وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم مودی کے زیر قیادت حکومت دہشت گردی کو اس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے: راجیہ سبھا میں وزیر دفاع کا بیان


آپریشن سندور نے ایک نرم مزاج ملک کے کمزور شہری کو ایک مضبوط ملک کا قابل فخر شہری بنا دیا ہے

وہ دن دور نہیں جب پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر  دوبارہ ہندوستان کا حصہ بنے گا

جناب راج ناتھ سنگھ نے جامع  امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے دہشت گردی کے مستقل حل پر زور دیا

ہندوستان کو بین الاقوامی سطح پر جمہوریت کی ماں اور پاکستان کو عالمی دہشت گردی کے باپپ کے طور پر پہچانا جاتا ہے

پاکستان اور جو بھی بری نظر ڈالنے کی کوشش کرےگا  اسے یاد رکھنا چاہیے کہ بھارت ہر صورت حال سے نمٹنے کی طاقت اور صلاحیت رکھتا ہے

Posted On: 29 JUL 2025 5:15PM by PIB Delhi

دہشت گردی کو اس کی تمام تر شکلوں اور مظاہر میں مکمل طور پر ختم کرنے کے تئیں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی عہد بستگی کا ازسر نو اعادہ کرتے ہوئے وزیر دفاع جناب راجناتھ سنگھ نےکہا،’’ آج، ہندوستان دہشت گردی کی جڑ تک جانے اور اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے قابل ہے‘‘۔ رکشا منتری نے زور دے کر کہا کہ حکومت نے قومی سلامتی کو مضبوط بنانے اور ساتھ ہی دہشت گردی سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ایک نئی حکمت عملی اپنائی ہے۔ انہوں نے آپریشن سندور کو بھارت کی فوجی صلاحیت، قومی عزم، اخلاقیات اور سیاسی ذہانت کا مظہر قرار دیا، جس نے ایک نرم مزاج ملک کے کمزور شہری کو ایک مضبوط قوم کے قابل فخر شہری میں تبدیل کر دیا ہے۔

وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ حکومت نہ صرف سرحدوں کی حفاظت کر رہی ہے بلکہ ایک ایسا نظام بھی تشکیل دے رہی ہے جو قوم کو حکمت عملی، اقتصادی اور تکنیکی نقطہ نظر سے مضبوط بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں بھارت مزید برداشت نہیں کرتا، وہ منہ توڑ جواب دیتا ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آپریشن سندور صرف روکا گیا ہے، ختم نہیں ہوا، اور اگر پاکستان نے دوبارہ کوئی مذموم کارروائی کرنے کی کوشش کی تو ہندوستان اس سے بھی زیادہ شدید اور فیصلہ کن کارروائی کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جو کوئی بھی بری نظر ڈالنے کی کوشش کرتا ہے اسے یاد رکھنا چاہیے کہ ہندوستانی مسلح افواج ہر صورت حال سے نمٹنے کی طاقت اور صلاحیت رکھتی ہے۔

بعض حلقوں کے ان تبصروں پر کہ ہندوستان کو آپریشن سندور کے دوران پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر حاصل کرلینا  چاہئے تھا، وزیر دفاع  نے کہا کہ "وہ دن دور نہیں جب پی او کے کے لوگ دوبارہ ہندوستان کا حصہ بن جائیں گے"۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے دہشت گردی کے مستقل حل پر زور دیا، اس لعنت کو ایک وبا قرار دیتے ہوئے، جس کا فنا ہونا مقدر ہے، لیکن اسے اپنی موت مرنے کے لیے نہیں چھوڑا جا سکتا کیونکہ اس کا وجود اجتماعی امن، ترقی اور خوشحالی کو چیلنج کر رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کوئی مذہبی، نظریاتی یا سیاسی وجہ دہشت گردی کا جواز نہیں بن سکتی کیونکہ خونریزی اور تشدد سے کچھ حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان نے ایک ہی وقت میں آزادی حاصل کی، لیکن آج ہندوستان کو بین الاقوامی سطح پر "جمہوریت کی ماں" اور پاکستان کو "عالمی دہشت گردی کا باپ" کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردوں کو پناہ دی ہے اور پہلگام پاکستان کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے جرائم کی طویل فہرست کی صرف ایک مثال ہے۔

جناب راجناتھ سنگھ نے کہا، "پاکستان ہمیشہ دہشت گردی کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس لیے، یہ ضروری ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں، ہم نہ صرف دہشت گردوں کو بلکہ دہشت گردی کے پورے ڈھانچے کو بھی ختم کریں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ آپریشن سندور  ابھی بھی جاری ہے۔"

پاکستان کو دہشت گردی کی نرسری قرار دیتے ہوئے، جس کی پرورش نہیں ہونی چاہیے، وزیر دفاع  نے بین الاقوامی برادری سے غیر ملکی فنڈنگ روکنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو فنڈز دینے کا مطلب دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کی فنڈنگ ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے انسداد دہشت گردی کے پینل کے نائب سربراہ کے طور پر پاکستان کی تقرری پر، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ پینل 9/11 کے حملوں کے بعد تشکیل دیا گیا تھا اور یہ بات مشہور ہے کہ پاکستان نے اس حملے کے ماسٹر مائنڈ کو پناہ دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ "بلی کو دودھ کی حفاظت کرنے" کے مترادف ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ حافظ سعید اور مسعود اظہر جیسے اعلان کردہ دہشت گرد پاکستان میں آزادانہ گھومتے پھرتے ہیں اور پاک فوج کے سینئر افسران دہشت گردوں کے جنازوں میں شرکت کرتے نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کا مذاق ہے کہ پاکستان سے دہشت گردی کے خلاف عالمی برادری کی قیادت کی توقع ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں/رہنماؤں نے اپنے شہریوں کو، جو خود دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں، تباہی کے راستے پر ڈال دیا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اگر پاکستان دہشت گردی کے خلاف موثر کارروائی کرنے سے قاصر ہے تو اسے ہندوستان کی مدد لینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "بھارتی مسلح افواج سرحد کے دونوں طرف دہشت گردی کے خلاف موثر کارروائی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، پاکستان نے آپریشن سندور کے دوران اس کا مشاہدہ کیا، لیکن وہ ضد پر ہے، اس لیے دنیا کے لیے ضروری ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان پر ہر قسم کا اسٹریٹجک، سفارتی اور اقتصادی دباؤ ڈالا جائے"۔

وزیر دفاع  نے کل جموں و کشمیر میں ٹی آر ایف کے تین دہشت گردوں کو بے اثر کرنے پر ہندوستانی فوج اور دیگر سیکورٹی فورسز کو مبارکباد دی۔ "ٹی آر ایف کے دہشت گردوں نے 22 اپریل 2025 کو پہلگام میں 26 بے گناہ لوگوں کو بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ حملے کے بعد کی گئی تحقیقات میں، ہماری سیکورٹی ایجنسیوں کو کئی اہم سراغ ملے، جن کی بنیاد پر انسداد دہشت گردی آپریشن شروع کیا گیا۔ دہشت گردوں کے ہتھیاروں کے فرانزک تجزیے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان کا استعمال پاک فوج اور دیگر سیکورٹی فورسز کے حملے کے دوران کیا گیا تھا۔" ہندوستان کی داخلی اور خارجی سلامتی کو یقینی بنانے کی کافی تعریف نہیں کی جا سکتی۔‘‘

جناب راجناتھ سنگھ نے کہا،"پہلگام دہشت گردانہ حملے نے ظاہر کیا کہ سرحد پار سے دہشت گردی کے ذریعے ہندوستان کو توڑنے کی کوشش کی گئی۔ 06 اور 07 مئی 2025 کو، ہندوستانی مسلح افواج نے آپریشن سندور شروع کیا، جو صرف ایک فوجی کارروائی نہیں تھی، بلکہ دہشت گردی کے خلاف حکومت کی پالیسی اور ہندوستان کی خودمختاری کو یقینی بنانے کے عزم کا ایک موثر مظاہرہ تھا، بلکہ اس نے نہ صرف اس کی فوجی قیادت کو ظاہر کیا تھا بلکہ اس کی طاقت کو بھی ظاہر کیا تھا۔ سٹریٹیجک حکمت جس کی توقع ہندوستان جیسی ذمہ دار طاقت سے کی جاتی ہے ‘‘ ۔

وزیر دفاع نے دفاعی شعبے کو آتمنیر بھر بھارت کے سب سے مضبوط ستونوں میں سے ایک قرار دیا کیونکہ یہ قوم دفاعی سازوسامان مقامی طور پر تیار کر رہی ہے، جیسے کہ طیارہ بردار جہاز، لڑاکا طیارے اور میزائل۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہم اپنے دفاعی سازوسامان کے لیے پوری طرح بیرونی ممالک پر انحصار کرتے تھے لیکن آج بھارت دفاع میں تیزی سے اتمنیربھار بنتا جا رہا ہے، ہماری افواج کے پاس نہ صرف درآمدی ہتھیار ہیں بلکہ میزائل، ٹینک اور دیگر سسٹم اور پلیٹ فارم بھی بھارت میں بنائے گئے ہیں، ہمارے میزائل جیسے اگنی، پرتھوی، برہموس، دشمن کو جواب دینے کے لیے تیار ہیں، اور یہ سب آج بھارت میں بنائے گئے ہیں۔

وزیر اعظم مودی کی قیادت میں گزشتہ 11 سالوں میں دفاعی شعبے میں لایا جانے والی قابل ذکر تبدیلیوں کا شمار کرتے ہوئے، وزیر دفاع  نے کہا کہ دفاعی بجٹ، جو مالی سال (مالی سال) 2013-14 میں 2,53,346 کروڑ روپے تھا، مالی سال 25-24-25 میں تقریباً تین گنا بڑھ کر 6,21,941 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2014 کے مقابلے میں دفاعی برآمدات میں تقریباً 35 گنا اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2013-14 میں دفاعی برآمدات صرف 686 کروڑ روپے تھیں جو کہ مالی سال 2024-25 میں بڑھ کر 23,622 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہیں۔ بھارت میں تیار کردہ دفاعی مصنوعات تقریباً 100 ممالک کو برآمد کی جا رہی ہیں۔ رواں سال برآمدات کا ہدف 300 کروڑ روپے ہے اور  2029 تک 50,000 کروڑ روپے ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم یقینی طور پر اس ہدف کو حاصل کر لیں گے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ حکومت نے کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے نمٹنے کے لیے مسلح افواج کو مضبوط بنانے کے لیے ہنگامی خریداری کی اجازت دی ہے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:3538


(Release ID: 2150005)