ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارتی ریلوے نے جاری مہاکمبھ  کے تیسرے دن عقیدت مندوں کو پریاگ پہنچنے میں مدد فراہم کرنے کی غرض سے 137 کمبھ اسپیشل ریل گاڑیاں چلائیں


پریاگ راج کے لیے سیٹلائٹ اسٹیشن کے طور پر صوبے دار گنج اسٹیشن کا جائزہ لیا جا رہا ہے؛ پریاگ راج علاقے میں 7 اضافی اسٹیشن مسافر سہولتوں سےآراستہ کیے گئے ہیں

ریلوے نے 17نئے یاتری آشریوں کی پیشکش کی، جس سے صلاحیت اضافہ بڑھ کر 110000 سے زیادہ ہو جائے گا؛ بہتر آمدورفت کے لیے کلرکوڈنگ شروع کی گئی

ریلوے نے مہاکمبھ 2025 کے لیے سلامتی انتظامات کو مضبوط کیا: 5900 سلامتی اہلکاروں کی تعیناتی  کے علاوہ، 764 نئے سی سی ٹی وی کیمروں  اور ڈرون کے ذریعہ نگرانی کی جارہی ہے

Posted On: 15 JAN 2025 7:40PM by PIB Delhi

ریلوے اس امر کو یقینی بنانے کے لیے پابند عہد ہے کہ جاری مہاکمبھ میں جانے والے عقیدت مندوں کو کسی بھی طرح کی پریشانی نہ ہو۔ ملک بھر کے عقیدت مندوں کو پریاگ راج پہنچنے میں مدد فراہم کرنے کی غرض سے آج 349 باقاعدہ ریل گاڑیوں کے علاوہ 137 اضافی ریل گاڑیاں چلائی گئیں یا چلائی جا رہی ہیں۔  اولین دو دنوں میں پریاگ راج کے اسٹیشنوں پر مسافروں کی مجموعی تعداد 15 لاکھ 60 ہزار سے زائد رہی۔ ان ریل گاڑیوں میں دور دراز کے علاقوں سے کمبھ میں حصہ لینے کے لیے لوگوں کو لانے والی ریل گاڑیوں کے ساتھ ساتھ رنگ ریل خدمات بھی شامل ہیں جو عقیدت مندوں کو پوائنٹ ٹو پوائنٹ کنکٹیویٹی فراہم کرتی ہیں، تاکہ وہ چترکوٹ، ایودھیہ اور وارانسی جیسی نزدیکی مندر شہروں  تک بھی جا سکیں۔

بھارتی ریلوے کا عقیدت مندوں کی سہولت کے لیے 46 دنوں تک چلنے والے مہاکمبھ کے دوران 13100 سے زائد ریل گاڑیاں چلانے کا ارادہ ہے۔ ان میں 10000 سے زائد باقاعدہ ریل گاڑیاں اور 3100 سے زائد خصوصی ریل گاڑیاں چلائی جا رہی ہیں۔ خصوصی ریل گاڑیوں کی تعداد گذشتہ کمبھ کے مقابلے میں 4.5 گنا زیادہ ہے۔ ان میں سے 1800 ریل گاڑیاں چھوٹی دوری اور 700 ریل گاڑیاں لمبی دوری کی ہیں۔ بھارتی ریلوے کے ذریعہ پریاگ راج کو  جوڑنے والی رنگ ریل کے ذریعہ چار الگ الگ راستوں پر 560 ریل گاڑیوں کو بھی چلایا جا رہا ہے۔ یہ روٹ ہیں پریاگ راج-ایودھیہ-وارانسی – پریاگ راج، پریاگ راج- سنگم، پریاگ-جون پور-پریاگ-پریاگ راج، گووِند پوری-پریاگ راج- چترکوٹ-گووِند پوری اور جھانسی-گووِندپوری-پریاگ راج-مانک پور-چترکوٹ-جھانسی  ۔

مہاکمبھ کے دوسرے دن ملک ہی نہیں بلکہ دنیا بھر سے 3.5 کروڑ سے زائد عقیدت مند مہاکمبھ میلے میں پہنچے۔ بھیڑ کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے مختلف ریلوے ڈویژنوں نے مہاکمبھ کے لیے ملک کے مختلف اسٹیشنوں سے اور بھی زیادہ جوڑی اسپیشل ریل گاڑیاں چلائی ہیں۔ آئندہ دنوں میں بھوپال ڈویژن کے مختلف اسٹیشنوں سے مہاکمبھ کے لیے 15 جوڑی سے زیادہ ریل گاڑیاں چلائی جائیں گی۔

 

WhatsApp Image 2025-01-15 at 19.21.54 (1).jpeg

مسافروں کی سہولت کے لیے ریلوے نے مہاکمبھ کے آس پاس 9 ریلوے اسٹیشن تیار کیے ہیں۔ پریاگ راج سے زیادہ ریل گاڑیاں چلانے کے لیے، پریاگ راج، فافامؤ، رام باغ اور جھونسی یارڈ کو ازسر نو تیار کیا گیا ہے۔ پریاگ راج جنکشن پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے، صوبے دار گنج اسٹیشن کو سیٹلائٹ اسٹیشن کے طور پر ترقی دی گئی ہے، جس نے پچھلے کمبھ 2019 میں میلے کی بھیڑ بھاڑ کے 45 فیصد حصے کی انتظام کاری خود کی تھی۔ پریاگ راج علاقے کے اسٹیشنوں پر 7 نئے  پلیٹ فارم بنائے گئے ہیں۔ اب پریاگ راج علاقے کے 9 اسٹیشنوں پر 48 پلیٹ فارم دستیاب ہیں۔

WhatsApp Image 2025-01-15 at 19.21.54.jpeg

ریلوے نے انتظار کرنے والے مسافرین کے لیے مناسب انتظامات کیے ہیں۔ علاقے میں 17 نئے مستقل یاتری آشریوں کو مصروف عمل بنایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریلوے اسٹیشنوں پر یاتری آشریوں کی مجموعی تعداد 28 ہوگئی ہے۔ نتیجتاً، ان یاتری آشریوں کی صلاحیت 21000 سے بڑھ کر ایک لاکھ دس ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔ مہاکمبھ کے دوران عقیدت مندوں کی زبردست بھیڑ کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی تیاریوں کے تحت، ریلوے نے مختلف اسٹیشنوں پر یاتری آشریوں کے لیے ایک منظم کلر -کوڈنگ اسکیم متعارف کرائی ہے۔ اس پہل قدمی کا مقصد آمدو رفت کو بہتر بناکر اور نامزد انتظار گاہوں تک بہتر رسائی کی سہولت فراہم کرکے مسافرین کی سہولتوں کو بہتر بنانا ہے۔

ریلوے اسٹیشنوں پر اضافی بیت الخلاؤں کی تعمیر کی گئی ہے۔ ہر ایک اسٹیشن پر پینے کے پانی کا مناسب بندوبست اور کھانے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ تمام انتظار گاہوں اور لاؤنج کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ پریاگ راج جنکشن اور پریاگ راج چھیوکی میں پہلی مرتبہ مسافر سہولت مرکز  شروع کیے گئے ہیں، جہاں مسافرین کو وہیل چیئر، لگیج ٹرالی، ہوٹل اور ٹیکسی بکنگ، ریل گاڑی میں مسافرین کو ادویہ کی فراہمی، شیر خوار بچوں کے لیے دودھ اور دیگر ضروری سازو سامان کی فراہمی کی سہولت حاصل ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VDYD.jpg

اب تک عقیدت مندوں اور ریل گاڑیوں کی آمدو رفت کی سلامتی کے لیے پریاگ راج اور اس کے آس پاس کے این سی آر، این ای آر اور این آر زون میں 9 ریلوے اسٹیشنوں پر 3200 آر پی ایف اہلکاروں سمیت تقریباً 5900 سلامتی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ 764 نئے سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں ، جس سے اب مجموعی طور پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تعداد 1186 ہوگئی ہے۔ اس میں 116 چہرے کی شناخت کے نظام (ایف آر ایس) کے حامل کیمرے شامل ہیں، جن کا استعمال پہلی مرتبہ شرپسندوں کی شناخت کے لیے کیا جا رہا ہے۔ پہلی مرتبہ، ریل کی پٹریوں کی نگرانی اور اسٹیشنوں تک پہنچنے والے راستوں پر بھیڑ کی نگرانی کے لیے ڈرون کیمروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:5261


(Release ID: 2093262) Visitor Counter : 34