وزارتِ تعلیم
وزیرتعلیم جناب دھرمیندر پردھان، این ای پی2020 کے 5 سال مکمل ہونے کے موقع پرکل بھارت منڈپم میں اکھل بھارتیہ شکشا سماگم 2025 کا افتتاح کریں گے
نئے اقدامات اور کیمپس کا افتتاح کیاجائے گا
تعلیمی تبدیلی کے اگلے مرحلے کا ایجنڈا طے کرتے ہوئے این ای پی کے اہم شعبوں پر موضوعاتی سیشنز میں تبادلہ خیال کیا جائے گا
بہترین طور طریقوں سے متعلق ملٹی میڈیا نمائش کا مظاہرہ کیاجائےگا
Posted On:
28 JUL 2025 4:49PM by PIB Delhi
وزارت تعلیم 29 جولائی 2025 کو بھارت منڈپم کے احاطے میں این ای پی 2020 کی 5 ویں سالگرہ کے موقع پر اکھل بھارتیہ شکشا سماگم 2025 کا انعقاد کر رہی ہے۔ غوروخوض پر مشتمل دن بھر چلنے والے اس پروگرام کا افتتاح وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان کریں گے۔ اکھل بھارتیہ شکشا سما گم 2025 (اے بی ایس ایس)، قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کی پانچویں سالگرہ کے موقع پر، اے بی ایس ایس 2025 ماہرین تعلیم، پالیسی سازوں، صنعت کے رہنماؤں، اور حکومتی نمائندوں کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔ اے بی ایس ایس 2025 کے دوران ہونے والی بات چیت میں تعلیم کو مزید قابل رسائی، عملی، مہارت پر مبنی اور بغیر کسی رکاوٹ کے روزگار کے مواقع کے ساتھ مربوط کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائےگا کہ طلباء ایک متحرک عالمی معیشت کے لیے تیار ہوں۔ بحث پر خصوصی توجہ 2030 تک 100فیصد جی ای آر حاصل کرنے کے لیے ثانوی تعلیم کا دوبارہ تصور کرنے، بھارتیہ بھاشا، کلاس رومز میں ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانے، ہندوستانی نالج سسٹمز (آئی کے ایس) کو مرکزی دھارے میں لانے اور سیکھنے کو سب کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے شمولیت کو فروغ دینے پر مرکوز کی جائے گی۔
اپنے قیام کے بعد سے پچھلے پانچ سالوں میں، این ای پی 2020 نے ہندوستان کے تعلیمی منظر نامے میں انقلاب برپا کیا ہے، اعلیٰ تعلیم میں، تبدیلی کی پالیسیاں متعارف کرائی ہیں جو لچک، شمولیت اور اختراع کو فروغ دیتی ہیں۔ نیشنل کریڈٹ فریم ورک، جسے 170 یونیورسٹیوں نے اپنایا ہے، نے تعلیم، ہنر پر مبنی اور تجربات سیکھنے میں بغیر کسی رکاوٹ کے کریڈٹ جمع کرنے کے قابل بنایا ہے۔ اکیڈمک بینک آف کریڈٹ (اے بی سی) نے 2,469 اداروں کو منسلک کیا ہے اور 32 کروڑ سے زیادہ شناختی کارڈ جاری کیے ہیں، جن میں سے 2.36 کروڑ منفرد اَپار شناختی کارڈ پہلے ہی کریڈٹ کے ساتھ سیڈیڈ ہیں۔ 153 یونیورسٹیوں میں متعدد داخلے اور خارجی اختیارات کا تعارف، جبکہ یو جی سی کی طرف سے منظور شدہ دو سالہ داخلے، 2035 تک ہندوستان کو اس کے 50فیصد مجموعی اندراج تناسب(جی ای آر) ہدف کے قریب لے جا رہے ہیں۔
ٹکنالوجی پر مبنی تعلیم میں نمایاں طور پر توسیع ہوئی ہے، 116 اعلیٰ تعلیمی ادارے 1,149 اوپن اینڈ ڈسٹنس لرننگ پروگرام پیش کر رہے ہیں، جس سے 19 لاکھ سے زیادہ طلباء مستفید ہو رہے ہیں، ساتھ ہی 107 ادارے 544 آن لائن کورسز پیش کر رہے ہیں۔ سویم پلیٹ فارم اب 40فیصد تک کریڈٹ ٹرانسفر کی سہولت فراہم کرتا ہے، 388 یونیورسٹیاں اپنے کورسز کو ضم کر رہی ہیں۔ ڈیجیٹل اقدامات جیسے سامرتھ 32 ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے 440 اضلاع میں 13,000 سے زیادہ اعلی تعلیمی اداروں میں ڈیجیٹل گورننس کو سپورٹ کرتے ہیں، داخلوں، ادائیگیوں اور تعلیمی ریکارڈ کو ہموار کرتے ہیں، 518 یونیورسٹیاں اور 10,465 تسلیم شدہ اداروں کے ساتھ اور 6,517 اداروں (قومی ادارے این آئی آر ایف) میں حصہ لے رہے ہیں ۔ ون نیشن ون سبسکرپشن (او این او ایس) اقدام 6,300 اداروں میں تقریباً 13,000 ای جرنلز تک رسائی فراہم کرتا ہے، جو ایک مضبوط تحقیقی ماحول کو فروغ دیتا ہے۔ مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ پروگرام(ایم ایم ٹی ٹی پی) نے 3,950 سے زیادہ تربیتی پروگراموں کے ساتھ 2.5 لاکھ سے زیادہ فیکلٹی ممبران کو بااختیار بنایا ہے، جس سے اساتذہ کو اے آئی، سائبر سکیورٹی، ذہنی صحت اور کاروباری شخصیت میں مہارت حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ (ڈی او ایس ای ایل) نے این ای پی 2020 لاگو کرنے میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے، جس میں اسکولی تعلیم کی تمام سطحوں پر متعدد مداخلتوں اور اقدامات کئے گئے ہیں۔ یو ڈی آئی ایس ای پلس 2024 -2023 کے مطابق 14.72 لاکھ اسکول، 98 لاکھ سے زیادہ اساتذہ، اور متنوع سماجی و اقتصادی پس منظر والے تقریباً 24.8 کروڑ طلباء کو پری پرائمری سے لے کر اعلیٰ ثانوی سطح تک تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔ 2024-2022 کی مدت کے ساتھ ایک دہائی میں سب سے تیزی سے بہتری دیکھنے کے ساتھ، سرکاری اسکولوں نے پرائیویٹ اسکولوں کے مقابلے میں زیادہ فائدہ دکھایا ہے۔ پرکھ نیشنل سروے 2024 اور اے ایس ای آر 2024کے نتائج بنیادی خواندگی اور عددی مہارت کے نتائج میں نمایاں بہتری پیش کرتے ہیں، جو این ای پی 2020 میں تصور کئے گئے این آئی پی یو این بھارت مشن کے مثبت اثرات کی عکاسی کرتے ہیں۔
تشخیص اور نگرانی کو اس کے ذریعے مضبوط کیا گیا ہے:
- پرکھ راشٹریہ سرویکشن (دسمبر 2024): 74,000 اسکولوں میں 21.15 لاکھ طلباء۔
- نیشنل اچیومنٹ سروے این اے ایس 2021: 34 لاکھ طلباء اور 1.18 لاکھ اسکول۔
- اسٹیٹ ایجوکیشنل اچیومنٹ سروے (ایس ای اے ایس ): 4لاکھ اسکولوں میں 84 لاکھ طلباء۔
پی ایم شری پہل نے تبدیلی کے لئے این ای پی 2020 کے لیے ماڈل اسکول بننے کے لیے 13,076 اسکولوں کا انتخاب کیا ہے، جب کہ پی ایم پوشن یوجنا میں اب بال واٹیکا کے طلبا شامل ہیں اور 6.28 لاکھ سے زیادہ اسکولوں میں اسکول نیوٹریشن گارڈن کی مدد کی جارہی ہے۔ اسکولی تعلیم کے لیے سویم پربھا کے موجودہ 12 ڈی ٹی ایچ چینلوں کو200 چینلز تک بڑھا دیا گیا ہے، جس میں کل 92,147 ویڈیو مواد ہیں جو ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں، گیلکسیز سے 30 زبانوں میں موصول ہونے والے 26,662 گھنٹے نشریات کے برابر ہیں۔
اکھل بھارتیہ شکشا سماگم (اے بی ایس ایس) 2025 کی اہم جھلکیوں میں سے ایک کلیدی پالیسی سازوں، تعلیمی اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بحث کے موضوعاتی شعبے ہوں گے۔ بحث کے اہم شعبہ یہ ہوں گے:
- درس و تدریس میں بھارتیہ بھاشا کا استعمال۔
- انوسندھان اور وزیر اعظم کے ریسرچ فیلوز (پی ایم آر ایف): ہندوستان کی اگلی نسل کی تعلیمی اور صنعتی قیادت کی پرورش۔
- 2030 تک 100 فیصد جی ای آر حاصل کرنے کے لیے ثانوی تعلیم کا دوبارہ تصور کرنا۔
- تعلیم کے لئے اے آئی میں سی او ای-تدریس اور سیکھنے کے ماحولیاتی نظام کو تبدیل کرنا۔
اے بی ایس ایس 2025 ایجنڈا تعلیمی تبدیلی کے اگلے مرحلے کے لیے کورس ترتیب دیتے ہوئے ان کامیابیوں کو اجاگر کرے گا ۔ بات چیت میں صنعت-تعلیمی تعاون کو گہرا کرنے، پیشہ ورانہ راستوں کو بہتر بنانے، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو وسعت دینے، اور نصاب میں پائیداری کو سرایت کرنے پر توجہ دی جائے گی ۔ ہندوستان کے اعلیٰ تعلیمی سربراہی اجلاس کے طور پر، اے بی ایس ایس 2025 ایکوئٹی، عمدگی اور اختراع کے لیے ملک کے عزم کی تصدیق کرے گااور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ این ای پی2020 کے اثرات آنے والے سالوں تک تعلیمی ترقی کو آگے بڑھاتے رہیں۔
***
ش ح۔ ک ا ۔ ع د
U.NO.3442
(Release ID: 2149397)
Visitor Counter : 5