زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے ’قومی زرعی – قابل احیا توانائی سربراہ اجلاس 2025‘ میں شرکت کی


زراعت اور قابل تجدید توانائی کو یکجا کرکے نئے ماڈل تیار کرنے پر بات چیت ہوئی

’’ ہمارے کاشتکار صرف خوراک فراہم کار ہی نہیں بلکہ توانائی فراہم کرنے والے بھی بن سکتے ہیں‘‘- جناب شیوراج سنگھ

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے پیداوار میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے- جناب چوہان

شمسی توانائی ماحول کی بچت میں سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے- جناب شیوراج سنگھ چوہان

مربوط کاشتکاری کو حاشیے پر موجود کاشتکاروں کے لیے فروغ دیا جانا چاہئے: مرکزی وزیر جناب چوہان

Posted On: 04 JUN 2025 6:08PM by PIB Delhi

زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج نئی دہلی میں نیشنل سولر انرجی فیڈریشن آف انڈیا (این ایس ای ایف آئی) کے زیر اہتمام قومی زراعت –قابل احیا توانائی کانفرنس 2025 میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے زراعت اور قابل تجدید توانائی سے متعلق فیڈریشن کی رپورٹ اور سالانہ حوالہ جاتی کتاب کا اجرا کیا۔ کانفرنس کا انعقاد زراعت کے شعبے میں قابل تجدید توانائی کے انضمام کے حوالے سے پالیسی سازوں، ماہرین اور کسانوں کے درمیان بات چیت اور تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے کیا گیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PFZM.jpg

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جانب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا، "محترم وزیر اعظم نے مجھے زراعت، کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کی وزارت کی ذمہ داری سونپی ہے، میں مجھے دی گئی ہر ڈیوٹی کو پوری لگن کے ساتھ نبھانے کی کوشش کرتا ہوں۔ 15 روزہ 'وکِسِٹ کرشی سنکلپ ابھیان' 29 مئی سے جاری ہے، جموں، میں 29 مئی کو جموں کا دورہ کر رہا ہوں۔ اتر پردیش، پٹنہ، اور مہاراشٹر، اور میں اپنے کسان بھائیوں اور بہنوں سے ملنے کے لیے ملک بھر کا سفر جاری رکھوں گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002TWN0.jpg

انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کی خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے چھ موثر اقدامات پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے: پیداوار میں اضافہ، پیداواری لاگت میں کمی، پیداوار کی منصفانہ قیمتوں کو یقینی بنانا، نقصان کی صورت میں معاوضہ فراہم کرنا، آئندہ نسلوں کے لیے زمین کو محفوظ رکھنے کے لیے کھادوں کا متنوع اور متوازن استعمال۔ انہوں نے زمین کی زرخیزی کو برقرار رکھنے کے لیے نامیاتی کاشتکاری کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003SOOE.jpg

جناب چوہان نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، 2014-15 سے زرعی پیداوار میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے، مجموعی پیداوار میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جہاں گندم، چاول، مکئی اور مونگ پھلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے وہیں اب دالوں اور تیل کے بیجوں کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00442XF.jpg

"ہندوستان زراعت کے بغیر نہیں چل سکتا،" انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی 50فیصد آبادی اب بھی روزگار کے لیے زراعت پر انحصار کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدلتے وقت کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے مربوط کاشتکاری کے نظام کو اپنانا ہوگا۔ ان نظاموں کے ذریعے، معمولی کسان اپنی زمین کے ہر حصے کا زیادہ سے زیادہ استعمال کر سکتے ہیں اور خوشحالی کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔

جناب چوہان نے کہا کہ شمسی پینل کسانوں کو بجلی فراہم کرنے کا ایک بڑا ذریعہ ہو سکتے ہیں، اور یہ کہ پی ایم – کسم اسکیم ان کے لیے توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اس سمت میں کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کھیتوں میں بلند شمسی پینل نصب کرنے کا ماڈل بھی تجویز کیا جس کے نیچے فصلیں اگ رہی ہوں، یہ بتاتے ہوئے کہ اس طرح کے ماڈل چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کو خوراک اور توانائی فراہم کرنے والے دونوں میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اس ماڈل پر مزید سنجیدگی سے غور کرنے اور اسے ترقی دینے پر زور دیا اور یقین دلایا کہ اگر اس کے موثر اور جدید ورژن سامنے لائے جائیں تو حکومت یقینی طور پر اس کے نفاذ میں تعاون فراہم کرے گی۔

اپنے خطاب کے آخر میں جناب چوہان نے ہر ایک سے 5 جون کو عالمی یوم ماحولیات کو بامعنی اہمیت دینے کی اپیل کی اور کہا کہ شمسی توانائی ماحولیاتی تحفظ میں سنگ میل بن سکتی ہے۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن-ع ر)

U.No:1448


(Release ID: 2133955)