وزارت خزانہ
’’میک ان انڈیا‘‘ کو آگے بڑھانے کے لیے چھوٹی، درمیانی اور بڑی صنعتوں کا احاطہ کرنے کے لیے ’’قومی مینوفیکچرنگ مشن‘‘ کا اعلان مرکزی بجٹ 26-2025 میں کیا گیا
جوتے اور چمڑے کے شعبوں کے لیے ایک نئی ’فوکس پروڈکٹ اسکیم‘، 22 لاکھ افراد کے لیے روزگار پیدا کرنے کی اسکیم
کھلونوں کے لیے ہندوستان کو عالمی مرکز بنانے کے لیے کھلونوں کے لیے قومی ایکشن پلان
Posted On:
01 FEB 2025 1:19PM by PIB Delhi
’’میک ان انڈیا‘‘ کو آگے بڑھانے کے لیے چھوٹی، درمیانی اور بڑی صنعتوں کا احاطہ کرنے کے لیے ایک ’’قومی مینوفیکچرنگ مشن‘‘ کا اعلان مرکزی وزیر برائے مالیات اور کارپوریٹ امور، محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ26-2025 پیش کرتے ہوئے کیا۔ یہ مرکزی وزارتوں اور ریاستوں کے لیے پالیسی تعاون، عملدرآمد کے روڈ میپ، گورننس اور نگرانی کا فریم ورک فراہم کرے گا۔قومی مینوفیکچرنگ مشن پانچ توجہ کے حامل شعبوں یعنی کاروبار کرنے میں آسانی اور لاگت؛ مانگ والی ملازمتوں کے لیے مستقبل کے لیے تیار افرادی قوت؛ ایک متحرک اور سرگرم ایم ایس ایم ای سیکٹر؛ ٹیکنالوجی کی دستیابی؛ اور معیار کی مصنوعات پر زور دے گا۔
مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ مشن صاف ستھری ٹیکنا لوجی مینوفیکچرنگ کو بھی تقویت فراہم کرے گا اور اس کا مقصد گھریلو قیمت میں اضافے کو بہتر بنانا اور سولر پی وی سیلز، الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریوں، موٹروں اور کنٹرولرز، الیکٹرولائزرز، ونڈ ٹربائنز، بہت زیادہ وولٹیج ٹرانسمیشن کا سامان اور گرڈ پیمانے کی بیٹریوں کے لیے ایکو سسٹم کی تعمیر کرنا ہے۔
وزیر خزانہ نےافرادی قوت والے شعبوں کے لیے اقدامات کا بھی خاکہ پیش کیا، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت افرادی قوت والے شعبوں میں روزگار اور صنعت کاری کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے مخصوص پالیسی اور سہولت کاری کے اقدامات کرے گی۔
مرکزی وزیر نے واضح کیا کہ ہندوستان کے جوتے اور چمڑے کے شعبے کی پیداواری صلاحیت، معیار اور مسابقت کو بڑھانے کے لیے ایک فوکس پروڈکٹ اسکیم کو لاگو کیا جائے گا۔ مرکزی وزیر خزانہ نے مزید بتایا کہ یہ اسکیم چمڑے کے جوتے اور مصنوعات کی حمایت کے علاوہ ڈیزائن کی صلاحیت، اجزاء کی تیاری اور غیر چمڑے کے معیار کے جوتے کی تیاری کے لیے درکار مشینری کی حمایت کرے گی۔ اس اسکیم سے 22 لاکھ افراد کو روزگار فراہم ہونے کی توقع ہے، جس سے 20 لاکھ روپے کا کاروبار ہوگا۔ 4 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا لین دین ہوگا اور 1.1 لاکھ کروڑ روپے برآمدت ہوگی۔
مرکزی وزیر نے ہندوستان کو کھلونوں کا عالمی مرکز بنانے کے لیے کھلونوں کے لیے قومی ایکشن پلان کو لاگو کرنے کی تجویز پیش کی۔ محترمہ سیتا رمن نے مزید کہا کہ یہ اسکیم کلسٹرز، ہنر مندی اور مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کی ترقی پر توجہ مرکوز کرے گی جو اعلیٰ معیار کے، منفرد، اختراعی اور پائیدار کھلونے بنائے گی جو ’میڈ ان انڈیا‘ برانڈ کی نمائندگی کرے گی۔
خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی حمایت کے محاذ پر، مرکزی وزیر خزانہ نے ’پوروُدیا‘ کے تئیں حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ مرکزی وزیر نے بہار میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی، انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ یہ ادارہ پورے مشرقی خطے میں خوراک کو ڈبہ بندکرنے کی سرگرمیوں کو کافی تقویت فراہم کرے گا۔ اس کے نتیجے میں کسانوں کے لیے ان کی پیداوار کی قدر میں اضافے کے ذریعے آمدنی میں اضافہ ہوگا اور نوجوانوں کے لیے ہنر مندی، کاروبار اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م ع ۔ن م۔
U- 5915
(Release ID: 2098513)
Visitor Counter : 19