وزارت اطلاعات ونشریات
ٹیلی ویژن کی درجہ بندی کی پیمائش میں متعدد ایجنسیوں کو اجازت دینے، صحت مند مسابقت کو فروغ دینے، نئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے اور ٹی وی دیکھنے کی عادتوں کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے لیے داخلے کی رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا ہے
نئی ٹی آر پی پالیسی کے مسودے کا مقصد اسٹریمنگ اور موبائل ناظرین کی پیمائش میں فرق کو دور کرنا ہے، جس سے فرسودہ ریٹنگ سسٹم کو تکنیکی طور سے نئی شکل دی جا سکے
ٹی آر پی رہنما خطوط کا مسودہ 30 دنوں کے لیے عوام اور اسٹیک ہولڈروں کی مشاورت کے لیے کھلا ہے
Posted On:
03 JUL 2025 7:16PM by PIB Delhi
حالیہ برسوں میں ہندوستان میں ٹیلی ویژن دیکھنے کی عادتوں میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ سامعین اب نہ صرف کیبل اور ڈی ٹی ایچ پلیٹ فارموں کے ذریعے مواد استعمال کرتے ہیں بلکہ اسمارٹ ٹی وی، موبائل ایپلیکیشن اور دیگر آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارموں کے ذریعے بھی اس کا استعمال کرتے ہیں۔ تاہم، ناظرین کی پیمائش کے لیے موجودہ نظام، ٹیلی ویژن ریٹنگ پوائنٹ (ٹی آر پی)، ان ابھرتے ہوئے نمونوں کو مکمل طور پر حاصل نہیں کر پاتا ہے۔
اس کے پیش نظر وزارت اطلاعات و نشریات نے ٹیلی ویژن ریٹنگ ایجنسیوں کے لیے پالیسی گائیڈ لائن میں ترامیم کی تجویز پیش کی ہے جو اصل میں 2014 میں جاری کی گئی تھیں۔ 2 جولائی 2025 کو جاری کیے گئے مجوزہ مسودے میں میڈیا ہاؤسز کے لیے کچھ پابندی والی دفعات کو ہٹایا گیا ہے تاکہ موجودہ بی اے آر سی کے علاوہ بھارت میں ٹیلی ویژن کے ناظرین کی پیمائش کے ماحولیاتی نظام کو جمہوری اور جدید بنایا جا سکے۔
وزارت نے مسودہ جاری ہونے کے 30 دنوں کے اندر اسٹیک ہولڈروں اور عام لوگوں سے رائے طلب کی ہے۔ مجوزہ اصلاحات کا مقصد منصفانہ مسابقت کو اہل بنانا، زیادہ درست اور نمائندہ ڈیٹا تیار کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ٹی آر پی سسٹم ملک بھر کے ناظرین کی متنوع اور ابھرتی ہوئی میڈیا کے استعمال کی عادتوں کی عکاسی کرتا ہے۔
مزید نمائندہ اور جدید ٹی آر پی سسٹم کی ضرورت
ہندوستان میں اس وقت تقریباً 230 ملین ٹیلی ویژن گھرانے ہیں۔ تاہم، فی الحال صرف 58,000 افراد کے میٹر ناظرین کے ڈیٹا کو حاصل کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، جو کہ کل ٹی وی گھروں میں سے صرف 0.025 فیصد کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یہ نسبتاً محدود نمونہ سائز تمام خطوں اور آبادیات میں دیکھنے کی متنوع ترجیحات کی مناسب نمائندگی نہیں کر سکتا۔
اس کے علاوہ سامعین کی پیمائش کی موجودہ ٹیکنالوجی ابھرتے ہوئے پلیٹ فارموں جیسے کہ اسمارٹ ٹی وی، اسٹریمنگ ڈیوائس اور موبائل ایپلیکیشن پر ناظرین کی تعداد کو کافی حد تک حاصل نہیں کرتی ہے، جنھیں سامعین کے درمیان کثرت سے اپنایا جا رہا ہے۔ ابھرتے ہوئے دیکھنے کے پیٹرن اور موجودہ پیمائش کے فریم ورک کے درمیان یہ فرق ریٹنگ کی درستگی کو متاثر کر سکتا ہے جس کے نتیجے میں براڈکاسٹروں کے لیے آمدنی کی منصوبہ بندی اور برانڈ کے لیے اشتہاری حکمت عملی متاثر ہو سکتی ہے۔
ان پیش رفتوں کو تسلیم کرتے ہوئے، ایک متحرک میڈیا ماحول میں عصری مواد کی کھپت کی عادتوں کی بہتر عکاسی کرنے کے لیے ٹیلی ویژن کی درجہ بندی کے نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
موجودہ ٹی آر پی سسٹم کے ساتھ مسائل
- بی اے آر سی (براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کونسل) فی الحال ٹی وی کی درجہ بندی فراہم کرنے والی واحد ایجنسی ہے۔
- یہ ایک اہم رجحان ہونے کے باوجود منسلک ٹی وی ڈیوائس کے ناظرین کو ٹریک نہیں کرتا ہے۔
- موجودہ پالیسیوں میں داخلے کی رکاوٹیں تھیں جنہوں نے نئے کھلاڑیوں کو ٹی وی ریٹنگ کے شعبے میں داخل ہونے کی حوصلہ شکنی کی۔
- کراس ہولڈنگ پابندیوں نے براڈکاسٹروں یا مشتہرین کو ریٹنگ ایجنسیوں میں سرمایہ کاری کرنے سے روک دیا۔
کیا تجویز کیا جا رہا ہے
ان مسائل کو حل کرنے کے لیے، وزارت نے موجودہ رہنما خطوط میں اہم ترامیم کا مسودہ تیار کیا ہے:
- شق 1.4 میں ترمیم کر کے پہلے کی ضرورت کو بدل دیا گیا ہے کہ کمپنی کے میمورنڈم آف ایسوسی ایشن (ایم او اے) میں کنسلٹنسی یا مشاورتی خدمات جیسی کوئی بھی سرگرمی شامل نہیں ہوگی، جسے تعمیل کرنے میں آسان پروویژن کے ساتھ بدلا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ”کمپنی کوئی ایسی سرگرمی نہیں کرے گی جیسے کنسلٹنسی یا کوئی ایسا مشاورتی کردار، جو اس کے بنیادی مقصد کے ساتھ مفادات کے ممکنہ تصادم کا باعث بنے۔“
- پابندی والی شقوں (1.5 اور 1.7) کو ہٹا دیں جو داخلے میں رکاوٹ کے طور پر کام کر رہی تھیں۔
مجوزہ ترامیم کا مقصد متعدد ایجنسیوں کو صحت مند مسابقت کو فروغ دینے، نئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے اور خاص طور پر منسلک ٹی وی پلیٹ فارموں کے لیے زیادہ قابل اعتماد اور نمائندہ ڈیٹا فراہم کرنا ہے۔ جیسے جیسے دیکھنے کی عادات تیار ہوتی ہیں، اسی طرح ہمیں ان کی پیمائش بھی کرنی چاہیے۔ یہ ترامیم براڈکاسٹروں، مشتہرین اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کی جانب سے ریٹنگ ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے مزید سرمایہ کاری کو بھی اہل بنائے گی۔ ان اصلاحات کے ساتھ، ہندوستان کا مقصد ایک زیادہ شفاف، جامع اور ٹیکنالوجی پر مبنی ٹی وی درجہ بندی کا ماحولیاتی نظام بنانا ہے۔
اپنی رائے کا اشتراک کریں
اگر آپ ناظرین، براڈکاسٹر، مشتہر یا متعلقہ شہری ہیں، تو آپ نوٹس کے اجرا کے اس مہینے کے آخر میں اپنی رائے sobpl-moib[at]nic[dot]in پر بھیج سکتے ہیں۔
سرکاری مسودہ میں ترامیم اور پالیسی رہنما خطوط کے لیے، https://mib.gov.in/sites/default/files/2025-07/notice-seeking-comments-on-trp_0.pdf ملاحظہ کریں۔
ہندوستان میں ٹیلی ویژن ریٹنگ ایجنسیوں کے لیے پالیسی گائیڈ لائنز (2014) تک یہاں رسائی حاصل کی جا سکتی ہے: https://mib.gov.in/sites/default/files/2025-07/policy-guidelines-for-television-rating-agencies-in-india-dt-16.01.2014-1۔
**************
ش ح۔ ف ش ع
03-07-2025
U: 2422
(Release ID: 2141950)