وزارت اطلاعات ونشریات
وزیر اعظم مودی کے’من کی بات‘ریڈیو پروگرام نے اپنے آغاز سے اب تک 34.13 کروڑ روپے سے زائد آمدنی حاصل کی
یوٹیوب اوراوٹی ٹی سمیت ڈیجیٹل پلیٹ فارمزپر’من کی بات‘ کے لئے سامعین کی دلچسپی میں نمایاں اضافہ ہوا
وزیر اعظم مودی کا ’من کی بات‘ قومی سطح پر ایک مرکزی پلیٹ فارم کے طور پر جاری ہے جو مقامی افراد کی کامیابیوں کواجاگر کرتا ہے اور ملک کی تعمیر میں شہریوں کی شراکت داری کوتحریک دیتا ہے
Posted On:
08 AUG 2025 5:23PM by PIB Delhi
راجیہ سبھا میں اطلاعات و نشریات اور پارلیمانی امورکے وزیرمملکت ڈاکٹر ایل مروگن نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا پروگرام ’من کی بات‘ ایک منفرد پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے جو ملک بھر میں رونما ہونے والی مثبت تبدیلیوں کو اجاگر کرتا ہے اور شہریوں کو بھارت کی ترقی کے سفر میں فعال حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
اس ماہانہ ریڈیوقسط وارپروگرام کے ذریعے وزیر اعظم تعلیم، صحت، ماحولیات، جدت، اور سماجی خدمات جیسے شعبوں میں مثبت کام کرنے والے بھارتیوں کی متاثر کن کہانیاں شیئر کرتے ہیں۔ وہ نوجوانوں، کسانوں، خواتین، دستکاروں، کاروباری افراد، کھلاڑیوں اور اپنی مدد آپ گروپوں کی قیادت میں چلنے والی مقامی اور کمیونٹی کی کوششوں کو نمایاں کرتے ہیں۔ یہ کہانیاں عموماً دور دراز اور متنوع علاقوں سے آتی ہیں، جو ملک کی مالامال اور شمولیت پر مبنی جذبے کی عکاسی کرتی ہیں۔’من کی بات‘ملک کی کامیابیوں اور تاریخ کے ان گمنام ہیروز کی خدمات کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ وقت کے ساتھ، ’من کی بات‘ملک کی تعمیر میں متاثرکن وسیلہ بن گئی ہے اور ایسی کہانیوں کے ذریعے عوامی بحث کاموقع فراہم کرتی ہے جو بھارت کی تنوع، مضبوطی اور سماجی وابستگی کا جشن مناتی ہیں۔
’من کی بات‘پروگرام آکاشوانی کے ذریعہ موجودہ اندرونی وسائل کا استعمال کرتے ہوئے بغیر کسی اضافی اخراجات کے تیار کیا جاتا ہے اور اپنی شروعات سے اب تک اس نے 34.13 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی ہے۔
’من کی بات‘ پروگرام کے ساتھ سامعین کی مشغولیت مختلف روایتی اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر متعدد انداز میں ہوتی ہے۔
سامعین کا ایک بڑا حصہ آکاشوانی (آل انڈیا ریڈیو) کے ذریعے پروگرام کو سن کر مشغول ہوتا ہے، جو اسے اپنے قومی اور علاقائی نیٹ ورک کے ذریعے براہِ راست نشر کرتا ہے۔ علاقائی زبانوں میں بھی پروگرام نشر کیا جاتا ہے تاکہ علاقائی زبان بولنے والے سامعین تک رسائی ممکن ہو۔
ساتھ ہی، یہ پروگرام دوردرشن کے مختلف قومی اور علاقائی زبانوں کے چینلز پر بھی نشر کیا جاتا ہے۔ دُور درشن کے علاوہ، ڈی ڈی فری ڈش پر 48 آکاشوانی ریڈیو چینلز اور 92 نجی ٹیلی ویژن چینلز دستیاب ہیں، جو ملک بھر میں، بشمول دیہی اور دور دراز علاقوں کے ناظرین تک پروگرام کی رسائی کو یقینی بناتے ہیں۔ ’من کی بات‘ کا بصری فارمیٹ سامعین کی مشغولیت کو بڑھاتا ہے اوریہ مشترکہ طورپردیکھے جانے کے سبب اجتماعی غور و فکر اور مباحثے کو فروغ دیتا ہے۔
ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر بھی سامعین کی دلچسپی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یہ پروگرام یوٹیوب چینلز (جیسے اے آئی آر،پی ایم او انڈیا وغیرہ) پر لائیو اسٹریمنگ اور آرکائیو کی شکل میں دستیاب ہے، نیز پرسار بھارتی کے اوٹی ٹی پلیٹ فارم ویوز پر اور’’نیوز اون اے آئی آر‘‘موبائل ایپ کے ذریعے بھی دستیاب ہے جو 260 سے زائد آکاشوانی چینلز فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، پرسار بھارتی کی نیوز فیڈ سروس’پی بی شبد‘ پر بھی یہ دستیاب ہے تاکہ متعلقہ پلیٹ فارمز اور چینلز پر وسیع پیمانے پر نشر کیا جا سکے۔
یہ پروگرام بھارت اور دنیا بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، ٹوئٹر/ایکس، اور انسٹاگرام کے ذریعے بھی وسیع پیمانے پر دیکھا اور سنا جاتا ہے۔ باقاعدہ سننے اور دیکھنے کے ساتھ ساتھ شہری فعال طور پر مائی گورنمنٹ پورٹل کے ذریعے پروگرام کے لیے تجاویز بھیجتے ہیں، وزیر اعظم کو خطوط یا ای میلز لکھتے ہیں، اور وائس میسجز ریکارڈ کرتے ہیں۔
ادارتی اور دیہی علاقوں میں، اسکول، گاؤں کی پنچایتیں، اپنی مدد آپ گروپس اور این جی اوز اکثر اجتماعی سننے یا دیکھنے کے اجلاس منعقد کرتے ہیں تاکہ شہری شعور اور سماجی مباحثے کو فروغ دیا جا سکے۔
************
ش ح ۔ ش ب ۔ م ا
Urdu No-4391
(Release ID: 2154326)
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Assamese
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam