وزیراعظم کا دفتر
بھارت- کروشیا کے رہنماؤں کا بیان
Posted On:
19 JUN 2025 5:57PM by PIB Delhi
جمہوریہ کروشیا کے وزیر اعظم جناب آندرج پلینکوویچ کی دعوت پر جمہوریہ ہند کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 18 جون 2025 کو کروشیا کا سرکاری دورہ کیا ۔ یہ کسی بھارتی وزیر اعظم کا کروشیا کا پہلا دورہ ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اعلی سطحی تبادلوں کی بڑھتی ہوئی رفتار کو مضبوط کرنا ہے ۔
وزیر اعظم پلینکوویچ اور وزیر اعظم مودی نے دو طرفہ تعلقات کو مزید آگے بڑھانے ، بھارت-یورپی یونین اسٹریٹجک شراکت داری اور کثیرجہتی فورموں میں باہمی تعاون پر جامع تبادلہ خیال کیا ۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بھارت اور کروشیا کے درمیان قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں ، جن کی جڑیں جمہوریت ، قانون کی حکمرانی ، تکثیریت اور مساوات کی مشترکہ اقدار میں پیوست ہیں ۔
وزیر اعظم مودی کے دورے نے دو طرفہ شراکت داری کو ایک نئی رفتار دی ہے ، جس سے دونوں معیشتوں کے درمیان خاص طور پر سیاحت ، تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تعاون کو اجاگر کیا گیا ہے ۔ دونوں وزرائے اعظم نے مندرجہ ذیل معاہدوں پر دستخط کا خیر مقدم کیا: (i) زرعی تعاون پر مفاہمت نامہ ؛ (ii) سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون کا پروگرام ؛ (iii) ثقافتی تبادلے کا پروگرام (سی ای پی) اور (iv) زگریب یونیورسٹی میں ہندی چیئر کے قیام کے لیے مفاہمت نامہ ۔
دونوں رہنماؤں نے بھارت-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری (آئی ایم ای سی) پہل سمیت کنیکٹی وٹی کو بہتر بنانے کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے دونوں ممالک کی طویل سمندری روایات کے پیش نظر بندرگاہوں اور جہاز رانی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ۔ دونوں فریقوں نے کروشیا کی وسطی یورپ کے لیے بحیرہ روم کے گیٹ وے کے طور پر خدمات انجام دینے کی صلاحیت کو مزید تلاش کرنے پر اتفاق کیا ۔
اس تناظر میں ، انہوں نے سمندر سے متعلق بین الاقوامی قوانین کے مکمل احترام کا بھی اعادہ کیا جیسا کہ یو این سی ایل او ایس میں نیز سمندری سلامتی اور بین الاقوامی امن و استحکام کے فائدے کے لیے خودمختاری ، علاقائی سالمیت اور جہاز رانی کی آزادی کے اصولوں کے لیے ظاہر ہوتا ہے ۔
سائنس ، ٹیکنالوجی اور اختراع کے شعبے میں ، دونوں وزرائے اعظم نے مشترکہ تحقیق اور ترقی کے لیے دونوں ممالک کے سائنسی اداروں اور یونیورسٹیوں کو جوڑنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔ دونوں فریقوں نے طویل مدتی تحقیقی تعاون کے لیے نوجوان محققین کے تبادلے کو آسان بنانے پر اپنی آمادگی کا اظہار کیا اور سائنسی برادری کے اندر نیٹ ورکنگ کی حوصلہ افزائی کی تاکہ بہترین طورطریقوں کا اشتراک کیا جا سکے اور قابل عمل ٹیکنالوجیز تیار کی جا سکیں ۔
دونوں وزرائے اعظم نے دفاعی تعاون سے متعلق 2023 کے مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کا ذکر کیا اور دفاعی تعلقات کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ۔ مزید برآں تعاون اور باقاعدہ بات چیت کے ذریعے قومی دفاعی صنعتوں کے درمیان تعاون کے مواقع تلاش کرنے پر زور دیا جائے گا ۔
ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو تعاون کے لیے ایک اہم شعبے کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ کروشیائی اور ہندوستانی سائنسی ماحولیاتی نظام صحت کی دیکھ بھال ٹیک، ایگری ٹیک، کلین ٹیک، مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ اور سائبر سیکیورٹی جیسے شعبوں میں کام کرنے والے انکیوبیشن سینٹرز اور اسٹارٹ اپس کے درمیان اسٹریٹجک تعاون سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ دونوں وزرائے اعظم نے ہندوستان-کروشیا اسٹارٹ اپ برج کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر اتفاق کیا تاکہ اسٹارٹ اپس کے درمیان اختراع اور تعاون کو فروغ دیا جاسکے۔
مضبوط ثقافتی تبادلے کو اعتراف کرتے ہوئے، دونوں فریقوں نے 2026-2030 کی مدت کے دوران ثقافتی شعبے میں تعلق گہرا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ثقافت کو دونوں ممالک کے درمیان عوام سے عوام کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک طاقتور ہتھیار کے طور پر تسلیم کیا۔
انہوں نے دوطرفہ تعاون کے مختلف شعبوں میں توسیعی مصروفیات کی حمایت میں مہارتوں کی ترقی اور اہلکاروں کی نقل و حرکت کی اہمیت کو تسلیم کیا، اور دونوں ممالک کے درمیان افرادی قوت کی نقل و حرکت پر مفاہمت کی یادداشت پر تیزی کے ساتھ حتمی نتیجہ پر پہنچنے پر اتفاق کیا۔
وزیر اعظم مودی نے 22 اپریل 2025 کو ہندوستان کے جموں و کشمیرمیں واقع پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد کی گئی حمایت اور یکجہتی کے لیے وزیر اعظم پلنکووچ اور کروشیا کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں فریقوں نے دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کی مذمت کی جس میں بین الاقوامی اور سرحد پار دہشت گردی بھی شامل ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف اپنے عدم برداشت کے نقطہ نظر کا اعادہ کیا اور کسی بھی صورت میں ایسی کارروائیوں کے جواز کو مسترد کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حملوں کے ذمہ داروں کا احتساب ہونا چاہیے اور دہشت گردوں کو پراکسی کے طور پر استعمال کرنے کی مذمت کی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی عالمی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی، اس میدان میں اہم بین الاقوامی کنونشنز اور پروٹوکولز اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مکمل نفاذ کی حمایت کے اپنے مستقل موقف کا اظہار کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ، ایف اے ٹی ایف اور علاقائی میکانزم کے ذریعے دہشت گردی کی مالی معاونت کے نیٹ ورکس کوتوڑنے، محفوظ پناہ گاہوں کے خاتمے، دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے اور دہشت گردی کے مرتکب افراد کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا۔ انہوں نے تمام اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے ذریعہ نامزد کردہ دہشت گردوں اور دہشت گرد اداروں، متعلقہ پراکسی گروپس، ان کےسہولت کاروں اورمالی معاونت فراہم کرنے والوں بشمول 1267 یو این ایس سی سینکشز کمیٹی کے تحت دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائیوں پر بھی زور دیا۔
دونوں وزرائے اعظم نے یوکرین میں جنگ سمیت باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور ومسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے احترام پر مبنی یوکرین میں منصفانہ اور دیرپا امن کی حمایت کا اظہار کیا۔ دونوں رہنمائوں نے مشرق وسطیٰ میں سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کم کرنے پر زور دیا۔ رہنماؤں نے بین الاقوامی قانون اور خودمختاری کے باہمی احترام اور مؤثر علاقائی اداروں کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پر مبنی آزاد، کھلے، پرامن اور خوشحال ہند-بحرالکاہل کو فروغ دینے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں فریقوں نے کثیرجہتی کے لیے اپنی مضبوط وابستگی اور قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظم کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے نظام میں اصلاحات خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس کی مستقل اور غیر مستقل دونوں قسموں میں توسیع کی فوری ضرورت پر زور دیا، تاکہ اسے مزید جامع، شفاف، موثر، جوابدہ،کارآمد اور عصری جغرافیائی سیاسی حقائق سے بہتر طور پر ہم آہنگ کیا جا سکے۔
دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور یورپی یونین، دو سب سے بڑی جمہوریتوں، کھلی منڈی کی معیشتوں، اور تکثیری معاشروں کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو نئی رفتاردینے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے ایک برس کے دوران باہمی طور پر فائدہ مند بھارت-ای یو ایف ٹی اے کو انجام دینے کی اہمیت پر زور دیا، جیسا کہ فروری 2025 میں ای یو کالج آف کمشنرز کے ہندوستان کے تاریخی دورے کے دوران اتفاق کیا گیا تھا۔
ہندوستانی فریق نے کروشیا کی طرف سے ان کی گرمجوشی سے مہمان نوازی کے لیے شکریہ ادا کیا۔ دونوں وزرائے اعظم نے اس دورے کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا اور ہندوستان اور کروشیا کے درمیان شراکت داری کو وسعت دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
*****
ش ح- م ع ۔م ش۔ ف ر- ت ا
UR No-1912
(Release ID: 2137774)
Read this release in:
Telugu
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam