امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے آج نئی دہلی میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر اور وزیر اعلی کے ساتھ میٹنگ کی
مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بنائے گئے تین نئے فوجداری قوانین کا اپریل 2025 تک جموں و کشمیر میں مکمل نفاذ یقینی بنایا جائے
جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں کمی اور سلامتی کے منظر نامے میں بہتری کے ساتھ ، شہریوں کے حقوق کا تحفظ جموں و کشمیر پولیس کی اولین ترجیح ہونی چاہیے
جموں و کشمیر میں غیر حاضری میں ٹرائل کی دفعات کو نافذ کرنے کی فوری ضرورت
وزیر داخلہ نے چارج شیٹ داخل کرنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے پولیس افسران کی ذمہ داری طے کرنے کی ضرورت پر زور دیا
جموں و کشمیر کے ہر پولیس اسٹیشن کو این اے ایف آئی ایس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے
نئے قوانین کی دفعات پر تمام تفتیشی افسران کی تربیت جلد از جلد مکمل کی جائے
Posted On:
18 FEB 2025 6:20PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا اور وزیر اعلی جناب عمر عبداللہ کی موجودگی میں جموں و کشمیر میں تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ سے متعلق ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی ۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر میں پولیس ، جیلوں ، عدالتوں ، استغاثہ اور فورنسک سے متعلق مختلف نئی دفعات کے نفاذ اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔ میٹنگ میں مرکزی داخلہ سکریٹری ، چیف سکریٹری اور جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ، بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (بی پی آر ڈی) کے ڈائریکٹر جنرل ، نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے ڈائریکٹر جنرل اور وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ کے دیگر سینئر عہدیداروں نے شرکت کی ۔
میٹنگ میں تبادلۂ خیال کے دوران مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے مرکز کے زیر انتظامہ علاقے کی انتظامیہ سے کہا کہ وہ اپریل 2025 تک جموں و کشمیر میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بنائے گئے تین نئے فوجداری قوانین کے مکمل نفاذ کو یقینی بنائے ۔ انہوں نے کہا کہ تین نئے فوجداری قوانین کے تحت تیزی سے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جانا چاہیے ۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نئے قوانین کے مکمل نفاذ کے لیے پولیس اہلکاروں اور انتظامیہ کے رویے کو تبدیل کرنا اور شہریوں میں نئے قوانین کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں کمی اور سلامتی کے منظر نامے میں بہتری کے ساتھ ، پولیس کو اب اپنے شہریوں کے حقوق کے تحفظ کو ترجیح دینی چاہیے ۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں غیر حاضری میں مقدمے کی سماعت کے تجویز کو استعمال کرنے کی فوری ضرورت ہے ۔
مرکزی وزیر داخلہ نے چارج شیٹ داخل کرنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے پولیس افسران کی ذمہ داری طے کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہر پولیس اسٹیشن کو نیشنل آٹومیٹڈ فنگر پرنٹ آئیڈینٹیفیکیشن سسٹم (این اے ایف آئی ایس) کو عمل میں لانے کے لیے زیادہ سے زیادہ استعمال ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ جلد از جلدنئے قوانین کی دفعات کے حوالے سے افسران کے ذریعے کی جانے والی تفتیش کی 100 فیصد تربیت کو یقینی بنایا جائے ۔ جناب شاہ نے کہا کہ دہشت گردی اور منظم جرائم سے متعلق دفعات کے بارے میں فیصلے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی سطح پر مکمل جانچ پڑتال کے بعد ہی لیے جانے چاہئیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی کی ضرورت ہے کہ نئے قوانین کے تحت ان دفعات کا غلط استعمال نہ ہو ۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ اور حکومت نے مشکل حالات کے باوجود نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کے لیے تسلی بخش کام کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تین نئے قوانین کے نفاذ کی پیش رفت کا وزیر اعلی ، چیف سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ، جموں و کشمیر کی سطح پر ماہانہ ، پندرہ دن اور ہفتہ وار بنیادوں پر جائزہ لیا جا نا چاہیے۔
***
ش ح۔ م ش۔ ش ب ن
U-NO.7325
(Release ID: 2104567)
Visitor Counter : 28