وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

داووس میں بھارت کا نمایاں کردار: مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے برآمدات پر مبنی ترقی اور شمولیاتی ترقی  پر روشنی ڈالی


صنعتی رہنماؤں کا ماننا ہے کہ بھارت سیمی کنڈکٹرز کے لیے دنیا کے   سر فہرست    3 مراکز میں شامل ہونے جا رہا ہے: جناب اشونی ویشنو

جناب ویشنو نے بھارت کی صلاحیت کو اجاگر کیا کہ وہ دنیا کا ’’  یوز کیس کیپیٹل ‘‘  بن سکتا ہے، جو دنیا بھر کی صنعتوں کے لیے جدید ایپلیکیشنز تخلیق کرے گا

مرکزی وزیر نے مصنوعی ذہانت ( اے آئی )  کے شعبے میں مہارت پر بھارت کی توجہ کو اجاگر کیا اور بتایا کہ بھارت کا ہدف 10 لاکھ افراد کو  اے آئی  ٹولز میں مہارت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ دنیا کی ضروریات کے مطابق استعمال کے کیسز اور ایپلیکیشنز تخلیق کر سکیں

Posted On: 24 JAN 2025 5:28PM by PIB Delhi

عالمی رہنماؤں اور صنعت کے سربراہان سے خطاب کرتے ہوئے، اطلاعات و نشریات ، ریلوے، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر  جناب اشونی ویشنو نے عالمی اقتصادی فورم داووس میں بھارت کی شمولیاتی ترقی اور غیرمعمولی  پیش رفت  کی داستان  سنائی  ۔

معاشی ترقی کے متوازن نقطہ نظر پر زور

مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات  نے بھارت کے متوازن معاشی ترقی کے طریقۂ کار کو اجاگر کیا، جہاں مینوفیکچرنگ اور خدمات دونوں شعبے قوم کی ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ’’ یہ مینوفیکچرنگ یا خدمات میں سے کسی ایک پر منحصر رہنے سے ممکن نہیں ہو سکتا، بلکہ مینوفیکچرنگ اور خدمات دونوں  پر  منحصر ہونا چاہیے کیونکہ یہ دونوں شعبے بھارت کی اقتصادی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔ ‘‘   انہوں نے دونوں شعبوں کے درمیان ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیا تاکہ پائیدار اور  شمولیاتی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

برآمدات پر مبنی ترقی کی حکمت عملی

انہوں نے بھارت کی تبدیلی کو اجاگر کیا، جو درآمداتی متبادل پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے اب ’ ’ میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ ‘‘  کے نقطہ نظر کو اپنا رہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ’’  آج بھارت میں استعمال ہونے والے 99 فی صد موبائل فونز ملک میں ہی تیار کیے جا رہے ہیں ۔ ‘‘ انہوں نےمزید  بتایا کہ اب ترقی کی حکمت عملی فارماسیوٹیکلز، کیمیکلز اور گارمنٹس جیسے شعبوں میں برآمدات پر مبنی ہے۔

خدمات کے شعبے میں مصنوعی ذہانت ( اے آئی )  کے اہم کردار کو بھارت کے مستقبل کی تشکیل، جدت کو آگے بڑھانے اور مواقع پیدا کرنے میں اہمیت  کا حامل بتاتے ہوئے، مرکزی وزیر نے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ٹیلنٹ پول کی تربیت پر خصوصی زور دینے کی  وکالت کی۔

بھارت: ’’  دنیا کا یوز کیس کیپیٹل ‘‘ 

مصنوعی ذہانت( اے آئی )   کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے، انہوں نے بھارت کی صلاحیت کو اجاگر کیا کہ وہ دنیا کا  ’’ یوز کیس کیپیٹل ‘‘  بن سکتا ہے، جہاں عالمی صنعتوں کے لیے  جدید ایپلیکیشنز تخلیق کی جائیں۔  انہوں نے کہا کہ ’’ جب کہ اے آئی ماڈلز تیزی سے عام ہو رہے ہیں، ہمیں یوز کیسز، ایپلیکیشنز اور ایسے حل تیار کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے  ، جو عالمی صنعتوں کی ضروریات کو پورا کریں۔ ‘‘  انہوں نے مزید کہا کہ ’’  ماہرین کا ماننا ہے کہ جس طرح بھارت نے آئی ٹی خدمات کے شعبے میں کامیابی حاصل کی ہے، اسی طرح اے آئی خدمات میں بھی دنیا کی قیادت کر سکتا ہے۔ ‘‘  وزیر موصوف نے مصنوعی ذہانت ( اے آئی ) کے مستقبل کو عالمی پیمانے پر تشکیل دینے میں بھارت کی اہلیت پر روشنی ڈالی ۔

مصنوعی ذہانت میں مہارت اور  اختراع  پر توجہ

جناب اشونی ویشنو نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، خاص طور پر مصنوعی ذہانت ( اے آئی )   کے لیے بھارت کی افرادی قوت کو تیار کرنے پر حکومت کی توجہ کو اجاگر کیا۔  انہوں نے کہا کہ ’’  ہم نے کم از کم 10 لاکھ افراد کو اے آئی ٹولز اور مہارت فراہم کرنے کا ایک اہم ہدف مقرر کیا ہے تاکہ وہ دنیا کی ضروریات کے مطابق یوز کیسز اور ایپلیکیشنز تیار کر سکیں۔ ‘‘ 

انہوں نے دیگر شعبوں میں بھی   ، اسی طرح کے بڑے اقدامات پر روشنی ڈالی، جیسے کہ 100 یونیورسٹیوں میں 5 جی  لیبز قائم کرنا تاکہ طلباء کو ٹیلی موصلات صنعت کے لیے تیار کیا جا سکے اور 240 یونیورسٹیوں میں سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کی تربیت کے لیے جدید ای ڈی اے  ٹولز فراہم کرنا۔
انہوں نے کہا کہ کورس کے نصاب کو صنعت کی ضروریات کے مطابق ہم آہنگ کرکے حکومت ہر سطح پر مہارت یافتہ افرادی قوت کو یقینی بنا رہی ہے اور اس کے اثرات پہلے ہی مختلف صنعتوں میں نظر آ رہے ہیں۔

سیمی کنڈکٹر اور مصنوعی ذہانت میں قیادت

جناب ویشنو نے بھارت کے سیمی کنڈکٹر اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں عروج پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’’  آج صنعتی رہنماؤں کا ماننا ہے کہ بھارت سیمی کنڈکٹرز کے  معاملے میں  دنیا کے   سر فہرست    3 مراکز میں شامل ہونے جا رہا ہے ۔ ‘‘

بھارت: عالمی مینوفیکچرنگ اور ٹیلنٹ کا مرکز

عالمی کمپنیوں  کی بھارت کی  جانب  کشش   پر اظہارِ خیال  کرتے ہوئے  ، انہوں نے کہا کہ ’’  بھارت کی منفرد برتری اعتماد، ہنر مند افراد کی بڑی تعداد  اور غیر معمولی  ڈیزائن کی صلاحیتوں میں پوشیدہ ہے۔     انہوں نے  وزیر اعظم نریندر مودی کی  بھارتی قیادت  کو سراہا، جس نے دنیا بھر میں اعتماد کا ماحول پیدا کیا ہے اور کمپنیوں کو صرف سپلائی چین ہی نہیں بلکہ ویلیو چین بھارت منتقل کرنے کی طرف راغب کیا ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ ’’  تقریباً 2000 گلوبل کیپیبیلیٹی سینٹرز ( جی سی سیز )  جدید ڈیزائنز پر کام کر رہے ہیں اور بھارت عالمی مینوفیکچرنگ میں ایک بڑا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ ‘‘

.............

) ش ح –      ض ر   -  ع ا )

U.No. 5595


(Release ID: 2095904) Visitor Counter : 14