امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

داخلہ اور تعاون کے مرکزی  وزیر جناب امت شاہ  کا آج ایوان بالا- راجیہ سبھا میں ‘آپریشن سندور’ پر خصوصی بحث میں شرکت -  پہلگام دہشت گردانہ حملہ پر ہندوستان کا مضبوط، کامیاب اور فیصلہ کن جواب

Posted On: 30 JUL 2025 11:00PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ نے فوج اور تمام سکیورٹی فورسز کو مبارکباد دی جنہوں نے ‘آپریشن سندور’ اور ‘آپریشن مہادیو’ کے ذریعہ ہندوستان کی عزت میں اضافہ کیا

میں اپوزیشن کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ نے پی او کے دیا تھا، اسے واپس لانے کا کام مودی حکومت ہی کرے گی

میں فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ کوئی ہندو کبھی دہشت گرد نہیں ہو سکتا

اپوزیشن کے دور میں فوج کے پاس نمک، ماچس اور سردیوں میں پہننے کے لیے کپڑے تک نہیں تھے، بندوقیں اور کارتوس بھول جائیں

آج مودی سرکار کے دور میں ہماری فوج جدید ہتھیاروں سے لیس ہے جو پاکستان کے پورے فضائی دفاعی نظام کو آدھے گھنٹے میں ملبہ میں تبدیل کر سکتی ہے

پاکستان اور دہشت گرد یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کشمیر دہشت گردی سے آزاد نہیں ہوگا، جموں و کشمیر دہشت گردی سے آزاد ہوگا، یہ مودی جی کا عزم ہے

اگر پہلگام حملہ اپوزیشن کے دور میں ہوا ہوتا تو پاکستان کو بہت پہلے کلین چٹ مل جاتی

ہندوستان میں دہشت گردی کے پنپنے اور پھیلنے کی واحد وجہ اپوزیشن کی خوشامد کی پالیسی ہے

آج کا ہندوستان دہشت گردانہ حملوں کے بعد میزائل بھیجتا ہے، ڈوزیئر نہیں

آپریشن سندور کے ذریعہ ہم نے پہلی بار دہشت گردی کے مرکز پر حملہ کیا

دنیا کے پاس ثبوت ہیں کہ یہ تینوں دہشت گرد پاکستانی تھے لیکن اپوزیشن جماعت پاکستان کو کلین چٹ دے رہی ہے

اپوزیشن کی ترجیح ملکی سلامتی یا دہشت گردی کا خاتمہ نہیں بلکہ ووٹ بینک کی سیاست ہے

‘آپریشن مہادیو’ کے نام کو مذہبی مفہوم قرار دینے والے اپوزیشن لیڈر یہ بھول گئے ہیں کہ شیواجی مہاراج نے ‘ہر ہر مہادیو’ کا نعرہ دے کر مغلوں کے خلاف آزادی کی جنگ لڑی تھی

آپریشن سندور کسی کے کہنے پر نہیں روکا گیا، پاکستان گھٹنوں کے بل آیا، اس کے ڈی جی ایم او نے فون کیا اور کہا... ‘ بس اب بہت ہو گیا،  اسے روکو’

اپوزیشن بتائے کہ کیا 1971 کی جنگ فیصلہ کن تھی؟ اگر تھی تو پھر دہشت گردی کیوں پھیلی؟

جب تک دشمن خوفزدہ نہیں ہوگا یا اپنی اصلاح نہیں کرے گا، دہشت گردی کا کوئی فیصلہ کن خاتمہ نہیں ہوگا، ہم دہشت گردی کو ختم کریں گے

اپوزیشن کی پالیسیوں کی وجہ سے کشمیر میں دہشت گردی بڑھی، اپوزیشن کی طرف سے جماعت اسلامی اور حریت کو پروان چڑھایا گیا جس کی وجہ سے دہشت گردی نے پورے کشمیر کو اپنی زد میں لے لیا

پہلے کشمیر پر صرف تین خاندان حکومت کرتے تھے، آج پنچایتی انتخابات کے ذریعہ کشمیری عوام کی حکمرانی قائم ہوچکی ہے

پہلے دہشت گرد باہر سے نہیں آتے تھے، صرف کشمیری نوجوان بندوق اٹھاتے تھے، گزشتہ 6 ماہ میں ایک بھی کشمیری نوجوان دہشت گرد تنظیموں میں شامل نہیں ہوا

بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر میں دہشت گرد کی ہلاکت پر اپوزیشن لیڈروں نے آنسو بہائے لیکن شہید موہن چند شرما کے لیے ان کی آنکھوں سے ایک آنسو نہیں نکلا

پنڈت نہرو نے ملک کا 38000 مربع کلومیٹر چین کو دینے کا گناہ کیا، یہ پنڈت نہرو ہی تھے جنہوں نے چین کے لیے یو این ایس سی کا مستقل رکن بننے سے انکار کر دیا تھا

راجیو گاندھی فاؤنڈیشن نے چین کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کیے، چین سے پیسے لیے، ہم نے قانونی طور پر راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کا ایف سی آر اے لائسنس منسوخ کر دیا

اپوزیشن جماعت نے چین کے ساتھ کس قسم کے ایم او یو پر دستخط کیے، چین سے کتنی رقم لی؟

ہم نے 1971 میں پاکستان پر فتح حاصل کی لیکن شملہ معاہدے میں ہم نے کیا کیا؟ ہم نے نہ تو پی او کے لیا اور نہ ہی 15 ہزار مربع کلومیٹر زمین پر قبضہ کیا، یہی نہیں 93  ہزار پاکستانی جنگی قیدیوں کو بھی رہا کیا گیا

پی او کے کی فکر نہ کریں، ہماری حکومت  پی او کے کو بھی واپس لے لے گی

شرم الشیخ میں اس وقت کی اپوزیشن حکومت نے ہندوستان کی عزت سے سمجھوتہ کیا اور پاکستان کو دہشت گردی پر کلین چٹ دے دی

مودی جی کی قیادت حساس، فیصلہ کن اور مضبوط ہے اور یہ ہمارے قومی مفاد میں ہے

مودی جی کی قیادت میں ہم ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے اور نکسل ازم جلد ہی ختم ہو جائے گا

 

داخلہ اور تعاون کے مرکزی  وزیر جناب امت شاہ نے آج ایوان بالا - راجیہ سبھا میں پہلگام  دہشت گردانہ  حملہ پر ہندوستان کا مضبوط ، کامیاب  اور فیصلہ کن جواب ‘آپریشن سندور’ پر ایک خصوصی بحث میں حصہ لیا۔

بحث کا جواب دیتے ہوئے داخلہ اور تعاون کے مرکزی  وزیر نے پہلگام حملہ میں مارے گئے بے گناہ شہریوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سکیورٹی فورسز نے ‘آپریشن سندور’ اور آپریشن مہادیو کے ذریعہ ہندوستان کی عزت میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کو بھی مبارکباد دی اور کہا کہ انہوں نے ملک کے 140 کروڑ عوام کی خواہشات کے مطابق پاکستان کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے سیاسی عزم کا مظاہرہ کیا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ‘آپریشن مہادیو’ کے تحت 28 جولائی2025 کو لشکر کےتین  دہشت گردوں - سلیمان، افغان اور جبران کو کشمیر میں ہماری سکیورٹی فورسز نے مار گرایا اور اس سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ پہلگام حملہ کے پیچھے لشکر کا ہاتھ تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ‘آپریشن سندور’ کے ذریعہ دہشت گردوں کے آقاؤں کو ہلاک کیا اور ‘آپریشن مہادیو’ میں پہلگام حملہ میں ملوث دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ‘آپریشن سندور’ اور ‘آپریشن مہادیو’ کے ذریعہ وزیر اعظم کی قیادت میں ہندوستان کی سکیورٹی فورسز نے دنیا میں کسی بھی دہشت گردانہ حملہ کے پیش نظر اب تک کا سب سے زیادہ درست اور فوری جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لشکر کی ایک تنظیم ٹی آر ایف نے پہلگام حملہ کی ذمہ داری قبول کی تھی اور وہ خود بھی اسی دن وہاں گئے تھے اور سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا  تھا اور اس بات کو یقینی بنانے کے انتظامات کئے گئے تھے کہ ان دہشت گردوں کو ملک سے فرار ہونے سے روکا جائے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے ایوان کو بتایا کہ ‘آپریشن مہادیو’ میں مارے گئے تین دہشت گردوں کے پاس سے تین رائفلیں برآمد کی گئی ہیں- ایک 19 ایم-4 کاربائن اور دو اے کے 47۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام حملہ کے بعد این آئی اے نے وادیٔ بیسرن سے خالی کارتوس برآمد کئے تھے اور ان کا فارنسک سائنس لیب میں معائنہ کیا گیا تھا۔ جب یہ دہشت گرد مارے گئے تو ان سے برآمد شدہ رائفلوں کی جانچ کی گئی اور فارنسک میچنگ کے بعد یہ بات سو فیصد یقین کے ساتھ پائی گئی کہ یہ تینوں رائفلیں پہلگام حملہ میں استعمال ہوئی تھیں۔ یہ بھی پتہ چلا کہ ان کارتوسوں میں سے 44 کارتوس  19ایم-4 کاربائن کے تھے اور 25 کارتوس اے کے 47 رائفلز کے تھے۔  جناب امت  شاہ نے کہا کہ این آئی اے نے مکمل جانچ کی اور 1055 لوگوں کے بیانات لئے اور مشتبہ افراد کے خاکے بنائے اور ان تین لوگوں کو بھی گرفتار کیا گیا جنہوں نے انہیں پناہ دی تھی۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ہماری ایجنسیوں نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع کی تصدیق کے لیے 22 مئی سے 22 جولائی 2025 تک مسلسل کوششیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ 22 جولائی 2025 کو ہمیں کامیابی ملی اور دہشت گردوں کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے 4 پیرا کی قیادت میں سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس کے جوانوں نے مل کر دہشت گردوں کو گھیر لیا اور 28 جولائی 2025 کو کئے گئے آپریشن میں ہمارے بے گناہ شہریوں کو مارنے والے تینوں دہشت گردوں کا خاتمہ کر دیا گیا۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ سابق وزیر داخلہ جو اپوزیشن کی حکومت سے تعلق رکھتے ہیں وہ ثبوت مانگ کر پاکستان اور لشکر کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ‘‘دہشت گرد پاکستان سے آئے ہیں’’۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعت پاکستان کا ساتھ دینے اور اپنے ووٹ بینک کی سیاست کے لیے لشکر کو بچانے میں دریغ نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعت الزام لگاتی ہے کہ ہم آپریشن کو مذہبی مفہوم رکھنے والے ناموں کے علاوہ کچھ نہیں جانتے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو نہیں معلوم کہ ‘ہر ہر مہادیو’ کسی مذہب میں صرف نعرہ نہیں ہے بلکہ یہ شیواجی مہاراج کی فوج کی جنگی آواز تھی جب وہ مغلوں کے خلاف لڑے تھے۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ ہندوستان کی خودمختاری پر حملے اور ہندوستان کی سرحدوں کی تجاوزات کے خلاف دیا گیا جوابی کارروائی ہندوستان کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری فوج کے جوانوں کے ذہنوں سے نکلنے والی جنگی آواز ہے اور اسے ہندو مسلم کے نقطہ نظر سے نہیں دیکھاجانا چاہئے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ان دہشت گردوں کو مارنا اتنا آسان نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ 22 دنوں تک سی آر پی ایف، فوج اور جموں و کشمیر پولیس کے جوانوں نے انتہائی مشکل حالات میں ان دہشت گردوں کا پیچھا کیا اور ڈرون کے ذریعے بھیجے گئے کھانے پر گزارہ کرکے انہیں مار ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے عوام دیکھ رہے ہیں کہ اپوزیشن جماعت کی ترجیح ملکی سلامتی نہیں بلکہ سیاست ہے، ان کی ترجیح دہشت گردی کا خاتمہ نہیں بلکہ ووٹ بینک کی سیاست ہے، ان کی ترجیح ہماری سرحدوں کی حفاظت نہیں بلکہ سیکولرازم اور خوشامد کی سیاست ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام حملہ 22 اپریل 2025 کو دوپہر ایک بجے ہوا تھا اور وہ شام سے پہلے خود سری نگر پہنچ گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے دن وہ مرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے گئے اور اس دن کو یاد کیا جسے وہ اپنی زندگی میں کبھی نہیں بھول سکتے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر لوگوں کو ان کے خاندانوں کے سامنے چن چن کر قتل کرنے کا گھناؤنا جرم آج تک کبھی نہیں ہوا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گرد یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ کشمیر کو دہشت گردی سے کبھی آزاد نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج اس ایوان سے میں دہشت گردوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ کشمیر دہشت گردی سے آزاد ہوگا اور یہ نریندر مودی جی کی حکومت کی قرارداد ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جی نے بہار میں کہا تھا کہ دہشت گردوں کے پاس جو بھی گراؤنڈ بچا ہے اسے تباہ کر دیا جائے گا اور آج ان کے تربیتی کیمپ، ہیڈکوارٹر اور لانچ پیڈ کو زمین بوس کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ دہشت گردوں کے آقاؤں کو نہیں بخشا جائے گا اور آج دہشت گردوں کو بھیجنے والوں کو بھی ہماری افواج نے ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ دہشت گردوں کو بھی نہیں بخشا جائے گا اور ‘آپریشن مہادیو’ کے تحت ان تینوں دہشت گردوں کو ختم کیا گیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ ایک طرح سے مودی جی کے کہے گئے ہر جملہ کو ہماری فوج، فضائیہ، بحریہ، تمام سنٹرل آرمڈ پولیس فورس اور جموں کشمیر پولیس نے پورا کیا، جنہوں نے دہشت گردوں کو سخت سزا دی۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ 23 اپریل 2025کو کیبنٹ کمیٹی برائے سکیورٹی ( سی سی ایس) کی میٹنگ بلائی گئی تھی اور نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کو ایک مضبوط پیغام بھیجا گیا تھا کہ ہندوستان کی سرحد، فوج، شہریوں اور خودمختاری کے ساتھ  کھلواڑ کرنے کے سنگین  نتائج  بھگتنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی سی ایس میٹنگ میں جواہر لعل نہرو کی طرف سے 1960 کے سندھ آبی معاہدے پر دستخط کیے گئے، جس سے پاکستان کو یکطرفہ طور پر فائدہ پہنچ رہا تھا، کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ تھا اور پانی پر ہندوستان کے کسانوں کا بھی حق ہے اور اب تھوڑے ہی عرصے میں دریائے سندھ سے کشمیر، پنجاب، ہریانہ، راجستھان اور دہلی تک پینے کا پانی پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد اٹاری سے گزرنے والی انٹیگرییٹڈ چیک پوسٹ کو بند کر دیا گیا، پاکستانی شہریوں کے سارک ویزے معطل کر کے سب کو واپس پاکستان بھیج دیا گیا۔ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں کام کرنے والے ان کے دفاعی، فوجی، بحریہ کے مشیروں کو ناپسندیدہ افراد قرار دے کر ان کی تعداد 55 سے کم کر کے 30 کر دی گئی۔انہوں نے کہا کہ سی سی ایس اجلاس میں یہ طے پایا کہ دہشت گردوں کو بھیجنے والوں اور اس فعل کا ارتکاب کرنے والوں کو سزا دی جائے گی اور اس کے لیے سی سی ایس اجلاس میں فوج کو فری ہینڈ دیا گیا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے 30 اپریل2025 کو مسلح افواج کو آپریشنل آزادی دی تھی اور وزارت دفاع اور فوج دونوں ہدف، طریقہ، جگہ اور وقت کا فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 7 مئی 2025 کو صبح 1 بجکر 4 منٹ پر پاکستان کے 9 دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا جس میں کم از کم 100 دہشت گرد مارے گئے اور مودی حکومت اور ہماری افواج نے لشکر، جیش اور حزب کے ہیڈ کوارٹر کو تباہ کرنے کا کام پورا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعت نے پاکستان کو مقبوضہ کشمیر دیا تھا لیکن ہماری حکومت اسے واپس لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا جسے پاکستان نے اپنے اوپر حملہ سمجھا اور 8 مئی 2025کو پاکستان نے ہمارے رہائشی علاقوں اور فوجی تنصیبات پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ  ہندوستانی فوج نے پاکستان کے 11 ایئربیس تباہ کیے اور دہشت گردی کو منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد پاکستان نے گھٹنوں کے بل جھک کر حملے بند کرنے کی التجا کی۔ انہوں نے کہا کہ‘آپریشن سندور’ دہشت گردی کے مرکز پر  ہندوستان کا پہلا حملہ ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے کشمیر میں دہشت گردی میں 70 فیصد کمی آئی ہے اور امن کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دہشت گرد باہر سے نہیں آتے تھے، صرف کشمیری نوجوان بندوق اٹھاتے تھے، اب ایک بھی کشمیری نوجوان دہشت گرد تنظیموں میں شامل نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی نے کشمیر میں علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کو روک دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن سندور کے دوران پاکستان کی دفاعی تنصیبات کو تباہ کیا گیا اور ہندوستانی فوج کی بہادری دیکھنے کو ملی۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں ‘‘آتم نر بھر بھارت’’ کے ذریعے ہمارے فوجی ساز و سامان کی برآمدات  میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی خوشامد اور منہ بھرائی کی پالیسیوں نے دہشت گردی کو جنم دیا اور اب پہلگام حملے کے بعد ہندوستان نے دہشت گردوں کے ماحولیاتی نظام کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں پتھراؤ اور ہڑتالیں صفر پر آ گئی ہیں اور امن کی نئی شروعات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے دہشت گردوں کے جنازوں پر پابندی لگا دی ہے اور سخت اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ہندوستانی فوج اب ‘برہموس’ اور‘ آکاش’  میزائلوں سے لیس ہے جبکہ پہلے نمک اور چینی کی بھی کمی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنچایتی انتخابات کشمیر میں جمہوریت کی جیت کے طور پر 98.03 فیصد ووٹنگ کے ساتھ کامیاب ہوئے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت پر روک لگائی گئی ہے اور 347 جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ مودی حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے کہ شمال مشرق اور نکسل ازم  تشدد میں 75 فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ہندوستان  نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں ‘آپریشن سندور’  کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں دہشت گردی کی جڑیں اکھاڑ دی گئی ہیں اور جماعت اسلامی جیسی تنظیموں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے پاکستان نواز 75 ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔

داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آپریشن ‘سندور’ میں ہندوستانی فوج نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور تربیتی کیمپوں کو تباہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ 53 منصوبوں کے ساتھ اربوں روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ کشمیر میں 59,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی  ہے،جس سے نئی ترقی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ انہوں نے اپوزیشن جماعت پر دہشت گردی کو پروان چڑھانے کا الزام لگایا۔ جناب شاہ نے کہا کہ جب اڑی حملہ ہوا تو ہم نے سرجیکل اسٹرائیک کی، پلوامہ حملہ کے جواب میں ہم نے فضائی حملہ کیا اور پہلگام کے بعد ہم نے ان کے علاقے میں گھس کر ان کا صفایا کیا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ 2019 میں یو اے پی اے میں ترمیم کی گئی تھی، جس کے تحت 57 لوگوں کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے کو ملک سے باہر تحقیقات کا اختیار دیتے ہوئے اس میں ترمیم کی گئی تھی۔ این ایس اے کو سختی سے نافذ کیا گیا، آرٹیکل 370 کو منسوخ کیا گیا، پی ایف آئی پر پابندی لگائی گئی، ایم اے سی کو مضبوط کیا گیا، آئی سی جے ایس اور این اے ایف آئی ایس کا قیام عمل میں لایا گیا، پی ایم ایل اے کے ذریعے دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکا گیا، اور این اے ٹی جی آئی آر ڈی کے ذریعے ملک بھر میں دہشت گرد تنظیموں پر کمپیوٹر کے ایک کلک سے نظر رکھی گئی۔ جناب شاہ نے کہا کہ نریندر مودی حکومت دراندازی اور دہشت گردی کے واقعات کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملے کے بعد شرم الشیخ کانفرنس ہوئی، جسے دنیا بھر میں ‘بلوچستان بلنڈر’ کے نام سے جانا جاتا ہے، جہاں یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ دونوں ممالک دہشت گردی کا شکار ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا دنیا میں کوئی پاکستان کو دہشت گردی کا شکار کہہ سکتا ہے؟ انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن جماعت پاکستان کو سرٹیفکیٹ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان سے دہشت گردی بند نہیں ہوتی مذاکرات نہیں ہو سکتے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی جی، جی- 20 کو ہر ریاست میں لے گئے اور ہماری ثقافت، صلاحیت، طاقت اور جمہوریت کو دنیا کے سامنے دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ کسی اور ملک کے لیڈر کو 27  ممالک سے اعلیٰ ترین سول اعزاز نہیں ملے جیسا کہ مودی جی کو حاصل ہے اور یہ اعزاز صرف مودی جی کا نہیں بلکہ ہندوستان کے وزیر اعظم اور اس کے 140 کروڑ عوام کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت جذباتی نہیں بلکہ حساس، فیصلہ کن اور پرعزم ہے۔ کووڈ کے دور میں مودی جی ثابت قدم رہے اور جب وبا ختم ہوئی تو دنیا نے تسلیم کیا کہ ہندوستان نے اس کا بہترین انتظام کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم، حکومت ہند، ریاستی حکومتوں اور 140 کروڑ لوگوں نے مل کر کووڈ کے خلاف جنگ لڑی۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ہندوستان کووڈ ویکسین تیار کرنے والے  اولین ممالک میں شامل تھا، اور ان 11  برسوں میں، دنیا نے ہندوستان کی صلاحیتوں کو تسلیم کیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج ہم 11ویں سے چوتھی سب سے بڑی معیشت پر پہنچ گئے ہیں، ہماری جی ڈی پی 4.19 ٹریلین تک پہنچ گئی ہے، ٹریلین ڈالر کی ڈجیٹل معیشت بنائی گئی ہے۔ فی کس آمدنی 68,572 روپے سے بڑھ کر 1,33,488 روپے ہوگئی۔ قومی شاہراہوں کے نیٹ ورک میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے، یہاں 159 آپریشنل ہوائی اڈے ہیں، 136 وندے بھارت ٹرینیں ہیں، اور 97 فیصد سے زیادہ ہندوستانی ریلوے کو بجلی فراہم کی گئی ہے۔ ہندوستان موبائل فون بنانے والا سب سے بڑا ملک بننے  کی دہلیز پر ہے اور اس کے پاس تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام ہے۔ مودی حکومت میں 118 یونی کارن بنائے گئے، دفاعی پیداوار 1.27 لاکھ کروڑ تک پہنچ گئی اور برآمدات 21000 کروڑ تک پہنچ گئیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی حکومت کی سب سے بڑی کامیابی 60 کروڑ لوگوں کو گھر، بجلی، گیس، بیت الخلا، پینے کا پانی، 5 کلو اناج اور 5 لاکھ روپے تک کی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ جب ہندوستان کی آزادی کی تاریخ آزادی کے صد سالہ سال میں لکھی جائے گی تو یہ مودی دور سنہری  لفظوں سے لکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے فخر، ثقافت اور تاریخ سے جڑی بہت سی  باتوں کو اپوزیشن نے 75 سال تک التوا میں رکھا۔

*******

ش ح- ظ ا-ع ن

UR No.3660


(Release ID: 2150593)