وزارت اطلاعات ونشریات
ویوز 2025 سیشنز میں کھیلوں اور ٹیکنالوجی میں اختراعات کی کھوج کی گئی
ویوز 2025 میں سعودی عرب کےای- اسپورٹس کی امنگوں پر توجہ مرکوز کی گئی
وژن ، سرمایہ کاری اور اختراع سعودی گیمنگ کی ترقی کو آگے بڑھاتے ہیں
روی شاستری نے ویوز 2025 میں کہا کہ’’میڈیا اور ٹیکنالوجی آج آپ کی لازمی کٹ میں ہیلمٹ کی طرح ہیں ‘‘
Posted On:
02 MAY 2025 8:27PM
|
Location:
PIB Delhi
ممبئی میں ویوز 2025 کے دوسرے دن کھیلوں اور ای- اسپورٹس کے مستقبل پر دو امید افزا مباحثے پیش کیے گئے ، جن میں خاص طور پر اس بات پر توجہ دی گئی کہ میڈیا ، ٹیکنالوجی اور کہانی سنانے سے عالمی مصروفیت کو کس طرح نئی شکل مل رہی ہے ۔
گیمنگ انقلاب: مستقبل کے لیے ایک جرأت مندانہ وژن
’’بلڈنگ اے گلوبل پاور ہاؤس: سعودی عربیہ کا ویژن فار گیمنگ اینڈ ای اسپورٹس‘‘ کے عنوان سے ایک اثر انگیز غیر رسمی گفتگو میں ، سعودی ای اسپورٹس فیڈریشن کے چیئرمین عزت مآب فیصل بن بندر بن سلطان آل سعود نے عالمی ای -اسپورٹس کے منظر نامے کی نئی تعریف کرنے کے لیے مملکت کے وسیع منصوبے پیش کیے ۔سیشن ، جس کی نظامت جیٹ سنتھیس کے چیف اسٹریٹجی آفیسر گریش مینن نے کی ، اس بات کی کھوج کی کہ کس طرح مملکت کی نوجوانوں پر مبنی پالیسیاں ، اسٹریٹجک سرمایہ کاری اور عالمی شراکت داری سعودی عرب کو گیمنگ اور ای-اسپورٹس اختراع کے ابھرتے ہوئے مرکز میں تبدیل کر رہی ہے ۔
اپنی 67فیصد سے زیادہ آبادی کی گیمرز کے طور پر شناخت کے ساتھ، سعودی عرب طویل مدتی پائیداری کے لئے تیار کردہ ماحولیاتی نظام کو فروغ دے رہا ہے ۔گیمرز ودآؤٹ بارڈرز جیسے تاریخی ایونٹس سے لے کر ای-ا سپورٹس ورلڈ کپ کی میزبانی تک ، یہ ملک خود کو بین الاقوامی مقابلے میں سب سے آگے رکھ رہا ہے ۔

اس وژن کی بنیاد سعودی ای- اسپورٹس اکیڈمی ہے، جو نوجوان پیشہ ور افراد کے لیے بامعنی کیریئر کے راستے بنانے-کوچنگ ، ایونٹ پروڈکشن ، گیم ڈیولپمنٹ-جیسے مختلف شعبوں میں تربیت فراہم کرتی ہے ۔فیڈریشن کی کوششیں مواد تخلیق کاروں کے اضافے کی بھی حمایت کر رہی ہیں اور کمیونٹی کی شمولیت اور سرحد پار تعاون پر بنی ایک جامع اور توسیع پذیر صنعت کو فروغ دے رہی ہیں ۔
عزت مآب فیصل نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب کا مقصد ٹورنامنٹس سے کہیں آگے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ مواقع پیدا کرنے ، ماحولیاتی نظام کی ترقی اور یہ ظاہر کرنے کے بارے میں ہے کہ جب کوئی ملک وسائل ، وژن اور صلاحیتوں کو یکجا کرتا ہے، تو پھر کیا کیا امکانات پیدا ہوتے ہیں‘‘ ۔جیسا کہ بحث سے پتہ چلا ، مملکت کا نقطہ نظر آنے والی دہائی میں عالمی گیمنگ کے رجحانات کو اچھی طرح سے تشکیل دے سکتا ہے ۔
کھیلوں کا بدلتا ہوا چہرہ: میڈیا ، ٹیکنالوجی اور انسانی رابطہ
اس سے پہلے دن میں ، ’’اسپورٹس ، ٹیکنالوجی ، انٹرپرینیورشپ اینڈ میڈیا-دی ریئل اسٹیم‘‘ پر ایک متحرک پینل نے کھیلوں کے ماحولیاتی نظام سے کئی آوازوں کو اکٹھا کیا ۔ اس سیشن کی نظامت پروڈیوسر اور کاروباری دھیر مومایا نے کی اور اس میں کرکٹ کے آئیکون روی شاستری کے ساتھ ساتھ پرشانت کھنہ (جیواسٹار) نلہ سرکیر (کوسموس) وکرانت مدالیار (ڈریم اسپورٹس) اور دھوال پونڈا (ٹاٹا کمیونی کیشنز) شامل تھے ۔
روی شاستری نے میڈیا اور ٹیکنالوجی کے ذریعے کرکٹ کی تبدیلی پر اپنی بصیرت شیئر کی ۔مداحوں کی مصروفیت اور ایتھلیٹ کی برانڈنگ میں کس طرح اضافہ ہوا ہے ،اس کی عکاسی کرتے ہوئے انہوں نے تبصرہ کیاکہ ’’ میڈیا اور ٹیکنالوجی آج آپ کے لازمی کٹ میں ہیلمٹ کی طرح ہیں۔‘‘ انہوں نے اپنے سفر کو ’’ایک لہر‘‘ کے طور پر بیان کیا-جو ذاتی بلندیوں اور کھیل کے وسیع تر ارتقاء دونوں کی علامت ہے ۔
پینلسٹوں نے تکنیکی ترقی جیسے عمیق فیڈز ، فینٹسی گیمنگ اور اے آئی (مصنوعی ذہانت)سے چلنے والے مواد کی شخصی کاری کی طرف اشارہ کیا، جو شائقین کے کھیلوں سے جڑنے کے طریقے کو نئی شکل دیتے ہیں ۔وکرانت مدالیار نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح فینٹسی پلیٹ فارمز نے ناظرین کو غیر فعال ناظرین سے فعال شرکاء میں تبدیل کر دیا ہے ۔پرشانت کھنہ نے اشاروں کی زبان کی کمنٹری اور اپنی مرضی کے مطابق بصری فیڈ جیسے شمولیت کے ٹولز پر روشنی ڈالی ۔

نلہ سرکیر نے کہانی سنانے کی اہمیت پر زور دیا: ’’شائقین صرف اعدادوشمار کی پیروی نہیں کرتے، بلکہ وہ لوگوں کی پیروی کرتے ہیں ‘‘۔اس بات پر زور دیتے ہوئے دھوال پونڈا نے کہا کہ کس طرح لائیو اسپورٹس عالمی مواد کی کھپت کی روح بنے ہوئے ہیں ، جبکہ ٹیکنالوجی اب اپنی مرضی کے مطابق دیکھنے کے تجربات کےقابل بناتی ہے ۔
سیشن کا اختتام شاستری کے اس مثبت اظہارامید کے ساتھ ہوا: ’’کھیلوں ، ٹیک اور میڈیا کا مستقبل لامحدود ہے ۔ہم ابھی شروعات ہی کر رہے ہیں‘‘۔
*********
ش ح ۔ ا ک۔ ت ع
U.No. 520
Release ID:
(Release ID: 2126459)
| Visitor Counter:
11