وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایڈوانٹیج آسام 2.0 سرمایہ کاری اور بنیادی ڈھانچے سے متعلق سمٹ 2025 کا افتتاح کیا
آسام کی منفرد افرادی قوت اور تیز رفتار ترقی اسے سرمایہ کاری کے ایک اہم مقام میں تبدیل کر رہی ہے: وزیر اعظم
عالمی غیر یقینی صورتحال میں بھی، ایک بات یقینی ہے ۔ ہندوستان کی تیز رفتار ترقی: پی ایم
ہم نے صنعت کو فروغ دینے، اختراع پر مبنی ثقافت اور کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے ایک مکمل ماحولیاتی نظام بنایا ہے: وزیراعظم
ہندوستان اپنے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو مشن موڈ میں چلا رہا ہے، ہم میک ان انڈیا کے تحت کم لاگت مینوفیکچرنگ کو فروغ دے رہے ہیں: وزیر اعظم
عالمی ترقی کا انحصار ڈیجیٹل انقلاب، اختراعات اور ٹیکنالوجی پر مبنی پیشرفت پر ہے: وزیراعظم
آسام ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کا ایک اہم مرکز بن رہا ہے: وزیر اعظم
دنیا ہمارے قابل تجدید توانائی مشن کو ایک نمونہ عمل کے طور پر دیکھتی ہے اور اس پر عمل پیرا ہے۔ گزشتہ 10 برس میں، ہندوستان نے اپنی ماحولیاتی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے پالیسی فیصلے کئے ہیں: وزیر اعظم
Posted On:
25 FEB 2025 1:22PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گوہاٹی ، آسام میں ایڈوانٹیج آسام 2.0 سرمایا کاری اور بنیادی ڈھانچے سے متعلق سمٹ 2025 کا افتتاح کیا ۔ اس تقریب میں تمام معززین کا خیر مقدم کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ ’’مشرقی ہندوستان اور شمال مشرقی ہندوستان آج مستقبل کے ایک نئے سفر کا آغاز کر رہے ہیں اور ایڈوانٹیج آسام ،آسام کی ناقابل یقین صلاحیت اور ترقی کو دنیا کے ساتھ مربوط کرنے کی ایک بڑی پہل ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ ہندوستان کی خوشحالی میں مشرقی ہندوستان کے اہم کردار کی گواہ ہے ۔ اس امید کا اظہار کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا ، ’’آج جب ہم وکست بھارت کی جانب پیش رفت کر رہے ہیں ، مشرقی ہندوستان اور شمال مشرق اپنی حقیقی صلاحیت کا مظاہرہ کریں گے‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ ایڈوانٹیج آسام اسی جذبے کی عکاسی کرتا ہے اور اس طرح کی شاندار تقریب کے انعقاد کے لیے انھوں نے آسام کی حکومت اور وزیر اعلی کو مبارکباد دی ۔ انہوں نے 2013 میں کہی گئی اپنی بات کو یاد کیا ، جب انہوں نے کہا تھا کہ یہ بہت دور نہیں ہے جب ’اے فار آسام‘ معمول ہوگا ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی غیر یقینی صورتحال کے باوجود ، ماہرین متفقہ طور پر ایک یقین پر متفق ہیں: ہندوستان کی تیز رفتار ترقی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج کا ہندوستان اس صدی کے اگلے 25 سالوں کے لیے ایک طویل مدتی وژن کے ساتھ کام کر رہا ہے ۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ دنیا کو ہندوستان کی نوجوان آبادی پر بے پناہ اعتماد ہے ، جو تیزی سے ہنر مند اور اختراعی ہوتی جا رہی ہے ۔ انہوں نے ہندوستان کے نو متوسط طبقے میں بڑھتے ہوئے اعتماد کا بھی ذ کر کیا ، جو نئی امنگوں کے ساتھ غربت سے ابھر رہا ہے ۔ سیاسی استحکام اور پالیسی کے تسلسل کی حمایت کرنے والے ہندوستان کے 140 کروڑ لوگوں پر دنیا کے اعتماد کو اجاگر کرتے ہوئے جناب مودی نے ہندوستان کی حکمرانی پر روشنی ڈالی جو اصلاحات کو نافذ کرتی رہتی ہے ۔ مزید برآں ، انہوں نے نشاندہی کی کہ ہندوستان اپنی مقامی سپلائی چین کو مضبوط کر رہا ہے اور مختلف عالمی خطوں کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کر رہا ہے ۔ انہوں نے مشرقی ایشیا اور بھارت مغربی ایشیا یوروپ نئے اقتصادی کوریڈور کے ساتھ مضبوط رابطے کا بھی ذکر کیا ، جس سے نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔
ہندوستان میں بڑھتے ہوئے عالمی اعتماد کو اجاگر کرتے ہوئے ، جیسا کہ آسام میں ہونے والی تقریب میں دیکھا گیا ، جناب مودی نے کہا ، ’’ہندوستان کی ترقی میں آسام کا تعاون مسلسل بڑھ رہا ہے‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ ایڈوانٹیج آسام سمٹ کا پہلا ایڈیشن 2018 میں منعقد ہوا تھا ، اس وقت آسام کی معیشت کی مالیت 2.75 لاکھ کروڑ روپے تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج آسام تقریبا 6 لاکھ کروڑ روپے کی معیشت والی ریاست بن گئی ہے ، انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کے تحت آسام کی معیشت صرف چھ سالوں میں دوگنی ہو گئی ہے ۔ مزید برآں ، انہوں نے کہا کہ یہ مرکز اور ریاست میں ان کی حکومتوں کا دوہرا اثر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آسام میں بے شمار سرمایہ کاری نے اسے لامحدود امکانات کی ریاست میں تبدیل کر دیا ہے ۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آسام حکومت تعلیم ، ہنر مندی کے فروغ اور سرمایہ کاری کا بہتر ماحول پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے حالیہ برسوں میں کنیکٹیوٹی سے متعلق بنیادی ڈھانچے پر بڑے پیمانے پر کام کیا ہے ۔ انہوں نے ایک مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2014 سے پہلے دریائے برہم پترا پر صرف تین پل تھے ، جو 70 سالوں میں بنائے گئے تھے ۔ تاہم پچھلے 10 سالوں میں چار نئے پل تعمیر کیے گئے ہیں ۔ ان میں سے ایک پل کا نام بھارت رتن بھوپین ہزاریکا کے نام پر رکھا گیا ہے ۔ جناب مودی نے کہا کہ 2009 اور 2014 کے درمیان آسام کو اوسطا 2,100 کروڑ روپے کا ریل بجٹ ملا لیکن ان کی حکومت نے آسام کے ریلوے بجٹ کو چار گنا سے زیادہ بڑھا کر 10,000 کروڑ روپے کر دیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آسام میں 60 سے زیادہ ریلوے اسٹیشنوں کو جدید بنایا جا رہا ہے اور یہ بھی بتایا کہ شمال مشرق میں پہلی نیم تیز رفتار ٹرین اب گوہاٹی اور نیو جلپائی گڑی کے درمیان چل رہی ہے ۔
آسام میں فضائی رابطے کی تیزی سے توسیع کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 2014 تک صرف سات روٹس پر پروازیں چلتی تھیں ، لیکن اب تقریبا 30 روٹس پر پروازیں چل رہی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس توسیع نے مقامی معیشت کو نمایاں فروغ دیا ہے اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں ۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ یہ تبدیلیاں صرف بنیادی ڈھانچے تک محدود نہیں ہیں ، بلکہ امن و امان میں بے مثال بہتری آئی ہے ، گزشتہ دہائی میں متعدد امن معاہدوں پر دستخط ہوئے اور طویل عرصے سے زیر التواء سرحدی مسائل حل ہوئے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آسام کا ہر خطہ ، ہر شہری اور ہر نوجوان ریاست کی ترقی کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے ۔
جناب مودی نے زور دے کر کہا ، ’’ہندوستان معیشت کے تمام شعبوں اور سطحوں پر اہم اصلاحات سے گزر رہا ہے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے کے لیے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں ، اور صنعت اور اختراعی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے ایک جامع ماحولیاتی نظام قائم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اسٹارٹ اپس ، پی ایل آئی اسکیموں کے ذریعے مینوفیکچرنگ اور نئی مینوفیکچرنگ کمپنیوں اور ایم ایس ایم ایز کے لیے ٹیکس چھوٹ کے لیے بہترین پالیسیاں وضع کی گئی ہیں ۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ حکومت ملک کے بنیادی ڈھانچے میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کر رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ادارہ جاتی اصلاحات ، صنعت ، بنیادی ڈھانچہ اور اختراع کا امتزاج ہندوستان کی ترقی کو بنیاد فراہم کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیش رفت آسام میں بھی دیکھی جا رہی ہے ، جو ڈبل انجن کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ آسام نے 2030 تک 150 ارب ڈالر کی معیشت حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آسام اس ہدف کو حاصل کر سکتا ہے ۔ انھوں نے اس کا سہرا آسام کے قابل اور باصلاحیت لوگوں اور ان کی حکومت کے عزم کو دیا ۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آسام جنوب مشرقی ایشیا اور ہندوستان کے درمیان ایک گیٹ وے کے طور پر ابھر رہا ہے ، جناب مودی نے کہا کہ اس صلاحیت کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت نے شمال مشرق سے متعلق یکسر تبدیلی پر مبنی صنعتی اسکیم ’اننتی‘ شروع کی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ’اننتی‘ اسکیم آسام سمیت پورے شمال مشرقی خطے میں صنعت ، سرمایہ کاری اور سیاحت کو رفتار دے گی ۔ انہوں نے صنعتی شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ اس اسکیم اور آسام کی لامحدود صلاحیت سے مکمل فائدہ اٹھائیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آسام کے قدرتی وسائل اور اسٹریٹجک محل وقوع اسے سرمایہ کاری کے لیے ایک ترجیحی مقام بناتے ہیں ۔ انہوں نے آسام کی صلاحیت کی ایک مثال کے طور پر آسام چائے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ گزشتہ 200 سالوں میں ایک عالمی برانڈ بن گیا ہے ، جس سے دیگر شعبوں میں بھی ترقی کی تحریک ملتی ہے ۔
دنیا بھر میں لچکدار سپلائی چین کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ عالمی معیشت میں ہونے والی اہم تبدیلیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا ، ’’ہندوستان نے اپنے مینوفیکچرنگ شعبے کو آگے بڑھانے کے لیے مشن موڈ کی کوششیں شروع کی ہیں‘‘ ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ میک ان انڈیا پہل کے تحت دواسازی ، الیکٹرانکس اور آٹوموبائل جیسے شعبوں میں کم لاگت والی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی صنعت نہ صرف گھریلو مانگ کو پورا کر رہی ہے بلکہ بین الاقوامی منڈیوں میں مینوفیکچرنگ کی بہترین کارکردگی کے لیے نئے معیارات بھی قائم کر رہی ہے ۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ آسام اس مینوفیکچرنگ انقلاب میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عالمی تجارت میں آسام کا ہمیشہ حصہ رہا ہے ، جناب مودی نے کہا کہ آج ہندوستان کی ساحل پر قدرتی گیس کی پیداوار کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ آسام سے آتا ہے اور حالیہ برسوں میں آسام کی ریفائنریوں کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ آسام الیکٹرانکس ، سیمی کنڈکٹر اور گرین انرجی جیسے شعبوں میں تیزی سے ابھر رہا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے آسام ہائی ٹیک صنعتوں کے ساتھ ساتھ اسٹارٹ اپ کا مرکز بن رہا ہے ۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ حالیہ بجٹ میں مرکزی حکومت نے نمروپ-4 پلانٹ کو منظوری دی ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ یوریا پروڈکشن پلانٹ مستقبل میں پورے شمال مشرق اور ملک کی مانگ کو پورا کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ’’وہ دن دور نہیں جب آسام مشرقی ہندوستان میں مینوفیکچرنگ کا ایک بڑا مرکز بن جائے گا‘‘۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مرکزی حکومت اس ہدف کو حاصل کرنے میں آسام کی ریاستی حکومت کی مکمل مدد کر رہی ہے ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ 21 ویں صدی کی دنیا کی ترقی ڈیجیٹل انقلاب ، اختراع اور تکنیکی ترقی پر منحصر ہے ، جناب مودی نے کہا ، ’’ہم جتنے بہتر طور پر تیار ہوں گے ، ہم عالمی سطح پر اتنے ہی مضبوط ہوں گے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت 21 ویں صدی کی پالیسیوں اور حکمت عملیوں کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے گزشتہ دہائی کے دوران الیکٹرانکس اور موبائل مینوفیکچرنگ میں ہندوستان کی نمایاں پیش رفت پر روشنی ڈالی اور سیمی کنڈکٹر کی پیداوار میں اس کامیابی کی کہانی کو دہرانے کی خواہش کا اظہار کیا ۔ وزیر اعظم نے فخر کے ساتھ کہا کہ آسام ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کے ایک اہم مرکز کے طور پر ترقی کر رہا ہے اور انہوں نے جاگی روڈ ، آسام میں ٹاٹا سیمی کنڈکٹر اسمبلی اور ٹیسٹ سہولت کے حالیہ افتتاح کا ذکر کیا ، جو شمال مشرق میں تکنیکی ترقی کو فروغ دے گا ۔ انہوں نے سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں اختراع اور ملک میں سیمی کنڈکٹر ریسرچ سینٹر پر جاری کام کے لیے آئی آئی ٹی کے ساتھ تعاون پر زور دیا ۔ وزیر اعظم نے پیش گوئی کی کہ اس دہائی کے آخر تک الیکٹرانک شعبے کی مالیت 500 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی ۔ انہوں نے اعتماد کے ساتھ کہا ، ’’ہندوستان کی رفتار اور پیمانے کے ساتھ ، ملک سیمی کنڈکٹر کی پیداوار میں ایک بڑی طاقت کے طور پر ابھرے گا ، جس سے لاکھوں لوگوں کے لیے روزگار پیدا ہوگا اور آسام کی معیشت کو فائدہ پہنچے گا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت نے اپنی ماحولیاتی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے گزشتہ دہائی کے دوران پالیسی فیصلے کیے ہیں اور دنیا بھارت کے قابل تجدید توانائی مشن کو ایک مثالی عمل کے طور پر دیکھتی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان نے گزشتہ دس سالوں میں شمسی ، ہوا اور پائیدار توانائی کے وسائل میں نمایاں سرمایہ کاری کی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نے نہ صرف ماحولیاتی وعدوں کو پورا کیا ہے بلکہ ملک کی قابل تجدید توانائی کی پیداواری صلاحیت کو بھی کئی گنا بڑھایا ہے ۔ جناب مودی نے کہا کہ ملک نے 2030 تک قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں 500 گیگا واٹ کا اضافہ کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت 2030 تک 5 ملین میٹرک ٹن سالانہ گرین ہائیڈروجن کی پیداوار حاصل کرنے کے مشن پر کام کر رہی ہے ۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ملک میں گیس کے بڑھتے ہوئے بنیادی ڈھانچے کی وجہ سے مانگ میں اضافہ ہوا ہے ، اور گیس پر مبنی معیشت کا پورا شعبہ تیزی سے وسعت پا رہا ہے ، جناب مودی نے کہا کہ آسام کو اس سفر میں نمایاں فائدہ ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت نے صنعتوں کے لیے بہت سے راستے بنائے ہیں ، جن میں پی ایل آئی اسکیمیں اور ماحول کے لئے ساز گار اقدامات کی خاطر پالیسیاں شامل ہیں ۔ انہوں نے آسام کے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ایک سرکردہ ریاست کے طور پر ابھرنے کی خواہش کا اظہار کیا اور صنعت کا روں پر زور دیا کہ وہ آسام کی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ بڑھائیں ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مشرقی ہندوستان 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا ، جناب مودی نے کہا ، ’’آج شمال مشرق اور مشرقی ہندوستان بنیادی ڈھانچے ،لاجسٹک ، زراعت ، سیاحت اور صنعت میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے‘‘۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ دن دور نہیں جب دنیا اس خطے کو ہندوستان کے ترقیاتی سفر کی قیادت کرتے ہوئے دیکھے گی ۔ انہوں نے سب کو آسام کے ساتھ اس سفر میں شراکت دار اور ساتھی بننے کی دعوت دی اور آسام کو ایک ایسی ریاست بنانے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیتے ہوئے اختتام کیا جو عالمی جنوب میں ہندوستان کی صلاحیتوں کو نئی بلندیوں تک پہنچائے ۔ وزیر اعظم نے سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کے اعتماد کو یہ کہہ کر بڑھایا کہ وہ وکست بھارت کے سفر میں ان کے تعاون کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
اس موقع پر آسام کے گورنر جناب لکشمن پرساد آچاریہ ، آسام کے وزیر اعلی جناب ہمنتا بسوا سرما ، مرکزی وزراء ڈاکٹر ایس جے شنکر ، جناب سربانند سونووال ، جناب جیوترادتیہ سندھیا ، تریپورہ کے وزیر اعلی ڈاکٹر مانک ساہا ، مرکزی وزیر مملکت جناب پابترا مارگھریٹا سمیت دیگر سرکردہ شخصیات موجود تھیں ۔
پس منظر
گوہاٹی میں ایڈوانٹیج آسام 2.0 سرمایا کاری اور بنیادی ڈھانچے سے متعلق سمٹ 2025 کا انعقاد 25 سے 26 فروری تک کیا جائے گا ۔ اس میں ایک افتتاحی اجلاس ، سات وزارتی اجلاس اور 14 موضوعاتی اجلاس شامل ہیں ۔ اس میں ریاست کے اقتصادی منظر نامے کی عکاسی کرنے والی ایک جامع نمائش بھی شامل ہے ، جس میں اس کے صنعتی ارتقاء ، عالمی تجارتی شراکت داری ، فروغ پا رہی صنعتوں اور متحرک ایم ایس ایم ای شعبے پر توجہ دی گئی ہے ، جس میں 240 سے زیادہ نمائش کار شامل ہیں ۔
مختلف بین الاقوامی تنظیمیں ، عالمی رہنما اور سرمایہ کار ، پالیسی ساز ، صنعت کے ماہرین ، اسٹارٹ اپ اور طلباء سمیت دیگر افراد اس سمٹ میں شرکت کریں گے ۔
***
ش ح۔ اع خ۔ س ع س
U NO 7543
(Release ID: 2106099)
Visitor Counter : 21
Read this release in:
Khasi
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Nepali
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam