بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت اور جاپان کے درمیان بحری شعبے کے تعلقات کو وسیع کرنے پر اتفاق


مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے اوسلو، ناروے میں جاپان کے نائب وزیر جناب تیرادا یوشی‌میچی سے باہمی بات چیت کی

بھارت اور جاپان نے جہاز سازی، بندرگاہوں کی ترقی، اسمارٹ جزائر اور بحری شعبے سے متعلق تربیت میں تعاون کو فروغ دینے پر بات چیت کی تاکہ عالمی سطح پر ایک پائیدار مستقبل کو یقینی بنایا جا سکے

‘‘نائب وزیر تیرادا یوشی‌میچی نے کہا کہ جاپان  کی بحری شعبے میں تعاون میں دلچسپی ہے؛ جہاز سازی اور سی فیررز کی تربیت پر مثبت بات چیت ہوئی ’’

‘‘ جناب سربانند سونووال نے کہا کہ بھارت اور جاپان بحری تعلقات کے شعبے میں تعاون کو فروغ دیں گے تاکہ ایک پائیدار اور باہمی طور پر فائدہ مند مستقبل کو فروغ دیا جا سکے ’’

Posted On: 02 JUN 2025 5:36PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج اوسلو میں جاپان کے بین الاقوامی امور اور زمین، بنیادی ڈھانچہ ، ٹرانسپورٹ اور سیر و تفریح ( ایم ایل آئی ٹی ٹی ) کی وزارت میں نائب وزیر تراڈا یوشی میچی کے ساتھ باہمی میٹنگ کی۔ میٹنگ میں دونوں ممالک کے درمیان بحری تعلقات کے شعبے کو مزید وسیع کرنے کے مقصد کے ساتھ، جاپانی شپ یارڈز کی سرمایہ کاری، بندرگاہوں کی ڈیجیٹلائزیشن اور گرین پورٹ کے اقدامات پر تعاون، تحقیق و ترقی کے تعاون میں  فروغ ، انسانی وسائل میں اضافے، جاپان میں بھارتی بحری جہازوں کی ملازمت سمیت متعدد شعبوں پر بات چیت ہوئی۔

دونوں وزراء نے انڈمان نکوبار جزائر اور لکشدیپ جزائر کو اسمارٹ جزائر میں تبدیل کرنے کے لیے پائیدار ٹیکنالوجیز، تباہی سے بچنے والے بنیادی ڈھانچے اور بہتر کنیکٹیویٹی کے استعمال کے بارے میں بھی تبادلہ ٔخیال کیا۔ جزیروں کے علاقوں کو ترقی دینے میں جاپان کی بھرپور مہارت کا اعتراف کرتے ہوئے، جناب سربانند سونووال نے کہا کہ ‘‘ اس  شعبے میں جاپان کی مہارت قابل قدر ہے۔  انڈمان اور نکوبار اور لکش دیپ جزائر میں مشترکہ کام کرنے کی گنجائش  موجود ہے ، خاص طور پر قابل تجدید توانائی کی تعیناتی، اسمارٹ موبلیٹی سسٹمز اور  مشترکہ ڈجیٹل موبلیٹی نظام میں ۔ ان اقدامات سے تحفظ اور علاقائی بحری شعبے میں سلامتی کی مشترکہ کوششوں سے  ہماری وابستگی کے عزم کا اظہار ہوتا ہے  ۔ ’’

میٹنگ میں بھارتی اور جاپانی شپ یارڈز کے درمیان شراکت بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ، جس میں گرین فیلڈ سرمایہ کاری میں آندھرا پردیش میں اماباری شپ بلڈنگ اور دیگر شامل ہیں۔ باہمی تعاون کے لیے صاف ستھری توانائی کے مرکز کے طور پر بندرگاہوں اور سمندری صنعتی کلسٹروں کے مشترکہ فروغ کے مواقع کا بھی جائزہ لیا گیا۔ جناب سونووال نے جاپانی جہاز سازی کی سرکردہ کمپنیوں جیسے اماباری شپ بلڈنگ، جے ایم یو سی، کناگاوا ڈاک یارڈ اور متسوبشی ہیوی انڈسٹریز میں بھارت کی دلچسپی کا اظہار کیا تاکہ بھارتی یارڈز کے ساتھ مشترکہ پروجیکٹوں اور اشتراک کے  انتظامات کو  بروئے کار لایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ‘‘ جہاز سازی اور جہاز کی مرمت میں جاپان کی مہارت کو اچھی طرح سے تسلیم کیا  گیا ہے اور ہمیں اس شعبے میں تعاون کی بڑی گنجائش نظر آتی ہے۔ ہم جاپان کی تین بڑی بحری شعبے سے تعلق رکھنے والی کمپنیوں این وائی کے لائن ، ایم او ایل اور کے لائن کو بھی مدعو کرتے ہیں کہ وہ بھارت کے بڑھتے ہوئے بحری شعبے میں مشترکہ پروجیکٹوں اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں۔ بھارت کے جہاز رانی کے وزیر جناب سربانند سونووال نے یہ بھی کہا کہ جاپانی شپ یارڈز ، بندرگاہوں کی ڈیجیٹائزیشن اور گرین پورٹ کے اقدامات میں تعاون سے بھارت میں سرمایہ کاری  کی جا سکے گی ۔ ’’

اس موقع پر اظہارِخیال کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ ‘‘ بھارت اور جاپان کے درمیان تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے ، جو روحانی وابستگی اور مضبوط ثقافتی اور تہذیبی رشتوں سے منسلک ہے۔ کواڈ فریم ورک اور انڈیا-جاپان-آسٹریلیا سپلائی چین ریزیلینس انیشیٹو ( ایس سی آر آئی )  کے تحت ہمارا تعاون ، علاقائی بحری سلامتی میں بھارت کی قیادت اور علاقائی بحری سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کا عکاس ہے۔ بین الاقوامی سولر الائنس ( آئی ایس اے ) ، کوالیشن فار ڈزاسٹر ریزئیلنٹ انفرا اسٹرکچر  ( سی ڈی آر آئی)  کے لیے اتحاد اور لیڈرشپ گروپ فار انڈسٹری ٹرانزیشن ( لیڈ آئی ٹی ) جیسے اقدامات سے بھارت اپنے بحری شعبے کو ، عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی بصیرت مند قیادت میں تبدیل کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔  بھارت  ‘میری ٹائم انڈیا ویژن 2030 ’ اور‘ میری ٹائم امرت کال ویژن 2047 ’ کے تحت بندرگاہ سے متعلق بنیادی ڈھانچے  گرین شپنگ ، شپ بلڈنگ اور ڈجیٹلائزیشن  کو فروغ دے رہا ہے اور بھارت ، یکسر تبدیلی والے ،اِن اقدامات میں  جاپان کی شمولیت کا خواہشمند ہے۔

جاپان کے زمین،  بنیادی ڈھانچہ ، ٹرانسپورٹ اور سیر و تفریح (ایم ایل آئی ٹی) کے نائب وزیر تراڈا یوشی میچی نے کہا کہ بھارت اور جاپان کے درمیان کافی وسیع تعلقات ہیں۔ جاپان ، بھارت کے ساتھ ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں مصروف رہا ہے لیکن اب  بحری شعبے  میں بھی اس کی دلچسپی ہے۔  جہاز سازی اور بحری جہازوں کی تربیت میں باہمی تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس پر مثبت غور و فکر کیا گیا۔ انہوں نے اس ملاقات پر اطمینان کا بھی اظہار کیا۔

بحری تربیت اور ترقی کے ساتھ ساتھ تحقیق اور ترقی میں تعاون میں باہمی تعلقات کو وسیع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، دونوں فریقوں نے بحری شعبے میں ، خاص طور پر پائیدار بحری شعبے سے متعلق ٹیکنالوجیز اور اگلی نسل کے جہاز کے ڈیزائن پر تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ جناب سونووال نے کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ (سی ایس ایل)،  بھارتی یونیورسٹیوں اور عوامی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کے لیے امید افزا مواقع حاصل کرنے کے لیے ایک فریم ورک وضع کرنے کی خاطر مفاہمت نامے کے لیے بھارت کی دلچسپی کا بھی اظہار کیا۔

بھارت کے انسانی سرمائے کے فروغ اور روزگار کے بارے میں، جناب سربانند سونووال نے کہاکہ ‘‘ بھارت کے پاس اس وقت 154000 سے زیادہ تربیت یافتہ بحری جہاز ہیں ، جو جاپان کی بحری افرادی قوت کی مدد اور ان کی تکمیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جاپان کے بحری شعبے کے بارے میں بھرپور بحری علم کے ساتھ صلاحیت بڑھانے کے لیے، ہم جاپان کے لیڈروں کے لیے اسے ایک بہترین موقع کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ سمندری مہارت کو مضبوط بنانے ، انڈین سیفیئررز کی تربیت،  ہمارے بحری تعاون کا سنگ بنیادہے ۔  بھارت ساختی پروگراموں کے ذریعے بھارتی انجینئروں اور کارکنوں کو تربیت دینے میں جاپان کے بحری  شعبے کے ساجھیدار  کے طو رپر دلچسپی کو آسان بنانے کے لیے تیار  ہے اور خواہشمند ہے۔ ’’

بھارت ، گجرات کے لوتھل میں نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج میوزیم ( این ایم ایچ سی ) تیار کر رہا ہے۔ اس کا مقصد  ، بھارت کی مالا مال سمندری تاریخ اور میراث کو ظاہر کرنا ہے۔ یہ سمندری شعبے میں ثقافتی سیاحت، تعلیم اور تحقیق کے لیے عالمی معیار کے مرکز کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ جناب سربانند سونووال نے اس پروجیکٹ کے لیے جاپان کو شراکت دار بنانے کے لیے بھارت کی دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیر  موصوف نے اس سلسلے میں مفاہمت کے ایک اقرار نامے کو جلد حتمی شکل دینے کی امید ظاہر کی۔ انہوں نے  جاپان کے نائب وزیر تراڈا یوشی میچی کو اس سال 27 اور 31 اکتوبر کے درمیان ممبئی میں شامل ہونے کی بھی دعوت دی۔ یہ اہم تقریب سمندری شعبے میں سرمایہ کاری، تعاون، اختراعات اور ترقی کے مواقع کی تلاش اور سہولت حاصل کرنے کے لیے عالمی میری ٹائم کمیونٹی کے اہم فریقوں کو یکجا کو کرے گی۔

ملاقات کے بعد، جناب سربانند سونووال نے کہا کہ ‘‘ مضبوط اور گہرے ہند -جاپان تعلقات کی جڑیں باہمی اعتماد اور مشترکہ اقدار - جمہوریت، آزادی، اور تہذیبی تعلق سے جڑی ہوئی ہیں۔  نائب وزیر تراڈا یوشی میچی  کے ساتھ آج کی بات چیت نے ہمارے سمندری تعاون کو مزید فروغ دینے کی راہ ہموار کی ہے۔  بھارت کا مقصد 2027 ء تک جاپان کے ساتھ پانچ ٹریلین ین ( 3.2 لاکھ کروڑ روپے) کی سرمایہ کاری کے ہدف کے ساتھ نئی بلندیوں تک پہنچنا  ہے۔  بھارت ایک پائیدار مستقبل کی  سمت  جاپان کے ساتھ مل کر کام کرے گا، جس کی رہنمائی جدید سمندری تعاون کے ہمارے مشترکہ ویژن سے ہو گی ، جو دونوں ممالک کے لیے عالمی ترقی اور باہمی فائدے میں بامعنی تعاون ہوگا ۔ ’’

میٹنگ میں اونیشی یاسوشی، میری ٹائم بیورو، ایم ایل آئی ٹی، ہیوکی مکی، میری ٹائم بیورو، ایم ایل آئی ٹی، ایہارا تاکمار، فرسٹ سکریٹری، ناروے میں جاپان کے سفارت خانے اور کیمورا ہیروکو نے تراڈا یوشی میچی کے ساتھ شرکت کی۔ مرکزی وزیر کے ساتھ ناروے میں بھارت کے سفیر ڈاکٹر اکینو ومل، ایم او پی ایس ڈبلیو کے جوائنٹ سکریٹری (جہاز رانی) وینکٹیساپتی ایس؛ مندیپ سنگھ رندھاوا، ڈائریکٹر (ایم اے اینڈ ایم ٹی)، پونیت اگروال، ایڈیشنل سکریٹری اور مالیاتی مشیر، ایم او پی ایس ڈبلیو، مدھو ایس نائر، سی ایم ڈی، کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ، امیت کمار، آئی اے ایس، پرائیویٹ سکریٹری، ایم او پی ایس ڈبلیو سمیت دیگر افسران موجود تھے ۔

01118RVV.jpg

0222I97B.jpg

0333B679.jpg

04444B95.jpg

............

( ش ح ۔ ش م ۔ ع ا )

U. No. 1371


(Release ID: 2133360)