بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کی بڑی بندرگاہوں نے مالی سال 25-2024 میں تاریخی سنگ میل حاصل کیے، ترقی کی رفتار اور عالمی مسابقت


مالی سال  25-2024 میں سامان کی ترسیل اور آپریشنل کارکردگی میں نئی ​​بلندیاں حاصل کیں

962 ایکڑ پورٹ اراضی جس کی مالیت 7565 کروڑ روپے ہے پورٹ لیڈ انڈسٹریلائزیشن کے لیے مختص کی گئی جس کی سرمایہ کاری کی صلاحیت 68,780 کروڑ روپے ہے

کارگو ہینڈل 4.3 فیصد سالانہ اضافے کے ساتھ  مالی سال 24-2023 میں 819 ملین ٹن سے بڑھ کر مالی سال 25-2024 میں ~ 855 ملین ٹن ہو گیا

Posted On: 13 MAY 2025 11:59AM by PIB Delhi

ہندوستان کی بڑی بندرگاہوں نے گزشتہ دہائی کے دوران مسلسل نمایاں پیش رفت کا مظاہرہ کیا ہے، مالی سال 2024-25   کارگو ہینڈلنگ، آپریشنل کارکردگی اور بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری کے لحاظ سے ایک سنگ میل کے طور پر ابھرا ہے۔

مالی سال 2024-25 میں، بڑی بندرگاہوں نے کارگو ہینڈلنگ میں 4.3 فیصد کی متاثر کن سالانہ شرح نمو درج کی، جو مالی سال 24-2023 میں 819 ملین ٹن سے بڑھ کر مالی سال 2024-25 میں ~855 ملین ٹن ہو گئی۔ یہ ترقی بڑھتی ہوئی تجارتی حجم کو مربوط کرنے میں بڑی بندرگاہوں کی لچک اور صلاحیت کو نمایاں کرتی ہے۔ ٹریفک میں اضافہ پچھلے مالی سال کے مقابلے زیادہ کنٹینر تھرو پٹ (10فیصد)، فرٹیلائزر کارگو ہینڈلنگ (13فیصد)، پی او ایل کارگو ہینڈلنگ (3فیصد) اور متفرق اشیاء کی ہینڈلنگ (31فیصد) کی وجہ سے ہوا۔

بڑی بندرگاہوں پر ہینڈل کی جانے والی اشیاء میں، پیٹرولیم، آئل، اور لبریکنٹس (پی او ایل) — جس میں خام، پیٹرولیم مصنوعات، اور ایل پی جی/ایل این جی نے 254.5 ملین ٹن (29.8فیصد) کے حجم کے ساتھ سرفہرست رہے، اس کے بعد مالی سال 2024-25میں کنٹینرز کی آمدورفت 193.5 ملین ٹن (22.6فیصد)، کوئلہ 186.6 ملین ٹن  (21.8فیصد) اور دیگر کارگو کیٹیگریز جیسے کہ لوہا، چھرے، کھاد وغیرہ بھی شامل ہیں۔

بڑی بندرگاہوں کی تاریخ میں پہلی بار، پارا دیپ پورٹ اتھارٹی (پی پی اے) اور دین دیال پورٹ اتھارٹی (ڈی پی اے) نے 150 ملین ٹن کارگو ہینڈلنگ کے نشان کو عبور کیا، جس سے بحری تجارت اور آپریشنل کارکردگی کے کلیدی مرکز کے طور پر اپنی حیثیت کو تقویت ملی۔ دریں اثنا، جواہر لعل نہرو پورٹ اتھارٹی (جے این پی اے) نے 7.3 ملین ٹی ای یو  کے ذریعہ ایک ریکارڈ قائم کیا، جو کہ سال بہ سال 13.5فیصد نمو کو ظاہر کرتا ہے۔

مالی سال 25-2024میں، ہندوستانی بندرگاہوں نے بندرگاہ کی قیادت میں صنعت کاری کے لیے اجتماعی طور پر 962 ایکڑ اراضی مختص کی، جس سے مالی سال 25-2024میں  7,565 کروڑ روپے کی آمدنی متوقع ہے۔ مزید برآں، کرایہ داروں سے الاٹ کی گئی زمین پر 68,780 کروڑ روپے کی مستقبل کی سرمایہ کاری کی توقع ہے، جس سے بندرگاہ کی زیر قیادت ترقی میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کی تصدیق ہوتی ہے۔ اس تبدیلی میں پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت اہم رہی ہے، بڑی بندرگاہوں پر پی پی پی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں تین گنا اضافہ ہوا ہے، مالی سال 23-2022 میں 1,329 کروڑ  روپے سے مالی سال 25-2024 میں 3,986 کروڑ روپے تک، سرمایہ کاروں کے مضبوط اعتماد کو اجاگر کرتا ہے۔

مالی سال 25-2024میں آپریشنل کارکردگی میں بہتری آتی رہی، پری برتھنگ ڈیٹینشن (پی بی ڈی) وقت (پورٹ اکاؤنٹ پر) مالی سال 24-2023 کے مقابلے میں ~36فیصد بہتری آئی۔ مالیاتی طور پر، بڑی بندرگاہوں نے مالی سال 25-2024 میں کل آمدنی میں 8فیصد کا اضافہ درج کیا، جو مالی سال 24-2023 میں 22,468 کروڑ روپےسے بڑھ کر 24,203کروڑ روپےہو گیا۔ اسی طرح، آپریٹنگ سرپلس مالی سال 24-2023میں 11,512 کروڑ روپے سے مالی سال 25-2024میں 7فیصد بڑھ کر 12,314 کروڑ روپے ہو گیا۔

اپنی خوشی اور فخر کا اظہار کرتے ہوئے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا:

مجھے مالی سال 25-2024 میں ہندوستان کی بڑی بندرگاہوں کی نمایاں کامیابیوں پر بے حد فخر ہے، یہ ایک ایسا سال ہے جو ہمارے معزز وزیر اعظم کے تبدیلی کے وژن اور قیادت کا ثبوت ہے۔ ہندوستان کے سمندری شعبے میں بے مثال ترقی کا مظہر ہے۔

یہ سنگ میل وزارت، بندرگاہ کے حکام، حکام اور ملازمین کی مشترکہ کوششوں کے بغیر ممکن نہیں تھے، جن کی لگن اور عزم ترقی کی اس دہائی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ریکارڈ ساز کارگو ہینڈلنگ سے لے کر آپریشنل پیرامیٹرز اور مالیاتی کارکردگی میں نمایاں بہتری تک، مالی سال 25-2024 کی کامیابیاں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے تجارتی عزائم کی تکمیل  کے لیے ہماری بندرگاہوں کی پائیداری اور تیاری کی عکاسی کرتی ہیں۔

جیسا کہ ہم نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں، میں تمام اسٹیک ہولڈرز کا ان کی غیر متزلزل حمایت اور شراکت کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ مل کر، ہم عالمی سطح پر مسابقتی، پائیدار، اور مستقبل کے لیے تیار بندرگاہیں بنا رہے ہیں جو آنے والے سالوں میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی اور عالمی تجارتی نقش کو تقویت بخشے گی۔"

مالی سال 15-2014 اور مالی سال 25-2024 کے درمیان، کارگو کا حجم 581 ملین ٹن سے بڑھ کر تقریباً 855 ملین ٹن ہو گیا، جو ~ 4فیصد کی مضبوط کمپاؤنڈ اینول گروتھ ریٹ (سی اے جی آر) کی عکاسی کرتا ہے۔ کنٹینرائزڈ کارگو میں دہائی کے دوران غیر معمولی 70فیصد اضافہ دیکھا گیا۔مالی سال 15-2014 میں 7.9 ملین ٹی ای یو سے مالی سال 25-2024 میں 13.5 ملین ٹی ای یو۔ روایتی اجناس جیسے کوئلہ، کھاد، لوہا، اور پی او ایل میں بھی پچھلے 10 سالوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

پیداواری اشاریوں نے بھی نمایاں بہتری دکھائی ہے:

اس دہائی کے دوران فی شپ برتھ ڈے ( او ایس بی ڈی) کی پیداوار 12,458 ٹن سے بڑھ کر 18,304 ٹن ہو گئی۔

اوسط ٹرناراؤنڈ ٹائم (ٹی آر ٹی) میں 48 فیصد بہتری آئی، جو مالی سال 15-2014 میں 96 گھنٹے سے کم ہو کر مالی سال 25-2024 میں 49.5 گھنٹے رہ گئی۔

پری برتھنگ ڈیٹینشن (پی بی ڈی) وقت (پورٹ اکاؤنٹ پر) میں ~24فیصد بہتری آئی، مالی سال 15-2014 میں 5.02 گھنٹے سے گھٹ کر مالی سال 25-2024  میں 3.8 گھنٹے رہ گئی۔

خالی وقت (%) میں ~29فیصد کی کمی واقع ہوئی، مالی سال 15-2014 میں 23.1فیصد سے مالی سال25-2024میں 16.3فیصد رہ گئی۔

یہ پیش رفت کارگو ہینڈلنگ کے عمل کو بڑھانے، انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے، اور میکانائزیشن کے اقدامات کو متعارف کرانے کے لیے وزارت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

بڑی بندرگاہوں کی مالی کارکردگی بھی اتنی ہی متاثر کن رہی ہے، جس کی کل آمدنی گزشتہ دہائی کے دوران دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے مالی سال 15-2014 میں 11,760 کروڑ روپے سے مالی سال 25-2024 میں 24,203 کروڑ روپے ہو گئی، جس نے 10 سالوں میں 7.5فیصد سی اے جی آر درج کیا۔ آپریٹنگ سرپلس تقریباً تین گنا بڑھ کر 12,314 کروڑ روپے ہو گیا، جو کہ اسی مدت میں 13فیصد سی اے جی آر سے چلایا گیا۔ آپریشنل کارکردگی میں بھی نمایاں بہتری آئی، آپریٹنگ شرح  مالی سال 15-2014 میں 64.7 فیصد سے کم ہو کر مالی سال 25-2024میں 42.3 فیصد رہ گئی، جس سے بندرگاہوں کی مالی استحکام کو تقویت ملی۔

ہندوستان کی بڑی بندرگاہیں اب اپنی مسابقت کو اگلے درجے تک لے جانے کے لیے تیار ہیں، جس کی مدد میکانائزیشن، پروسیس ری انجینئرنگ، پورٹ کمیونٹی سسٹمز، اور ملٹی ماڈل لاجسٹکس انضمام میں مسلسل سرمایہ کاری سے ہوتی ہے۔ ان اقدامات کے نتیجے میں کارگو کی مقدار میں اضافہ، جہاز کے انتظار کے اوقات میں کمی، صلاحیت کے بہتر استعمال اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

چونکہ ہندوستان اپنے عالمی تجارتی نقش کو بڑھا رہا ہے اور لاجسٹکس کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنا رہا ہے، مالی سال 25-2024وزارت کے اسٹریٹجک وژن اور سرکاری حکام اور نجی شراکت داروں کی مشترکہ کوششوں کا ثبوت ہے۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت اس رفتار کو برقرار رکھنے اور عالمی سطح پر مسابقتی، ڈیجیٹل طور پر قابل، اور ماحولیاتی لحاظ سے پائیدار بندرگاہوں کو تیار کرنے کے لیے وقف ہے جو مستقبل میں ہندوستان کے تجارتی اور اقتصادی عزائم کو مزید تقویت دے گی۔

***

ش ح۔ ع و۔ ع ر

U.NO.742


(Release ID: 2128354)