وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

مالدیپ کے صدر کے ساتھ مشترکہ پریس بیان کے دوران وزیر اعظم کا پریس بیان

Posted On: 25 JUL 2025 7:10PM by PIB Delhi

عالی جناب صدر،

دونوں ممالک کے مندوبین

میڈیا کے تمام ساتھیوں،

نمسکار!

سب سے پہلے، سبھی بھارتیوں کی جانب سے، میں محترم صدر اور مالدیپ کے عوام کو آزادی کے 60 برسوں کی تاریخی سالگرہ کے موقع پر تہہ دل سے مبارکباد دیتا ہوں۔

اس تاریخی موقع پر مہمان ذی وقار کے طور پر مجھے مدعو کرنے کے لیے میں محترم صدر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

اس سال بھارت اور مالدیپ اپنے سفارتی تعلقات کے بھی 60 برس منا رہے ہیں۔ تاہم، ہمارے تعلقات کی جڑیں – تاریخ بھی پرانی ہیں، اور سمندر کی طرح گہری ہیں۔ آج جاری کیا گا ڈاک ٹکٹ، جس میں دونوں ممالک کی روایتی کشتیاں ہیں، یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم محض ہمسایہ نہیں ہیں، ساتھی مسافر بھی ہیں۔

دوستو،

بھارت، مالدیپ کا سب سے قریبی ہمسایہ ہے۔ مالدیپ، بھارت کی ’’ہمسائے کو اولیت‘‘ پالیسی اور مہاساگر وژن دونوں میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ بھارت کو مالدیپ کا سب سے بھروسہ مند دوست ہونے پر بھی فخر ہے۔ مصیبت ہو یا وبائی مرض، بھارت ہمیشہ ’سب سے پہلے ردعمل ‘ ظاہر کرنے والا ملک بن کر ساتھ کھڑا رہا ہے۔ لازمی اشیاء دستیاب کرانے کی بات ہو، یا کووِڈ کے بعد معیشت کو سنبھالنا، بھارت نے ہمیشہ ساتھ مل کر کام کیا ہے۔

ہمارے لیے، دوستی ہی سب سے پہلے ہے۔

دوستو،

گذشتہ برس اکتوبر میں، محترم صدر کے دورۂ بھارت کے دوران ہم نے جامع اقتصادی اور بحری سلامتی شراکت داری کا وژن ساجھا کیا تھا۔ اب یہ حقیقت کی شکل اختیار کر رہا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے تعلقات نئی بلندیاں سر کر رہے ہیں۔ متعدد پروجیکٹوں کی رونمائی ممکن ہوئی ہے۔

بھارت کے تعاون سے بنائی گئی چار ہزار سوشل ہاؤسنگ اکائیاں، اب مالدیپ میں متعدد کنبوں کے لیے نئی شروعات بنیں گی۔ نیا آشیانہ ہوں گے۔ گریٹر مالے کنکٹیویٹی پروجیکٹ، اڈّو سڑک ترقیات پروجیکٹ اور ازسر نو تیار کیے جا رہے ہنی مادھو بین الاقوامی ہوائی اڈے سے، یہ پورا علاقہ ایک اہم ٹرانزٹ اور اقتصادی مرکز بن کر ابھرے گا۔

جلدی ہی فیری سسٹم کی شروعات سے الگ الگ جزائر کے درمیان آمدو رفت مزید آسان  ہوگی۔ اس کے بعد جزائر کے درمیان دوری جی پی ایس سے نہیں صرف فیری ٹائم سے ناپی جائے گی!

ہماری ترقیاتی شراکت داری کو نئی پرواز دینے کے لیے، ہم نے مالدیپ کے لیے 565 ملین ڈالر، یعنی تقریباً پانچ ہزار کروڑ روپے کی ’’لائن آف کریڈٹ‘‘ دینے کا فیصلہ لیا ہے۔ یہ مالدیپ کے لوگوں کی ترجیح  کے مطابق ہے، یہاں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے جڑے پروجیکٹوں کے لیے استعمال میں لائی جائے گی۔

دوستو،

ہماری اقتصادی شراکت داری کو رفتار دینے کے لیے ہم نے کئی اقدامات کیے ہیں۔ آپسی سرمایہ کاری کو رفتار دینے کے لیے ہم جلد ہی باہمی سرمایہ کاری معاہدے کو حتمی شکل دینے کی سمت میں کام کر رہے ہیں۔ آزاد تجارتی معاہدے پر بات چیت بھی شروع ہوگئی ہے۔ اب ہمارا ہدف ہے – کاغذی کارروائی سے خوشحالی تک!

مقامی کرنسی تصفیہ نظام سے روپیہ اور روفیہ میں براہِ راست کاروبار کر سکیں گے۔ جس رفتار سے یو پی آئی کو مالدیپ میں فروغ حاصل ہو رہا ہے، اس سے سیاحت اور خوردہ، دونوں کو طاقت حاصل ہوگی۔

دوستو،

دفاع اور سلامتی کے شعبے میں آپسی تعاون، آپسی بھروسے کی علامت ہے۔ وزارت دفاع کی عمارت، جس کا آج افتتاح کیا جا رہا ہے، یہ اعتماد کی ٹھوس عمارت ہے۔ ہماری مضبوط شراکت داری کی علامت ہے۔

ہماری شراکت داری اب موسمی سائنس میں بھی ہوگی۔ موسم خواہ کیسا بھی ہو، ہماری دوستی ہمیشہ روشن اور واضح رہے گی!

مالدیپ کی دفاعی صلاحیتوں کی ترقی میں بھارت مسلسل تعاون دیتا رہے گا۔ ہند مہاساگر کے خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی ہمارا مشترکہ ہدف ہے۔ کولمبو سکیورٹی کانکلیو میں ساتھ مل کر ہم علاقائی بحری سلامتی کو مضبوط بنائیں گے۔

موسمیاتی تبدیلی ہم دونوں کے لیے بڑی چنوتی ہے۔ ہم نے طے کیا ہے کہ قابل تجدید توانائی کو فروغ دیں گے۔ اس شعبے میں بھارت اپنا تجربہ مالدیپ کے ساتھ ساجھا کرے گا۔

عالی جناب،

ایک مرتبہ پھر اس تاریخی موقع پر میں آپ کو او رمالدیپ کے شہریوں کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ اور، گرمجوشانہ خیرمقدم کے لیے آپ سبھی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

میں آپ کو ایک مرتبہ پھر یقین دلاتا ہوں کہ مالدیپ کی ترقی اور خوشحالی کے لیے، بھارت ہر قدم پر ساتھ رہے گا۔

بہت بہت شکریہ!

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:3334


(Release ID: 2148608)