وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے این سی سی کیڈٹس، این ایس ایس رضاکاروں، قبائلی مہمانوں اورجھانکی بنانے والے فنکاروں سے بات چیت کی

Posted On: 25 JAN 2025 5:08PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کل24 جنوری 2025 کو لوک کلیان مارگ پر واقع اپنی رہائش گاہ پر این سی سی کیڈٹس، این ایس ایس رضاکاروں، قبائلی مہمانوں اور جھانکی بنانے والے فنکاروں سے بات چیت کی جو آئندہ یوم جمہوریہ پریڈ کا حصہ ہوں گے۔ بات چیت کے دوران، بہت سے شرکاء نے وزیر اعظم سے ذاتی طور پر ملاقات کی خوشی کا اظہار کیا،جس پر وزیر اعظم نے جواب دیا کہ’یہ بھارت کی جمہوریت کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔

مونگیر، بہار سے تعلق رکھنے والے ایک شخص سے بات چیت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے مونگیر کی سرزمین کے لئے احترام کا اظہار کیا کرتےہوئے اس کا اعتراف کیا کہ مونگیر یوگا کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے اور اب پوری دنیا یوگا کو اپنا رہی ہے۔

شرکاء میں سے ایک اورنے کہا کہ سوچھ بھارت مشن اور قومی صحت مشن جیسے اقدامات نے نہ صرف ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے بلکہ نوجوانوں کو بھی راغب کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر کوئی مقناطیس کی طرح وزیر اعظم کی طرف متوجہ ہوا اورملک کے لیے ایسی شخصیت کے حامل وزیر اعظم کا ہونا بڑے فخر کی بات ہے۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ اگر 140 کروڑ بھارتیہ صفائی کو برقرار رکھنے کا عزم کریں توبھارت ہمیشہ سوچھ رہے گا۔

اڈیشہ سے تعلق رکھنے والے ایک اورشخصنے جناب مودی سے کامیابی کی اصل تعریف پوچھی جس پر انہوں نے کہا کہ کسی کو کبھی ناکامی کو قبول نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جو لوگ ناکامی کو قبول کرتے ہیں وہ کبھی کامیابی حاصل نہیں کرتے بلکہ جو لوگ اس سے سبق سیکھتے ہیں وہ عروج پر پہنچ جاتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کسی کو ناکامی سے کبھی نہیں ڈرنا چاہیے، بلکہ اس سے سیکھنے کا جذبہ رکھنا چاہیے اور جو لوگ ناکامی سے سیکھتے ہیں وہ آخر کار اوپر پہنچ جاتے ہیں۔

 شرکاءمیں سے ایک کی طرف سے یہ پوچھے جانے پر کہ کیا چیزانہیں متحرک اور توانا رکھتی ہے؟ وزیر اعظم نے کہا کہ ’آپ جیسے نوجوانوں سے ملنا مجھے توانائی اور تحریک دیتا ہے‘۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ جب وہ ملک کے کسانوں کے بارے میں سوچتے ہیں تو انہیں احساس ہوتا ہے کہ وہ کتنے گھنٹے کام کرتے ہیں۔ جب وہ فوجیوں کو یاد کرتےہیں، تو وہ سوچتے ہیں کہ وہ کتنے گھنٹے سرحدوں پر پہرہ دیتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہر کوئی بہت محنت کرتا ہے، اور اگر ہم مشاہدہ کریں اور ان کی طرح زندگی گزارنے کی کوشش کریں تو ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں آرام کرنے کا بھی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح وہ اپنے فرائض کو اتنی لگن کے ساتھ نبھاتے ہیں، اسی طرح ملک کے 140 کروڑ شہریوں نے بھی انہیں پورا کرنے کے فرائض سونپے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ جلدی جاگنے کی عادت زندگی میں بہت فائدہ مند ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ماضی میں این سی سی کیڈٹ ہونے اور کیمپوں کے دوران جلدی جاگنے کی عادت نے انہیں نظم و ضبط سکھایا تھا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آج بھی ان کی جلدی جاگنے کی عادت ایک قیمتی اثاثہ ہے جس کی وجہ سے وہ دنیا کے جاگنے سے پہلے بہت سے کام مکمل کر لیتے ہیں۔ انہوں نے ہر ایک کو جلدی بیدار ہونے کی عادت کو برقرار رکھنے کی ترغیب دی، کیونکہ یہ ان کے لیے بہت مفید ثابت ہوگی۔

عظیم شخصیات سے سیکھنے کے موضوع پر، وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں چھترپتی شیواجی مہاراج سمیت ہر کسی سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ماضی کے عظیم لیڈروں سے سبق حاصل کرنے اور ان اسباق کو آج قوم کی خدمت میں لاگو کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیر اعظم نے شرکاءمیں سے ایک سے یوم جمہوریہ کے پروگرام کی تیاریوں کے دوران دوسروں سے اپنے سیکھنے کے بارے میں پوچھا، جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دوستی استوار کرنا اور مختلف شرکاء کے ساتھ بات چیت کرنا اور متحد بھارت کی تشکیل کے لیے آپس میں گھل مل جانا سیکھا۔ انہوںنے مزید کہا کہ اس نے انہیں ہر طرح کی صورتحال سے مطابقت کے بارے میں بھی بہت کچھ سکھایا ہے۔ جناب مودی اس وقت خوش ہوئے جب ایک کشمیری پنڈت خاندان سے تعلق رکھنے والی  خاتون شرکاء میں سے ایک نے یہ بات شیئر کی کہ پروگرام میں شامل ہونے سےانہیں خود مختار ہونے کا سبق ملا۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ پہلے کبھی گھریلو کام نہ کرنے کے باوجود یہاں ہر چیز کو آزادانہ طور پر سنبھالنا سیکھنا ایک اہم تجربہ رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک بار جب وہ گھر لوٹے گی تو وہ اپنی ماں کی پڑھائی کے ساتھ ساتھ گھریلو کاموں میں بھی مدد کرے گی۔

وزیر اعظم کو اس وقت کافی متاثر ہوئے جہاں ایک نوجوان نے یہ بتایا گیا کہ یہاں سے سیکھا جانے والا سب سے اہم سبق یہ ہے کہ خاندان نہ صرف ان لوگوں پر مشتمل ہوتا ہے جو ہمارے ساتھ گھر میں رہتے ہیں، بلکہ دوست اور سینئر لوگ بھی اس کا حصہ ہیں جوایک بڑا خاندان بناتے ہیں۔ شرکاء نے زور دے کر کہا کہ یہ ایک قیمتی سبق ہے جو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ جناب مودی نے کہا کہ’ایک بھارت، شریسٹھ بھارت‘کے جذبے کو اپنانا اس تجربے سے ایک اہم سبق ہے۔

جناب  مودی کی طرف سے آنے والے یوم جمہوریہ پریڈ کیلئے ان کے انتخاب یا غیر انتخاب کے بارے میں شرکاء سے پوچھے جانے پر، ایک نے جواب دیا کہ انتخاب یا غیر انتخاب ایک الگ معاملہ ہے، لیکن کوشش کرنا اپنے آپ میں ایک اہم کامیابی ہے۔ جناب مودی نے پھر زور دے کر کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ نتیجہ کچھ بھی ہو، اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔

یہاں ایک ماہ گزارنے والے شرکاء سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نےکہا کہ وہ ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل انڈیا کی وجہ سے اپنے دوستوں اور کنبہ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کرنے کے قابل ہوئے ہیں جو ہمیں وکست بھارت کی طرف لے جا رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا بھر میں بہت کم ایسے ممالک ہیں جن کے پاس ڈیٹا اتنا سستا ہے جتنا کہ بھارت میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے نتیجے میں ملک کے غریب ترین لوگ بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اپنے پیاروں سے آرام سے بات کر سکتے ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پوچھا کہ کتنے لوگ یو پی آئی اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کا استعمال کرتے ہیں اور کہا کہ  نئی نسل کے پاس اپنی جیبوں میں مشکل سے نقدی ہوتی ہے۔

جناب  مودی کے یہ پوچھے جانے پر کہ شرکاء نےاین سی سی سے کون سے قیمتی پہلو حاصل کیے جو ان کے پاس پہلے نہیں تھے، ایک نے جواب دیا کہ وقت کی پابندی، وقت کا انتظام اور قیادت۔ ایک اورنے  اس بات پر روشنی ڈالی کہ این سی سی سے سیکھا جانے والا سب سے اہم سبق عوامی خدمت ہے، جیسے خون کے عطیہ کیمپوں کا انعقاد اور ارد گرد کی صفائی کو برقرار رکھنا۔ حکومت ہند کے ذریعہ چلائے جانے والے مائی بھارت یا میرا یووا بھارت پلیٹ فارم پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس پلیٹ فارم پر تین کروڑ سے زیادہ نوجوان مرد اور خواتین رجسٹرڈ ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ شرکاء نے اہم شراکت کی ہے، جس میں ترقی یافتہ بھارت پر مباحثے، کوئز مقابلے، مضمون نویسی، اور تقریری مقابلے شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں تقریباً 30 لاکھ افراد ان سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ جناب مودی نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ جلد ہی ایم وائی بھارت پورٹل میں اندراج کریں۔

بھارت  اوربھارتیوں کے ذریعہ 2047 تک بھارت  کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لئے طے شدہ ہدف پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اگر 140 کروڑ شہری کچھ مثبت کرنے کا عزم کریں تو اس مقصد کو حاصل کرنا مشکل نہیں ہوگا۔ انہوں نے زور دے کر کہا’اپنے فرائض کو پورا کرکے، ہم ایک ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر میں ایک اہم طاقت بن سکتے ہیں‘۔

شرکاء سے یہ پوچھتے ہوئے کہ ہم میں سے کون اپنی ماؤں سے دل کی گہرائیوں سے پیار کرتا ہے اور کون ماں دھرتی سے اتنا ہی پیار کرتا ہے، جناب مودی نے زور دیا کہ ایک پروگرام ’ایکپیڑ ماں کے نام‘ جو ہماری ماؤں اور ماں دھرتی دونوں کے لیے عقیدت کا اظہار کرتا ہے۔ انہوں نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ اپنی ماں کے نام پر ایک درخت لگائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ کبھی خشک نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسعمل کاسے سب سے پہلے فائدہ اٹھانے والی ماںدھرتی ہوگی۔

اروناچل پردیش سے تعلق رکھنے والے ایکشرکاء میں سے ایک کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ اروناچل پردیش کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ سورج کی پہلی کرنیںسب سے پہلے بھارت میں یہیں پہنچتی ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ اروناچل پردیش میں لوگ ایک دوسرے کو’رام رام‘ یانمستے کے بجائے ’جئے ہند‘ کہتے ہیں۔ وزیر اعظم نے سبھی کو اروناچل پردیش میں تنوع، فن، قدرتی خوبصورتی اور لوگوں کی محبت کا تجربہ کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ میزورم، منی پور، ناگالینڈ، سکم، تریپورہ، آسام اور میگھالیہ سمیت اشت لکشمی کے پورے خطے کا دورہ کریں، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دیکھنے کو بہت کچھ ہے جو دو یا تین مہینے بھی کافی نہیں ہو سکتا۔

وزیر اعظم نے شرکاء سے پوچھا کہ کیا یونٹ کی طرف سے کوئی ایسا کام کیا گیا ہے جو این ایس ایس ٹیم کے ساتھ کام کرتے ہوئے ان کے علاقے میں بڑے پیمانے پر پہچانا گیا ہو۔ اپنے تجربے کا اشتراک کرتے ہوئے، جھارکھنڈ کے ایک شریک نے کہا کہ ایک قابل ذکر کوشش میں ڈمکا میں مہیری برادری کی مدد کرنا شامل ہے، جو بانس کی اشیاء تیار کرنے کے لیے مشہور ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیونٹی کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان کی مصنوعات صرف موسمی طور پر فروخت ہوتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ یونٹ نے ایسے کاریگروں کی نشاندہی کی اور انہیں اگربتی (اگربتی) بنانے والی فیکٹریوں سے منسلک کیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اگرتلہ، تریپورہ کے جنگلات عود کی لکڑی پیدا کرتے ہیں، جو اپنی منفرد اور خوشگوار خوشبو کے لیے مشہور ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان درختوں سے نکالا جانے والا تیل انتہائی قیمتی اور دنیا کے مہنگے ترین تیلوں میں شمار ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہعود کی بھرپور خوشبو نے اس خوشبو سے اگربتی بنانے کی روایت کو جنم دیا ہے۔

جناب مودی نے حکومت کے جی ای ایم (گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس) پورٹل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ مقامی کاریگروں اور پیدوارا کنندگان  کو پورٹل پر اپنی مصنوعات کا اندراج کرنے میں مدد کریں۔ وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ مصنوعات اور قیمتوں کی فہرست بنانے سے، اس بات کا امکان ہے کہ حکومت ان اشیاء کے لیے آرڈر دے سکتی ہے، جس سے تیزی سے لین دین ممکن ہو گا۔ انہوں نے دیہاتوں میں سیلف ہیلپ گروپس سے 3 کروڑ خواتین کو’لکھ پتی دیدی‘ بنانے کے اپنے وژن کا اشتراک کیا اور بتایا کہ ان کی تعداد پہلے ہی 1.3 کروڑ تک پہنچ چکی ہے۔ ایک شریک نے بتایا کہ اس کی ماں نے سلائی سیکھی ہے، اور اب وہ روایتیچنیاں بناتی ہیں جو نوراتری کے دوران پہنی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہچنیاںبیرون ملک بھی برآمد کی جاتی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک متاثر کن مثال قائم کرتا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ’لکھ پتی دیدی‘ پروگرام ایک ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

وزیر اعظم کونیپال سے تعلق رکھنے والی ایک شریک کی بات سن کر خوشی ہوئی، جس نے بھارت کا دورہ کرنے اور ان سے ملاقات کے بارے میں جوش کا اظہار کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم کی غیر مشروط مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔ ماریشس سے تعلق رکھنے والی ایک اور شریک نے کہا کہ ان کی روانگی کے موقع پر، ماریشس میں بھارت کے ہائی کمشنر نے ان سے ملاقات کی اور انہیں بھارت کا دورہ کرنے کی ترغیب دی، اور اسے ان کا’دوسرا گھر‘ قرار دیا۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ بھارت نہ صرف ان کا دوسرا گھر ہے بلکہ ان کے آباؤ اجداد کا پہلا گھر بھی ہے۔

مرکزی وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ، نوجوانوں کے امور اور کھیل اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ اس تقریب کے دوران دیگر معززین کے ساتھ موجود تھے۔

***

(ش ح۔اص)

UR No 5639


(Release ID: 2096180)