نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav

 نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین نے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی سیاسی فورم 2025 میں ہندوستان کا تیسرا رضاکارانہ قومی جائزہ (وی این آر) پیش کیا


ایس ڈی جی کو حاصل کرنے کے لیے وی این آر ہندوستان کی پوری حکومت اور پورے معاشرے کے مشترکہ نقطہ نظر کو نمایاں کرتا ہے

Posted On: 28 JUL 2025 12:14PM by PIB Delhi

نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین، جناب سمن بیری نے اقوام متحدہ کی معاشی اور سماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) کے زیر اہتمام 23 جولائی 2025 کو منعقدہ ایس ڈی جیز پر اعلیٰ سطحی سیاسی فورم (ایچ ایل پی ایف) کے وزارتی اجلاس میں پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) پر ہندوستان کی تیسری رضاکارانہ قومی جائزہ (وی این آر) رپورٹ پیش کی۔

انہوں نے مشاہدہ کیا کہ یہ دنیا کے ساتھ معاشی ترقی، بنیادی ڈھانچےمیں سرمایہ کاری، ہدف شدہ اسکیموں کی موثر فراہمی، اور مقامی عزم کا اشتراک کرنے کا ایک اہم موقع تھا جس نے ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں پائیدار ترقی کے اہداف کو ایک قومی تحریک میں تبدیل کردیا۔

یہ وی این آر ایس ڈی جیز کے لیے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے کے لیے ملک کی مستقل وابستگی کی تصدیق کرتے ہوئے، ایچ ایل پی ایف کو ہندوستان کے تیسرے  جائزے  کوجمع کرانے کی نشاندہی کرتا ہے۔

پوری حکومت اور پورے معاشرے کا مشترکہ  نقطہ نظر ہندوستان کے وی این آر 2025 کی تیاری کو نیتی آیوگ نے ایک منظم اور مشاورتی عمل کے ذریعے آگے بڑھایا جو ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں، سول سوسائٹی، اور ترقیاتی شراکت داروں اور نجی شعبے کی شرکت پر مبنی تھا۔ پچھلے رضاکارانہ قومی جائزوں (وی این آر) میں اپنائے گئے طریقہ کار کو بنیاد بناتے ہوئے، ایک واضح قومی روڈ میپ نے اس عمل کی رہنمائی کی، جس سے وسیع پیمانے پر شمولیت کو یقینی بنایا گیا، جبکہ یہ عمل اعداد و شمار اور شواہد پر مبنی رہا۔ اقوام متحدہ کا ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایس ڈی جی کوآرڈینیشن اور ایکسیلیریشن سینٹرز کے قیام میں بہت معاون رہا ہے تاکہ ایس ڈی جی مقامی سطح پر مزید گہرائی سے نافذ کیے جا سکیں۔

ہندوستان کا وی این آر 2025  ایک دہائی کی فیصلہ کن پالیسی کارروائی اور تبدیلی لانے والی ترقی کے متعدد جہتوں میں تبدیلی کے نتائج کو حاصل کرتا ہے:

  • غربت کا خاتمہ: تقریباً 248 ملین افراد کثیر جہتی غربت (ایم پی آئی) سے بچ گئے ہیں۔
  • غذائی تحفظ: پی ایم غریب کلیان انّ یوجنا نے لاکھوں لوگوں کے لیے غذائی امداد کو یقینی بنایا ہے۔
  • صحت اور غذائیت: پوشن ابھیان اور آیوشمان بھارت نے معیاری غذائیت اور صحت کی دیکھ بھال تک رسائی میں اضافہ کیا ہے۔
  • ماحول دوست توانائی: نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن، پی ایم- کسم، اور پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا جیسے پروگرام ماحول دوست توانائی کی طرف ہندوستان کی منتقلی کو مضبوط کر رہے ہیں۔
  • اختراع اور ترقی: ہندوستان اب دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام ہے۔
  • بنیادی ڈھانچہ اور صنعت: پی ایم گتی شکتی، میک ان انڈیا، اور نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ پروگرام جیسی اسکیمیں اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کر رہی ہیں۔

رپورٹ جن دھن – آدھار – موبائل (جے اے ایم) سہ رخی پر مبنی ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کی تعمیر میں ہندوستان کی قیادت کو نمایاں کرتی ہے، جو جامع، شفاف اور موثر خدمات کی فراہمی کے لیے ایک عالمی نمونہ بن گیا ہے۔

ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس، نارتھ ایسٹرن ریجن ڈسٹرکٹ ایس ڈی جی انڈیکس، اور نیشنل ملٹی ڈائمینشنل پاورٹی انڈیکس جیسے ٹولز کے ساتھ، ہندوستان اپنی ڈیٹا پر مبنی حکمرانی کو مضبوط بنا رہا ہے اور ایس ڈی جی کے نفاذ کو مقامی طور پر موثر بنا رہا ہے۔ خواہش مند اضلاع پروگرام (اے ڈی پی) اور خواہش مند بلاکس پروگرام (اے بی پی) جیسے اقدامات حکومتی خدمات کی آخری منزل تک رسائی کو یقینی بناتے ہیں۔

بھارت کا وی این آر 2025 جنوب سے جنوب کے تعاون میں اس کی بڑھتی ہوئی شراکت  کو مزید اجاگر کرتا ہے، جو دوست ترقی پذیر ممالک کی صلاحیت سازی اور ادارہ جاتی مدد کے ذریعے ایک قابل اعتماد ترقیاتی شراکت دار کے طور پر اس کے کردار کی عکاسی کرتا ہے۔

ایجنڈا 2030 بھارت کے وکست بھارت @2047 کے طویل مدتی وژن کے مطابق ہے – جو اس کی آزادی کے 100 ویں سال تک ایک ترقی یافتہ بھارت ہے – جس کی بنیاد شمولیت، اختراع اور ادارہ جاتی طاقت پر مبنی ایک مربوط ترقیاتی حکمت عملی کو اجاگر کرتی ہے۔

***

 

ش  ح ۔م ش  ۔ ا ک م

UN- 3418


(Release ID: 2149203)