نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

جنگلات ہمارے پھیپھڑے ہیں ، جنگلات آب و ہوا کو منظم کرتے ہیں ، آفات کو روکتے ہیں اور پسماندہ لوگوں کی مدد کرتے ہیں: نائب صدر جمہوریہ


نائب صدر نے خبردار کیا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک عالمی خطرہ اورہمارے سامنے چٹان کی مانند ایک بحران ہے

نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا’ہم فطرت کے امانت دار ہیں، صارف نہیں‘

ہماری ویدک ثقافت نے ہزاروں سالوں سے پائیداری کی تبلیغ کی ہے: نائب صدر

آج کوئی بھی ادارہ اکیلے کام نہیں کر سکتا:نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ نے سرسی میں فاریسٹری کالج کے طلباء سےتبادلہ ٔ خیال کیا

Posted On: 05 MAY 2025 1:47PM by PIB Delhi

 ہندوستان کے نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج کہا:’’جنگلات انتہائی اہم ہیں ۔جنگلات ہمارے پھیپھڑے ہیں ۔اگر کسی ملک کے جنگلات بہترحالت میں ہوں تو وہاں کے لوگ بھی صحت مند اور تندرست ہوتے ہیں کیونکہ جنگل ان کے پھیپھڑے ہیں ۔زراعت ہماری زندگی ہے ۔لیکن ہمیں جنگلات کی ضرورت ہے کیونکہ وہ آب و ہوا کو منظم کرتے ہیں ، آفات کو کم کرتے ہیں اور خاص طور پر غریبوں اور پسماندہ لوگوں کے لیے زندگی کے ذرائع کی فراہمی میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں ۔‘‘

آج سرسی کے کالج آف فاریسٹری میں منعقدہ’’قوم کی تعمیر میں جنگلات کا کردار‘‘ کے موضوع پر ایک خصوصی پروگرام میں کالج کے اساتذہ اور طلباء سے خطاب کرتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے زور دے کر کہا کہ’’ہمیں اپنے جنگلات کی حفاظت کرنے اور ہر ممکن طریقے سے تعاون کرنے کا عہد کرنا چاہیے، کیونکہ موسمیاتی تبدیلی ایک عالمی چیلنج ہے، ایک عالمی خطرہ ہے۔جس کے سبب صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔انہوں نے خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس  سوائے اس  زمین کے رہنے کے لئے کوئی اور سیارہ نہیں ہے۔‘‘

 

ہندوستان کے تہذیبی تصور پر روشنی ڈالتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا،’’یہ سرزمین روحانیت اور پائیداری کا سنگم ہے۔ پائیداری صرف معیشت کے لیے ہی اہم نہیں ہے۔بلکہ یہ صحت مند زندگی کے لیے بھی اہم ہے۔ ہماری ویدک ثقافت نے ہزاروں سالوں سے پائیداری کی تبلیغ کی ہےاور آج پائیدار ترقی کے سوا کوئی  اور راستہ بھی  ہمارے پاس  نہیں ہے۔ ہمیں قدرتی وسائل کے بے  دریغ استعمال سے گریز کرتے ہوئے خود کو کم سے کم  ضروریات تک محدود رکھنا چاہیے ۔ہم سب کو اس سلسلہ میں بیدار ہونے کی ضرورت ہے ۔‘‘

ایک سنجیدہ ماحولیاتی شعور کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے تبصرہ کیا: ’’ہمیں خود احتسابی کا احساس پیدا کرنا چاہیےکہ ہم مادر  وطن ،اس کے ماحول ، جنگلات ، ماحولیاتی نظام ، نباتات اور حیوانات کے لئے کتنے مخلص ہیں ۔ہم اس کےامانت دارہیں، صارف نہیں ۔ہم اسے آنے والی نسلوں تک منتقل کرنے  کے پابند ہیں ۔‘‘

انہوں نے کہا’’ماحول زندگی کا ایک ایسا پہلو ہے جو زمین پر موجود ہر جاندار کو متاثر کرتا ہے۔ جب ماحول کو چیلنج کیا جاتا ہے تو یہ چیلنج صرف انسانیت کے لیے نہیں ہوتا ہے بلکہ اس  سےکرۂ ارض کی ہر  شئے متاثر  ہوتی ہے۔ آج ہمیں ایک اہم امتحان کا سامنا ہے: ماحول کا تحفظ اور اس سنگین بحران سے نمٹنے کے طریقے تلاش کرنا جس کا ہمیں سامنا ہے۔‘‘

ایک پائیدار مستقبل کی تعمیر میں تعلیم کے کردار پر زور دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا،’’آج کوئی بھی ادارہ ایک آزاد ادارے کے طور پر کام نہیں کر سکتا۔ ایک وقت تھا جب طبی تعلیم، انجینئرنگ کی تعلیم، انتظامی تعلیم، ماحولیاتی تعلیم اور جنگل کی تعلیم سبھی الگ الگ تھے۔ لیکن اب سب کچھ بین الضابطہ بن گیا ہے اور اس لیے ہمیں سیکھنے کے لیے ایک جامع طریقہ اختیار کرنا چاہیے۔‘‘

نوجوان ذہنوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے کہا،‘‘آپ کے اندر تجسس کی کیفیت پائی جاتی ہو۔اپنے اندرنئے علم کی تڑپ اور خواہش رکھیں۔ آپ جس علمی کام میں مصروف ہیں اس میں بہت زیادہ صلاحیتیں ہیں، تصور سے زیادہ۔ ہمارے ثقافتی ورثے میں آپ جہاں بھی دیکھیں گے، آپ کو خزانہ ملے گا۔ آپ جتنا زیادہ مطالعہ کریں گے اتنا ہی زیادہ آپ  قدرت کی خدمت کر سکیں گے۔ آج آپ جس موضوع کا مطالعہ کر رہے ہیں اس میں علاج اور پیداوار کی کلید بن سکتے ہیں۔آپ واقعتاً تحقیق کے لیے موثر کروسیبل بن سکتے ہیں، خاص طور پر جب بات جنگل کی پیداوار کی ہو۔‘‘

 ادارے کے قدرتی ماحول کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا، ’’مغربی گھاٹوں  کے دامن میں بسا ہوا سرسی، نہ صرف ہندوستان میں بلکہ پوری دنیا میں حیاتیاتی تنوع کے سب سے امیر علاقوں میں سے ایک ہے۔ ایسا ماحول کلاس روم کے تصور کو ہی بدل دیتا ہے۔ یہاں، کلاس روم چہار دیواری تک محدود نہیں ہے، یہ ان سے آگے پھیلا ہوا ہے۔ یہ کالج کے لیے مکمل طور پر کھلا کلاس روم ہے جو جنگلات سے گھرا ہوا ہے۔ اپنی قدیم ترین شکل میں۔ یہاں کا نظارہ واقعی غیر معمولی ہے۔ ماحول آپ کو خوشی اور جوش سے بھر دیتا ہے۔‘‘

 

اس موقع پرکرناٹک کے گورنر جناب تھاور چند گہلوت ، کرناٹک قانون ساز کونسل کے اسپیکر جناب بسوراج ایس ہوراٹی ۔ جناب منکل ایس ویدیا ، ضلع انچارج وزیر (اترا کھنڈ) جناب وشویشور ہیگڑے کاگیری ، رکن پارلیمنٹ ، ڈاکٹر پی ایل پاٹل ، ایگریکلچرل سائنسز یونیورسٹی، دھارواڑ کے وائس چانسلر اور دیگر معززین موجود تھے ۔

*****

 

 

ش ح۔ م ح ۔ ع د

U. No-588


(Release ID: 2127043) Visitor Counter : 15