کامرس اور صنعت کی وزارتہ
جی ای ایم نے اپنا 8واں یوم تاسیس منایا
جی ای ایم عوامی خریداری میں شمولیتی ترقی کو فروغ دیتا ہے
جی ای ایم نےعوامی شعبہ میں ہندوستان کا پہلا جی ای این اے آئی چیٹ بوٹ لانچ کیا
پلیٹ فارم کے ذریعے 10 لاکھ سے زیادہ بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں(ایم ایس ایز) کو شامل کیا گیا
جی ای ایم کے ذریعے 1.3 لاکھ کاریگر اور بنکر وں کوبااختیاربنایاگیا
1.84 لاکھ خواتین کاروباریوں کو خریداری کے ایکو سسٹم میں شامل کیا گیا
Posted On:
19 MAY 2025 5:00PM by PIB Delhi
گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس (جی ای ایم)، جو ہندوستان کا قومی عوامی خریداری پورٹل ہے،نے اپنا 8واں یوم تاسیس مناتے ہوئے شمولیتی اقتصادی ترقی اور ڈیجیٹل گورننس پر اپنے تبدیلی لانے والے اثرات کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے جی ای ایم کے سی ای او جناب مِہر کمار نے کہا ‘‘جی ای ایم پر ہم اختراعات کررہے ہیں تاکہ عمل کو آسان بنایا جاسکے اور بااختیار بنارہے ہیں تاکہ تبدیلی لائی جاسکے - کیونکہ اختراع اور شمولیت کا امتزاج ہوتا ہے تو یہ ہر ہندوستانی کاروباری کے لیے مواقع فراہم کرتی ہے۔ بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں اوراسٹارٹپس سے لے کربنکروں اور خواتین کی قیادت والے کاروباری اداروں تک، ہمارا سفر صرف خریداری تک محدود نہیں ہے- بلکہ اس سے ایسا ذریعہ بنانا ہے جو سب کے لیے زیادہ قابل رسائی ، موثر اور مساوی مارکیٹ پلیس ہو۔ ’’
حالیہ برسوں میں جی ای ایم کے صارف کی تعداد میں 3 گنا اضافہ دیکھا گیا ہے، جس میں 1.64 لاکھ سے زیادہ بنیادی خریدار اور 4.2 لاکھ فعال فروخت کنندگان اب شامل ہوچکے ہیں۔ یہ پلیٹ فارم 10,000 سے زیادہ مصنوعات کی اقسام اور 330 سے زیادہ خدمات پیش کرتا ہے۔ ورلڈ بینک اور اکنامک سروےجیسے آزاد جائزے جی ای ایم کے اثرات کی توثیق کرتے ہیں، جس میں سرکاری خریداری میں تقریباً 10 فیصد کی اوسط لاگت کی بچت ہوتی ہے۔
چھوٹے فروخت کنندگان اور روایتی طور پر کم نمائندگی والے گروپوں کو بااختیار بنانے کے اپنے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب کمار نے بتایا کہ 10 لاکھ سے زیادہ بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں(ایم ایس ای)، 1.3 لاکھ کاریگر اور بُنکر، 1.84 لاکھ خواتین کاروباری، اور 31،000 اسٹارٹ اپس اب جی ایم ایکو سسٹم کا حصہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘بولیوں پر مکمل معلومات کی ترسیل کو یقینی بنا کر اور متنوع شراکت داروں-ایم ایس ایز ، اسٹارٹ اپس، خواتین کاروباریوں، اپنی مدد آپ گروپس اور ایف پی اوزکو فعال طور پر مربوط کر کے-جی ای ایم نے عوامی خریداری کا تصور ہی بدل دیا ہے۔’’
جی ای ایم پر تمام لین دین کا تقریباً 97فیصداب ٹرانزیکشن چارجز سے پاک ہے۔ اس کےساتھ ہی فیس کو 33فیصد سے 96فیصد تک کم کر دیا گیا ہے اور 10 کروڑروپے سے زیادہ کے آرڈرز کے لیے 3 لاکھ روپے تک کی حدمقرر کردی گئی ہے ، جو کہ پہلے کے 72.5 لاکھ روپے کے مقابلے نمایاں کمی ہے۔ایک کروڑ سے کم سالانہ ٹرن اوور والے فروخت کنندگان کے لیے، احتیاطی رقم کے ڈپازٹ میں 60فیصدکمی کی گئی ہے، جس میں منتخب گروپوں کو مکمل چھوٹ دی گئی ہے۔
قومی ترجیحات کو آگے بڑھانے میں جی ای ایم کے کردار کو آکاش میزائل سسٹم کے لیے 5,000 کروڑ روپے مالیت کا سازوسامان اور 5,085 کروڑ روپے ویکسین کی خریداری جیسے اہم لین دین کے ذریعے واضح کیا گیاج ہے۔یہ پلیٹ فارم پیچیدہ خدمات جیسے کہ اے آئی آئی ایم ایس ، جی آئی ایس اور 1.3 کروڑ سے زیادہ زندگیوں کے لیے انشورنس اور چارٹرڈ فلائٹس اور سی ٹی سی ٹی ا سکینرز کے لیے ویٹ لیزنگ جیسی پیچیدہ خدمات کو بھی فعال کر رہا ہے۔
جی ای ایم کو اب تمام 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اپنایا گیا ہے، جس میں اتر پردیش سب سے آگے ہے۔ آٹھ ریاستوں بشمول مہاراشٹر، منی پور، گجرات، ہماچل پردیش، آسام، اتراکھنڈ اور چھتیس گڑھ نے جی ای ایم کے استعمال کو لازمی قرار دیا ہے۔ آسام، کیرالہ، اڈیشہ، مغربی بنگال اور دہلی میں کامیاب آئی ایف ایم ایس انضمام نے گجرات، کرناٹک اور اتر پردیش میں اس کے آغاز کے لیے راہ ہموار کی ہے۔
شفافیت اور جوابدہی کے لیے اپنی وابستگی کو تقویت دیتے ہوئے،جی ای ایم نے حقیقی وقت میں دھوکہ دہی کا پتہ لگانے، خطرے میں کمی، اور مسلسل نگرانی کے لیے جدید تجزیات کو تعینات کیا ہے۔ ڈیجیٹل گورننس کے ایک اہم اقدام میں، جی ای ایم نے جی ای ایم اے آئی لانچ کیا، جو کہ عوامی شعبے میں ہندوستان کا پہلا جنریٹیو اے آئی سے چلنے والا چیٹ بوٹ ہے۔ یہ چیٹ بوٹ 10 ہندوستانی زبانوں میں آواز اور متن کی سہولت فراہم کرتا ہے جس سے صارفین کو بہتر تجربہ حاصل ہوتاہے اور یہ جی ای ایم کے شمولیتی اور ذہین خدمات کی ترسیل کے مشن کی عکاسی کرتاہے۔
پلیٹ فارم کے اس سفر پر شراکت داروں کو مبارکباد دیتے ہوئے، جناب مِہر کمار نے اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ہمارے ایکو سسٹم کی مسلسل حمایت کے ساتھ، مجھے یقین ہے کہ جی ای ایم مزید بلندیوں کو چھوئے گا اور ہندوستان کو واقعی آتم نر بھر بنانے میں بامعنی تعاون کرے گا۔’’
***********
ش ح۔ م ش ۔ اش ق
(U: 900)
(Release ID: 2129680)