وزیراعظم کا دفتر
ماحولیات،سی او پی-30، اور عالمی صحت کے موضوع پر برکس اجلاس کے دوران وزیر اعظم کے بیان کا اردو ترجمہ
Posted On:
07 JUL 2025 11:13PM by PIB Delhi
عالی جناب
عزت مآب،
مجھے خوشی ہے کہ برازیل کی سربراہی میں برکس نے ماحولیات اور صحت کی سلامتی جیسے اہم مسائل کو اعلیٰ ترجیح دی ہے۔ یہ موضوعات نہ صرف ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں بلکہ انسانیت کے روشن مستقبل کے لیے بھی انتہائی اہم ہیں۔
دوستو!
اس سال برازیل میں سی او پی-30کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس سے برکس میں ماحولیات پر متعلقہ اور بروقت گفتگو ہو رہی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی تحفظ ہمیشہ ہندوستان کے لیے اولین ترجیحات میں شامل رہے ہیں۔ ہمارے لیے اس سے مراد صرف توانائی نہیں ہے، یہ زندگی اور فطرت کے درمیان توازن برقرار رکھنے سے سروکار بھی رکھتا ہے۔ جب کہ کچھ لوگ اسے صرف اعداد کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ہندوستان میں یہ ہماری روزمرہ کی زندگی اور روایات کا حصہ ہے۔ ہماری ثقافت میں دھرتی کا ماں جیسا احترام کیا جاتا ہے۔ اسی لیے، جب مادر زمین کو ہماری ضرورت ہوتی ہے، تو ہم ہمیشہ اس کے لئے تیار رہتےہیں۔ ہم اپنی ذہنیت، اپنے طرز سلوک اور اپنے طرز زندگی کو تبدیل کر رہے ہیں۔
‘‘لوگ، کرہ ارض اور ترقی’’ کے جذبے سے رہنمائی لیتے ہوئے، ہندوستان نے متعددکلیدی اقدامات شروع کیے ہیں- جیسے مشن لائف (ماحولیات کے موافق طرز زندگی)، ‘ایک پیڑ ماں کے نام’،بین الاقوامی شمسی اتحاد، آفات سے تحفظ کے انفرااسٹرکچر کا اتحاد، دی گرین ہائیڈروجن مشن، دی بگ ہائیڈروجن، گلوبل بایو فیوئل الائنس اور دی بگ کیٹ الائنس ۔
ہندوستان کی جی – 20 کی صدارتی میعادکے دوران، ہم نے پائیدار ترقی اور عالمی شمال و جنوب کے درمیان خلیج کو ختم کرنے پر زور دیا تھا۔ اس مقصد کے ساتھ، ہم نے سبز ترقیاتی معاہدے پر تمام ممالک کے درمیان اتفاق رائے قائم کیا۔ ماحول موافق اقدامات کی حوصلہ افزائی کے لیے ہم نے گرین کریڈٹ انیشیٹو بھی شروع کیا۔
دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہونے کے باوجود، ہندوستان وہ پہلا ملک ہے جس نے پیرس معاہدے میں اپنےوعدوں کو مقررہ وقت سے پہلے پورا کیا۔ ہم 2070 تک ایک خالص صفر اخراج کے ہدف کی طرف بھی تیزی سے پیشرفت کر رہے ہیں۔ پچھلی دہائی میں، ہندوستان نے اپنی شمسی توانائی کی نصب شدہ صلاحیت میں غیر معمولی 4000فیصد اضافہ درج کیا ہے۔ ان کوششوں کے ذریعے ہم پائیدار اور سرسبز مستقبل کی مضبوط بنیاد رکھ رہے ہیں۔
دوستو!
ہندوستان کے لیے، ماحولیاتی انصاف صرف ایک ا حتیاری فیصلہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک اخلاقی ذمہ داری ہے۔ ہندوستان کا یہ پختہ یقین ہے کہ ضرورت مند ممالک کو ٹیکنالوجی کی منتقلی اور سستی مالی امداد کے بغیر ماحولیاتی اقدام صرف موسمیاتی بات چیت تک ہی محدود رہے گا۔ماحولیاتی عزائم اور موسمیاتی مالی اعانت کے درمیان فرق کو ختم کرنا ترقی یافتہ ممالک کی خاص اور اہم ذمہ داری ہے۔ ہم تمام اقوام کو ساتھ لے کر چلتے ہیں، خاص طور پر ان لوگوں کو جو خوراک، ایندھن، کھاد، اور مختلف عالمی چیلنجوں کی وجہ سے مالی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔
ان ممالک کو وہی اعتماد ہونا چاہیے جو ترقی یافتہ ممالک کو اپنے مستقبل کی تشکیل کے لئے ہوتا ہے۔ نوع انسانی کو پائیدار اور جامع ترقی اس وقت تک حاصل نہیں ہو سکتی جب تک دوہرا معیار برقرار رہے گا۔ آج جاری ہونے والی ‘‘ ماحولیاتی مالیات پر فریم ورک کی اعلامیہ’’ اس سمت میں قابل ستائش قدم ہے۔ ہندوستان اس اقدام کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
دوستو!
کرہ ارض کی صحت اور نوع انسانی کی صحت گہرے طور پر جڑے ہوئے ہیں۔ کووڈ -19 کی عالمی وباء نے ہمیں یہ سکھایا کہ وائرس کو ویزے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، اور پاسپورٹ کی بنیاد پر حل کا انتخاب نہیں کیا جا سکتا ہے۔ مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ اجتماعی کوششوں سے ہی کیا جا سکتا ہے۔
ہندوستان نے ‘ایک زمین، ایک صحت’ کے شعار سے ترغیب پا کرتمام ممالک کے ساتھ تال میل کو بڑھایا ہے۔ آج، ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی ہیلتھ انشورنس اسکیم ‘‘آیوشمان بھارت’’ والا ملک ہے، جو 500 ملین سے زیادہ لوگوں کے لیے لائف لائن بن چکی ہے۔ روایتی طبی نظام جیسے آیوروید، یوگا، یونانی اور سدھا کے لیے ساز گار ماحولیاتی نظام قائم کیا گیا ہے۔ ڈیجیٹل ہیلتھ کے اقدامات کے ذریعے، ہم ملک کے دور دراز علاقوں میں لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو صحت کی نگہداشت کی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ ہمیں ان تمام شعبوں میں ہندوستان کے کامیاب تجربات کا اشتراک کرکے خوشی ہوگی۔
مجھے یہ خوشی ہے کہ برکس نے صحت کے شعبے میں تال میل بڑھانے پر بھی خصوصی زور دیا ہے۔ برکس ویکسین آر اینڈ ڈی سنٹر، 2022 میں شروع کیا گیا، اس سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ ‘‘سماجی طے شدہ بیماریوں کے خاتمے کے لیے برکس کی پارٹنرشپ’’ پر سربراہان کا بیان آج جاری کیا جا رہا ہے جو ہمارے باہمی تال میل کو مضبوط کرنے کے لیے نئی تحریک کا کام کرے گا۔
دوستو!
میں آج کی تنقیدی اور تعمیری گفتگو کے لیے تمام شرکاء کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہندوستان کی آئندہ برکس کی سربراہی میں، ہم تمام اہم مسائل پر مل کر کام کرتے رہیں گے۔ ہمارا مقصد برکس کو تعاون اور پائیداری کے لیے استحکام اور اختراع کی تعمیر کے طور پر نئے سرے سے کھڑا کرنا ہوگا۔ جس طرح ہم نے اپنی جی-20 صدارت میں شمولیت پر توجہ دی اور گلوبل ساؤتھ کے خدشات کو ایجنڈے میں سب سے مقدم رکھا، اسی طرح، برکس کی اپنی صدارت کے دوران، ہم اس فورم کو لوگوں پر مرکوز نقطہ نظر اور ‘انسانیت سب سے مقدم ہے’ کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھائیں گے۔
میں ایک بار پھر، صدر لولا کو اس کامیاب برکس سربراہی اجلاس پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
آپ سب کا بہت بہت شکریہ۔
اعلان دستبرداری - یہ وزیر اعظم کے بیانات کا تخمینی ترجمہ ہے۔ اصل بیانات ہندی زبان میں دیے گئے۔
********
ش ح۔ م ش ع ۔ رض
2537U. No.
(Release ID: 2143046)
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam