وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اتر پردیش کے کانپور میں تقریباً  47,600 کروڑ روپے کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا ، افتتاح کیا


آپریشن سندور میں دنیا نے ہندوستان کے مقامی ہتھیاروں اور میک ان انڈیا کی طاقت کو دیکھا ہے: وزیر اعظم

بڑے میٹرو شہروں میں جو بنیادی ڈھانچہ ، سہولیات ، وسائل دستیاب ہیں ، وہ اب کانپور میں بھی نظر آ رہے ہیں: وزیر اعظم

ہم یوپی کو صنعتی امکانات کی ریاست بنا رہے ہیں: وزیر اعظم

Posted On: 30 MAY 2025 4:37PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اترپردیش کے کانپور  میں تقریباً  47,600 کروڑ روپے کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔ حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کانپور کا دورہ ، جو ابتدائی طور پر 24 اپریل 2025 کو طے تھا ، پہلگام میں دہشت گردانہ حملوں کی وجہ سے منسوخ کرنا پڑا۔ انہوں نے کانپور کے سپوت جناب شوبھم دویدی کو خراج عقیدت پیش کیا ، جو اس وحشیانہ حملے کا شکار ہوئے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ملک بھر میں بہنوں اور بیٹیوں کے درد، تکلیف، ناراضگی اور اجتماعی غم و غصے کو گہرائی سے محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجتماعی غصہ، آپریشن سندور کے سامنے آنے کے ساتھ ہی دنیا بھر میں دیکھا گیا۔ انہوں نے آپریشن سندور کی کامیابی پر زور دیا ، جہاں پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا  اور پاکستانی فوج جنگ کے خاتمے کے لیے التجا کرنے پر مجبور ہوئی۔ وزیر اعظم نے مسلح افواج کی بہادری کو سلام پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ جدوجہد آزادی کی سرزمین سے ان کی ہمت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے مضبوطی سے اس بات کا اعادہ کیا کہ دشمن ، جس نے آپریشن سندور کے دوران رحم کی بھیک مانگی تھی، اسے کسی وہم میں نہیں رہنا چاہیے، کیونکہ آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہندوستان کے تین واضح اصولوں کا خاکہ پیش کیا۔ سب سے پہلے، ہندوستان ہر دہشت گردانہ حملے کا فیصلہ کن جواب دے گا۔ اس ردعمل کے وقت، طریقہ کار اور شرائط کا تعین صرف ہندوستانی مسلح افواج کریں گی۔ دوسرا ، ہندوستان اب جوہری خطرات سے خوف زدہ نہیں ہوگا  اور نہ ہی اس طرح کے انتباہات کی بنیاد پر فیصلے کرے گا۔ تیسرا ، ہندوستان دہشت گردی کے ماسٹر مائنڈز اور انہیں پناہ دینے والی حکومتوں دونوں کو ایک ہی نظر سے دیکھے گا۔ پاکستان کے ریاستی اور غیر ریاستی اداروں کے درمیان فرق اب قبول نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے واضح طور پر زور دے کر کہا کہ دشمن جہاں کہیں بھی ہو، اسے ختم کر دیا جائے گا ۔

جناب مودی نے کہا کہ ’’آپریشن سندور نے ہندوستان کی مقامی دفاعی صلاحیتوں اور میک ان انڈیا کی طاقت کو دنیا کے سامنے پیش کیا’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ برہموس میزائل سمیت ہندوستان کے مقامی ہتھیاروں نے اہداف کو درستگی کے ساتھ نشانہ بنایا، جس سے دشمن کے علاقے میں گہرائی تک تباہی پھیلی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صلاحیت آتم نربھر بھارت کے تئیں ہندوستان کے عزم کا براہ راست نتیجہ ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ہندوستان اپنی فوجی اور دفاعی ضروریات کے لیے بیرونی ممالک پر انحصار کرتا تھا ، تاہم  ملک نے دفاعی پیداوار میں خود کفیل بننے کی کوشش کرتے ہوئے ان حالات کو تبدیل کرنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دفاع میں خود انحصاری نہ صرف معیشت کے لیے اہم ہے بلکہ قومی افتخار اور خودمختاری کے لیے بھی ضروری ہے۔ اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ ہندوستان کو اس انحصار سے آزاد کرنے کے لیے حکومت نے آتم نربھر بھارت پہل شروع کی، جناب مودی نے دفاعی خود کفالت کے حصول میں اترپردیش کے بڑے تعاون پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے نشان دہی کی کہ کانپور کی تاریخی آرڈیننس فیکٹری کی طرح سات آرڈیننس فیکٹریوں کو جدید دفاعی پیداواری اکائیوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اترپردیش میں ایک بڑی دفاعی راہداری کے قیام پر بھی روشنی ڈالی، جس میں کانپور نوڈ دفاعی شعبے میں آتم نربھر بھارت کے لیے ایک اہم مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ جب روایتی صنعتیں ایک بار ری لوکیٹ ہو چکی تھیں ، دفاعی شعبے کی بڑی کمپنیاں اب اپنی موجودگی قائم کر رہی ہیں، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ امیٹھی میں اے کے-203 رائفلوں کی تیاری پہلے ہی شروع ہوچکی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ برہموس میزائل، جس نے آپریشن سندور میں اہم کردار ادا کیا، اب اترپردیش اس کا ایک نیا گھر ہے، جو دفاعی پیداوار میں ریاست کی بڑھتی ہوئی اہمیت کی نشان دہی کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مستقبل میں کانپور اور اتر پردیش ہندوستان کے ایک بڑے دفاعی برآمد کنندہ بننے کے سفر کی قیادت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی فیکٹریاں قائم کی جائیں گی، اہم سرمایہ کاری آئے گی اور ہزاروں مقامی نوجوانوں کو روزگار کے بہترین مواقع حاصل ہوں گے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اتر پردیش اور کانپور کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانا مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی اولین ترجیح ہے، جناب مودی نے کہا کہ یہ پیش رفت صنعتوں کو فروغ دینے اور کانپور کی تاریخی شان کو بحال کرکے حاصل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے جدید صنعتوں کی ضروریات کو نظر انداز کیا، جس کی وجہ سے کانپور میں صنعتی موجودگی میں کمی واقع ہوئی۔ انہوں نے نشان دہی کی کہ خاندانی حکومتیں لاتعلق رہیں، جس کے نتیجے میں نہ صرف کانپور بلکہ پورا اترپردیش ترقی میں پیچھے رہ گیا۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ریاست کی اقتصادی ترقی کے دو بنیادی ستون ہیں اور وہ ہیں توانائی کے شعبے میں خود کفالت جس سے مستقل بجلی کی فراہمی یقینی بنتی ہے اور دوسرا مضبوط بنیادی ڈھانچہ اور کنیکٹیوٹی۔ انہوں نے 660 میگاواٹ پنکی پاور پلانٹ،  660 میگاواٹ نیویلی پاور پلانٹ،  1320 میگاواٹ جواہر پور پاور پلانٹ،  660 میگاواٹ اوبرا-سی پاور پلانٹ  اور 660 میگاواٹ خورجہ پاور پلانٹ سمیت کئی بڑے پاور پلانٹس کے افتتاح کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبے اترپردیش کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ان پاور پلانٹس کے کام کرنے سے ریاست میں بجلی کی دستیابی میں اضافہ ہوگا، جس سے صنعتی ترقی میں مزید تیزی آئے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 47,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا گیا ہے اور مختلف اقدامات کے لیے سنگ بنیاد رکھے گئے ہیں، جس سے ترقی کے عزم کو تقویت ملی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بزرگ شہریوں کے لیے مفت طبی علاج کو یقینی بناتے ہوئے آیوشمان وے وندنا کارڈ تقسیم کیے گئے ہیں، جبکہ دیگر مستفیدین کو مختلف فلاحی اسکیموں کے ذریعے امداد حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات اور ترقیاتی منصوبے کانپور اور اترپردیش کی ترقی کے لیے حکومت کی غیر متزلزل لگن کی عکاسی کرتے ہیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں دونوں ایک جدید اور ترقی یافتہ اترپردیش کی تعمیر کے لیے فعال طور پر کام کر رہی ہیں، جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بنیادی ڈھانچہ، سہولیات اور وسائل جو کبھی بڑے میٹرو شہروں کے لیے مخصوص تھے، اب کانپور میں نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کچھ سال پہلے حکومت نے کانپور کو اپنی پہلی میٹرو سروس دی تھی اور آج کانپور میٹرو کی اورینج لائن کانپور سینٹرل تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو نیٹ ورک، جو ایلیویٹڈ کے طور پر شروع ہوا تھا، اب شہر کے اہم علاقوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے جوڑتے ہوئے زیر زمین تک پھیل گیا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ کانپور میٹرو کی توسیع کوئی عام منصوبہ نہیں ہے، بلکہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کس طرح پرعزم قیادت، مضبوط قوت ارادی اور ایماندارانہ ارادے والی حکومت ملک کی ترقی کو آگے بڑھا سکتی ہے۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ کس طرح لوگوں کو شک ہوتا تھا کہ کیا کانپور میں بھیڑ بھاڑ والے علاقوں، تنگ سڑکوں اور جدید شہری منصوبہ بندی کی کمی کی وجہ سے میٹرو خدمات یا بنیادی ڈھانچے میں بڑی بہتریوں کو کبھی نافذ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان چیلنجوں کی وجہ سے کانپور اور اترپردیش کے دیگر بڑے شہر ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئے، جس سے ٹریفک کی بھیڑ بڑھ گئی اور شہر کی ترقی سست ہوگئی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج وہی کانپور اور اترپردیش ترقی میں نئے معیارات قائم کر رہے ہیں۔ جناب مودی نے کانپور کے لوگوں کے لیے میٹرو خدمات کے براہ راست فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایک بڑے تجارتی مرکز کے طور پر میٹرو تاجروں اور صارفین کے لیے نوین مارکیٹ اور بڑا چوراہا کا سفر یکساں طور پر آسان بنائے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آئی آئی ٹی کانپور کے طلباء اور عام عوام بھی سینٹرل ریلوے اسٹیشن تک پہنچنے میں سفر کے وقت کی بچت کریں گے۔ جناب مودی نے اس بات کی تصدیق کی کہ شہر کی رفتار اس کی ترقی کا تعین کرتی ہے اور یہ بہتر کنیکٹیوٹی اور نقل و حمل کی سہولیات اترپردیش کی ترقی کے ایک نئے  اور جدید امیج کی تشکیل کر رہی ہیں ۔

بنیادی ڈھانچے اور کنیکٹیوٹی میں اترپردیش کی قابل ذکر پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے اور یہ کہتے ہوئے کہ ریاست گڈھوں سے بھری سڑکوں کی اپنی سابقہ شناخت سے بہت آگے بڑھ گئی ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یوپی اب ایکسپریس ویز کے وسیع نیٹ ورک کے لیے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں کبھی لوگ شام کے بعد باہر نکلنے سے گریز کرتے تھے، اب اتر پردیش میں شاہراہیں 24/7 مسافروں سے بھری ہوئی رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانپور کے لوگ اس تبدیلی کو اوروں سے زیادہ بہتر سمجھتے ہیں۔ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ جلد ہی کانپور-لکھنؤ ایکسپریس وے سے لکھنؤ کے سفر کا وقت کم ہوکر صرف 40-45 منٹ رہ جائے گا۔ مزید برآں، لکھنؤ اور پوروانچل ایکسپریس وے کے درمیان براہ راست رابطہ قائم کیا جائے گا ، جبکہ کانپور-لکھنؤ ایکسپریس وے کو گنگا ایکسپریس وے سے جوڑا جائے گا، جس سے دونوں سمتوں میں سفر کا فاصلہ اور وقت کم ہو جائے گا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ فرخ آباد-انور گنج سیکشن میں سنگل لائن ریلوے ٹریک کی وجہ سے کانپور کے باشندوں کو طویل عرصے سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں کو 18 ریلوے کراسنگ کے سبب مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، اکثر بندشوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے سفر میں خلل پڑتا ہے۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ خطے میں ایلیویٹڈ ریل کوریڈور کی تعمیر، ٹریفک کے بہاؤ کو نمایاں طور پر بہتر بنانے، رفتار بڑھانے اور آلودگی کو کم کرنے کے لیے 1000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس پہل سے کانپور کے لوگوں کا قیمتی وقت بچے گا۔

جناب مودی نے کانپور سنٹرل ریلوے اسٹیشن پر کی جارہی تبدیلی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسے عالمی معیار کی سہولت میں اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی یہ اسٹیشن جدید سہولیات اور بنیادی ڈھانچے کے لحاظ سے ہوائی اڈے کی طرح نظر آئے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت امرت بھارت ریلوے اسٹیشن پہل کے تحت اترپردیش میں 150 سے زیادہ ریلوے اسٹیشن تیار کر رہی ہے، جس سے رابطے اور مسافروں کے تجربے میں مزید بہتری آرہی ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اترپردیش پہلے ہی ہندوستان میں سب سے زیادہ بین الاقوامی ہوائی اڈوں والی ریاست بن چکی ہے، جناب مودی نے کہا کہ شاہراہوں، ریلوے اور ہوائی راستوں میں ترقی کے ساتھ ریاست تمام شعبوں میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ انہوں نے اترپردیش کو صنعتی مواقع کا مرکز بنانے کے تئیں حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس سال کے بجٹ میں مشن مینوفیکچرنگ کے آغاز پر روشنی ڈالی ، جسے مقامی صنعتوں اور پیداوار کو فروغ دے کر میک ان انڈیا کو تقویت دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ کانپور جیسے شہروں کو اس پہل سے کافی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ کانپور کی صنعتی طاقت تاریخی طور پر اس کی ایم ایس ایم ای اور چھوٹے پیمانے کی صنعتوں سے رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ان صنعتوں کی توقعات کو پورا کرنے، ان کی ترقی اور پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے فعال طور پر کام کر رہی ہے۔

ایم ایس ایم ای شعبے میں تبدیلی پر روشنی ڈالتے ہوئے  اور اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ پہلے، چھوٹے کاروباروں کی تعریف اس طرح کی جاتی تھی جس سے توسیع کی حوصلہ شکنی ہوتی تھی، وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے ترقی کو فروغ دینے کے لیے ان تعریفوں میں ترمیم کی ہے، کاروبار میں اضافہ اور پیمانے کی حدود میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ تازہ ترین بجٹ نے ایم ایس ایم ایز کے دائرۂ کار کو مزید وسعت دی ہے اور انہیں اضافی چھوٹ دی ہے۔ وزیر اعظم نے تسلیم کیا کہ ماضی میں قرض کی دستیابی ایم ایس ایم ایز کے لیے ایک بڑا چیلنج تھا۔ تاہم  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گزشتہ دس سالوں میں حکومت نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے متعدد فیصلہ کن اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنا کاروبار شروع کرنے کے خواہشمند نوجوان کاروباریوں کو اب مدرا یوجنا کے ذریعے فوری مالی مدد ملتی ہے۔ مزید برآں، کریڈٹ گارنٹی اسکیم کے ذریعے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو مالی طور پر مضبوط کیا جا رہا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ اس سال کے بجٹ میں ایم ایس ایم ای قرض کی ضمانتوں کو بڑھا کر 20 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے، وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ایم ایس ایم ایز کو ان کی ترقی میں مدد کے لیے 5 لاکھ روپے تک کی حد کے ساتھ کریڈٹ کارڈ فراہم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت طریقہ کار اور ضابطوں کو آسان بنا کر ایم ایس ایم ای اور نئی صنعتوں کے لیے کاروبار کے موافق ماحول پیدا کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کانپور کی روایتی چمڑے اور ہوزری کی صنعتوں کو ایک ضلع، ایک پروڈکٹ جیسے اقدامات کے ذریعے بااختیار بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں سے نہ صرف کانپور کو فائدہ پہنچے گا بلکہ پورے اترپردیش کے اضلاع کی مجموعی صنعتی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اترپردیش نے سرمایہ کاری کے لیے ایک بے مثال اور محفوظ ماحول پیدا کیا ہے، جناب مودی نے کہا کہ غریبوں کے لیے فلاحی اسکیموں کو شفافیت کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہے، جس سے زمینی سطح پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے متوسط طبقے کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اس سال کے بجٹ نے 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو مکمل طور پر ٹیکس سے آزاد کر دیا ہے، جس سے لاکھوں متوسط طبقے کے خاندانوں میں اعتماد اور مالی اختیار دہی کی تجدید ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ حکومت خدمت اور ترقی کے لیے اپنے عزم کے ساتھ تیزی سے ترقی کرتی رہے گی اور ملک اور اترپردیش کو نئی بلندیوں پر لے جانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی ۔

اس موقع پر اترپردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ، نائب وزیر اعلیٰ جناب کیشو پرساد موریہ اور جناب برجیش پاٹھک سمیت دیگر معززین موجود تھے۔

پس منظر

وزیر اعظم نے سنگ بنیاد رکھا اور متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا جس کا مقصد خطے میں بنیادی ڈھانچے اور رابطے کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے 2,120 کروڑ روپے سے زیادہ کے کانپور میٹرو ریل پروجیکٹ کے چنی گنج میٹرو اسٹیشن سے کانپور سنٹرل میٹرو اسٹیشن سیکشن کا افتتاح کیا۔ اس میں 14 منصوبہ بند اسٹیشن شامل ہوں گے جن میں پانچ نئے زیر زمین اسٹیشن ہوں گے، جو شہر کے اہم مقامات اور تجارتی مراکز کو میٹرو نیٹ ورک سے جوڑنے کا کام کریں گے۔ مزید برآں، انہوں نے سڑک کو چوڑا کرنے اور جی ٹی روڈ کو مضبوط بنانے کے کام کا بھی افتتاح کیا۔

خطے میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے متعدد منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے خطے کی توانائی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے جمنا ایکسپریس وے انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (وائی ای آئی ڈی اے) گوتم بدھ نگر کے سیکٹر 28 میں 220 کے وی سب اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے گریٹر نوئیڈا میں ایکوٹیک-8 اور ایکوٹیک-10 میں 320 کروڑ روپے سے زیادہ کے 132 کے وی سب اسٹیشنوں کا بھی افتتاح کیا۔

وزیر اعظم نے کانپور میں 660 میگاواٹ کے پنکی تھرمل پاور ایکسٹینشن پروجیکٹ کا افتتاح کیا، جس کی لاگت 8,300 کروڑ روپے سے زیادہ ہے، جس سے اترپردیش کی توانائی کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے گھاٹم پور تھرمل پاور پروجیکٹ کے 660 میگاواٹ کے تین یونٹوں کا بھی افتتاح کیا، جن کی لاگت 9330 کروڑ روپے سے زیادہ ہے، جس سے بجلی کی فراہمی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

وزیر اعظم نے کانپور میں کلیان پور پنکی مندر روڈ پر پنکی پاور ہاؤس ریلوے کراسنگ اور پنکی دھام کراسنگ پر ریل اوور برج کا بھی افتتاح کیا۔ یہ مقامی آبادی کے لیے ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ کوئلے اور تیل کی نقل و حمل کو آسان بناکر پنکی تھرمل پاور ایکسٹینشن پروجیکٹ کے لاجسٹکس میں مدد کرے گا۔

وزیر اعظم نے کانپور کے بنگاون میں 290 کروڑ روپے سے زیادہ کے 40 ایم ایل ڈی (ملین لیٹر یومیہ) ٹرٹیری ٹریٹمنٹ پلانٹ کا افتتاح کیا۔ یہ خطے میں صاف شدہ سیوریج کے پانی کے دوبارہ استعمال، پانی کے تحفظ اور پائیدار وسائل کے انتظام کو فروغ دے گا۔

خطے میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو تقویت دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کانپور نگر ضلع میں صنعتی ترقی کے لیے گوریا پالی مارگ کو چوڑا اور مضبوط بنانے کا سنگ بنیاد رکھا ؛ اور کانپور نگر ضلع میں ڈیفنس کوریڈور کے تحت پریاگ راج ہائی وے پر نروال موڑ (اے ایچ-1) کو کانپور ڈیفنس نوڈ (4 لین) سے جوڑنے کے لیے سڑک کو چوڑا اور مضبوط کرنے کا سنگ بنیاد رکھا، جس سے ڈیفنس کوریڈور کے لیے رابطے میں نمایاں بہتری آئے گی، لاجسٹکس اور رسائی میں اضافہ ہوگا۔

وزیر اعظم نے پی ایم آیوشمان وے وندنا یوجنا ، نیشنل لائیولی ہڈ مشن اور پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کے مستفیدین میں سرٹیفکیٹ اور چیک بھی تقسیم کیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م م ۔ م ر

Urdu No. 1294


(Release ID: 2132814)