وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بہار کے موتیہاری میں 7000 کروڑ روپے سے زائد کے ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا
بھارت میں یہ ہماری مشرقی ریاستوں کا دور ہے: وزیر اعظم
ہمارا عزم ہے کہ ملک کو نکسل ازم سے مکمل طور پر پاک کرایا جائے: وزیر اعظم
جو پسماندہ ہیں، وہ ہماری ترجیح ہیں ، کابینہ نے پردھان منتری دھن-داھنیہ کرشی یوجنا کی منظوری دی ہے، جس کے تحت زرعی اعتبار سے سب سے زیادہ پسماندہ 100 اضلاع کی نشاندہی کی جائے گی: وزیر اعظم
Posted On:
18 JUL 2025 2:17PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بہار کے موتیہاری میں 7000 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کا سنگِ بنیاد رکھا، افتتاح کیا اور قوم کے نام وقف کیا۔ ساون کے پوتر مہینے میں بابا سومیشور ناتھ کے چرنوں میں نمن پیش کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے آشیرواد مانگا اور بہار کے تمام باشندوں کی زندگیوں میں خوشحالی و ترقی کی تمنا کا اظہار کیا ۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ، جناب مودی نے کہا کہ یہ چمپارن کی دھرتی ہے، ایک ایسی سرزمین جس نے تاریخ کی تشکیل کی ہے ۔ آزادی کی جدوجہد کے دوران، اسی سرزمین نے مہاتما گاندھی کو ایک نئی جہت عطا کی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اب اسی زمین سے ملی تحریک بہار کا نیا مستقبل تشکیل دے گی۔ وزیر اعظم نے وہاں موجود عوام اور بہار کے تمام شہریوں کو ان ترقیاتی اقدامات کے لیے مبارکباد پیش کی ۔
جناب مودی نے کہا کہ 21ویں صدی میں تیزی سے عالمی ترقی کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے اور جہاں پہلے صرف مغربی ممالک کا غلبہ تھا، وہیں اب مشرقی ممالک کی شمولیت اور اثر و رسوخ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی ممالک ترقی کی نئی رفتار حاصل کر رہے ہیں اور اسی طرح بھارت میں بھی مشرقی ریاستوں کا دور شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے پختہ عزم کا اظہار کیا کہ آنے والے وقت میں مشرق میں واقع موتیہاری، مغرب میں ممبئی کی طرح نمایاں بنے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ گیا میں بھی وہی مواقع ہوں گے ، جو گروگرام میں ہیں، پٹنہ میں صنعتی ترقی پونے کی طرح ہوگی اور سنتھال پرگنہ کی ترقی سورت کی طرح ہوگی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلپائی گڑی اور جاج پور میں سیاحت، جے پور جیسے نئے ریکارڈ قائم کرے گی اور بیر بھوم کے لوگ بنگلور کی طرح ترقی کریں گے۔
جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ ‘‘ مشرقی بھارت کو آگے بڑھانے کے لیے بہار کو ترقی یافتہ ریاست بنانا ہوگا ۔ ’’ انہوں نے کہا کہ آج بہار کی تیز ترقی ممکن ہے کیونکہ مرکز اور ریاست، دونوں میں ایسی حکومتیں ہیں ، جو بہار کی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب سابق حکومتیں مرکز میں اقتدار میں تھیں، ان کے 10 سالہ دور میں بہار کو صرف تقریباً 2 لاکھ کروڑ روپے دیے گئے اور یہ دراصل وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حکومت سے سیاسی انتقام تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 2014 ء میں اقتدار میں آنے کے بعد ، ان کی حکومت نے بہار کے ساتھ اس سیاسی انتقام کی سیاست کو ختم کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 10 سال میں ان کی حکومت نے بہار کی ترقی کے لیے تقریباً 9 لاکھ کروڑ روپے مختص کئے ، جو کہ پچھلی حکومتوں کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ فنڈز عوامی فلاح و بہبود اور ریاست بھر میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے نوجوان نسل کو یہ سمجھنے کی ضرورت پر زور دیا کہ بہار نے دو دہائی قبل کس قدر مایوسی اور پسماندگی کا سامنا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اُس وقت کی حکومتوں کے دورِ اقتدار میں ترقی رُک گئی تھی اور غریبوں کے لیے مختص فنڈز اُن تک پہنچنا تقریباً ناممکن تھا۔ انہوں نے اس وقت کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا سارا دھیان غریبوں کے پیسے کو لوٹنے پر تھا۔وزیر اعظم نے بہار کے عوام کی قوتِ ارادی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ سرزمین ہے ، جہاں ناممکن کو ممکن بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے عوام کو سراہا کہ انہوں نے پچھلی حکومت کے شکنجے سے بہار کو آزاد کیا اور غریبوں تک براہِ راست فلاحی اسکیمیں پہنچانے کا راستہ ہموار کیا۔جناب مودی نے بتایا کہ گزشتہ 11 برسوں میں ملک بھر میں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت 4 کروڑ سے زیادہ مکانات تعمیر کیے گئے ہیں، جن میں سے تقریباً 60 لاکھ صرف بہار میں بنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعداد ناروے، نیوزی لینڈ اور سنگاپور جیسے ممالک کی مجموعی آبادی سے بھی زیادہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ‘‘صرف موتیہاری ضلع میں تقریباً 3 لاکھ خاندانوں کو پکے مکانات دیے گئے ہیں اور یہ تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ آج ہی علاقے کے 12000 سے زائد خاندانوں کو ان کے نئے گھروں کی چابیاں سونپی گئی ہیں۔ ’’ مزید یہ کہ 40000 سے زائد غریب خاندانوں کو اپنے پکے گھر بنانے کے لیے رقم ان کے بینک کھاتوں میں منتقل کی گئی ہے، جن میں اکثریت دلت، مہادلت اور پسماندہ طبقات سے تعلق رکھتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلی حکومت کے دور میں یہ تصور بھی ممکن نہیں تھا کہ غریبوں کو پکے گھر دیے جائیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اس وقت لوگ اپنے گھروں پر پینٹ کرانے سے بھی ڈرتے تھے کہ کہیں زمینداروں کے نشانے پر نہ آ جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اُس وقت کی حکومت کے لیڈر کبھی بھی عوام کو پکے گھر فراہم نہیں کر سکتے تھے۔
بہار کی ترقی کا سہرا ماؤں اور بہنوں کی ہمت و حوصلے کے سر باندھتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ بہار کی خواتین اپنی حکومت کے ہر قدم کی اہمیت کو بخوبی سمجھتی ہیں۔ انہوں نے اجتماع میں خواتین کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے ، اُن دنوں کو یاد کیا ، جب خواتین کو 10 روپے بھی چھپا کر رکھنے پڑتے تھے ، نہ ان کے بینک کھاتے ہوتے تھے اور نہ ہی بینکوں میں داخلے کی اجازت۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں غریبوں کی عزت نفس کا احساس ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بینکوں سے سوال کیا کہ غریبوں کے لیے ان کے دروازے کیوں بند ہیں۔ انہوں نے جن دھن کھاتے کھولنے کی بڑی مہم کا ذکر کیا، جس سے خواتین کو خاص فائدہ ہوا ۔ آج بہار میں تقریباً 3.5 کروڑ خواتین کے پاس جن دھن اکاؤنٹس ہیں، جن میں براہِ راست سرکاری اسکیموں کی رقم منتقل ہو رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نتیش کمار کی قیادت میں بہار حکومت نے حال ہی میں بزرگوں، معذور افراد اور بیوہ خواتین کی ماہانہ پنشن 400 روپے سے بڑھا کر 1100 روپے کر دی ہے اور یہ رقم براہِ راست مستفیدین کے بینک کھاتوں میں جمع ہو رہی ہے۔ صرف گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں، بہار کے 24000 سے زائد اپنی مدد آپ گروپوں کو 1000 کروڑ سے زیادہ کی امداد دی گئی اور یہ کامیابی جن دھن اکاؤنٹس کے ذریعے خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنائے جانے سے حاصل ہوئی ہے ۔
وزیر اعظم نے خواتین کو بااختیار بنانے کے اقدامات کے اہم نتائج کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ آج ملک بھر میں اور بہار میں ‘لکھ پتی دیدیوں’ کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا ہدف 3 کروڑ لکھ پتی دیدیوں کا ہے اور اب تک 1.5 کروڑ خواتین یہ مقام حاصل کر چکی ہیں۔ صرف بہار میں 20 لاکھ سے زیادہ خواتین لکھ پتی دیدی بن چکی ہیں اور صرف چمپارن میں 80000 سے زائد خواتین سیلف ہیلپ گروپس سے جڑ کر خودکفیل بن چکی ہیں۔ جناب مودی نے ناری شکتی کو مزید مضبوط کرنے کے لیے 400 کروڑ روپے کے کمیونٹی انویسٹمنٹ فنڈ کے اجراء کا اعلان کیا۔ انہوں نے نتیش کمار کی جانب سے شروع کی گئی “جیویکا دیدی” اسکیم کی بھی تعریف کی، جس نے بہار کی لاکھوں خواتین کو خودکفالت کی راہ پر گامزن کیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر اپنی پارٹی کے ویژن ‘‘ بہار کی ترقی، بھارت کی ترقی کے لیے ضروری ہے’’ کو دہراتے ہوئے کہا کہ بہار تبھی آگے بڑھے گا ، جب یہاں کا نوجوان آگے بڑھے گا۔ انہوں نے ایک خوشحال بہار اور ہر نوجوان کے لیے روزگار کے اپنے عزم کو دوہرایا۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ پچھلے برسوں میں بہار میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی گئی ہیں اور انہوں نے جناب نتیش کمار کی حکومت کی تعریف کی، جنہوں نے لاکھوں نوجوانوں کو شفافیت کے ساتھ سرکاری ملازمتیں فراہم کیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نے نوجوانوں کو روزگار دینے کے لیے حال ہی میں نئی قرار دادیں اختیار کی ہیں اور یقین دلایا کہ مرکزی حکومت ان کوششوں میں کندھے سے کندھا ملا کر مکمل تعاون کر رہی ہے۔
وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ مرکزی حکومت نے حال ہی میں ایک بڑی اسکیم کو منظوری دی ہے ، جو نجی شعبے میں پہلی بار ملازمت پانے والے نوجوانوں کی مدد کے لیے ہے۔ اس اسکیم کے تحت، نجی کمپنی میں پہلی تقرری حاصل کرنے والے نوجوان کو مرکزی حکومت کی جانب سے 15000 روپے دیے جائیں گے۔ یہ اسکیم یکم اگست سے نافذ ہوگی اور اس پر مرکز کی طرف سے 1 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ یہ اسکیم بہار کے نوجوانوں کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوگی۔انہوں نے خود روزگاری کو فروغ دینے کے لیے بہار میں چلائی جا رہی اسکیموں کا ذکر کیا، خاص طور پر مدرا یوجنا کو نمایاں کیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف پچھلے دو مہینوں میں بہار میں لاکھوں نوجوانوں کو مدرا قرضے دیے گئے ہیں، جن کے ذریعے وہ خود اپنا کاروبار شروع کر رہے ہیں۔ خاص طور پر چمپارن میں 60000 نوجوانوں کو مدرا قرضے دیے گئے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دوسری پارٹیوں کے لیڈر روزگار نہیں دے سکتے، خاص طور پر وہ لوگ ، جو نوکری دینے کے نام پر عوام کی زمین ہتھیا لیتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ لالٹین کے دور اور آج کے روشن بہار کے فرق کو یاد رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی ممکن ہوئی ہے کیونکہ بہار نے ان کی اتحاد والی حکومت کے ساتھ ترقی کا سفر طے کیا ہے اور بہار کا عزم اتحاد کے لیے اٹل ہے۔
وزیر اعظم نے نکسل ازم کے خلاف گزشتہ برسوں میں کی گئی فیصلہ کن کارروائیوں کو اجاگر کیا، جس سے بہار کے نوجوانوں کو خاص فائدہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چمپارن، اورنگ آباد، گیا اور جموئی جیسے اضلاع، جو کبھی ماؤ وادی اثر کے باعث پیچھے رہ گئے تھے، اب انتہا پسندی کے خاتمے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں کبھی ماؤ وادی تشدد کا سایہ تھا، آج وہاں کے نوجوان بڑے خواب دیکھ رہے ہیں اور انہوں نے حکومت کے اِس عزم کی توثیق کی کہ بھارت کو نکسل ازم سے مکمل طور پر آزادی دلائی جائے گی ۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ‘‘ یہ نیا بھارت ہے - ایک ایسا بھارت ، جو دشمنوں کو سزا دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا، جو زمین اور آسمان دونوں سے اپنی فورسز کو متحرک کرتا ہے۔ ’’ انہوں نے یاد دلایا کہ آپریشن سندور شروع کرنے کا عزم ، انہوں نے بہار کی سرزمین سے ہی کیا تھا اور آج پوری دنیا اس آپریشن کی کامیابی کو دیکھ رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بہار میں نہ تو صلاحیت کی کمی ہے، نہ وسائل کی۔ آج بہار کے یہی وسائل ترقی کے آلے بن رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت کی کوششوں کے بعد مکھانا کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے کیونکہ مکھانا پیدا کرنے والے کسانوں کو اب بڑے بازاروں سے جوڑ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، مکھانا کے شعبے کو مزید سہارا دینے کے لیے ایک مکھانا بورڈ بھی قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے بہار کی زرعی دولت کا ذکر کرتے ہوئے کئی اہم مصنوعات کی فہرست دی: کیلا، لیچی، مرچہ چاول، کٹرنی چاول، زردالو آم، اور مگہی پان ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام اشیاء بہار کے کسانوں اور نوجوانوں کو عالمی منڈیوں سے جوڑیں گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں کی پیداوار اور آمدنی میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پردھان منتری کسان سمان ندھی یوجنا کے تحت اب تک ملک بھر میں کسانوں کو تقریباً 3.5 لاکھ کروڑ روپے دیے جا چکے ہیں، جن میں صرف موتیہاری کے 5 لاکھ سے زائد کسانوں کو 1500 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ملی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت صرف نعروں یا وعدوں پر نہیں، بلکہ عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔ جب وہ کہتے ہیں کہ وہ پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقات کے لیے کام کرتے ہیں، تو یہ ان کی پالیسیوں اور فیصلوں میں صاف نظر آتا ہے۔ وزیر اعظم نے واضح کیا کہ ان کا مشن بالکل صاف ہے: ‘‘ ہر پسماندہ فرد کو ترجیح، چاہے وہ پسماندہ علاقہ ہو یا پسماندہ طبقہ۔’’ وہ حکومت کی ترجیحات میں مرکزی مقام پر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں تک 110 سے زائد اضلاع کو ‘‘پسماندہ ’’ قرار دے کر نظر انداز کیا گیا لیکن ان کی حکومت نے ان اضلاع کو ‘‘ آرزو مند اضلاع ’’ کا درجہ دے کر ان کی ترقی کو ترجیح دی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بھارت کے سرحدی گاؤں ، جنہیں کبھی ‘‘ آخری گاؤں’’ سمجھا جاتا تھا، اب انہیں ‘‘ پہلا گاؤں’’ قرار دے کر ترقی کا مرکز بنایا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ او بی سی (پسماندہ طبقات) کے لوگ او بی سی کمیشن کو آئینی درجہ دینے کی دہائیوں پرانی مانگ کرتے رہے، جو ان کی اتحاد والی حکومت نے پوری کی۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے سب سے محروم قبائلی طبقات کے لیے ‘‘ جن من یوجنا ’’ شروع کی ہے، جس کے تحت25000 کروڑ روپے ترقیاتی کاموں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔اسی ویژن کے تحت ، وزیر اعظم نے ایک نئی اور بڑی پہل کا اعلان کیا، ‘‘پردھان منتری دھن-دھانیہ کرشی یوجنا ’’ جسے حال ہی میں مرکزی کابینہ نے منظور کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت، ملک بھر میں ایسے 100 اضلاع کی نشاندہی کی جائے گی ، جہاں زرعی امکانات تو بہت ہیں لیکن پیداوار اور کسانوں کی آمدنی کم ہے۔ ان اضلاع میں کسانوں کو خصوصی اور ہدف بند امداد دی جائے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس اسکیم سے ملک بھر کے تقریباً 1.75 کروڑ کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا، جن میں ایک بڑی تعداد بہار کے کسانوں کی ہوگی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہزاروں کروڑ روپے مالیت کے ریل اور سڑک سے متعلق منصوبوں کے سنگ بنیاد اور افتتاح کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبے بہار کے عوام کے لیے سہولتوں میں زبردست اضافہ کریں گے۔ انہوں نے امرت بھارت ایکسپریس کو ملک بھر میں چار مختلف روٹس پر جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ امرت بھارت ایکسپریس اب موتیہاری-باپو دھام سے براہ راست دلّی کے آنند وہار تک چلے گی اور موتیہاری ریلوے اسٹیشن کو جدید سہولیات اور ایک نئے انداز کے ساتھ دوبارہ تعمیر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دربھنگہ-نرکٹیاگنج ریل لائن کی ڈبلنگ اس روٹ پر سفر کی سہولت کو نمایاں طور پر بہتر کرے گی۔
بھارت کی عقیدت اور ثقافتی ورثے سے چمپارن کے گہرے ربط پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ رام-جانکی پتھ موتیہاری کے سترگھاٹ، کیسریا، چکیہ اور مدھوبن سے گزرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سیتا مڑھی سے ایودھیا تک بننے والی نئی ریلوے لائن سے چمپارن کے عقیدت مندوں کو ایودھیا درشن کے لیے آسان سفر میسر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات بہار میں رابطہ کاری کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ علاقے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کریں گے۔
وزیر اعظم نے سابقہ حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے برسوں تک غریبوں، دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلی برادریوں کے نام پر سیاست کی لیکن نہ صرف انہیں مساوی حقوق سے محروم رکھا بلکہ ان لوگوں کا بھی احترام نہیں کیا ، جو ان کے خاندان سے تعلق نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ بہار آج ان کے گھمنڈ کو صاف دیکھ رہا ہے۔ بہار کو ان کے بدنیتی پر مبنی ارادوں سے بچانے کی اپیل کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے موجودہ بہار حکومت کی سنجیدہ کوششوں کو سراہا اور سب کو متحد ہو کر بہار کی ترقی کو تیز کرنے اور ایک روشن مستقبل کی طرف بڑھنے کی تلقین کی۔ انہوں نے اختتام کرتے ہوئے ،آج افتتاح کیے گئے ترقیاتی منصوبوں پر عوام کو مبارکباد دی اور نئے بہار کی تعمیر کے لیے مشترکہ عزم کی اپیل کی۔
بہار کے گورنر جناب عارف محمد خان، بہار کے وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار، مرکزی وزراء جناب جیتن رام مانجھی، جناب گریراج سنگھ، جناب راجیورنجن سنگھ، جناب چراغ پاسوان، جناب رام ناتھ ٹھاکر، جناب نیتیانند رائے، جناب ستیش چندر دوبے، ڈاکٹر راج بھوشن چودھری اور دیگر اہم شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں۔
پس منظر
وزیر اعظم نے ریل، سڑک، دیہی ترقی، ماہی پروری، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا، افتتاح کیا اور قوم کے نام وقف کیا۔
اپنے عزم کے مطابق کہ رابطہ کاری اور بنیادی ڈھانچے کو فروغ دیا جائے، وزیر اعظم نے قوم کو متعدد ریل منصوبے وقف کیے۔ ان میں سمستی پور-بچھواڑہ ریل لائن کے درمیان خودکار سگنلنگ نظام شامل ہے، جو اس سیکشن میں مؤثر ٹرین آپریشن کو ممکن بنائے گا۔ دربھنگہ-تھلواڑہ اور سمستی پور-رام بھدرپور ریل لائن کی دوہری کاری، دربھنگہ-سمستی پور دوہری کاری منصوبے کا حصہ ہے، جس کی لاگت 580 کروڑ روپے سے زیادہ ہے اور یہ ٹرین آپریشن کی گنجائش میں اضافہ کرے گا اور تاخیر میں کمی لائے گا۔
وزیر اعظم نے متعدد ریل منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ ان منصوبوں میں پاٹلی پتر میں وندے بھارت ٹرینوں کی دیکھ بھال کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، بھٹنی-چھپرا گرامین ریل لائن (114 کلومیٹر) پر خودکار سگنلنگ نظام ، بھٹنی-چھپرا گرامین سیکشن میں ٹریکشن سسٹم کو جدید بنانے کے منصوبے شامل ہیں تاکہ ٹریکشن نظام کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنا کر اور توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنا کر ٹرین کی رفتار میں اضافہ کیا جا سکے۔ دربھنگہ-نرکٹیا گنج ریل لائن کی دوہری کاری کا منصوبہ، جس کی مالیت تقریباً 4080 کروڑ روپے ہے، سیکشنل صلاحیت میں اضافہ کرے گا، زیادہ مسافر اور مال گاڑیوں کی آمدورفت کو ممکن بنائے گا اور شمالی بہار کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے والی رابطہ کاری کو مضبوط کرے گا۔
علاقے میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو زبردست فروغ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے این ایچ-319 کے آرا بائی پاس کو چار لین میں تبدیل کرنے کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا، جو آرا-موہنیا این ایچ-319 اور پٹنہ-بکسر این ایچ-922 کو جوڑتا ہے اور بغیر رکاوٹ سفر کو ممکن بنا کر سفر کے وقت میں کمی لاتا ہے۔
وزیر اعظم نے این ایچ-319 کے پراریا سے موہنیا تک چار لین والے سیکشن، جس کی مالیت 820 کروڑ روپے سے زائد ہے، کا افتتاح بھی کیا، جو آرا شہر کو این ایچ-02 (گولڈن کواڈری لیٹرل) سے جوڑتا ہے اور سامان اور مسافروں کی نقل و حرکت کو بہتر بنائے گا۔ دیگر منصوبوں میں این ایچ-333 سی کے سرون سے چکائی تک دو لین سڑک (پیوڈ شولڈر سمیت) شامل ہے، جو مال اور لوگوں کی آمدورفت کو آسان بنائے گی اور بہار و جھارکھنڈ کے درمیان ایک اہم رابطہ کے طور پر کام کرے گی۔
وزیر اعظم نے دربھنگہ میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس آف انڈیا ( ایس ٹی پی آئی ) کی نئی سہولت اور پٹنہ میں ایس ٹی پی آئی کی جدید انکیوبیشن سہولت کا افتتاح کیا تاکہ آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس/ای ایس ڈی ایم صنعت اور اسٹارٹ اپس کو فروغ دیا جا سکے۔ یہ سہولیات آئی ٹی سافٹ ویئر اور سروس ایکسپورٹس کو فروغ دینے میں مدد کریں گی۔ یہ ابھرتے ہوئے انٹرپرینیورز کے لیے ٹیک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو پروان چڑھانے، اختراعات، دانشورانہ املاک کے حقوق ( آئی پی آر ) اور مصنوعات کی ترقی کو فروغ دینے میں مدد دیں گی۔
بہار میں ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے کو مستحکم کرنے کی بڑی کوشش کے طور پر، وزیر اعظم نے پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا ( پی ایم ایم ایس وائی ) کے تحت منظور شدہ متعدد ماہی پروری ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔ اس میں جدید ماہی پروری کا بنیادی ڈھانچہ ، جیسے نئی فش ہیچریز، بائیوفلاک یونٹس، آرائشی مچھلی فارمنگ، مربوط آبی زراعتی یونٹس اور فش فیڈ ملز کی شروعات شامل ہے، جو بہار کے مختلف اضلاع میں قائم کیے جائیں گے۔ یہ آبی زراعتی منصوبے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، مچھلی کی پیداوار میں اضافہ کرنے، انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے اور دیہی علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کو تیز کرنے میں مددگار ہوں گے۔
اپنے مستقبل کے لیے تیار ریلوے نیٹ ورک کے ویژن کے مطابق، وزیر اعظم نے راجندر نگر ٹرمینل (پٹنہ) سے نئی دلّی، باپو دھام موتیہاری سے دلّی (آنند وہار ٹرمینل)، دربھنگہ سے لکھنؤ (گومتی نگر) اور بھاگل پور ہوتے ہوئے مالدہ ٹاؤن سے لکھنؤ (گومتی نگر) کے درمیان چار نئی امرت بھارت ٹرینوں کو روانہ کیا، جس سے علاقے میں رابطہ کاری بہتر ہو گی۔
وزیر اعظم نے دین دیال انتودیہ یوجنا-نیشنل رورل لائیولی ہُڈ مشن ( ڈی اے وائی – این آر ایل ایم ) کے تحت بہار کے تقریباً 61500 خود امدادی گروپوں کو 400 کروڑ روپے جاری کیے ، جس میں خواتین کی قیادت میں ترقی پر خصوصی توجہ کے ساتھ، 10 کروڑ سے زیادہ خواتین کو خود امدادی گروپوں ( ایس ایچ جیز ) سے جوڑا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے پردھان منتری آواس یوجنا- گرامین کے تحت 12000 مستفیدین کے لیے ‘گِرہہ پرویش ’ کے طور پر کچھ مستفیدین کو چابیاں سونپیں اور 40000 مستفیدین کے لیے 160 کروڑ روپے سے زائد کی رقم بھی جاری کی۔
..................
( ش ح ۔ ا ک ۔ ع ا )
U. No. 2877
(Release ID: 2145779)
Read this release in:
Punjabi
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Assamese
,
Bengali
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam