضبوط کرتی ہیں اور تصدیق کی کہ ہم سب مل کر ایک وکست بھارت بنائیں گے۔

جناب مودی نے کہا کہ "وکست بھارت کا سفر ڈیجیٹل انڈیا کے ساتھ مل کر آگے بڑھے گا۔" انہوں نے بتایا کہ انڈیا اے آئی مشن جیسے اقدامات کے ذریعے بھارت عالمی اے آئی قیادت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیمی کنڈکٹر مشن بھی رفتار حاصل کر رہا ہے، اور بھارت جلد ہی اپنا میک ان انڈیا چپ بنائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کم لاگت اور اعلیٰ تکنیکی خلائی مشنوں کا عالمی نمونہ بن گیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ بھارت مستقبل کی تمام ٹیکنالوجیز میں ترقی کر رہا ہے، اور اس ترقی کا سب سے قابل ذکر پہلو غریبوں کا بااختیار بننا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ڈیجیٹائزیشن اب ملک کے ہر گاؤں تک پہنچ گئی ہے، وزیراعظم نے کہا کہ یو پی آئی کے ذریعے بھارت دنیا کے 50 فیصد سے زیادہ ریئل ٹائم لین دین کے لیے ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی حکومت اور شہریوں کے درمیان فرق کو ختم کرنے میں مدد کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج 2,200 سے زائد سرکاری خدمات موبائل پلیٹ فارمز پر دستیاب ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اومنگ ایپ کے ذریعے شہری گھر سے سرکاری کام مکمل کر سکتے ہیں، جبکہ ڈیجی لاکر کے ذریعے سرکاری سرٹیفکیٹس کے انتظام کی پریشانی ختم ہو گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت اب اے آئی سے چلنے والی خطرے کی تشخیص جیسی ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ڈیجیٹل انقلاب کے فوائد معاشرے کے آخری فرد تک پہنچانے کا ہدف ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ بنگلورو اس قومی کوشش میں فعال طور پر حصہ ڈال رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ "ہماری اگلی بڑی ترجیح ٹیکنالوجی میں خود کفالت  حاصل کرنا ہونی چاہیے۔" انہوں نے بتایا کہ بھارتی ٹیک کمپنیوں نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے، جو پوری دنیا کے لیے سافٹ ویئر اور پروڈکٹس تیار کر رہی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ بھارت اپنی ضروریات کو زیادہ مضبوطی سے ترجیح دے اور نئے پروڈکٹس کی تیزی سے ترقی کرے، خاص طور پر جب سافٹ ویئر اور ایپس اب ہر شعبے میں استعمال ہو رہی ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ اس شعبے میں بھارت کے لیے نئی بلندیوں تک پہنچنا ضروری ہے۔ ابھرتے ہوئے شعبوں میں قیادت کے لیے مرکوز کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، وزیراعظم نے بنگلورو اور کرناٹک کی میک ان انڈیا اور مینوفیکچرنگ سیکٹر میں موجودگی کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی مصنوعات کو زیرو ڈیفیکٹ، زیرو ایفیکٹ معیار پر پورا اترنا چاہیے، یعنی ان کا معیار بے عیب ہونا چاہیے اور ماحول پر کوئی منفی اثر نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ کرناٹک کا ٹیلنٹ خود کفیل بھارت کے وژن کی قیادت کرے گا۔

جناب مودی نے کہا کہ چاہے مرکزی حکومت ہو یا ریاستی حکومتیں، سب عوام کی خدمت کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس سمت میں نئی اصلاحات کے نفاذ کو ایک اہم ذمہ داری قرار دیا۔ وزیراعظم نے بتایا کہ گزشتہ دہائی میں مرکزی حکومت نے مسلسل اصلاحات کو آگے بڑھایا ہے۔ مثال کے طور پر، انہوں نے قوانین کو غیر تعزیری بنانے کے لیے جن وشواس بل کی منظوری کا حوالہ دیا اور اعلان کیا کہ جن وشواس 2.0 بھی متعارف کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومتوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ غیر ضروری تعزیراتی دفعات والے قوانین کی نشاندہی کریں اور انہیں ختم کرنے کی طرف کام کریں۔ جناب مودی نے مشن کرم یوگی اقدام کا ذکر کیا، جس کا مقصد سرکاری ملازمین کو صلاحیت پر مبنی تربیت فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ریاستیں اپنے افسران کے لیے اس سیکھنے کے فریم ورک کو اپنا سکتی ہیں۔ امنگوں والے اضلاع پروگرام اور امنگوں والے بلاک پروگرام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، وزیراعظم نے ریاستیوں سے کہا کہ وہ اسی طرح خصوصی توجہ کی ضرورت والے علاقوں کی نشاندہی کریں۔ انہوں نے ریاستی سطح پر مسلسل اصلاحات کی کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اپنی بات کا اختتام کیا اور اعتماد ظاہر کیا کہ یہ مشترکہ اقدامات کرناٹک کو ترقی کی نئی بلندیوں تک لے جائیں گے اور یقین طاہر کیا کہ ہم سب مل کر وکست بھارت کے وژن کو پورا کریں گے۔

اس تقریب میں کرناٹک کے گورنر جناب تھاور چند گہلوت، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب سدارمیا، مرکزی وزراء جناب منوہر لال، جناب ایچ ڈی کماراسوامی، جناب اشونی ویشنو، جناب وی سومنا، اور محترمہ شوبھا کرندلاجے سمیت دیگر معززین موجود تھے۔

پس منظر

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے بنگلور میٹرو فیز-2 پروجیکٹ کی آر وی روڈ (راگی گوڑا) سے بوماسندرا تک یلو لائن کا افتتاح کیا، جس کی روٹ کی لمبائی 19 کلومیٹر سے زائد ہے اور اس میں 16 اسٹیشنز ہیں اور جس کی لاگت تقریباً 7,160 کروڑ روپے ہے۔ اس ایلو لائن کے کھلنے سے بنگلورو میں آپریشنل میٹرو نیٹ ورک 96 کلومیٹر سے زیادہ ہو جائے گا، جو خطے کی بڑی آبادی کی خدمت کرے گا۔

وزیراعظم نے بنگلور میٹرو فیز-3 پروجیکٹ کی بنیاد بھی رکھی، جس کی لاگت 15,610 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ اس پروجیکٹ کی کل روٹ لمبائی 44 کلومیٹر سے زیادہ ہوگی، جس میں 31 ایلیویٹڈ اسٹیشنز ہوں گے۔ یہ انفراسٹرکچر پروجیکٹ شہر کی بڑھتی ہوئی نقل و حمل کی ضروریات کو پورا کرے گا اور رہائشی، صنعتی، تجارتی اور تعلیمی علاقوں کی خدمت کرے گا۔

وزیراعظم نے بنگلورو سے تین وندے بھارت ایکسپریس ٹرینوں کو بھی ہری جھنڈی دکھائی۔ ان میں بنگلورو سے بیلگاوی، امرتسر سے شری ماتا ویشنو دیوی کٹرا، اور ناگپور (اجنی) سے پونے تک کی ٹرینیں شامل ہیں۔ یہ تیز رفتار ٹرینیں علاقائی رابطے کو نمایاں طور پر بڑھائیں گی، سفر کے وقت کو کم کریں گی اور مسافروں کو عالمی معیار کا سفری تجربہ فراہم کریں گی۔

************

ش ح ۔   م  ع  ۔  م  ص

(U : 4466   )


(Release ID: 2154900)