وزارات ثقافت
مہا کمبھ 2025 کا آغاز
ایک عظیم الشان روحانی پیش کش
Posted On:
13 JAN 2025 8:45PM by PIB Delhi
مہا کمبھ 2025 کا آغاز 13 جنوری 2025 کو پوش پورنیما کے مبارک دن پر بے مثال شان و شوکت کے ساتھ ہوا، جس نے پریاگ راج میں 45 دن طویل روحانی اور ثقافتی تہوار کا آغاز کیا۔ اس کا آغاز ایمان، عقیدت اور روحانی اتحاد کے زبردست پیش کش کے ساتھ ہوا، جو ہر 144 سال میں ایک بار روحانی عظمت کییاد دلاتا ہے۔ اس تاریخی تقریب کے پہلے مقدس غسل میں حصہ لینے کے لیے دنیا بھر سے ہزاروں عقیدت مند سنگم - دریاؤں گنگا، جمنا اور سرسوتی کے مقدس سنگم پر جمع ہوتے ہیں۔
ایک ریکارڈ توڑ آغاز
پہلے دن، 1.5 کروڑ سے زیادہ عقیدت مندوں نے مقدس غسل کیا ، جس سے مہا کمبھ کی ایک اچھی شروعات کا اشارہ ملتا ہے۔ بڑے پیمانے پر لوگوں کی اتنی بڑی شرکت نہ صرف اس تقریب کی روحانی اہمیت کو واضح کرتی ہے بلکہ ایک متحد قوت کے طور پر اس کے کردار کو بھی اجاگر کرتا ہے، جس کے تحت مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد کو ایمان اور انسانیت کے مشترکہ جشن کو منانے کے لئے جمع کیا جاتا ہے۔
سرکاری غسل کے دن سے دو روز قبل سے ہی ہزاروں عقیدت مندوں نے پہلے ہی پہنچنا شروع کر دیا تھا، جو ریکارڈ توڑ اجتماع کا اشارہ دے رہا تھا۔ مہا کمبھ 2025 کے لئے اتر پردیش حکومت کے ذریعہ کئے گئے عمدہ انتظامات کو بڑے پیمانے پر سراہا گیا۔ عقیدت مندوں نے اچھی طرح سے منظم انفراسٹرکچر پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا، جس نے بغیر کسی رکاوٹ کےعقیدت مندوں کی بڑے پیمانے پر آمد کا انتظام کیا۔
اتحاد اور سلامتی کا دل گرما دینے والامظاہرہ
پہلے غسل کے تہوار میں لوگوں کی زبردست بھیڑ کا مشاہد کیا گیا جب عقیدت مندوں نے عقیدت اور جوش سے بھرے ہوئے، گھاٹوں پر جمع ہوئے۔ بھولا بھٹکا کیمپس، جو مہا کمبھ کی ایک لازمی خصوصیت ہے، نے انسانیت کے سمندر کے درمیان الگ الگ خاندانوں کو دوبارہ ملانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کیمپوں میں، جن میں خواتین اور بچوں کے لیے مختص حصے شامل تھے، نے ان عقیدت مندوں کے لیے ذہنی سکون کو یقینی بنایا جو خود کو بڑے ہجوم میں کھو گئے تھے۔ گھاٹوں کے ساتھ نصب لاؤڈ اسپیکر مسلسل اعلانات نشر کرتے ہیں، جس سے اپنے خاندان ، گھر والوں سے الگ یا بچھڑ جانے والے افراد کےجلد سے دوبارہ ملاپ کی سہولت کا انتظام کیا گیا ہے۔ جس سے بچھڑنے والوں کو جلد ان کے خاندان یا رشتہ داروں سے جلد ملانے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ پنڈال میں تعینات پولیس کے اہلکاروں نے شرکاء کی مدد کے لیے انتھک محنت کی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ تقریب پر سکون اور اچھی طرح سے منظم رہے۔ اس کے علاوہ، کھویا پایا (گمشدہ اور پایا) مراکز نے لاپتہ افراد کو تلاش کرنے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز اور سوشل میڈیا کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا، جس سے شرکاء کی حفاظت اور سہولت میں اضافہ ہوا۔
مہا کمبھ میں مکر سنکرانتی
مکر سنکرانتی کے پرمسرت موقع پر مہا کمبھ میں دنیا بھر سے عقیدت مندوں کی بڑی بھیڑ جمع ہو رہی ہے۔ ملک بھر سے زائرین سخت سردی کا مقابلہ کرتے ہوئے غیر متزلزل جوش و جذبے کے ساتھ گنگا کے مقدس کنارے پہنچ رہے ہیں۔ سروں پر بنڈل اٹھائے اور ریت پر ننگے پاؤں چلتے ہوئے وہ غسل کا بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔ مکر سنکرانتی 14 جنوری کو صبح 9:03 سے صبح 10:50 تک مہا پنیہ کال کے ساتھ منائی جائے گی۔
اس سال کی سنکرانتی کی خاص اہمیت ہے کیونکہ اس دن کوئی بھدرا نہیں ہے، جس سے پورا دن اچھا ہے۔ یہ تہوار سورج کے دھنوسے مکر راشی میں داخل ہونے کی نشاندہی کرتا ہے، جو اترائن کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ مکر سنکرانتی کے دوران گنگا اور جمنا جیسی مقدس ندیوں میں نہانے سے گناہوں دھل جاتے اور روحانی نیکی حاصل ہوتی ہے۔ یہ دن صدقہ اور عقیدت کے کاموں کے لیے بھی وقف ہے۔ روایتی پکوان جیسے تل گڑ کے لڈو، کھچڑی اور دیگر تہوار کے پکوان اس موقع کی دلکشی کو بڑھاتے ہیں ۔ پتنگ بازی کو متحرک توانائی اور جوش کی علامت کے طور پر اس دن کی ایک محبوب روایت تسلیم کیا جاتا ہے۔
مہا کمبھ کی عالمی کشش
مہا کمبھ ملکی سرحدوں کو عبور کر چکا ہے، اور دنیا بھر سے عقیدت مند اور روحانی تسکین کے متلاشی افراد اس میں شرکت کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی عقید ت مند اور سیاح، جن میں جنوبی کوریا کے یوٹیوبر سمیت جاپان، اسپین، روس اور امریکہ کےعقیدت مند اس تقریب کی شان و شوکت سے مسحور ہوئے۔ سنگم گھاٹ پر بہت سے لوگوں نے مہا کمبھ کے ثقافتی اور روحانی جوہر کو سمجھنے کے لیے مقامی گائیڈز کے ساتھ بات چیت کی۔ اسپین سے تعلق رکھنے والی کرسٹینا نے اپنے تجربے کو ‘‘زندگی بھر میں ایک بار’’ کے طور پر بیان کیا۔
مہا کمبھ 2025 میں شرکت کرنے والے لوگوں کی تعداد بہت سے ممالک کی آبادی سے زیادہ ہونے کی امید ہے، جو اس کی عالمی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔ غیر ملکی عقیدت مندوں نے نہ صرف اس کا مشاہدہ کیا بلکہ رسومات میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ سناتن دھرم کی پیروی کرنے والے مختلف ممالک کے سادھوؤں اور سنیاسیوں نے تہوار کے روحانی تنوع میں اضافہ کرتے ہوئے مقدس ڈبکی لگائی ۔
بغیر کسی رکاوٹ کے تجربے کے لیے بہتر انفراسٹرکچر
سنگم اسنان کی روحانی اہمیت کو سمجھتے ہوئے، اتر پردیش کی حکومت نے اسنان کے علاقے کو بڑھانے کے لیے اہم کوششیں کیں۔ ایک قابل ذکر کارنامے میں، محکمہ آبپاشی نے تروینی سنگم پر 85 دنوں کے اندر 2 ہیکٹر سے زیادہ اراضی کو دوبارہ حاصل کیا، جس سے دو لاکھ عقیدت مندوں کو بیک وقت ڈبکی لگانے کی اجازت ملی۔ چار ڈریجنگ مشینوں کی تعیناتی کے ذریعے اضافی 26 ہیکٹر اراضی کو دوبارہ حاصل کیا گیا ہے۔ محتاط ڈریجنگ آپریشنز کے ذریعے حاصل کی گئی اس توسیع نے 2019 کے مقابلے سنگم کی صلاحیت کو تین گنا بڑھا دیا ہے۔ ان اضافےنے مہا کمبھ کے دوران متوقع 45 کروڑ عقیدت مندوں کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے غسل کے تجربے کو یقینی بنایا ہے۔
کلپاواس: سناتن روایت کا ایک ستون
کلپاواس، مہا کمبھ کی ایک لازمی روایت، 13 جنوری کو شروع ہوئی اور 12 فروری تک جاری رہے گی۔ قدیم عقائد کے مطابق کلپاواس پوش پورنیما سے شروع ہوتا ہے اور ماگھ پورنیما تک ایک ماہ تک رہتا ہے۔ اس مدت کے دوران، عقیدت مند سنگم کے قریب خیموں میں رہتے ہیں اور سخت روحانی نظم و ضبط کی پیروی کرتے ہیں۔ اس روایت کی تائید کے لیے پریاگ راج میلہ اتھارٹی نے بجلی، پانی اور صفائی سمیت ضروری سہولیات سے لیس 1.6 لاکھ خیمے لگائے ہیں۔ خصوصی انتظامات جیسے سستی راشن اور سلنڈر کی تقسیم، نہانے کے لیے محفوظ گھاٹ اور الاؤ کے انتظامات کلپواسیوں کی سہولت کو یقینی بناتے ہیں۔ میلے کے علاقے کے اسپتالوں میں صحت سے متعلق خدشات کو دور کیا گیا ہے، جبکہ تیرتھ پورہیت اور پریاگوالوں کو اضافی سہولیات فراہم کی گئی ہیں جو رسومات ادا کرتے ہیں۔
کلپواسیوں نے، جو اپنے شدید روحانی نظم و ضبط کے لیے جانے جاتے ہیں ، ‘موکشدائنی’ سنگم میں مقدس ڈبکی لگائی اور اپنی 45 دن کی طویل روحانی گوشہ نشینی کا آغاز کیا۔ برہم چریہ، سادگی، اور باقاعدہ عبادت کا عہد لیتے ہوئے، انہوں نے ذاتی روحانی ترقی اور عالمی بہبود کے لیے دعا کی۔ پیر کو پوش پورنیما کے اتفاق نے، مہادیو کی پوجا کرنے کا ایک اچھا دن کے طور پر اس تقریب کی روحانی اہمیت میں مزید بڑاضافہ کر دیا۔
مہا کمبھ کا بازار علاقہ
مہا کمبھ کی متحرک توانائی سنگم میلے کے قریب بازاروں تک پھیل گئی۔ پوجا کا سامان بیچنے اور تلک لگانے والے لوگ عقیدت مندوں کی بڑھتی ہوئی بھیڑ کو سنبھالنے میں مصروف نظر آئے۔ پرساد اور دیا کی اشیاء فروخت کرنے والے خوردہ فروشوں نے کہا کہ اس سال میلہ میں شر کت کرنے والوں کی آمد 2019 کے کمبھ میلے سے بھی زیادہ تھی۔ پردیپ اپادھیائے، ایک مقامی تلک فنکار جنہوں نے 2019 کے کمبھ میں بھی شرکت کی تھی، نے تبصرہ کیا کہ مہا کمبھ 2025 میں جوش و خروش اور بھیڑ بہت زیادہ ہوگی، جو عقیدت مندوں کے درمیان زیادہ روحانی تعلق کی نشاندہی کرتی ہے۔ اسی طرح، سنتوشی دیوی، جو سنگم کے قریب پوجا کا سامان فر وخت کرتی ہیں، نے کہا کہ گنگا کے پانی کے ذخیرہ کرنے والے بکس سب سے زیادہ خریدے جانے والے سامان میں سے ہیں، جو کہ مقدس پانی کو ایشور کی نعمتوں کی علامت کے طور پر لینے کے لیے عقیدت مندوں کی بے تابی کو ظاہر کرتا ہے۔
ہندوستان کے روحانی اور ثقافتی ورثے کا ثبوت
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے مہا کمبھ 2025 کو ہندوستان کے اتحاد کی شاندار علامت قرار دیا۔ انہوں نے سناتن ثقافت اور روایات کے اظہار کے طور پر اس کی عالمی ساکھ پر زور دیا۔ تمام حاضرین کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس مذہبی تقریب میں ان کی روحانی خواہشات پوری ہوں گی۔
جیسے جیسے مہا کمبھ 2025 آگے بڑھ رہا ہے، یہ روحانی اتحاد، ثقافتی ورثے، اور انسانی روابط کے جوہر کو مجسم کر رہا ہے، جو اس کے قدرت کے ساتھ مربوط ہونے والے تمام لوگوں کے لیے واقعی ایک تبدیلی کا تجربہ کرا رہا ہے۔
حوالہ جات
محکمہ اطلاعات اور تعلقات عامہ (ڈی پی آئی آر)، حکومت اتر پردیش
Please attach PDF Link
******
ش ح۔م ح۔ م ر
U-NO. 5188
(Release ID: 2092710)
Visitor Counter : 8