نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
وکست بھارت کے لیےیووا شکتی کا استعمال
Posted On:
03 FEB 2025 1:41PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر برائے امور نوجوان، کھیل، محنت و روزگار ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہنوجوانوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے اور ان کی تعمیری اور تخلیقی توانائیوں کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے وزارت نوجوان امور شخصی نشونما اور قوم سازی کے دوہری مقاصد کو آگے بڑھاتی ہے، یعنی اپنے مختلف فیلڈ تنظیموں اور اسکیموں کے ذریعہ نوجوانوں کی شخصیت کی ترقی اور انہیں مختلف قوم سازی کی سرگرمیوں میں شامل کرنا ہے۔
نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس) رضاکارانہ کمیونٹی سروس کے ذریعے طالب علم نوجوانوں کی شخصیت اور کردار کی نشوونما میں مصروف ہے۔ ‘خدمت کے ذریعے تعلیم’ این ایس ایس کا مقصد ہے۔
اسی طرح، نہرو یووا کیندر سنگٹھن(این وائی کے ایس) اپنے مختلف پروگراموں اور مداخلتوں کے ذریعے دیہی نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور شہری مشغولیت کے لیے ان تک پہنچ رہا ہے۔
اس کے علاوہ، حال ہی میں ایک وسیع پیمانے پر معاون میکانزم - میرا یوا بھارت(ایم وائی بھارت) قائم کیا گیا ہے، جو وزارت نوجوان امور کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہے اور ٹیکنالوجی کے ذریعے نوجوانوں کی ترقی اور نوجوانوں کی قیادت میں ترقی کو فروغ دیتا ہے، جس میں‘ کرتوِیہ بھوَداور سیوا بھاؤ کے ذریعے، امرت کال کے دوران نوجوانوں کی ترقی کو بڑھاوا دیا جائے گا۔
ایم وائی بھارت کے لیے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم (https://www.mybharat.gov.in/) تیار کیا گیا ہے، جس پر ملک بھر کے نوجوان مختلف رضاکارانہ مواقع کے لیے رجسٹر اور سائن اپ کر سکتے ہیں جو پورٹل پر دستیاب ہیں۔ منصوبہ بند (فیزیکل + ڈیجیٹل (ماحولیاتی نظام نوجوانوں کو کمیونٹی کی تبدیلی کے لیے با عمل اوربااختیار بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اب تک، ایم وائی بھارت پورٹل پر 1.65 کروڑ سے زائد نوجوانوں نے رجسٹرڈ کیا ہے۔
نوجوانوں کے درمیان 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو آگے بڑھانے کے لیے، ‘‘یووا کنیکٹ’’ پروگرام کا تصور بنایا گیا ہے ،جس کا مقصد ہندوستان کی ترقیاتی تبدیلی میں نوجوانوں کی شمولیت اور قیادت کو فروغ دینا ہے۔ تقریبات کا اہتمام ہندوستان بھر کے تعلیمی اداروں میں نوجوانوں کے ساتھ وکست بھارت کے تصور کے ارد گرد بات چیت کی جاتی ہے، جہاں نوجوانوں کو نامور مقررین سے بات چیت کا موقع بھی ملتا ہے۔
ان پروگراموں کے ذریعے قومی شناخت، شہری مشغولیت، سماجی ہم آہنگی، انسانی سرمائے کی ترقی، تنقیدی سوچ اور بااختیار بنانے جیسی اقدار پر زور دیا جاتا ہے، تاکہ طلباء اپنے معاشروں میں مثبت کردار ادا کرنے کے لیے بہتر طور پر تیار ہوں۔ یہ تعامل نہ صرف انفرادی ترقی کو فروغ دیتا ہے بلکہ مجموعی طور پر قوم کے تانے بانے کو بھی مضبوط کرتا ہے۔
**********
ش ح۔ م ع ن-ع ن
Urdu No. 5976
(Release ID: 2099090)
Visitor Counter : 24