امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں آٹھویں قومی سلامتی اسٹریٹجک کانفرنس سے خطاب کیا
وزیر اعظم مودی نے مضبوط سیاسی عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر دہشت گردی کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی کی نہ صرف تصدیق کی ہے بلکہ آپریشن سندور کے ذریعے اسے نمایاں انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا ہے
مودی حکومت نے مختلف ریاستوں میں پھیلے ہوئے متعدد مسائل کا ازالہ کیا ہے
ہندوستان تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک ہے اور اس کے ساتھ ہی ملک کے سامنے چیلنجز بھی بڑھ رہے ہیں؛ہمیں زیادہ محتاط رہنا چاہیے اور زیادہ بیداری کے ساتھ مسائل سے نمٹنا چاہیے
یہ کانفرنس سینئر افسران کو نوجوان افسران کی رہنمائی کرنے، انہیں چیلنجز سے آگاہ کرنے اور ان کا حل تلاش کرنے کا راستہ دکھانے کے قابل بنانے میں اہمیت کی حامل ہے
تمام ریاستوں کی پولیس فورسیز اور مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کو دنیا میں بہترین بننے کے مقصد کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے
قوم کے سامنے آنے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ریئل ٹائم ڈیٹا شیئرنگ کے لیے ایک قابل اعتماد ماحولیاتی نظام قائم کیا جانا چاہیے
تمام ایجنسیوں کو اپنے کام کرنے کے طریقہ کار کا ایک لازمی حصہ سلامتی کو مقدم رکھنا، عادتاً مستعد رہنااور ہم آہنگی کو اپنانا
Posted On:
26 JUL 2025 10:55PM by PIB Delhi
آٹھویں قومی سلامتی کی اسٹریٹجک کانفرنس/این ایس ایس سی آج نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ کے خطاب کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ وزیر داخلہ نے کارگل وجے دیوس کے موقع پر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور آپریشن سندور کے دوران مسلح افواج اور بی ایس ایف کی کوششوں کو سلام پیش کیا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے مضبوط عزم اور ہم وطنوں کی حمایت نے پوری دنیا میں دہشت گردی کے خلاف عدم برداشت کا مضبوط پیغام بھیجا ہے۔
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ہندوستان کی معیشت عالمی سطح پر چوتھے مقام پر پہنچ گئی ہے، مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے مشاہدہ کیا کہ ہندوستان اب نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، اسٹارٹ اپس، ماحولیات کے لیے سازگار توانائی اور اختراعات میں عالمی رہنما ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کا بڑھتا ہوا قد آنے والے برسوں میں بڑھتے ہوئے قومی سلامتی کے چیلنجوں کا باعث بنے گا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان چیلنجوں سے بہتر تال میل کے ذریعے نمٹنے کی ضرورت ہے، انہوں نے حکمت عملی تیار کرنے، ان پر عمل درآمد اور نگرانی کے لیے مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں کی یکساں ٹیمیں تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ہر ریاست میں نوجوان پولیس افسران کی شمولیت کو قومی چیلنجوں پر غور و فکر کرنے اور ان سے نمٹنے کے لیے حل وضع کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس سینئر افسران کو نوجوان افسران کی رہنمائی کرنے، انہیں چیلنجز سے واقف کرنے اور انہیں حل تلاش کرنے کا راستہ دکھانے کے قابل بنانے میں کافی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ قومی ڈیٹا بیس جیسے این اے ٹی جی آر آئی ڈی، این آئی ڈی اے اے این، آئی ایم او ٹی اور سی بی آئی کے مفرور افراد کے ڈیٹا بیس کا استعمال کرتے ہوئے نوجوان افسران کے ساتھ اس کا اشتراک کرکے انہیں تمام تربیتی پروگراموں میں شامل کیا جائے۔ قوم کے سامنے آنے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ریئل ٹائم ڈیٹا شیئرنگ کے لیے ایک قابل اعتماد ماحولیاتی نظام قائم کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے مختلف ریاستوں میں پھیلے ہوئے متعدد مسائل کو حل کیا ہے، مرکزی وزیر داخلہ نے زور دیا کہ اگلے 5-10 سال ملک کی ترقی اور سلامتی کے لیے بہت اہم ہوں گے۔ اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ ہندوستان کے جغرافیائی سیاسی ہمسائیگی کے پیش نظر داخلی سلامتی کے چیلنجز متحرک رہیں گے، انہوں نے ریاستی پولیس فورسز اور مرکزی سیکورٹی ایجنسیوں کو ’’سُرکشا، سجگتا اور سمنوے‘‘ (سلامتی، مستعدی اور تال میل) کے اصول کو اپنانے کی تلقین کی۔ ایل ڈبلیو ای، نارتھ ایسٹ اور جموں و کشمیر کے تھیٔٹروں کی حصولیابیوں کو سراہتے ہوئے، انہوں نے ڈی جی ایس پی سے کہا کہ وہ تین نئے فوجداری قوانین کے موثر نفاذ اور منشیات کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے اسی طرح کا طریقہ کار اختیار کریں۔ انہوں نے منشیات کے بڑے کارٹلز کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے ساتھ ساتھ منشیات کے مجرموں کی حوالگی پر توجہ دینے کے لیے اوپر سے نیچے اور نیچے سے اوپر تک نقطہ نظر کی ضرورت کی وکالت کی۔ ڈی جی ایس پی کو ہدایت دی گئی کہ وہ ‘نشا مکت بھارت’ کی راہ میں اگلے تین برسوں کے لیے اسے پولیس کا بنیادی ایجنڈا بنائیں۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ پولیس تھانے خفیہ اطلاعات جمع کرنے کابنیادی مرکز ہیں، انہوں نے پولیس قیادت پر زور دیا کہ وہ تھانے کی سطح تک حقیقی وقت کی معلومات کے اشتراک کے لیے ایک معتبر پلیٹ فارم تیار کریں۔
شہریوں کی جان، مال اور عزت کے تحفظ کے لیے پولیس کے بنیادی فرض پر زور دیتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ نے ہر ریاستی پولیس فورس اور مرکزی ایجنسی کو ہدایت دی کہ وہ بہترین کارکردگی کے لیے کوشش کریں، اور اندرونی سلامتی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے صحت مند مسابقت کے جذبے کو پروان چڑھائیں۔ ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ علاقوں میں ہمہ جہت ترقی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب امت شاہ نے ڈی جی پیز پر زور دیا کہ وہ زمینی سطح پر 300 سے زیادہ مرکزی اور ریاستی ترقیاتی اسکیموں کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ریاستی انتظامیہ کے ساتھ تال میل کریں۔ ہماری سمندری سرحدوں کے ساتھ چھوٹی بندرگاہوں کو محفوظ بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، جناب شاہ نے دراندازی اور اسمگلنگ کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ریاستی پولیس کی صلاحیت سازی پر زور دیا۔ انہوں نے انسداد دہشت گردی کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا اور بار بار جرم کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔
***
ش ح ۔م ش ۔ ا ک م
UN- 3414
(Release ID: 2149172)