وزارت خزانہ
‘ترقی کے مراکز کے بطور شہروں’ کو نافذ کرنے کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپے کا اربن چیلنج فنڈ
فاؤنڈیشنل جغرافیائی انفرااسٹرکچر اور ڈیٹا تیار کرنے کا قومی جغرافیائی مشن
جی آئی جی کے کارکنوں کو شناختی کارڈ ملے گا اور ای- شرم پورٹل پراُن کا رجسٹریشن ہوگا
جی آئی جی کے کارکنوں کو پی ایم جن آروگیہ یوجنا کے تحت صحت کی نگہداشت فراہم کی جائے گی، تقریباً 1 کروڑ کو امداد ملے گی
پی ایم سوندھی اسکیم کے تحت 30,000 کی حد والے یوپی آئی منسلکہ کریڈٹ کارڈز
Posted On:
01 FEB 2025 1:13PM by PIB Delhi
مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 26-2025 پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ‘ترقی کے مراکز کے بطور شہروں ’،‘شہروں کی تخلیقی بحالی’ اور‘شہروں کی ترقی نو’،جولائی کے بجٹ میں اعلان کردہ پانی اور صفائی ستھرائی کی تجاویز کو لاگو کرنے کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کا اربن چیلنج فنڈ قائم کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس فنڈ سے بینک ایبل پروجیکٹس کی لاگت کے 25 فیصد تک رقم فراہم ہوگی اس شرط کے ساتھ کہ لاگت کا کم از کم 50 فیصد بانڈز، بینک کے قرض اور پی پی پی سے فراہم کیا جائے۔ 26-2025کے لیے 10,000 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔
بجٹ میں تجویز کی گئی ہے کہ قومی جغرافیائی مشن شروع کیا جائے گا، تاکہ بنیادی جغرافیائی بنیادی ڈھانچہ اور ڈیٹا تیار کیا جا سکے۔ پی ایم گتی شکتی کو بروئے کار لاکر،یہ مشن زمینی ریکارڈ کی جدید کاری، شہری منصوبہ بندی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے ڈیزائن میں سہولت فراہم کرے گا۔
محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ حکومت شہری غریب اور کمزور طبقوں کی مدد کو ترجیح دے رہی ہے۔ شہری مزدوروں کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے اسکیم نافذ کی جائے گی تاکہ اُن کی آمدنی میں اضافہ کرنے، پائیدار ذریعہ معاش فراہم کرنے اور طرز زندگی کا بہتر معیار حاصل کرنے میں مدد ملے۔
آن لائن پلیٹ فارمز کے جی آئی جی کارکنان سے نئے دور کی خدماتی معیشت کو زبردست تحریک فراہم ہوتی ہے۔ ان کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، ہماری حکومت ان کے لیے شناختی کارڈ اور ای-شرم پورٹل پر اُن کےرجسٹریشن کا انتظام کرے گی۔ انہیں پی ایم جن آروگیہ یوجنا کے تحت صحت کی نگہداشت فراہم کی جائے گی۔ اس اقدام سے تقریباً 1 کروڑ جی آئی جی کارکنوں کو مدد ملنے کا امکان ہے۔
وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ پی ایم سوندھی اسکیم سے 68 لاکھ سے زیادہ خوانچہ فروشوں کو فائدہ پہنچاہے، جس سے انہیں زیادہ سود والے غیر رسمی شعبے کے قرضوں سے نجات ملی ہے۔ اس کامیابی کو جاری رکھتے ہوئے اس اسکیم کو بینکوں کی طرف سے بڑے قرضوں، 30,000 کی حد والےیوپی آئی سے منسلکہ کریڈٹ کارڈز اور صلاحیت سازی کی معاونت کے ساتھ تشکیل نو کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ کفایتی اور درمیانی آمدنی کے مکانات کے لیے خصوصی ونڈو (ایس ڈبلیو اے ایم آئی ایچ)کے تحت زیادہ دباؤ والے ہاؤسنگ پروجیکٹس میں پچاس ہزار رہائشی یونٹس مکمل ہوچکی ہیں اور گھر خریدنے والوں کو چابیاں سونپ دی گئی ہیں۔ مزید چالیس ہزار یونٹس 2025 میں مکمل کی جائیں گی، جس سے متوسط طبقے کے خاندانوں کی مزید مدد ہو گی، جو اپارٹمنٹس کے لیے لیے گئے قرضوں پر ای ایم آئی ادا کر رہے ہیں ، جبکہ اپنے موجودہ مکانات کا کرایہ بھی ادا کر رہے ہیں۔
اس کامیابی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ،ایس ڈبلیو اے ایم آئی ایچ فنڈ2 کو حکومت، بینکوں اور نجی سرمایہ کاروں کے تعاون سے مرکب مالیاتی سہولت کے طور پر قائم کیا جائے گا۔ 15,000 کروڑ کے اس فنڈ کا مقصد مزید 1 لاکھ یونٹس کو تیزی سے مکمل کرنا ہے۔
********
ش ح۔ م ش ع ۔ن ع
U-5912
(Release ID: 2098488)
Visitor Counter : 24
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Gujarati
,
Telugu
,
Malayalam
,
Assamese
,
Bengali
,
Punjabi
,
Odia
,
Tamil
,
Kannada