تعاون کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے مہاراشٹر کے ناسک میں ’کوآپریٹو کانفرنس‘سے خطاب کیا اور امداد باہمی سے متعلق مختلف کاموں کا آغاز کیا
مودی جی کے ’سہکار سے سمردھی‘ کے منتر کو امداد باہمی کی وزارت عملی جامہ پہنا رہی ہے، جو کوآپریٹیو سے وابستہ بہنوں اور بھائیوں کو ترقی کے نئے مواقع فراہم کر رہا ہے
’کوآپریٹیو‘خود اعتماد ی کی سب سے خوبصورت تعریف ہے اور کوآپریٹیو کسانوں کو خود انحصار اور خوشحال بنانے کا طاقتور ذریعہ ہیں
نیشنل کوآپریٹو آرگینکس لمیٹڈ (NCOL) کسانوں کی نامیاتی پیداوار فروخت کر رہا ہے اور منافع براہ راست کسانوں کے اکاؤنٹ میں منتقل کر رہا ہے
تین نئے ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کر رہے ہیں اور عالمی منڈی تک ان کی رسائی کو یقینی بنا رہے ہیں
مہاراشٹر کی کوآپریٹو شوگر ملوں میں 15 ہزار کروڑ روپے کا انکم ٹیکس کا تنازعہ تھا جسے مودی حکومت نے ختم کر دیا
مودی حکومت نے شوگر ملوں کے انکم ٹیکس میں کمی کی اور ایتھنول ملاوٹ کی اسکیم متعارف کرائی، جس سے صنعتوں اور کسانوں کو معاشی طاقت ملی
وینکٹیشور کوآپریٹیو نے کوآپریٹو برانڈ کے تحت کاجو کی کاشت کرنے والے ہزاروں کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کیا، جس سے وہ خوشحالی کی طرف گامزن ہیں
ناسک میں جدید مٹی کی جانچ کی لیبارٹری قائم کی گئی ہے جو مقامی کسانوں کے لیے سود مند ثابت ہو گی
Posted On:
24 JAN 2025 6:49PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج مہاراشٹر کے ناسک میں منعقدہ 'کوآپریٹو کانفرنس' میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ تقریب کے دوران، جناب شاہ نے کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوط بنانے کے مقصد سے متعدد اقدامات کا افتتاح کیا۔ اس کانفرنس میں امداد باہمی کے مرکزی وزیر مملکت جناب مرلی دھر موہول اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سمیت کئی ممتاز شخصیات کی موجودگی کا مشاہدہ کیا گیا۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری نے کسانوں، زرعی مزدوروں اور مسلح افواج کو بااختیار بنانے پر زور دیتے ہوئے "جئے جوان، جئے کسان" کا نعرہ لگایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ شاستری جی نے کسانوں، زرعی مزدوروں اور فوج کو بیک وقت مضبوط کرنا شروع کر دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں، ایک ہی کوآپریٹیو کے ذریعے، "جئے جوان جئے کسان" اور ایک مٹی کی جانچ کی لیبارٹری ایک ساتھ قائم کی گئی ہے، جس میں "جئے وگیان" کو ایک ساتھ شامل کیا گیا ہے۔
جناب امت شاہ نے مزید کہا کہ ماضی میں کھیتی باڑی کو اکثر غیر منافع بخش سمجھا جاتا تھا، لیکن انہیں یقین ہے کہ کوآپریٹو تحریک کو سائنسی ترقی کے ساتھ جوڑنے سے زراعت کو آج بھی ایک منافع بخش کاروبار بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کسان پہلے روایتی طریقوں پر انحصار کرتے تھے اور وہ اپنی مٹی کے مخصوص غذائی اجزاء سے بے خبر تھے۔ جب وزیر اعظم مودی نے مٹی کی جانچ پر زور دیا تو اس نے انکشاف کیا کہ کسان کھاد کا غیر ضروری استعمال کر رہے ہیں یا ضروری غذائی اجزاء کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ جناب شاہ نے مہاراشٹر کے ناسک میں نئی قائم کردہ جدید ترین مٹی کی جانچ لیبارٹری کے فوائد کو اجاگر کیا، مقامی کاشتکاری کے طریقوں کو تبدیل کرنے کی اس کی صلاحیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب مٹی کی جانچ سے معلوم پڑے گا کہ کسان جس پانی کا استعمال کر رہے ہیں ، اس میں پی ایچ کی مقدار کتنی ہے ، سلفر ڈالنا ہے یا نہیں ، ڈی اے پی کتنا ڈالنا ہے اور کون سی فصل کی کھیتی کرنے سے زیادہ منافع ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سہولت کسانوں کے لئے سود مند ثابت ہوگی ۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وینکٹیشور سوسائٹی نے بیک وقت کئی اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بیلگام میں ورچوئل میڈیم کے ذریعہ وینکٹیشورا کاجو پروسیسنگ فیکٹری کا افتتاح کیا گیا ہے جہاں ہر روز 24 ٹن کاجو پروسیس کیا جائے گا اور اس سے 18,000 کسانوں کو کاجو کی کاشت کی مناسب قیمت مل سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ 1500 سے زائد گر گائیں بھی لائی گئی ہیں جن سے ہر قسم کی مصنوعات بنائی جائیں گی اور گائے کے گوبر اور گائے کے پیشاب سے آرگینک فارمنگ بھی شروع کی جائے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف کسانوں کی خوشحالی میں اضافہ کریں گے بلکہ مادر دھرتی کے تحفظ میں بھی معاون ثابت ہوں گے۔
جناب امت شاہ نے کسانوں کو نامیاتی کھیتی کو اپنانے کی ترغیب دی اور اپنی پیداوار کی بہتر قیمتوں کو حاصل کرنے کے لیے نامیاتی سرٹیفیکیشن حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نیشنل کوآپریٹو آرگینک لمیٹڈ (این سی او ایل)، جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ امداد باہمی کی وزارت کے تحت قائم کیا گیا ہے۔اس کو کسانوں کے بینک کھاتوں میں تصدیق شدہ نامیاتی پیداوار کی فروخت سے براہ راست منافع منتقل کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ ملٹی نیشنل آرگنائزیشن کسانوں سے تمام مصدقہ آرگینک پیداوار خریدتی ہے، اسے مارکیٹ میں فروخت کرتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ منافع براہ راست کسانوں کے کھاتوں میں جمع ہو جائے، اس طرح ان کی معاشی بہبود میں مدد ملتی ہے۔
تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ کئی سالوں سے کوآپریٹو سیکٹر سے وابستہ افراد ایک علیحدہ وزارت بنانے کا مطالبہ کر رہے تھے، لیکن ان کی عرضی نہیں سنی گئی۔ آزادی کے صرف 75 سال بعد ہی وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کوآپریٹو وزارت قائم کی، جس کا مقصد ملک بھر میں کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنا تھا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تعاون خود انحصاری کا سب سے گہرا اظہار ہے۔ اس کے بغیر کسان خود انحصاری یا خوشحالی حاصل نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے "سہکار سے سمردھی" کا نعرہ متعارف کرایا ہے، اور امداد باہمی کی وزارت کو اس وژن کو حقیقت میں بدلنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ اب کاجو کے علاوہ انار، انگور، ساپوڈیلا (چکو)، ہلدی، پیاز، کسٹرڈ، سیب، زعفران اور آم کی کاشت تمام کسانوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کا کام کرے گی تاکہ کسانوں کو ایک پلیٹ فارم پر لایا جا سکے۔ آنے والے دنوں میں ان کی پیداوار کی اچھی قیمت ملے گی ۔
امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وینکٹیشور کوآپریٹیو نے کسانوں کو شمسی توانائی، بائیو فیول، سی این جی، پانی ذخیرہ کرنے، ماہی گیری، پنچ گاویہ اگربتی، نامیاتی کھیتی اور سرکاری برانڈز کے تحت جوڑنے کا ایک قابل ستائش کام کیا ہے اور ساتھ ہی انہوں نے جوانوں کو جوڑنے کا کام کیا ہے۔ ملک انہوں نے کہا کہ جوان اور کسان صرف دو طبقے ہیں جو بارش، دھوپ، سردی کی فکر کیے بغیر ماں دھرتی کے ساتھ رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج جوان اور کسان دونوں کوآپریٹیو کے اس پروگرام کے ذریعے اکٹھے ہوئے ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ حکومت ہند نے کسانوں کی مصنوعات کو برآمد کرنے، تصدیق شدہ میٹھے بیجوں کو محفوظ کرنے، زیادہ پیداوار دینے والے بیجوں کی پیداوار، اور نامیاتی مصنوعات کی پیکیجنگ، مارکیٹنگ اور برانڈنگ کے لیے تین نئے ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو بنائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امول، کربھکو اور IFFCO کی طرز پر تین کوآپریٹو ادارے اگلے 10 سالوں میں اس ملک کے کسانوں کے لیے بہت اہم ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹی (PACS) کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے، ملک میں کوآپریٹو سیکٹر کے ذریعے گودام بنائے جا رہے ہیں اور PACS کو ملٹی فنکشنل بنانے کے لیے بھی کام کیا جا رہا ہے۔
امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ مہاراشٹر کی کوآپریٹو شوگر ملوں میں 15 ہزار کروڑ روپے کے انکم ٹیکس کو لے کر تنازعہ تھا، جسے ہم نے حل کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے 46 ہزار کروڑ روپے کے نئے ٹیکسوں میں بھی کمی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) کے ذریعے ملک کی کئی کوآپریٹو شوگر ملوں کو 10 ہزار کروڑ روپے کے قرضے بھی دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایتھنول بلینڈنگ کے ذریعے منافع بخش یونٹ بنائے گئے ہیں۔ جناب شاہ نے اپوزیشن لیڈروں سے سوال کیا کہ جب ان کی حکومت تھی تو انہوں نے کوآپریٹو سیکٹر، پی اے سی ایس، شوگر ملوں اور کسانوں کے لیے کیا کیا؟
جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے تعاون کی وزارت بنائی، شوگر ملوں کے لیے ایتھنول ملاوٹ کی اسکیم لائی، انکم ٹیکس کا مسئلہ حل کیا، پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائزڈ کیا، پی اے سی ایس کے ماڈل بائی لاز بنائے اور پی اے سی ایس کو کثیر جہتی سرگرمیوں سے منسلک کیا۔
****
ش ح۔ ف خ
U.No: 5608
(Release ID: 2095983)
Visitor Counter : 18