امور داخلہ کی وزارت
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے گوہاٹی میں شمال مشرقی ریاستوں میں تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کی صورتحال پر جائزہ میٹنگ کی صدارت کی
مودی حکومت شمال مشرق کے لوگوں کو انصاف کا فوری اور شفاف نظام فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے
شمال مشرق کی تمام ریاستوں کو 100 فیصد پولیس اہلکاروں کی نئے فوجداری قوانین سے متعلق تربیت کو یقینی بنانا چاہیے
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی ریاستوں میں پولیس کو لوگوں کے حقوق کو یقینی بنانے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے
آسام نے 60-90 دنوں کے مقررہ وقت کے اندر 66 فیصد مقدمات میں چارج شیٹ داخل کرکے ایک قابل ستائش مثال قائم کی ہے، دیگر ریاستوں کو بھی یہ طریقۂ کار اپنانا چاہیے۔
‘غیر حاضری میں ٹرائل’ کی شق استعمال کی جائے، جس سے مفرور مجرموں کو ملک واپس لانے میں مدد ملے گی
دہشت گردی، ماب لنچنگ اور منظم جرائم کے مقدمات کے اندراج میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہونی چاہیے
وزیر داخلہ نے آسام کی سی آئی ڈی کی تیار کردہ کتاب‘نئے فوجداری قوانین: کام کاج کے معیاری اصول و ضوابط’ کا بھی اجرا کیا
Posted On:
16 MAR 2025 9:36PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج گوہاٹی میں شمال مشرقی ریاستوں میں تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کی صورتحال پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ وزیر داخلہ نے آسام کی سی آئی ڈی کی طرف سے تیار کردہ ‘نئے فوجداری قوانین: کام کاج کے معیاری اصول و ضوابط’ کے عنوان سے ایک کتاب کا اجراء بھی کیا گیا۔

اس میٹنگ میں شمال مشرقی ریاستوں میں پولیس، جیلوں، عدالتوں، استغاثہ اور فارنسک سے متعلق مختلف نئی دفعات کے نفاذ اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اس میٹنگ میں آسام، اروناچل پردیش، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ، تریپورہ اور سکم کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ساتھ منی پور کے گورنر نے بھی شرکت کی۔ مرکزی داخلہ سکریٹری، شمال مشرقی ریاستوں کے چیف سکریٹریز اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرلز، بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (بی پی آر ڈی) کے ڈائریکٹر جنرل، نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے ڈائریکٹر اور وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) اور ریاستی حکومتوں کے دیگر سینئر افسران نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی۔

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت شہریوں کو انصاف کا فوری اور شفاف نظام فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امن و قانون کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے کہ جرائم کے اندراج میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں کو نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کے لیے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار جب یہ قوانین مکمل طور پر نافذ ہو جائیں گے تو خطے کی امن و قانون کی صورتحال میں نمایاں تبدیلی آئے گی، نیز اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ سپریم کورٹ کسی بھی معاملے میں ایف آئی آر درج ہونے کے تین سال کے اندر انصاف فراہم کرے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی، موب لنچنگ اور منظم جرائم سے متعلق مقدمات کے اندراج میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تمام شمال مشرقی ریاستوں کو 100 فیصد پولیس اہلکاروں کی نئے فوجداری قوانین سے متعلق تربیت کو یقینی بنانا چاہئے۔
جناب امت شاہ نے شمال مشرقی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے درخواست کی کہ وہ قوانین کے نفاذ کے سلسلے میں ہر ماہ ایک جائزہ میٹنگ کریں۔ انہوں نے پولیس کے ڈائریکٹر جنرلز اور ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو ہر 15 دن بعد جائزہ میٹنگ کرنے کی بھی ہدایت کی۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ انتظامیہ کو نچلی سطح تک پہنچنا چاہیے اور پولیس اسٹیشن ایسے مقامات ہونے چاہئیں جہاں لوگوں کو انصاف ملے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ تین نئے قوانین کے 100 فیصد نفاذ سے ہی ممکن ہو گا۔ انہوں نے آسام حکومت کو 66 فیصد مقدمات میں 60-90 دنوں کے مقررہ وقت کے اندر چارج شیٹ داخل کرنے کو یقینی بنانے پر مبارکباد دی اور دیگر ریاستوں سے بھی اس طریقۂ کار پر عمل کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے اس سلسلے میں پیش رفت کی مسلسل نگرانی کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر داخلہ نے ای ساکشیہ کے نفاذ کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کافی تعداد میں سائنسی افسران نہیں ہوں گے، تب تک فارنسک سائنس کے نقطۂ نظر سے مکمل طور پر تسلی بخش چارج شیٹ داخل کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ انہوں نے ‘‘غیر حاضری میں ٹرائل’’ کے استعمال پر زور دیا، جس سے مفرور مجرموں کو ملک واپس لانے میں مدد ملے گی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ پراسیکیوشن کے ڈائریکٹر کو جتنا مضبوط بنایا جائے گا، لوگوں کے لیے انصاف کو یقینی بنانا اتنا ہی آسان ہوگا۔ انہوں نے اس کا ذکر کیا کہ، ایک طویل عرصے سے، شمال مشرق میں پولیس کی توجہ بنیادی طور پر شورش سے لڑنے پر مرکوز تھی۔ تاہم، اب علاقے سے شورش کا تقریباً خاتمہ ہو چکا ہے، تو پولیس کو اپنی توجہ لوگوں کی جان، مال اور عزت کے تحفظ پر مرکوز کرنی چاہیے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے تقریباً 45 مہینوں پر محیط وسیع اور تفصیلی غور و خوض کے بعد تین نئے قوانین متعارف کرائے ہیں۔
********
ش ح۔ ک ح۔ ش ب ن۔
U-8341
(Release ID: 2111718)
Visitor Counter : 10