نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وارانسی میں کاشی اعلامیہ کے ساتھ نوجوانوں پر مبنی روحانی اجلاس اختتام پذیر


کاشی اعلامیہ میں نوجوانوں کی قیادت میں منشیات سے نجات کی تحریک کے لیے پانچ سالہ نقش راہ

120سے زائد روحانی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے600 سے زیادہ نوجوان رہنماؤں نے سمِٹ میں منشیات سے پاک بھارت کے ویژن کی تشکیل کی

بھارت کی روحانی طاقت اب وکست بھارت کے لیے’’نشہ مکت‘‘ مہا ابھیان کی ریڑھ کی ہڈی بنے اور نشہ سے پاک نوجوان نسل کی تعمیر میں پیش پیش ہو: ڈاکٹر منڈاویہ

Posted On: 20 JUL 2025 4:32PM by PIB Delhi

’’وکست بھارت کے لیے نشہ مکت نوجوان‘‘ کے موضوع پر مبنی یووتھ اسپرچوئل سمِٹ آج وارانسی کے رودرکش انٹرنیشنل کنوینشن سینٹر میں’’کاشی اعلامیہ‘‘ کی باضابطہ منظوری کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ یہ سمِٹ وزارتِ امورِ نوجوانان و کھیل کی جانب سے منعقد کیا گیا، جس میں600 سے زائد نوجوان رہنماؤں،120 سے زیادہ روحانی و سماجی-ثقافتی تنظیموں کے نمائندوں، ماہرینِ تعلیم، اور مختلف شعبوں کے ماہرین نے شرکت کی۔ یہ پروگرام بھارت کو2047 تک منشیات سے پاک معاشرہ بنانے کی سمت ایک فیصلہ کن سنگِ میل ثابت ہوا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00153UK.jpg

یہ اجتماع نوجوان توانائی، روحانی بصیرت اور ادارہ جاتی عزم کا قومی امتزاج تھا۔ اس سمٹ میں منشیات کے استعمال کے مختلف پہلوؤں پر چار مرکزی سیشنز منعقد ہوئے، جن میں اس کے نفسیاتی و معاشرتی اثرات، منشیات کی اسمگلنگ اور سپلائی چین کے طریقہ کار، مقامی سطح پر آگاہی مہمات کی حکمت عملی اور روحانی و ثقافتی اداروں کے کردار پر غور کیا گیا، جو بحالی اور تدارک میں اہم ہیں۔ اس غور و خوض کی بنیاد پر’’کاشی اعلامیہ‘‘ تشکیل پایا، جو منشیات کے خلاف مشترکہ کارروائی کے لیے ایک بصیرت افروز عزم ہے اور جو بھارت کی تہذیبی دانش اور نوجوان قیادت سے جڑا ہوا ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے امورِ نوجوانان و کھیل، ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے زور دیتے ہوئے کہا: ’’ہم نے گزشتہ تین دنوں میں مختلف موضوعات پر گہرائی سے غورو خوض کیا ہے۔ اس اجتماعی غور و فکر کی بنیاد پر کاشی اعلامیہ سامنے آیا ہے، جو محض ایک دستاویز نہیں بلکہ بھارت کی یوا شکتی کا مشترکہ سنکلپ ہے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0028VAJ.jpg

ان مشاورتوں نے کاشی اعلامیہ کی فکری اور اخلاقی بنیاد رکھی، جس نے مختلف آرا و تجاویز کو ایک مشترکہ قومی سمت میں متحد کیا۔ آج باضابطہ طور پر منظور کیا گیا کاشی اعلامیہ اس قومی اتفاقِ رائے کی توثیق کرتا ہے کہ منشیات کے استعمال کو ایک کثیرالجہتی عوامی صحت اور سماجی مسئلہ سمجھا جائے اور اس کے تدارک کے لیے حکومت اور معاشرے کی مشترکہ شراکت داری اپنائی جائے۔ یہ اعلامیہ نشہ آور عادات سے بچاؤ، بحالی میں مدد اور ہوش مندی کی قومی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے روحانی، ثقافتی، تعلیمی اور تکنیکی کوششوں کے انضمام پر زور دیتا ہے۔ اعلامیہ میں بین الوزارتی ہم آہنگی کے لیے ادارہ جاتی ڈھانچے کی تجاویز دی گئی ہیں، جن میں مشترکہ قومی کمیٹی کا قیام، سالانہ کارکردگی رپورٹنگ اور متاثرہ افراد کو معاون خدمات سے جوڑنے کے لیے ایک قومی پلیٹ فارم کی تشکیل شامل ہے۔

اجلاس کی روحانی بنیاد پر گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے، ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے کہا: ’’بھارت کی روحانی طاقت نے ہمیشہ ہر بحران میں اسے رہنمائی فراہم کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب روحانی اداروں کو آگے آ کر ’نشیہ مُکت یوا‘ (نشہ سے پاک نوجوان) کے قیام کی مہم کی قیادت کرنی چاہیے تاکہ وکست بھارت کی تعمیر ہو سکے۔ یہ ادارے اس مہا ابھیان کی ریڑھ کی ہڈی بنیں گے۔‘‘

اسی روحانی جذبے کی بازگشت کرتے ہوئے، ہماچل پردیش کے گورنر، جناب شیو پرتاپ شکلا نے اس مقدس مقام کی ثقافتی عظمت پر روشنی ڈالی: ’’کاشی کی یہ مقدس دھرتی سناتن چیتنا کی جنم بھومی ہے، جہاں ضبطِ نفس اور اقدار زندگی کے سفر کو موکش کی جانب رہنمائی کرتے ہیں۔ ہم محض جمع نہیں ہوئے، بلکہ ایسی بیج بو رہے ہیں جو کل کو قومی تبدیلی کے ایک تناور درخت میں تبدیل ہوں گے۔‘‘

انہوں نے خبردار بھی کیا: ’’اگر وہ قوم، جس کی 65 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہو، نشے کی لپیٹ میں آ جائے، تو صرف وہی لوگ مستقبل تعمیر کر پائیں گے جو اس لعنت سے خود کو آزاد کریں گے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0034ISP.jpg

سمٹ کے اختتامی اجلاس کو کئی معزز شخصیات کی موجودگی سے رونق بخشی گئی۔ دن کے چوتھے سیشن کا کلیدی خطاب اتر پردیش حکومت کے وزیر مملکت برائے آبکاری و امتناعِ منشیات (آزادانہ چارج)، جناب نتن اگروال نے پیش کیا۔

متعدد معززین نے پہلے دن کے مختلف سیشنز میں شرکت کی اور قیمتی خیالات کا اظہار کیا، جن میں ڈاکٹر وریندر کمار (وزیر برائے سماجی انصاف و تفویضِ اختیارات)، جناب  گجندر سنگھ شیخاوت (وزیر برائے ثقافت و سیاحت)، وزیر مملکت برائے محنت و روزگار، جناب انل راجبھر، وزیر مملکت برائے امور داخلہ، جناب نیتیانند رائے، محترمہ رکشا نکھل کھڈسے (وزارتِ امورِ نوجوانان و کھیل)، اور جناب گریش چندر یادو (وزیر کھیل، اتر پردیش) شامل تھے۔

محترمہ رکشا کھڈسے نے اسکولی بچوں کو نشانہ بنانے والے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے غلط استعمال پر تشویش ظاہر کی اور اس بارے میں معزز وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت کی ’’زیرو ٹالرنس‘‘ پالیسی کو دوہرایا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00415MB.jpg

ایم وائی بھارت فریم ورک کے تحت منعقدہ نوجوانوں پر مرکوز روحانی اجلاس  نے ایک قومی سطح کی نوجوان قیادت میں چلنے والی انسدادِ منشیات مہم کی بنیاد رکھ دی ہے۔ اب ایم وائی بھارت کے رضاکار اور اس سے وابستہ یوتھ کلبز پورے ملک میں حلفیہ مہمات، بیداری مہمات اور سماجی رابطہ سرگرمیوں کی قیادت کریں گے۔

کاشی اعلامیہ ایک رہنما منشور کے طور پر کام کرے گا اور اس پر پیش رفت کا جائزہ ’’وکست بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ 2026‘‘ کے دوران لیا جائے گا تاکہ اس مہم میں تسلسل اور جواب دہی کو یقینی بنایا جا سکے۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno- 2922


(Release ID: 2146243)