وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کیرالہ میں 8,800 کروڑ روپے کی ویزنجم بین الاقوامی بندرگاہ کو قوم کے نام وقف کیا
کیرالہ میں ’ویزنجم انٹرنیشنل ڈیپ واٹر ملٹی پرپز سی پورٹ‘ ہندوستان کے بحری بنیادی ڈھانچے میں ایک اہم پیش رفت ہے: وزیر اعظم
آج بھگوان آدی شنکراچاریہ کا یوم پیدائش ہے، آدی شنکراچاریہ جی نے کیرالہ سے نکل کر ملک کے مختلف حصوں میں مٹھوں کی بنیاد رکھ کر ملک کا شعور بیدار کیا، میں اس مبارک موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں: وزیر اعظم
ہندوستان کی ساحلی ریاستیں اور ہمارے بندرگاہی شہر وِکست بھارت کے لیے ترقی کے کلیدی مراکز بنیں گے: وزیر اعظم
حکومت نے ریاستی حکومتوں کے تعاون سے ساگر مالا پروجیکٹ کے تحت بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کیا ہے
پی ایم گتی شکتی کے تحت آبی گزرگاہوں، ریلوے، شاہراہوں اور ہوائی راستوں کے باہمی رابطے کو تیزی سے بہتر بنایا جا رہا ہے:وزیر اعظم
پچھلے 10 سالوں میں پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تحت کی گئی سرمایہ کاری نے نہ صرف ہماری بندرگاہوں کو عالمی معیار کا بنایا ہے، بلکہ انہیں مستقبل کے لیے بھی تیار کیا ہے: وزیر اعظم
دنیا، پوپ فرانسس کو ان کے خدمت خلق کے جذبے کے لیے ہمیشہ یاد رکھے گی: وزیر اعظم
Posted On:
02 MAY 2025 1:16PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج کیرالہ کے ترواننت پورم میں 8,800 کروڑ روپے مالیت کی ویزنجم انٹرنیشنل ڈیپ واٹر ملٹی پرپز سی پورٹ (بین الاقوامی گہرے سمندر کی کثیر مقصدی بندرگاہ) کو قوم کے نام وقف کیا۔بھگوان آدی شنکراچاریہ کے یوم پیدائش کے مبارک موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ تین سال قبل ستمبر میں انہیں آدی شنکراچاریہ کی قابل احترام جائے پیدائش کا دورہ کرنے کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ آدی شنکراچاریہ کا شاندار مجسمہ ان کے پارلیمانی حلقے کاشی میں وشوناتھ دھام کمپلیکس میں نصب کیا گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ تنصیب آدی شنکراچاریہ کی بے پناہ روحانی حکمت اور تعلیمات کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ انہیں اتراکھنڈ کے مقدس کیدارناتھ دھام میں آدی شنکراچاریہ کے مجسمے کی نقاب کشائی کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج ایک اور خاص موقع ہے، کیونکہ کیدارناتھ مندر کے کپاٹ عقیدت مندوں کے لیے کھول دیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ کیرالہ سے تعلق رکھنے والے آدی شنکراچاریہ نے ملک کے مختلف حصوں میں مٹھ قائم کیے، جس سے ملک کا شعور بیدار ہوا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی کوششوں نے ایک متحد اور روحانی طور پر روشن خیال بھارت کی بنیاد رکھی۔
جناب مودی نے کہا کہ ایک طرف بے پناہ امکانات کا وسیع سمندر موجود ہے، جبکہ دوسری طرف فطرت کی دلکش خوبصورتی اس کی شان میں اضافہ کرتی ہے۔ اس سب کے درمیان، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ویزنجم گہرے پانی کی بحری بندرگاہ اب نئے دور کی ترقی کی علامت کے طور پر ابھری ہے۔ انہوں نے اس قابل ذکر کامیابی پر کیرالہ کے عوام اور پورے ملک کو مبارکباد پیش کی ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ویزنجم گہرے پانی کی بحری بندرگاہ کو 8,800 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس نقل و حمل اور مال برداری کے مرکز کی صلاحیت آنے والے سالوں میں تین گنا ہو جائے گی، جس سے دنیا کے کچھ بڑے کارگو جہازوں کی آسانی سے آمد ممکن ہو جائے گی۔ انہوں نے نشان دہی کی کہ ہندوستان کے ٹرانس شپمنٹ کام کاج کا 75 فیصد پہلے غیر ملکی بندرگاہوں پر انجام دیا جاتا تھا ، جس کی وجہ سے ملک کو آمدنی کا کافی نقصان ہوا ہے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ صورتحال اب تبدیل ہونے والی ہے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کا پیسہ اب ہندوستان کے کام آئے گا اور جو سرمایہ کبھی ملک سے باہر جاتا تھا وہ اب کیرالہ اور ویزنجم کے لوگوں کے لیے نئے معاشی مواقع پیدا کرے گا۔
جناب مودی نے کہا کہ نوآبادیاتی حکمرانی سے پہلے، ہندوستان نے صدیوں خوشحالی دیکھی۔ انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک وقت ایسا بھی تھا جب عالمی جی ڈی پی میں ہندوستان کا بڑا حصہ تھا۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس دور میں جس نے ہندوستان کو دیگر ممالک سے منفرد حیثیت عطا کی وہ اس کی سمندری صلاحیت اور اس کے بندرگاہی شہروں کی اقتصادی سرگرمی تھی۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ کیرالہ نے اس سمندری طاقت اور اقتصادی ترقی میں اہم رول ادا کیا، انہوں نے سمندری تجارت میں کیرالہ کے تاریخی رول پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ بحیرۂ عرب کے ذریعے ہندوستان نے متعدد ممالک کے ساتھ تجارتی روابط برقرار رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کیرالہ سے بحری جہاز مختلف ممالک میں سامان لے کر جاتے ہیں، جس سے یہ عالمی تجارت کا ایک اہم مرکز بن گیا ہے۔ آج ، حکومت ہند اقتصادی طاقت کے اس چینل کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔ انہوں نے مزید زور دے کر کہا کہ ’’ہندوستان کی ساحلی ریاستیں اور بندرگاہی شہر ترقی یافتہ ہندوستان کی ترقی کے کلیدی مراکز بن جائیں گے‘‘۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ’’جب بنیادی ڈھانچے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو ایک ساتھ فروغ دیا جاتا ہے تو بندرگاہ کی معیشت اپنی پوری صلاحیت کو بروئے کار لانے میں کامیاب ہوتی ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں، حکومت ہند کی بندرگاہ اور آبی گزرگاہوں کی پالیسی کا یہی خاکہ رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت نے صنعتی سرگرمیوں اور ریاستوں کی مجموعی ترقی کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہند نے ریاستی حکومتوں کے تعاون سے ساگر مالا پروجیکٹ کے تحت بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کیا ہے اور بندرگاہ رابطے کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی کے تحت بلارکاوٹ رابطے کے لیے آبی گزرگاہوں، ریلوے، شاہراہوں اور ہوائی راستوں کو تیزی سے مربوط کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاروبار کرنے میں آسانی میں ان اصلاحات کی وجہ سے بندرگاہوں اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں زیادہ سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ہند نے ہندوستانی ملاحوں سے متعلق ضوابط میں بھی اصلاحات کی ہیں، جس کے نمایاں نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے نشان دہی کی کہ 2014 میں ہندوستانی ملاحوں کی تعداد 1.25 لاکھ سے کم تھی، آج یہ تعداد 3.25 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سمندری مسافروں کی تعداد کے لحاظ سے ہندوستان اب عالمی سطح پر سرفہرست تین ممالک میں شامل ہے۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ایک دہائی قبل ، جہازوں کو بندرگاہوں پر طویل انتظار کا سامنا کرنا پڑتا تھا، جس سے مال اتارنے کے کام میں نمایاں تاخیر ہوتی تھی، جناب مودی نے کہا کہ اس سست روی نے کاروبار، صنعتوں اور مجموعی معیشت کو متاثر کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اب صورت حال بدل گئی ہے اور پچھلے 10 سالوں میں، ہندوستان کی بڑی بندرگاہوں نے جہاز موڑنے کے عمل کے اوقات میں 30 فیصد کی کمی کی ہے، جس سے آپریشنل کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بندرگاہ کی کارکردگی میں اضافے کی وجہ سے، ہندوستان اب کم مدت میں زیادہ کارگو کی تعداد کو سنبھال رہا ہے، جس سے ملک کی لاجسٹک اور تجارتی صلاحیتوں کو تقویت مل رہی ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پچھلے 10 سالوں میں، ہندوستان نے اپنی بندرگاہوں کی صلاحیت کو دوگنا کیا ہے اور اپنی قومی آبی گزرگاہوں کو آٹھ گنا بڑھایا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہندوستان کی سمندری کامیابی ایک دہائی طویل وژن اور کوشش کا نتیجہ ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ آج ، دو ہندوستانی بندرگاہیں عالمی سرفہرست 30 بندرگاہوں میں شامل ہیں ، جبکہ لاجسٹک سے متعلق کارکردگی کے اشاریہ میں ہندوستان کی درجہ بندی میں بھی بہتری آئی ہے۔ مزید برآں ، انہوں نے نشاندہی کی کہ ہندوستان اب عالمی جہاز سازی میں سرفہرست 20 ممالک میں شامل ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ملک کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے بعد اب توجہ عالمی تجارت میں ہندوستان کی اسٹریٹجک پوزیشن کی طرف منتقل ہوگئی ہے۔ انہوں نے بحری امرت کال وژن کے آغاز کا اعلان کیا، جو ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کی بحری حکمت عملی کا خاکہ پیش کرتا ہے۔ انہوں نے جی-20 سربراہ اجلاس کا ذکر کیا ، جہاں ہندوستان نے انڈیا-مڈل ایسٹ-یورپ اکنامک کوریڈور کے قیام کے لیے کئی بڑے ممالک کے ساتھ تعاون کیا، اس راہداری میں کیرالہ کے اہم رول کو اجاگر کرتے ہوئے انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریاست کو اس پہل سے بہت فائدہ حاصل ہوگا۔
ہندوستان کی بحری صنعت کو نئی بلندیوں تک پہنچانے میں نجی شعبے کے اہم رول پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تحت گزشتہ 10 سالوں میں ہزاروں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس تعاون نے نہ صرف ہندوستان کی بندرگاہوں کو عالمی معیار کے مطابق اپ گریڈ کیا ہے، بلکہ انہیں مستقبل کے لیے بھی تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کی شرکت نے اختراع کو آگے بڑھایا ہے اور کارکردگی میں اضافہ کیا ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کوچی میں جہاز سازی اور مرمت کے کلسٹر کے قیام کی طرف گامزن ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایک بار یہ کلسٹر مکمل ہونے کے بعد روزگار کے بے شمار نئے مواقع پیدا ہوں گے، جو کیرالہ کی مقامی صلاحیتوں اور نوجوانوں کو ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہندوستان اب اپنی جہاز سازی کی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے کے لیے پرجوش اہداف طے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے مرکزی بجٹ میں ہندوستان میں بڑے جہازوں کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے ایک نئی پالیسی متعارف کرائی گئی ہے، جس سے مینوفیکچرنگ کے شعبے کو نمایاں طور پر فروغ ملے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس پہل سے ایم ایس ایم ایز کو براہ راست فائدہ ہوگا ، جس سے ملک بھر میں روزگار اور صنعت کاری کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ’’حقیقی ترقی تبھی حاصل ہوتی ہے جب بنیادی ڈھانچہ تیار کیا جائے، تجارت میں توسیع ہو اور عام لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کیا جائے‘‘۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کیرالہ کے لوگوں نے نہ صرف بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے میں بلکہ شاہراہوں، ریلوے اور ہوائی اڈوں میں بھی گزشتہ 10 سالوں میں تیزی سے ترقی دیکھی ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کولم بائی پاس اور الاپوزا بائی پاس جیسے منصوبے، جو برسوں سے تعطل کا شکار تھے، حکومت ہند نے انھیں پیش رفت دی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیرالہ کو جدید وندے بھارت ٹرینیں فراہم کی گئی ہیں، جس سے اس کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک اور رابطے کو مزید تقویت ملی ہے۔
جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ہند اس اصول پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ کیرالہ کی ترقی ہندوستان کی مجموعی ترقی میں معاون ہے۔ انہوں نے کہا کہ کلیدی سماجی پیمانوں پر کیرالہ کی ترقی کو یقینی بناتے ہوئے گزشتہ دہائی کے دوران حکومت نے تعاون پر مبنی وفاقیت کے جذبے کے ساتھ کام کیا ہے۔ انہوں نے جل جیون مشن ، اُجولا یوجنا ، آیوشمان بھارت اور پردھان منتری سوریا گڑھ مفت بجلی اسکیم سمیت کیرالہ کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے والے کئی اقدامات پر روشنی ڈالی۔
اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ ماہی گیروں کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ نیلا انقلاب اور پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کے تحت کیرالہ کے لیے سیکڑوں کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔انہوں نے پونانی اور پوتھیپا سمیت ماہی گیری کی بندرگاہوں کی جدید کاری پر مزید روشنی ڈالی۔مزید برآں، انہوں نے کہا کہ کیرالہ میں ہزاروں ماہی گیروں کو کسان کریڈٹ کارڈ فراہم کیے گئے ہیں، جس سے وہ سیکڑوں کروڑ کی مالی امداد حاصل کر سکتے ہیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کیرالہ ہمیشہ ہم آہنگی اور رواداری کی سرزمین رہا ہے، جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ صدیوں پہلے ، دنیا کے قدیم ترین گرجا گھروں میں سے ایک ، سینٹ تھامس چرچ یہاں قائم کیا گیا تھا۔انہوں نے حال ہی میں پوپ فرانسس کے انتقال کے افسوسناک سانحہ کو یاد کیا جنھوں نے اپنے پیچھے ایک عظیم میراث چھوڑی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر دروپدی مرمو نے ان کی آخری رسومات میں ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہوئے قوم کی جانب سے خراج عقیدت پیش کیا۔ جناب مودی نے اس عظیم نقصان پر سرزمین کیرالہ کے سوگوار لوگوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔
پوپ فرانسس کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، ان کی خدمت کے جذبے اور عیسائی روایات میں شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے ان کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ انہوں نے پوپ فرانسس سے ملاقات کے متعدد مواقع ملنے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے اپنے ذاتی تجربات مشترک کیے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ان کی طرف سے خصوصی گرم جوشی ملی اور انہوں نے انسانیت، خدمت اور امن پر ان کی بات چیت کو سراہا، جو انہیں تحریک دیتی رہیں گی۔
تقریب میں موجود سبھی لوگوں کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے جناب مودی نے کیرالہ کو عالمی بحری تجارت کے ایک بڑے مرکز کے طور پر تصور کیا، جس سے ہزاروں نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں۔انہوں نے اس ہدف کو آگے بڑھانے کے لیے ریاستی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے حکومت ہند کے عزم کا اعادہ کیا۔ جناب مودی نے کیرالہ کے لوگوں کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی اور کہا کہ ’’ہندوستان کا بحری شعبہ نئی بلندیوں پر پہنچے گا‘‘۔
اس تقریب میں کیرالہ کے گورنر جناب راجندر وشوناتھ ارلیکر، کیرالہ کے وزیر اعلیٰ جناب پنارائی وجین، مرکزی وزراء جناب سریش پربھو، جناب جارج کورین سمیت دیگر معززین موجود تھے۔
پس منظر
ویزنجم بین الاقوامی گہرے سمندری کثیر مقصدی بندرگاہ ملک کی پہلی مخصوص کنٹینر ٹرانس شپمنٹ پورٹ ہے، جس کی لاگت 8800 کروڑ روپے ہے، جو وِکست بھارت کے متحد وژن کے حصے کے طور پر ہندوستان کے بحری شعبے میں کی جانے والی تبدیلی کی پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے۔
ویزنجم بندرگاہ کلیدی اہمیت کی حامل ہے، جس کی شناخت ایک کلیدی ترجیحی منصوبے کے طور پر کی گئی ہے، جو عالمی تجارت میں ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کرنے، لاجسٹک کارکردگی کو بڑھانے اور کارگو ٹرانس شپمنٹ کے لیے غیر ملکی بندرگاہوں پر انحصار کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔اس کا تقریباً 20 میٹر کا قدرتی گہرا ڈرافٹ اور دنیا کے مصروف ترین سمندری تجارتی راستوں میں سے ایک کے قریب واقع ہونا، عالمی تجارت میں ہندوستان کی پوزیشن کو مزید مضبوط بناتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ش ب ۔ م ر
Urdu No. 480
(Release ID: 2126149)
Visitor Counter : 29
Read this release in:
Malayalam
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Assamese
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada