وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تمل ناڈو کے توتوکوڈی میں 4800 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی کام کا سنگ بنیاد ، افتتاح  اور انہیں قوم کے نام وقف کیا


بنیادی ڈھانچہ اور توانائی کسی بھی ریاست کی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی ہیں ،  پچھلے 11 سالوں میں ، ان شعبوں پر ہماری توجہ اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ تمل ناڈو کی ترقی ہمارے لیے اعلیٰ ترجیح رکھتی ہے:  وزیر اعظم

آج دنیا ہندوستان کی ترقی میں اپنی ترقی دیکھ رہی ہے: وزیر اعظم

حکومت ہند تمل ناڈو کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے کے لیے کام کر رہی ہے، ہم ریاست کی بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کو ہائی ٹیک بنا رہے ہیں، ساتھ ہی بغیر کسی رکاوٹ کے رابطے کے لیے ہوائی اڈوں، شاہراہوں اور سڑکوں کو بھی مربوط کر رہے ہیں

آج ملک بھر میں بڑے اور جدید انفرا اسٹرکچر کی ترقی کے لیے ایک بڑی مہم چل رہی ہے:  وزیر اعظم

Posted On: 26 JUL 2025 9:54PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج تمل ناڈو کے توتوکوڈی میں 4800 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا، افتتاح کیا اور انہیں قوم کے نام وقف کیا۔  متعدد شعبوں میں تاریخی منصوبوں کا ایک سلسلہ جو علاقائی رابطے کو نمایاں طور پر بڑھائے گا، لاجسٹک کارکردگی کو فروغ دے گا، صاف توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرے گا  اور پورے تمل ناڈو میں شہریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنائے گا۔  کارگل وجے دیوس کے موقع پر، جناب مودی نے کارگل کے بہادر فوجیوں کو خراج عقیدت  اور بہادر جانبازوں کو سلام  اور ملک کے لیے قربانی دینے والے شہیدوں کو دلی خراج عقیدت پیش کیا ۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ چار دن کے غیر ملکی قیام کے بعد براہ راست بھگوان رامیشورم کی مقدس سرزمین تک پہنچنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔   انہوں نے بیرون ملک دورے کے دوران ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان طے پانے والے تاریخی آزاد تجارتی معاہدے پر روشنی ڈالی۔  اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یہ ترقی ہندوستان میں بڑھتے ہوئے عالمی اعتماد اور ملک کے نئے اعتماد کی علامت ہے، جناب مودی نے کہا کہ یہ اعتماد ایک ترقی یافتہ ہندوستان اور ایک ترقی یافتہ تمل ناڈو کی تشکیل کو تحریک دے گا۔  انہوں نے مزید کہا کہ آج بھگوان رامیشور اور بھگوان تروچیندور مروگن کے آشیرواد سے توتوکوڈی میں ترقی کا ایک نیا باب شروع ہو رہا ہے۔  وزیر اعظم نے کہا کہ توتوکوڈی اس مشن کا گواہ بنا ہوا ہے جو 2014 میں تمل ناڈو کو ترقی کی چوٹی پر لے جانے کے لیے شروع ہوا تھا ۔

فروری 2024 میں وی او چدمبرنار بندرگاہ پر آؤٹر ہاربر کنٹینر ٹرمینل کی بنیاد رکھنے کویاد کرتے ہوئے، جناب نریندر مودی نے اس دورے کے دوران سیکڑوں کروڑ روپے مالیت کے کئی منصوبوں کے افتتاح کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ستمبر 2024 میں نئے توتو کُوڈی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل کا بھی افتتاح کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک بار پھر، توتو کُوڈی میں 4,800 کروڑ روپے کے منصوبے شروع اور افتتاح کیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے  واضح کیا کہ یہ اقدامات اہم شعبوں جیسے ہوائی اڈے، شاہراہیں، بندرگاہیں، ریلوے اور بجلی کے شعبے میں اہم ترقیات پر محیط ہیں۔ انہوں نے ان اہم ترقیاتی کام پر تمل ناڈو کے عوام کو مبارکباد پیش کی۔

انھوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ اور توانائی کسی بھی ریاست کی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی بنتی ہے ۔  پچھلے گیارہ سالوں میں ، ان شعبوں پر مسلسل توجہ مرکوز کرنا تمل ناڈو کی ترقی کو دی جانے والی ترجیح کی عکاسی کرتا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ آج جن پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ہے وہ توتوکوڈی اور تمل ناڈو کو بہتر رابطے ، صاف ستھری توانائی اور نئے مواقع کے مراکز میں تبدیل کر دیں گے ۔

جناب نریندر مودی نے تمل ناڈو اور توتوکوڈی کی بھرپور ثقافتی اور تاریخی وراثت کو خراجِ تحسین پیش کیا اور اس خطے کی ایک خوش حال اور مضبوط بھارت کی تعمیر میں مسلسل خدمات کو سراہا۔ انہوں نے  صاحب  بصیرت  مجاہدآزادی  جناب وی او چدمبرم پلّئی کو خراج عقیدت پیش کیا، جنہوں نے نوآبادیاتی دور میں سمندری تجارت کی اہمیت کو سمجھا اور مقامی شپنگ کمپنیوں کا آغاز کرکے برطانوی تسلط کو چیلنج کیا۔ وزیر اعظم نے ویراپنڈیا کٹّبومن اور الاگو متھو کون جیسے عظیم رہنماؤں کو بھی خراج  عقیدت  پیش کیا، جنہوں نے جرأت اور حب الوطنی کی بنیاد پر ایک آزاد اور بااختیار بھارت کا خواب دیکھا۔توتوکوڈی کے قریب قومی شاعر سبرامنیا بھارتی کی جائے پیدائش کو یاد کرتے ہوئے، جناب مودی نے توتوکوڈی اور ان کے اپنے حلقہ انتخاب کاشی کے درمیان گہرے جذباتی تعلق کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کاشی-تمل سنگمم جیسے ثقافتی اقدامات بھارت کے مشترکہ ورثے اور اتحاد کو مضبوط کرتے رہتے ہیں۔

اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ پچھلے سال انہوں نے مسٹر بل گیٹس کو توتکوڈی کے مشہور موتی تحفے میں دیے تھے ، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مسٹر گیٹس موتیوں کی بہت تعریف کرتے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ اس خطے کے پانڈیا موتیوں کو کبھی دنیا بھر میں ہندوستان کی اقتصادی طاقت کی علامت سمجھا جاتا تھا ۔

جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان اپنی جاری کوششوں کے ذریعے ایک ترقی یافتہ تمل ناڈو اور ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کو آگے بڑھا رہا ہے ۔  جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ ایف ٹی اے ہندوستان کی معیشت کو مضبوط کرے گا اور دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف ملک کے سفر کو تیز کرے گا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آزاد تجارتی معاہدے کے بعد برطانیہ میں فروخت ہونے والی 99 فیصد ہندوستانی مصنوعات ٹیکس فری ہوں گی ۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ برطانیہ میں ہندوستانی سامان کے زیادہ سستا ہونے سے مانگ میں اضافہ ہوگا ، جس سے ہندوستان میں مینوفیکچرنگ کے زیادہ مواقع پیدا ہوں گے ۔  جناب مودی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستان-برطانیہ ایف ٹی اے سے تمل ناڈو کے نوجوانوں ، چھوٹی صنعتوں ، ایم ایس ایم ایز اور اسٹارٹ اپس کو بہت فائدہ پہنچے گا ۔  انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ صنعت ، ماہی گیر برادری ، اور تحقیق اور اختراع جیسے شعبوں کی مدد کرے گا ، جس سے وسیع پیمانے پر فوائد کو یقینی بنایا جائے گا ۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ حکومت میک ان انڈیا اور مشن مینوفیکچرنگ پر زور دے رہی ہے ، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ آپریشن سندور کے دوران میک ان انڈیا کی طاقت واضح طور پر ظاہر ہوئی ۔  انہوں نے کہا کہ مقامی طور پر تیار کردہ ہتھیاروں نے دہشت گردوں کے گڑھ کو بے اثر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔  جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں بنے ہتھیار دہشت گردی کے ماسٹر مائنڈز کو مسلسل پریشان کر رہے ہیں ۔

مرکزی حکومت کے تمل ناڈو کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنا کر اس کی مکمل صلاحیت کو  بروئے کارلانے کے عزم کی تصدیق کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ بندرگاہ کی سہولیات کو اپ گریڈ کرنے کے لیے اہم پیش رفت کی جا رہی ہے ۔  متوازی طور پر ، ہوائی اڈوں ، شاہراہوں اور ریلوے کو مربوط کرنے ، ریاست بھر میں ہموار رابطے کو بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں ۔  وزیر اعظم نے کہا کہ توتوکوڈی ہوائی اڈے پر نئے ایڈوانسڈ ٹرمینل کا افتتاح اس سمت میں ایک اور اہم سنگ میل ہے ۔  انہوں نے کہا کہ 450 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ٹرمینل اب سالانہ 20 لاکھ سے زیادہ مسافروں کی میزبانی کے لیے   تیار ہے،جو   کہ  سابقہ  صرف 3 لاکھ مسافروں کی گنجائش سے زیادہ ہے ۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ نئے افتتاح شدہ ٹرمینل سے پورے ہندوستان میں متعدد مقامات تک توتوکوڈی کے رابطے میں نمایاں اضافہ ہوگا ، جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس ترقی سے پورے تمل ناڈو میں کارپوریٹ ٹریول ، تعلیمی مراکز اور صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو فائدہ پہنچے گا ۔  مزید برآں ، انہوں نے ذکر کیا کہ اس بہتر رسائی کے ذریعے خطے کی سیاحت کی صلاحیت کو نئی رفتار ملنے کی امید ہے ۔

وزیر اعظم نے تمل ناڈو میں دو بڑے سڑک پروجیکٹوں کو عوام کے لیے وقف کرنے کا اعلان کیا ۔  تقریبا 2500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے تیار کی گئی یہ سڑکیں دو اہم ترقیاتی علاقوں کو چنئی سے جوڑنے کے لیے بنائی گئی ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ بہتر سڑک کے بنیادی ڈھانچے نے ڈیلٹا اضلاع اور ریاستی دارالحکومت کے درمیان رابطے کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے ، جس سے زیادہ اقتصادی  رابطے اور رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سڑک پروجیکٹوں نے توتوکوڈی بندرگاہ سے رابطے کو نمایاں طور پر فروغ دیا ہے ، جناب مودی نے کہا کہ ان پیش رفت سے پورے خطے کے باشندوں کے لیے زندگی گزارنے میں آسانی میں اضافہ ہونے اور تجارت اور روزگار کے نئے راستے کھلنے کی امید ہے ۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی حکومت ریلوے نیٹ ورک کو صنعتی ترقی اور آتم نربھر بھارت کی لائف لائن سمجھتی ہے ۔  اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ پچھلے گیارہ سالوں میں ، ہندوستان کا ریلوے بنیادی ڈھانچہ جدید کاری کے ایک تبدیلی کے مرحلے میں داخل ہوا ہے ، تمل ناڈو اس مہم کے مرکزی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت ، پورے تمل ناڈو میں ستر اسٹیشنوں کی جامع بحالی ہو رہی ہے ۔  جدید وندے بھارت ٹرینیں اب تمل ناڈو کے شہریوں کو سفر کا ایک نیا تجربہ فراہم کر رہی ہیں ۔  جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کا پہلا عمودی لفٹ ریل پل-پامبن برج-بھی تمل ناڈو میں تعمیر کیا گیا تھا ، جو انجینئرنگ کا ایک انوکھا کارنامہ ہے جس نے خطے میں کاروبار  اور سفر میں آسانی دونوں کو بہتر بنایا ہے ۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ’’ہندوستان ملک بھر میں بڑے اور جدید بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے ایک تبدیلی کی مہم سے گزر رہا ہے‘‘۔  انہوں نے جموں و کشمیر میں حال ہی میں افتتاح کیے گئے چیناب پل کو انجینئرنگ کا معجزہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے پہلی بار جموں اور سری نگر کو ریل کے ذریعے جوڑا ہے ۔  جناب مودی نے اس بات کا بھی خاکہ پیش کیا کہ اس کے علاوہ ، ہندوستان نے کئی تاریخی منصوبے مکمل کیے ہیں ، جیسے ملک کا سب سے طویل سمندری پل-اٹل سیتو ، آسام میں بوگیبیل پل اور سونمرگ ٹنل ، جو چھ کلومیٹر سے زیادہ پر محیط ہے ۔  انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات مربوط ترقی کے لیے مرکزی حکومت کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں اور ملک بھر میں روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا کیے ہیں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ تمل ناڈو میں نئے وقف شدہ ریلوے پروجیکٹوں سے ریاست کے جنوبی علاقے کے لاکھوں لوگوں کو فائدہ پہنچے گا ۔  انہوں نے کہا کہ مدورائی-بودینیاکنور ریلوے لائن کی برق کاری کے ساتھ اب خطے میں وندے بھارت جیسی جدید ٹرینوں کو چلانے کے لیے راستہ کھل گیا ہے ۔  جناب مودی نے کہا ، ’’یہ ریلوے اقدامات تمل ناڈو کی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے اور نئی رفتار کے ساتھ اس کی ترقی کے پیمانے کو بڑھانے کے لیے تیار ہیں ۔‘‘

وزیر اعظم نے تمل ناڈو میں 2,000 میگاواٹ کے کڈنکولم نیوکلیئر پاور پروجیکٹ سے منسلک ایک اہم ٹرانسمیشن پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا ۔  550 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے تعمیر کیا گیا یہ نظام آنے والے سالوں میں صاف ستھری توانائی کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرے گا ۔  جناب مودی نے کہا کہ یہ توانائی پہل ہندوستان کے عالمی توانائی کے اہداف اور ماحولیاتی  عہدبستگی  میں معنی خیز تعاون کرے گی ۔  بجلی کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ ، تمل ناڈو میں صنعتی شعبوں اور گھریلو صارفین دونوں کو توانائی کی بہتر دستیابی سے خاطر خواہ فوائد حاصل ہوں گے ۔

تمل ناڈو میں پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کی تیزی سے پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ حکومت کو اس اسکیم کے تحت پہلے ہی تقریبا ایک لاکھ درخواستیں موصول ہو چکی ہیں ۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اب تک چالیس ہزار سے زیادہ سولر روف ٹاپ تنصیبات مکمل ہو چکی ہیں ۔  وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اسکیم نہ صرف مفت اور صاف بجلی فراہم کرتی ہے بلکہ ہزاروں  گرین  روزگار بھی پیدا کر رہی ہے ۔

اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ تمل ناڈو کی ترقی اور ایک ترقی یافتہ تمل ناڈو کا وژن مرکزی حکومت کا بنیادی عزم ہے ، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ تمل ناڈو کی ترقی سے متعلق پالیسیوں کو مستقل طور پر اولین ترجیح دی گئی ہے ۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پچھلی دہائی کے دوران ، مرکزی حکومت نے فنڈکی تقسیم کی مدمیں تمل ناڈو کو 3 لاکھ کروڑ روپے  منتقل کیے ہیں-جو کہ پچھلی حکومت کی طرف سے تقسیم کی گئی رقم سے تین گنا زیادہ ہے ۔  جناب مودی نے مزید کہا کہ ان گیارہ سالوں میں تمل ناڈو کو گیارہ نئے میڈیکل کالج ملے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ پہلی بار کسی حکومت نے ساحلی علاقوں میں ماہی گیری کے شعبے سے وابستہ برادریوں کے لیے اس طرح کی لگن کا مظاہرہ کیا ہے ۔  انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ نیلے انقلاب کے ذریعے حکومت جامع ترقی کو یقینی بناتے ہوئے ساحلی معیشت کو وسعت دے رہی ہے ۔

جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ رابطے ، بجلی کی ترسیل اور بنیادی ڈھانچے کے اقدامات ایک ترقی یافتہ تمل ناڈو اور ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی مضبوط بنیاد رکھ رہے ہیں ۔  انہوں نے تمل ناڈو کے تمام لوگوں کو ان تبدیلی لانے والے پروجیکٹوں کے لیے مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی ۔

تمل ناڈو کے گورنر جناب آر این روی ، مرکزی وزراء جناب رام موہن نائیڈو کنجراپو ، ڈاکٹر ایل مروگن اور دیگر معززین اس تقریب میں موجود تھے۔

پس منظر

عالمی معیار کے  فضائی  بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور رابطے کو بڑھانے کے اپنے عزم کے مطابق ، وزیر اعظم نے تقریبا 450 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کردہ توتوکوڈی ہوائی اڈے پر نئی ٹرمینل عمارت کا افتتاح کیا ، جسے جنوبی خطے کی بڑھتی ہوئی شہری  ہوا بازی کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔  وزیر اعظم نے توتوکوڈی ہوائی اڈے پر نئی ٹرمینل عمارت کا  معائنہ بھی کیا ۔

17, 340 مربع میٹر میں پھیلا یہ ٹرمینل مصروف اوقات  کے دوران 1,350 مسافروں اور سالانہ 20 لاکھ مسافروں کو سنبھالنے کے لیے لیس ہوگا ، جس کی مستقبل میں توسیع کی صلاحیت 1800 پیک آورس مسافروں اور سالانہ 25 لاکھ مسافروں تک ہوگی ۔  100 فیصد ایل ای ڈی لائٹنگ ، توانائی سے موثر ای اینڈ ایم سسٹم ، اور سائٹ پر سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ذریعے  صاف  کیے گئے  پانی کے دوبارہ استعمال کے ساتھ ، ٹرمینل  جی آرآئی ایچ اے -4 پائیداری کی درجہ بندی حاصل کرنے کے لیے بنایا گیا ہے ۔  توقع ہے کہ اس جدید بنیادی ڈھانچے سے علاقائی ہوائی رابطے میں نمایاں اضافہ ہوگا اور جنوبی تمل ناڈو میں سیاحت ، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا ۔

سڑک کے بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں ، وزیر اعظم نے حکمت عملی سے متعلق دو اہم شاہراہ منصوبے قوم کے نام وقف کیے ۔  پہلا این ایچ-36 کے 50 کلومیٹر سیتیاتھوپ-چولاپورم حصے کی 4 لیننگ ہے ، جسے وکراونڈی-تھنجاور کوریڈور کے تحت 2,350 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے ۔  اس میں تین بائی پاس ، دریائے کولیڈم پر ایک کلومیٹر کا چار لین والا پل ، چار بڑے پل ، سات فلائی اوور ، اور کئی انڈر پاس شامل ہیں ، جس سے سیتیاتھوپ-چولاپورم کے درمیان سفر کا وقت 45 منٹ تک کم ہو جاتا ہے اور ڈیلٹا خطے کے ثقافتی اور زرعی مراکز سے رابطے کو فروغ ملتا ہے ۔  دوسرا پروجیکٹ 5.16 کلومیٹر این ایچ-138 توتوکوڈی پورٹ روڈ کی 6 لیننگ ہے ، جو تقریبا 200 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی ہے ۔  انڈر پاس اور پلوں  سے  ، یہ کارگو کی نقل وحمل کو آسان بنائے گی ، لاجسٹک لاگت کو کم کرے گی ، اور وی او چدمبرانار پورٹ کے ارد گرد بندرگاہ کی قیادت میں صنعتی ترقی  میں مددگارہوگی   ۔

بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے اور صاف توانائی کے اقدامات کو فروغ دینے کے ایک اہم اقدام کے تحت، وزیر اعظم نے وی او چدمبرنار بندرگاہ پر نارتھ کارگو برتھ–III کا افتتاح کیا، جس کی مال برداری کی صلاحیت 6.96 ایم ایم ٹی پی اے ہے اور جس کی لاگت تقریباً 285 کروڑ روپے ہے۔ یہ منصوبہ اس خطے میں  ڈرائی  بلک کارگو کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دے گا، جس سے بندرگاہ کی مجموعی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور مال برداری کی رسد کو مؤثر طریقے سے منظم کیا جا سکے گا۔

وزیر اعظم نے پائیدار اور موثر رابطے کو فروغ دینے کے لیے جنوبی تمل ناڈو میں تین اہم ریلوے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو وقف کیا ۔  90 کلومیٹر مدورائی-بودینیاکنور لائن کی برق کاری سے ماحول دوست نقل و حمل کو فروغ ملے گا اور مدورائی اور تھینی میں سیاحت اور آمد و رفت میں مدد ملے گی ۔  ترواننت پورم-کنیا کماری پروجیکٹ کا حصہ 21 کلومیٹر طویل ناگرکوئل ٹاؤن-کنیا کماری سیکشن کو 650 کروڑ روپے کی لاگت سے ڈبل کرنے سے تمل ناڈو اور کیرالہ کے درمیان روابط مضبوط ہوں   گے ۔مزید برآں ، ارلوائی موزی-نگرکوئل جنکشن (12.87 کلومیٹر) اور ترونیل ویلی-میلاپلائم (3.6 کلومیٹر) سیکشنز کو  ڈبل کرنے سے چنئی-کنیا کماری جیسے بڑے جنوبی راستوں پر سفر کے وقت میں کمی آئے گی اور مسافروں اور مال برداری کی صلاحیت کو بہتر بنا کر علاقائی اقتصادی  رابطہ میں اضافہ ہوگا ۔

ریاست کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے اور بجلی کی یقینی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے، وزیر اعظم نے ایک بڑے پاور ٹرانسمیشن منصوبے — کڈنکولم نیوکلیئر پاور پلانٹ کی یونٹس 3 اور 4 (2x1000 میگاواٹ) سے بجلی کی ترسیل کے لیے بین الریاستی ترسیلی نظام (آئی ایس ٹی ایس) کی بنیاد رکھی۔ اس منصوبے کو تقریباً 550 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جا رہا ہے۔اس میں 400 کے وی (کواڈ) ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن شامل ہوگی، جو کڈنکولم سے توتو کُوڈی-II جی آئی ایس سب اسٹیشن تک جائے گی، اور اس سے منسلک ٹرمینل آلات بھی نصب کیے جائیں گے۔ یہ منصوبہ قومی گرڈ کو مضبوط بنانے، صاف توانائی کی قابل اعتماد تقسیم کو یقینی بنانے، اور تمل ناڈو سمیت  فائدہ حاصل کرنےوالی دیگر  ریاستوں کی بڑھتی ہوئی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرے گا۔

******

ش ح۔ ف ا۔ م ر

U-NO. 3394


(Release ID: 2149050)