WAVES BANNER 2025
وزارت اطلاعات ونشریات

آسامی فلم ساز اور اداکار ویوز2025 میں ‘‘شمال مشرقی ہندوستان میں سنیما کے چیلنجز اور امکانات’’  سے متعلق مذاکرے میں شامل ہوئے


شمال مشرق فطری صلاحیت کا سرچشمہ ہے:جاہنو بروا

‘‘آسام کو اپنی فلموں کو  بہترطریقے سے مارکیٹ تک پہنچانے کے لئے او ٹی ٹی پلیٹ فارم کی ضرورت ہے’’: جَتِن بورا

ہماری زبانیں صدیوں کی زبانی تاریخ رکھتی ہیں:ایمی بروا

 Posted On: 01 MAY 2025 8:36PM |   Location: PIB Delhi

شمال مشرقی ہندوستانی سنیما کے لئے ایک تاریخی لمحے میں ، ممبئی کے جیو ورلڈ سینٹر میں ورلڈ آڈیو ویژول اینڈ انٹرٹینمنٹ سمٹ (ڈبلیو اے وی ای ایس) 2025 میں‘‘شمال مشرقی ہندوستان میں سنیما کے چیلنجز اور امکانات’’ کے عنوان سے ایک پینل مباحثے کا انعقاد کیا گیا ۔اس سیشن میں خطے کی فلم صنعت  کی کچھ نمایاں آوازیں ایک ساتھ آئیں اور اس کے متحرک سنیمائی صورتحال کا پتہ لگایا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/11CGIC.jpg

پینل میں جاہنو بروا ، جتین بورا ، روی شرما ، ایمی بروا ، ہاؤبام پبن کمار ، اور ڈومینک سنگما  جیسے معروف فلم ساز اور اداکار شامل  ہوئے، جنہوں نے شمال مشرق کی فلمی ثقافت کے فروغ میں اہم کردار ادا کیے ہیں ۔

 

بات چیت میں خطے میں فلم سازوں کو درپیش متعدد چیلنجوں پر توجہ دی گئی ، جن میں ناکافی پروڈکشن انفراسٹرکچر ، زبان سے متعلق رکاوٹیں ، مارکیٹ تک محدود رسائی اور ادارہ جاتی حمایت کی کمی شامل ہیں ۔ان رکاوٹوں کے باوجود ، پینلسٹوں نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا کہ شمال مشرق سنیما کی اختراع اور ثقافتی کہانی سنانے کے لیے ایک زرخیز زمین ہے ۔

تجربہ کار فلم ساز جاہنو بروا نے کہا کہ شمال مشرق صلاحیت کا سرچشمہ ہے ۔اس خطے کے فلم ساز قابل ذکر کام کر رہے ہیں ۔انہوں نے خطے کے بھرپور سماجی و ثقافتی تانے بانے اور اس کی بے شمار کہانیوں پر زور دیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ شمال مشرقی سنیما کا مستقبل بہت روشن ہے ، جس میں بہت سے  نوجوان ٹیلنٹ ابھر رہے ہیں ۔

آسام کے ایک مشہور اداکار جتین بورا نے علاقائی حدود سے باہر شمال مشرقی فلموں کی محدود رسائی پر روشنی ڈالی ۔ڈیجیٹل تقسیم کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آسام کو اپنی فلموں کی بہتر مارکیٹنگ کے لیے او ٹی ٹی پلیٹ فارم کی ضرورت ہے ۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس طرح کے پلیٹ فارم بنانے میں مدد کرے تاکہ علاقائی فلموں کو وسیع تر سامعین تک پہنچنے میں مدد ملے ۔انہوں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں دونوں پر زور دیا کہ وہ علاقائی فلم ماحولیاتی نظام کی حمایت کے لیے طویل مدتی پالیسیاں تیار کریں ، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایک مضبوط نشریاتی  نیٹ ورک کے بغیر ، بہترین فلمیں بھی ریاستی حدود کو عبور کرنے کے لیے جدوجہد کرتی ہیں ۔

روی شرما نے خطے کے تخلیقی بنیادی ڈھانچے میں منظم سرمایہ کاری کی فوری ضرورت کے بارے میں بات کی ۔علاقائی صنعت کی ترقی کے لیے مالی مدد اور مارکیٹنگ کا بنیادی ڈھانچہ بہت اہم ہے ۔انہوں نے کہا کہ شمال مشرق میں لاکھوں خوبصورت اور منفرد کہانیاں موجود ہیں ۔

اداکار و ہدایت کار ایمی برواہ نے لسانی تنوع کے تحفظ میں سنیما کے کردار پر توجہ مرکوز کی ۔انہوں نے کہا کہ ‘‘ہماری زبانیں صدیوں کی زبانی تاریخ رکھتی ہیں ۔فلم ان کی حفاظت  کرنے اور فروغ کا ایک طاقتور ذریعہ ہے ’’۔

فلم ساز ہاؤبم پبن کمار اور ڈومینک سنگما نے خطے میں نچلی سطح کی فلم سازی کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کیا ، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ کتنے کہانی سنانے والے باضابطہ سپورٹ سسٹم کے بغیر کام کرتے رہتے ہیں ۔

اجلاس کا اختتام  پر امید انداز میں ہوا ، جس میں پینلسٹوں نے روایتی رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لیے پالیسی اصلاحات ، علاقائی تعاون اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم کے اسٹریٹجک استعمال کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز ، سرکاری اداروں ، نجی سرمایہ کاروں اور قومی اسٹوڈیوز پر زور دیا کہ وہ شمال مشرق کی سنیما کی آوازوں کو پہنچانیں اور انہیں اونچائیوں تک لے جانے کے لئے ایک ساتھ آئیں۔

********

ش ح۔ک م ۔ ج ا

U-467


Release ID: (Release ID: 2126046)   |   Visitor Counter: 13