امور داخلہ کی وزارت
امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج چھتیس گڑھ کے نوا رائے پور میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ بات چیت کی
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں جب مارچ 2026 میں ملک ماؤنوازوں سے آزاد ہو جائے گا، وہ لمحہ آزادی کے بعد سب سے اہم لمحات میں سے ایک ہو گا
جب ماؤنواز متاثرہ علاقے کا بچہ ہاتھ میں بندوق کے بجائے پنسل پکڑتا ہے تو نہ صرف ایک خطہ بلکہ پورے ملک کا مستقبل سنور جاتا ہے
ماؤنواز تشدد غریبوں اور آدیواسیوں کے لیے ایک بڑی ہولناکی رہی ہے
جب ماؤنوازوں سے آزادی کی فتح کی داستان لکھی جائے گی تو سیکورٹی فورسز کی محنت، قربانی اور شہادت کو سنہری حروف میں لکھا جائے گا
جس علاقے میں نکسل ازم ختم ہو رہا ہے، وہاں ہماری حکومت اناج، صحت کی سہولیات، تعلیم، مکانات اور پینے کا صاف پانی فراہم کر کے لال دہشت کو مکمل طور پر ختم کر رہی ہے
Posted On:
23 JUN 2025 8:14PM by PIB Delhi
امو رداخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج چھتیس گڑھ کے نوا رائے پور میں سیکورٹی فورسز کے جوانوں کے ساتھ بات چیت کی۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی، نائب وزیر اعلیٰ جناب وجے شرما، مرکزی داخلہ سکریٹری، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر، بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر سینئر افسران میٹنگ میں موجود تھے۔

سیکورٹی اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے مرکزی مسلح پولیس فورسز، کوبرا ٹیموں، چھتیس گڑھ پولیس اور ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ (ڈی آرجی ) کی ہمت، بہادری، قربانی اور لگن کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا، "مجھے پورا یقین ہے کہ یہ ہماری سیکورٹی فورسز کی بہادری اور انتھک کوششیں ہیں جو نکسلزم کے خلاف جنگ کو کامیاب بناتی ہیں۔"
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے جس طرح بے پناہ ہمت، صبر اور عزم کے ساتھ ماؤنوازوں کے ٹھکانوں کو ختم کیا ہے اس نے پوری دنیا کی سیکورٹی فورسز کو حیران کر دیا ہے۔ "میں جانتا ہوں کہ ہمارے جوان جو کچھ حاصل کرنے کے لیے نکلے ہیں، وہ ہمیشہ پورا کرتے ہیں،" انہوں نے مزید کہا۔ جناب شاہ نے مزید زور دے کر کہا، "یہ ہماری سیکورٹی فورسز پر بھروسہ ہے جس سے متاثر ہوا میں اس بات کا اعادہ کرتا رہتا ہوں کہ ہم 31 مارچ 2026 سے پہلے نکسل ازم کو ختم کر دیں گے۔"
جناب امیت شاہ نے کہا کہ نکسل ازم غریب قبائلی علاقوں کے لیے ایک بڑی تباہی رہا ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ 35 سالوں میں تقریباً 40,000 افراد ہلاک ہوئے، جب کہ بہت سے لوگ معذور ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نکسل تشدد نے غریب قبائلی آبادی کو خوراک، بجلی، تعلیم، رہائش، بیت الخلا اور پینے کے صاف پانی جیسی بنیادی ضروریات سے محروم کر دیا ہے - صنعتی ترقی کے کسی بھی امکان کو چھوڑ دیں۔ پورے علاقے کئی دہائیوں تک غلامی جیسے حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور تھے، اور اس مصیبت کی جڑ نکسل ازم تھی۔ وزیر داخلہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ جیسے جیسے ماؤنوازوں کو مختلف خطوں سے ختم کیا جا رہا ہے، چھتیس گڑھ حکومت خوراک، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، بجلی، رہائش، صفائی ستھرائی اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے – اس طرح لوگوں کو ترقی کی مرکزی دھارے سے جوڑ رہی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا، "جب ایک بچہ بندوق کی بجائے پنسل اٹھاتا ہے اور 'کا، کھا، گا' لکھنا شروع کرتا ہے، تو اس سے صرف اس بچے کا نہیں، بلکہ پوری قوم کا مستقبل بدل جاتا ہے۔ وہ لمحہ بہت قریب ہے۔"
جناب امت شاہ نے کہا کہ جب پی ایم مودی کی قیادت میں مارچ 2026 میں ملک ماؤنوازوں سے آزاد ہو جائے گا، تو یہ آزادی کے بعد سب سے اہم لمحات میں سے ایک ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جب نکسل ازم کے خاتمے کی تاریخ لکھی جائے گی تو ہماری سیکورٹی فورسز کی قربانی، لگن اور محنت سنہری حروف میں لکھی جائے گی۔
جناب امت شاہ نے نئی رائے پور، چھتیس گڑھ میں کتاب ’لیور اوینا‘ کا اجرا بھی کیا۔ یہ کتاب ماؤنواز تشدد کے متاثرین کی زندگیوں پر مبنی ہے۔ اس سے ان معصوم اور نہتے لوگوں کے درد کو سمجھنے میں مدد ملے گی جو نکسلیوں کے بے رحمانہ تشدد کا شکار ہوئے تھے۔ اس سے ان لوگوں کی آنکھیں بھی کھلیں گی جو انسانی حقوق کے نام پر ماؤنوازوں کے تئیں ہمدردی ظاہر کرتے ہیں اور انہیں بے نقاب کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
******
U.No:2073
ش ح۔ح ن۔س ا
(Release ID: 2139056)