صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ ہند نے ’ناری شکتی سے وکست بھارت‘ کے موضوع پر قومی کانفرنس کا افتتاح کیا
Posted On:
08 MAR 2025 1:39PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (8 مارچ، 2025) نئی دہلی میں ’ناری شکتی سے وکست بھارت‘ کے موضوع پر ایک قومی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ یہ کانفرنس خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزارت کے ذریعہ خواتین کے عالمی دن کو منانے کے لیے منعقد کی جارہی ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ہم وطنوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ دن خواتین کی کامیابیوں کو خراج تحسین پیش کرنے، ان کے حقوق کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے خود کو وقف کرنے کا ایک موقع ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج ہم خواتین کے عالمی دن کے 50 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس عرصے میں خواتین کی برادری نے بے مثال ترقی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ اپنی زندگی کے سفر کو اس ترقی کا حصہ سمجھتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اوڈیشہ کے ایک سادہ خاندان اور پسماندہ علاقے میں پیدا ہونے سے لے کر راشٹرپتی بھون تک کا ان کا سفر بھارتی معاشرے میں خواتین کے لیے مساوی مواقع اور سماجی انصاف کی کہانی ہے۔ انھوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ خواتین کی کامیابی کی مثالیں بڑھتی رہیں گی۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ وکست بھارت کے خواب کو پورا کرنے کے لیے لڑکیوں کے آگے بڑھنے کے لیے ایک بہتر ماحول ضروری ہے۔ انھیں ایک ایسا ماحول ملنا چاہیے جہاں وہ دباؤ یا خوف کے بغیر اپنی زندگی کے بارے میں آزادانہ فیصلے کرسکیں۔ ہمیں ایک ایسا مثالی معاشرہ بنانا ہے جہاں کوئی بیٹی یا بہن کہیں بھی اکیلے جانے یا رہنے سے نہ ڈرے۔ صرف خواتین کے تئیں احترام کا احساس ہی خوف سے پاک سماجی ماحول پیدا کرے گا۔ اس طرح کے ماحول میں لڑکیوں کو جو اعتماد ملے گا وہ ہمارے ملک کو نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ جب بھی ہم نے خواتین کے ٹیلنٹ کا احترام کیا ہے، انھوں نے ہمیں کبھی مایوس نہیں کیا۔ ہم سروجنی نائیڈو، راج کماری امرت کور، سچیتا کرپلانی اور ہنسا بین مہتا جیسی نامور شخصیات کی خدمات کو فراموش نہیں کر سکتے، جو دستور ساز اسمبلی کے رکن تھے۔ ایسی بہت سی مثالیں موجود ہیں جہاں خواتین نے اپنی ذہانت، دانائی اور علم کے بل بوتے پر شہرت حاصل کرکے نہ صرف اعلیٰ مقام حاصل کیا ہے بلکہ ملک و معاشرے کے وقار میں بھی اضافہ کیا ہے۔ سائنس ہو، کھیل ہو، سیاست ہو یا سماجی خدمت ہو، تمام شعبوں میں خواتین نے اپنے ٹیلنٹ کے لیے احترام پیدا کیا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ جب بھارت دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے تو ملک کی ورک فورس میں خواتین کی شرکت میں تیزی سے اضافہ ہونا چاہیے۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ نہ صرف بھارت میں بلکہ دیگر ممالک میں بھی ورک فورس میں خواتین کی کم شرکت کی ایک وجہ یہ یقین ہے کہ خواتین اپنے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے چھٹی لیں گی یا کام پر کم توجہ دے سکیں گی۔ لیکن یہ سوچ درست نہیں ہے۔ ہمیں اپنے آپ سے پوچھنا ہوگا کہ کیا معاشرے کی بچوں کے تئیں کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ خاندان میں سب سے پہلی ٹیچر ماں ہوتی ہے۔ اگر کوئی ماں بچوں کی دیکھ بھال کے لیے چھٹی لیتی ہے تو اس کی یہ کوشش بھی معاشرے کی بہتری کے لیے ہے۔ ایک ماں اپنی کوششوں سے اپنے بچے کو ایک مثالی شہری بنا سکتی ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ وکست بھارت کی تعمیر صرف خود کفیل، خود مختار، خود مختار اور بااختیار خواتین کی طاقت پر ہی کی جاسکتی ہے۔ وکست بھارت کا عزم ہم سب کا عزم ہے جسے ہم سب نے مل کر پورا کرنا ہے۔ لہٰذا مردوں کو چاہیے کہ وہ مضبوط، بااختیار اور خود کفیل بننے کے لیے ہر قدم پر خواتین کا ساتھ دیں۔ خواتین کو اپنی زندگی میں پورے اعتماد، لگن اور محنت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے اور ملک اور معاشرے کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔
صدر جمہوریہ کی تقریر دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں-
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 7984
(Release ID: 2109411)
Visitor Counter : 29
Read this release in:
Odia
,
Bengali
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali-TR
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam