وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

ماحولیاتی تبدیلی کی موافقت اور لچک کی تعمیر کے لئے  ہدف بند پالیسی اقدامات اور خاطر خواہ  مالی وسائل درکار:اقتصادی جائزہ 2024-25


 سال2070 تک نیٹ زیرو: وسیع تر گرڈ انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری اور اہم معدنیات کے حصول کو محفوظ بنانا ضروری ہے

اقتصادی جائزہ کی تجویز ہے کہ ای سی ایس بی کوڈ میں نئی شہری منصوبہ بندی جیسے عمودی باغات کے حوالے سے رہنمائی شامل کی جائے

جوہری توانائی فوسل ایندھن کا قابل اعتماد متبادل؛ منتقلی کے عمل کو ہموار بنانے کے لئے مستقبل پر مرکوز سوچ کی ضرورت

کم کاربن والی تھرمل توانائی کی ٹیکنالوجیز جیسے ایڈوانسڈ الٹرا سپر کرٹیکل پاور پلانٹس توانائی کی منتقلی کے لیے اہم ہیں

بیٹری اسٹوریج، ری سائیکلنگ اور قابل تجدید توانائی کے نظاموں کے ساتھ منسلک کچرے کے پائیدار طور پر نپٹارے کے لیے تحقیق و ترقی بھی اہم

’’مشن لائف‘‘ کو ایک عوامی تحریک میں تبدیل کرنے کے لئے ایک جامع آگاہی مہم کی ضرورت: اقتصادی جائزہ  2024-25

Posted On: 31 JAN 2025 1:28PM by PIB Delhi

 سال 2047 تک وکست بھارت بننے کی ہندوستان کی خواہش، بنیادی طور پر جامع اور پائیدار ترقی کے وژن پر مبنی ہے ۔ اس کی عکاسی اقتصادی جائزہ 2024-25 میں ہوتی ہے ، جسے آج پارلیمنٹ میں مرکزی وزیر برائے خزانہ اور کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتا رمن کے ذریعے پیش کیا گیا ۔
جائزہ میں ذکر کیا گیا ہے کہ فی کس کاربن کا اخراج بہت کم ہونے کے باوجود ، ہندوستان ترقی کے راستے پر گامزن ہے جو نہ صرف سستی توانائی کی حفاظت بلکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے ، اقتصادی ترقی اور بالآخر ماحولیاتی پائیداری کو بھی یقینی بناتا ہے ۔

 سال2070 تک خالص صفر اخراج

جائزہ میں کہا گیا ہے کہ سال  2070 تک خالص صفر اخراج  (نیٹ زیرو امیشن) کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ، ہندوستان کو وسیع پیمانے پر گرڈ کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری اور اس تبدیلی کے لیے ضروری اہم معدنیات کی محفوظ فراہمی میں سرمایہ کاری کو ترجیح دینے کی ضرورت ہوگی ۔

جائزہ دستاویز میں ذکر کیا گیا ہے کہ آب و ہوا کی مالی اعانت (کلائمٹ فائنانس) سے متعلق سی او پی 29 میں نیو کلیکٹو کوانٹیفائیڈ گول (این سی کیو جی) کے حالیہ نتائج ترقی پذیر ممالک کو مدد کے امکان کے بارے میں بہت کم امید ظاہر کرتے ہیں ۔ این سی کیو جی کے طور پر 2035 تک سالانہ 300 بلین امریکی ڈالر کا چھوٹا متحرک ہدف 2030 تک 5.1-6.8 ٹریلین امریکی ڈالر کی تخمینہ ضرورت کا ایک حصہ ہے ، جو غیر متناسب طور پر ان ممالک پر آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے کا بوجھ ڈالتا ہے جنہوں نے تاریخی طور پر اس بحران میں حصہ نہیں لیا ہے ۔

 

موافقت کو سب سے آگے لانا

ہندوستان کے لیے موافقت کی حکمت عملی کو ترجیح دیتے ہوئے اقتصادی جائزہ 2024-25 میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ ہندوستان کو علاقائی خصوصیات کے مطابق کثیر جہتی نقطہ نظر پر عمل کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس میں ، دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ ، پالیسی اقدامات ، شعبے سے متعلق مخصوص حکمت عملی ، لچکدار بنیادی ڈھانچے کی ترقی ، تحقیق و ترقی  اور موافقت کی کوششوں کے لیے مالی وسائل کو محفوظ بنانا شامل ہے ۔

جائزہ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے قومی موافقتی منصوبے (این اے پی) کی تیاری پر جاری کام کا مقصد ایک جامع اور شمولیت پر مبنی این اے پی تیار کرنا ہے جو پائیدار ترقیاتی اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہو اور تمام خطوں اور شعبوں کے لیے آب و ہوا کی لچک کو یقینی بناتا ہو ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JOMG.jpg

 

صحت مند اور زیادہ پائیدار شہری ماحول کے لیے لیونگ والز

تیزی سے ہونے والی شہرکاری کی روشنی میں شہری گرم جزیرہ جاتی  اثرات ، کاربن کے اخراج اور فضائی آلودگی میں اضافے کی وجہ سے اقتصادی جائزہ 2024-25 میں ایک بہت ہی امید افزا حل کا ذکر کیا گیا ہے جو توجہ حاصل کر رہا ہے ۔ان میں عمودی باغات (ورٹیکل گارڈینز)، جنہیں زندہ  جاویددیواریں (لیونگ والز)یا عمودی ہریالی کا نظام  (ورٹیکل گرینری سسٹمز-وی جی ایس) بھی کہا جاتا ہے، شامل ہیں۔ شہری پہلوؤں کو متحرک سبز مناظر میں تبدیل کرکے ، عمودی باغات نہ صرف عمارتوں کی جمالیاتی اپیل کو بڑھاتے ہیں اور ماحولیاتی پائیداری میں حصہ ڈالتے ہیں بلکہ تھرمل کارکردگی کو بھی بہتر بناتے ہیں ، کاربن کو الگ کرتے ہیں  اور گنجان آباد شہروں میں حیاتیاتی تنوع کو فروغ دیتے ہیں ۔

اقتصادی جائزہ 2024-25 میں شہری ہوا کے معیار کو بہتر بنانے اور گرم جزائر کو کم کرنے کے لیے عمودی باغات کی خاطر واضح رہنما خطوط جیسے توانائی کے تحفظ اور پائیدار بلڈنگ کوڈ (ای سی ایس بی سی) میں مزید اضافے کے دائرہ کار کا ذکر کیا گیا ہے ۔

توانائی کی منتقلی

اگرچہ جائزہ میں قابل تجدید توانائی کی صلاحیت سازی میں قابل ذکر پیش رفت کو اجاگر کیا گیا ہے ، لیکن اس میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ قابل عمل اسٹوریج ٹیکنالوجیز کی کمی اور ضروری معدنیات تک محدود رسائی کی وجہ سے ان وسائل کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنا اور ان کی پیمائش کرنا مشکل ہے ۔

اقتصادی جائزہ 2024-25 میں توانائی کی منتقلی اور توانائی تحفظ کے درمیان مزاحمت(فرکشن) کا ذکر کیا گیا ہے جیسا کہ ترقی یافتہ ممالک کے اقدامات میں واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع جیسے بادی اور شمسی توانائی کی طرف منتقلی کی حدود میں واضح ہے ۔ یہ فوسل ایندھن اور قابل تجدید توانائی کو شامل کرتے ہوئے ایک پیچیدہ توانائی کے نظام کے انتظام کی ’بھیڑ لاگت‘ (کنجیشن کوسٹ) کے بارے میں بات کرتا ہے ۔

اس سلسلے میں ، جائزہ ہندوستان کی پائیدار ترقی کی راہ میں تھرمل پاور کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے  اور معیشت کے اخراج کی شدت کو کم کرنے کے لیے کوئلے پر مبنی پاور پلانٹس میں سپر کریٹیکل (ایس سی) الٹرا سپر کریٹیکل (یو ایس سی) اور حال ہی میں تیار کردہ ایڈوانسڈ الٹرا سپر کریٹیکل (اے یو ایس سی) ٹیکنالوجیز کا استعمال کرکے کوئلے کے موثر استعمال کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتا ہے ۔

جوہری توانائی: ایک قابل اعتماد متبادل

جائزہ میں اس بات پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے کہ جوہری توانائی ،توانائی کا ایک موثر اور کم گرین ہاؤس گیس کے اخراج کا ذریعہ ہے جو اسے تیزی سے ابھرتا ہوا اور فوسل ایندھن کا قابل اعتماد متبادل بناتا ہے ۔ یہ ممکنہ چیلنجوں سے پہلے ہی نمٹنے کے لیے ایک مستقبل پر مبنی نقطہ نظر بھی تجویز کرتا ہے اور وقت کی ضرورت ہونے کی وجہ سے ایک ہموار منتقلی کو آسان بناتا ہے ۔

اس میں قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز ، خاص طور پر شمسی پینل کو ٹھکانے لگانے کے چیلنج کے بارے میں بھی بات کی گئی ہے ، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ماحولیاتی پالیسیاں کس طرح پیچیدہ مسائل پیدا کر سکتی ہیں ۔ اس میں ماحولیاتی نظام اور صحت عامہ پر ممکنہ منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز سے وابستہ ضمنی مصنوعات اور مواد کے انتظام کے لیے مؤثر نپٹارے کے طور طریقوں کو تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DTPK.jpg

 

ہندوستان این ڈی سی ہدف کی طرف بڑھ رہا ہے

ہندوستان اپنے قومی سطح پر طے شدہ تعاون (این ڈی سی) کے اہداف کے قریب پہنچ رہا ہے ۔ 30 نومبر 2024 تک ، غیر فوسل ایندھن کے ذرائع سے 2,13,701 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کی گئی ہے ، جو کل صلاحیت کا 46.8 فیصد ہے  اور جو 2030 تک 50فیصد تک پہنچنے کے تازہ ترین این ڈی سی ہدف کو حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے ۔ 2005 اور 2023 کے درمیان2.29 بلین ٹن سی او 2 (کاربن ڈائی آکسائیڈ)کے مساوی اضافی کاربن سنک بھی پیدا کیا گیا ہےجب کہ  این ڈی سی کا ہدف 2030 تک2.5 سے 3 بلین ٹن ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0033GSI.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004HZSM.jpg

ہندوستان کی نصب شدہ پیداواری صلاحیت (ایندھن کے لحاظ سے) (30 نومبر 2024)

قابل تجدید توانائی اور سبز سرمایہ کاری پر زور

حکومت ہند نے ملک میں قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے اور سبز سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے مختلف قسم کی اسکیمیں ، پالیسیاں ، مالی ترغیبات اور ریگولیٹری اقدامات کیے ہیں ۔

کچھ اقدامات میں شامل ہیں:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0058JFJ.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006U63A.jpg

 

مشن لائف: پائیدار ترقی کے لیے طرز زندگی کو بہتر بنانا

اقتصادی جائزہ 2024-25 میں خالص صفر کاربن کے اخراج کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ذہنیت اور محتاط کھپت اور پیداوار  کے تعلق سے رویے میں ضروری بنیادی تبدیلی کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے ۔ اس سمت میں ، ہندوستان کی قیادت میں عالمی تحریک ، لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ (ایل آئی ایف ای) کا مقصد کچرے  کے بندوبست ، وسائل کے تحفظ اور ری سائیکلنگ جیسے ماحول دوست طور طریقوں کی حوصلہ افزائی کرکے ملک کی پائیداری کی کوششوں کوآگے بڑھانا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007RX13.jpg

ماحولیات کے لیے اجتماعی کارروائی کی طاقت کا استعمال

مشن لائف کے تحت ایک سرکلر معیشت کو فروغ دینے کا تصور بھی ایک مرکزی جزو کے طور پر کیا گیا ہے ۔ بیٹری اسٹوریج ٹیکنالوجیز سے متعلق تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری ، نیز قابل تجدید توانائی کے نظام سے وابستہ کچرے کی ری سائیکلنگ اور پائیدار نپٹارہ ، قابل تجدید ذرائع سے توانائی کی قابل اعتماد فراہمی اور اس کی پائیداری کو یقینی بنانے میں اہم عوامل ہیں ۔

ایل آئی ایف ای اقدامات کے فعال نفاذ سے کافی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں ، جن میں توانائی کی کھپت میں عدم مساوات کو کم کرنا ، فضائی آلودگی کو کم کرنا ، لاگت میں بچت کا حصول  اور مجموعی فلاح و بہبود اور صحت کو بڑھانا شامل ہیں ۔ 2030 تک ، یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ان اقدامات سے کم کھپت اور کم قیمتوں کے ذریعے عالمی سطح پر صارفین کو تقریبا 440 بلین امریکی ڈالر کی بچت ہو سکتی ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008E2VN.jpg

سروے میں چھوٹی عمر سے ہی ماحولیاتی شعور کو فروغ دینے کے لیے لائف مشن کے اصولوں کو اسکول اور کالج کے نصاب میں ضم کرکے لائف مشن کو ایک وسیع عوامی تحریک میں تبدیل کرنے کے لیے جامع بیداری مہم کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے ۔

ایل آئی ایف ای کے مطابق اقدامات کو نافذ کرکے ماحول دوست نتائج کو بڑھانے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے گئے ہیں ۔ ایک قابل ذکر مثال ماحولیاتی تحفظ کی طرف رضاکارانہ کوششوں کی حوصلہ افزائی کے لیے گرین کریڈٹ رولز کو متعارف  کراناہے ، جس کے نتیجے میں گرین کریڈٹ جاری کیے جاتے ہیں ۔ دیگر مثالوں میں ماحولیاتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے انفرادی رویے کو فروغ دینے کی خاطر شجرکاری مہم’ایک پیڑ ماں کے نام‘ اور ہندوستان کی ہمہ گیر صفائی ستھرائی تک رسائی کے حصول کے لیے سووچھ بھارت مشن (ایس بی ایم) شامل ہیں ۔

***

ش ح۔ م م۔ ج

Uno-5037


(Release ID: 2098000) Visitor Counter : 45