کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

او این ڈی سی پہل ڈیجیٹل کامرس  میں انقلاب لارہی ہے


شمولیت اور اختراع  کے لیے ڈیجیٹل کامرس کااز سرنو تصور

Posted On: 04 JAN 2025 1:46PM by PIB Delhi

‘‘ او این ڈی سی نے چھوٹے کاروباروں کو بااختیار بنانے اور ای کامرس میں انقلاب لانے میں اپنا تعاون دیا ہے، اس طرح اس نے ترقی اور خوشحالی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔’’

- وزیر اعظم نریندر مودی

تعارف

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016FIJ.jpg

ڈیجیٹل کامرس کے لیے اوپن نیٹ ورک ّ(او این ڈی سی)، صنعت اورداخلی تجارت کے فروغ کے محکمے(ڈی پی آئی آئی ٹی)، وزارت تجارت، حکومت ہند کی طرف سے ایک انقلابی تبدیلی لانے والی پہل ہے، جس کا مقصد ڈیجیٹل کامرس کو جمہوری بنانا ہے۔ اپریل 2022 میں شروع کیا گیا، او این ڈی سی  ایک ایسا اقدام ہے جس کا مقصد ڈیجیٹل یا الیکٹرانک نیٹ ورکس پر اشیاء اور خدمات کے تبادلے کے تمام پہلوؤں کے لیے کھلے نیٹ ورکس کو فروغ دینا ہے۔ او این ڈی سی کھلی وضاحتیں اور اوپن نیٹ ورک پروٹوکول کا استعمال کرتے ہوئے، کسی مخصوص پلیٹ فارم سے آزاد اوپن سورس طریقۂ کار پر مبنی ہے۔ یہ پورے ہندوستان میں فروخت کنندگان ، خریداروں اور خدمات فراہم کرنے والوں، خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایمز) کے لیے ایک برابری کا  میدان بنانے کا تصور کرتا ہے۔ یہ ایک مربوط پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے جہاںمتعلقہ فریق مخصوص ماحولیاتی نظام کی رکاوٹوں کے بغیر آزادانہ طور پر بات چیت کر سکتے ہیں۔ کھلے پروٹوکول کو فروغ دینے اور اجارہ دارانہ پلیٹ فارمز پر انحصار کو کم کرکے، او این ڈی سی  کا مقصد ڈیجیٹل کامرس کے منظر نامے میں  اختراع اور شمولیت کو متحرک کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025WI8.png

ایک اسٹارٹ اپ ذہنیت کے ساتھ حکومت کی امداد یافتہ تنظیم بنانے کےنظریہ کے ساتھ، او این ڈی سی کو ایک غیر منافع بخش، سیکشن-8 کمپنی کے طور پر کوالٹی کونسل آف انڈیا میں شامل کیا گیا۔ پروٹین  نے او این ڈی سی کی شمولیت کے لیےکیو سی آئی  میں شریک بانی کے طور پر شمولیت اختیار کی۔ 500 کروڑ روپے کےابتدائی  سرمایہ کے ساتھ، اب تک کسی بھی سرکاری اور نجی بینک اور مالیاتی اداروں نے او این ڈی سی  میں ایکویٹی کا حصہ نہیں ڈالا ہے۔

او این ڈی سی کے سرمایہ کار

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VK1A.png

او این ڈی سی اقدام کے مقاصد

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0044EL9.png

او این ڈی سی پہل کے کئی اہم مقاصد ہیں:

  1. کامرس کو جمہوری بنانا: نیٹ ورکس میں انٹرآپریبلٹی کو فعال کرکے بڑے ای کامرس پلیٹ فارمز کے غلبے کو توڑنا۔
  2. شمولیت: چھوٹے کاروباروں، خردہ فروشوں اور مقامی کاریگروں کو ڈیجیٹل بازاروں تک رسائی کے لیے بااختیار بنانا۔
  3. کفایتی لاگت: بیچنے والوں کے لیے گاہک کے حصول اور لین دین کی کارروائی کے اخراجات کو کم کرنا۔
  4. مارکیٹ کی توسیع: علاقائی اور لسانی فرق کو ختم کرنا، غیر استعمال شدہ مارکیٹوں کو ڈیجیٹل کامرس کے دائرے میں لانا۔
  5. کسٹمر کو بااختیار بنانا: بیچنے والوں کی وسیع رینج تک رسائی فراہم کرکے خریداروں کے لیے انتخاب میں اضافہ۔

یہ کیسے کام کرتا ہے؟

او این ڈی سی شرکاء کے درمیان تال میل کی سہولت کے لیے اوپن نیٹ ورک پروٹوکول کا استعمال کرتا ہے۔ نیٹ ورک مختلف پلیٹ فارمز سے خریداروں اور فروخت کنندگان کو معیاری اے پی آئیز  کا استعمال کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ لین دین کرنے کے قابل بناتا ہے۔ اہم اجزاء میں درج ذیل امور  شامل ہیں:

  1. لامرکزی ڈھانچہ: روایتی پلیٹ فارمز کے برعکس، او این ڈی سی ای کامرس خدمات کا مالک یا کام نہیں کرتا ہے۔ یہ انٹرکنیکٹیویٹی کے لیے ایک فعال پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔
  2. اوپن پروٹوکولز: کھلے معیارات کی بنیاد پر، او این ڈی سی اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کوئی بھی بیچنے والا یا خریدار پلیٹ فارم جو ان پروٹوکول پر عمل کرتا ہے اس میں حصہ لے سکتا ہے۔
  3. کردار کی علاحدگی: شرکاء کو کرداروں میں درجہ بندی کیا جاتا ہے جیسے کہ خریدار کی درخواست، بیچنے والے کی درخواست اور لاجسٹکس فراہم کرنے والے، ذمہ داریوں کی واضح وضاحت کو یقینی بنارہاہے۔

او این ڈی سی نیٹ ورک پر ڈومینز

 

نمبر شمار

ڈومین کا نام

سروس کا نام

1

خوراک اور مشروبات

کانٹی نینٹل، مڈل ایسٹرن ، شمالی بھارت، علاقائی، جنوبی بھارت ،ایشیائی ، ٹیکس میکسیکن، صحت مند خوراک ، عالمی کوزین، میٹھے پکوان، مشروبات، فاسٹ فوڈ

2

گروسری

بچوں کی دیکھ بھال، بیکری، کیک اور ڈیری، خوبصورتی اور حفظان صحت، مشروبات، صفائی اور گھریلو اشیاء، انڈے، گوشت اور مچھلی، کھانے کے اناج، پھل اور سبزیاں، نمکین اور برانڈڈ فوڈس

3

فیشن اور جوتے

مردوں کے لوازمات، مردوں کے ملبوسات، خواتین کے ملبوسات، خواتین کے جوتے، بچوں کے ملبوسات

4

گھر اور باورچی خانے

گھر کی سجاوٹ، فرنیچر، کوک ویئر اور ڈائننگ

5

الیکٹرانکس

آڈیو، کیمرے، لیپ ٹاپ، موبائل فون، ٹیلی ویژن

6

خوبصورتی اور ذاتی نگہداشت

صحت، باورچی خانے کے آلات، لائٹنگ

7

صحت اور تندرستی

درد سے نجات، غذائیت اور تندرستی کے سپلیمنٹس، کووِڈ لوازمات، ذیابیطس کنٹرول، صحت کی دیکھ بھال اور تندرستی کا سامان، آیورویدک، ہومیوپیتھی، یونانی اور سِدھا، بزرگوں کی دیکھ بھال، بچوں کی دیکھ بھال، ہڈیوں کی دیکھ بھال، موبلٹی ایڈز، میڈیسنل ہیئر کیئر، میڈیسن، میڈیکیٹڈ اسکن کیئر ، فیس کلینرس ،معدے کی دیکھ بھال،  ای این ٹی کی دیکھ بھال، آنکھوں کی دیکھ بھال، سردی اور کھانسی، جنسی صحت، نسوانیت کی دیکھ بھال، زچہ کی دیکھ بھال وغیرہ۔

8

گفٹ کارڈ

ریٹیل اور انٹرپرائز گفٹ کارڈز

9

موبلیٹی

آٹوز، ٹیکسیاں، پروازیں، میٹرو ریل، چارٹر

10

مالیاتی خدمات

کریڈٹ، انشورنس اور سرمایہ کاری

11

خدمات

ہنرمند اور سبسکرپشن پر مبنی

12

زراعت

زرعی ان پٹ، آؤٹ پٹ اور خدمات

13

او این ای ایس ٹی

تعلیم اور تربیت

 

 

اوا ین ڈی سی نیٹ ورک سے متعلق کردار

شرکاء مؤثر کام کاج کو یقینی بنانے کے لیےمختلف کردار ادا کرتے ہیں:

  1. خریداروں کے ایپلیکیشنز: وہ پلیٹ فارم جو صارفین کو او ین ڈی سی نیٹ ورک پر فروخت کنندگان تک رسائی کے قابل بناتے ہیں۔
  1. وینڈر ایپلیکیشن: کاروبار کے لیے ان کی پیشکشوں کی فہرست بنانے اور ان کا نظم کرنے کا انٹرفیس۔
  1. لاجسٹک فراہم کرنے والے: وہ جو تمام خطوں میں سامان کوپہنچانے  میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔
  1. ٹیکنالوجی کے قابل بنانے والے: آئی ٹی کے بنیادی ڈھانچے اور آلات فراہم کرنے والے۔

او این ڈی سی کے فوائد

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005S3MD.jpg

اوا ین ڈی سی کے اثرات

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006Q8SN.png

او این ڈی سی کے نفاذ سے ہندوستان کی معیشت پر گہرا اثر پڑ رہا ہے:

  1. بازار کو جمہوری بنانےکا عمل: اس بات کو یقینی بنانا کہ ہر سائز کے کاروبار ترقی کر سکیں۔
  1. اقتصادی ترقی: ڈیجیٹل کامرس کی سرگرمیوں میں اضافہ جی ڈی پی میں تعاون فراہم کرتا ہے۔
  1. روزگار کی پیداوار: ٹیکنالوجی، لاجسٹکس اور معاون خدمات میں مواقع کو بڑھانا۔
  1. صارفین کو بااختیار بنانا: متنوع انتخاب اور مسابقتی قیمتیں فراہم کرنا۔

سرکاری محکموں/وزارتوں کے ساتھ تعاون

او این ڈی سی اپنی رسائی اور تاثیر کو بڑھانے کے لیے متعدد سرکاری اداروں کے ساتھ فعال طور پر تعاون کرتا ہے:

  1. ایم ایس ایم ای وزارت: چھوٹے کاروباروں اور مقامی کاریگروں کو شامل کرنا، ان کی ڈیجیٹل موجودگی کو بڑھانا، مثال کے طور پر،  ایم ایس ایم ای-ٹیم پہل۔
  1. تجارت اور صنعت کی وزارت: او این ڈی سی نیٹ ورک کے ذریعے پالیسی کی صف بندی اور بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینا۔
  1. ڈیجیٹل انڈیا پروگرام: وسیع پیمانے پر رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کا فائدہ اٹھانا۔
  1. اسٹارٹ اپ انڈیا: اسٹارٹ اپس کو او این ڈی سی ایکو سسٹم میں ضم کرکےصنعت کاری اور اختراع کو فروغ دینا۔
  1. انڈین کوالٹی کونسل: فروری 2024 میں شروع کیا گیا ڈیجی ریڈی سرٹیفیکیشن (ڈی آر سی)  پورٹل کا مقصدایم ایس ایم ای اداروں کی ڈیجیٹل تیاری کا جائزہ لینا اور اس کی تصدیق کرنا ہے۔
  2. ماہی پروری کا محکمہ: تمام متعلقہ فریقوں  بشمول روایتی ماہی گیروں، فشریز پروڈیوسر تنظیموں، فشریز سیکٹر میں کاروباری افراد کو ای-مارکیٹ پلیس یعنی او این ڈی سی کے ذریعے اپنی مصنوعات کی خرید و فروخت کے لیے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم فراہم کرنا اور بااختیار بنانا۔
  3. زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت اور نبارڈ: فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) اور کسانوں کو نیٹ ورکس میں شامل کرنا۔

ایم ایس ایم ایزکے لیے او این ڈی سی

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007N0ZB.png

بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتیں(ایم ایس ایم ای) ہندوستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ او این ڈی سی انہیں محدود ڈیجیٹل رسائی اور اعلی پلیٹ فارم کی لاگت جیسے چیلنجوں پر قابو پانے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔ اہم فوائد میں شامل ہیں:

  1. مرئیت میں اضافہ:  ایم ایس ایم ایز کو ملک گیر کسٹمر بیس تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
  1. کم لاگت: انٹرآپریبل پروٹوکول مہنگی پلیٹ فارم سروسز پر انحصار ختم کرتے ہیں۔
  1. ہنر کی ترقی: ایم ایس ایم ایز کو ڈیجیٹل ٹولز سے آشنا کرنے کے لیے تربیتی پروگرام۔
  1. منصفانہ مقابلہ: بڑے کھلاڑیوں سے مقابلہ کرنے کے مساوی مواقع۔

او این ڈی سی پروٹوکول کیٹلاگنگ، انوینٹری مینجمنٹ، آرڈر مینجمنٹ اور آرڈر کی تکمیل جیسے کاموں کو معیاری بنائے گا۔ اس طرح، چھوٹے کاروبار کسی بھی او این ڈی سی سے مطابقت رکھنے والی ایپلی کیشنز کو استعمال کرنے کے قابل ہو جائیں گے بجائے اس کے کہ وہ مخصوص پلیٹ فارم پر مرکوز پالیسیوں کے زیر انتظام ہوں۔ یہ چھوٹے کاروباروں کو نیٹ ورک پر دریافت کرنے اور کاروبار کرنے کے لیے بہت سے اختیارات فراہم کرے گا۔ یہ ان لوگوں کے ذریعہ ڈیجیٹل ٹولز کو آسانی سے اپنانے کی بھی حوصلہ افزائی کرے گا جو فی الحال ڈیجیٹل کامرس نیٹ ورکس پردستیاب نہیں ہیں۔

ایم ایس ایم ای کی وزارت نے ایک ذیلی اسکیم ‘‘ایم ایس ایم ای تجارت کو قابل بنانے اور مارکیٹنگ کی پہل’’ (ایم ایس ایم ای-ٹیم پہل) شروع کی ہے، جس کا مقصد بیداری ورکشاپ کے ذریعے او این ڈی سی پلیٹ فارم میں شامل ہونے میں مدد کرنا ہے، جس میں او این ڈی سی پر آن بورڈنگ کی تربیت بھی شامل ہے۔ کے لیے ایم ایس ایم ای ٹیم اسکیم کا مقصد وینڈر نیٹ ورک کے شرکاء کے ذریعے مائیکرو اور سمال انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ایز) کو کیٹلاگ کی تیاری، اکاؤنٹ مینجمنٹ، لاجسٹکس اور پیکیجنگ میٹریل اور ڈیزائن کے لیے مالی مدد فراہم کرنا ہے۔ مستفید ہونے والے کل پانچ لاکھ ایم ایس ایز میں سے ڈھائی لاکھ ایم ایس ایز خواتین کی ملکیت والے ایم ایس ایز ہوں گے۔ یہ اسکیم 2024 سے 2027 تک مجاز ہیں ۔ تاہم، زیادہ رسائی کے لیے، خاص طور پر خواتین اور ایس سی /ایس ٹی کی ملکیت والے ایم  ایس ایم ایز کے درمیان بیداری کی ورکشاپس کا انعقاد ترجیحی طور پر ٹائر 2 اور ٹائر 3 شہروں اور ایم ایس ایم ای کلسٹروں میں کیا جائے گا۔

او این ڈی سی اسٹارٹ اپ مہوتسو

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008QVDO.jpg

صنعت اور داخلی  تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) نےنئی دہلی میں 17 مئی 2024 کو اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ‘او این ڈی سی اسٹارٹ اپ مہوتسو’ کا انعقاد کیا۔ یہ مہوتسو ڈی پی آئی آئی ٹی کے دو بڑے اقدامات - اسٹارٹ اپ انڈیا پہل اور او این ڈی سی کا جشن اور اشتراک تھا۔ تقریباً 5000 اسٹارٹ اپس نے ہائبرڈ موڈ میں پروگرام میں حصہ لیا۔ 125 سے زیادہ ایکو سسٹم کے شراکت دار بشمول اسٹارٹ اپس، یونی کارنز ،ایز مائی ٹرپ،لیو اسپیس، پرسٹن کیئر، کیئر24 اور زیرودھا نے  اس پروگرام  کے دوران منظوری نامہ (ایل او آئی ) پر دستخط کیے۔ یہ او این ڈی سی ایل اوآئی کی صلاحیت اور اس پلیٹ فارم کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے ملک کے سرکردہ اسٹارٹ اپس کی بے تابی کو ظاہر کرتے ہیں۔ 'ہندوستانی ای کامرس کے باہمی تعاون کے ساتھ مستقبل کی تعمیر'، 'او این ڈی سی - اسٹارٹ اپ کامیابی کی کہانی' اور 'او این ڈی سی کے ذریعے اسٹارٹ اپ کی ترقی کو فروغ دینا ' جیسے موضوعات پر بصیرت انگیز پینل مباحثوں نے باہمی تعاون کے شعبوں پر روشنی ڈالی اور اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح اسٹارٹ اپس اور ابھرتے ہوئے کاروباروں کے لیے بے پناہ امکانات ہیں۔او این ڈی سی کے نیٹ ورک کا استعمال کرتے ہوئے توسیع اور اسکیل اپ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

چھوٹے کاروباروں میں بیداری، موافقت اور تربیت بڑھانے کے لیے حکومتی اقدام

او این ڈی سی نے او این ڈی سی کے فوائد سے بھرپور فائدہ اٹھانے اور او این ڈی سی کے مطابق بننے کے لیے چھوٹے کاروباروں میں بیداری، موافقت اور تربیت میں اضافہ کرنے  کے لیے کئی اقدامات شروع کیے ہیں۔ ان میں درج ذیل اقدامات  شامل ہیں:

  • او این ڈی سی چھوٹے دکانداروں اور کاروباروں کو او این ڈی سی اور اس کے فوائد کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے ملک بھر میں مختلف صنعتی انجمنوں کے ساتھ مل کر آگاہی ورکشاپس کا انعقاد کر رہا ہے۔رائے، پی ایچ ڈی سی سی آئی،فکی، نیس کوم اور ایف ایچ آر اے آئی کے اشتراک سے کئی مشترکہ ورکشاپس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
  • او این ڈی سی نے کھلے ڈیجیٹل اجلاسوں کے ذریعے ورچوئل ٹریننگ اور تکنیکی تربیت دی ہے، جس میں بڑی تعداد میں اسٹارٹ اپس، طلباء، کاروباری رہنماؤں، بیوروکریٹس وغیرہ نے شرکت کی۔ او این ڈی سی نے فروخت کنندگان (خاص طور پر پہلی بار فروخت کرنے والوں) کو ڈیجیٹل کامرس میں کامیاب ہونے میں مدد کے لیے 14 زبانوں میں ایک کتابچہ تیار کیا ہے اور اسے بڑے پیمانے پر تقسیم کیا جا رہا ہے۔ او این ڈی سی ہندوستانی زبانوں میں ایپ کی ترقی اور ای کامرس کو بہتر بنانے کے لیے بھاشینی کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ او این ڈی سی نیٹ ورک کے شرکاء (این پیز) کو او این ڈی سی کے فوائد اور وینڈر ایپلی کیشنز کے ذریعے منسلک ہونے کے بارے میں وینڈرز کی شناخت اور تعلیم دینے کے لیے بااختیار بناتا ہے، دکانداروں کو آن بورڈ ٹو وینڈر ایپلی کیشنز میں مدد فراہم کرتا ہے، اور فرسٹ لیول فیٹ آن اسٹریٹ پروگرام شروع کر دیا گیا ہے۔ ہندوستان کے ہر گاؤں کو نیشنل ڈیجیٹل مارکیٹ پلیس سے جوڑنے کے لیے،سی ایس سی-مشترکہ خدمات مراکز او این ڈی سی پر لائیو ہوچکے ہیں۔ فروخت کنندگان اور خریداروں کو او این ڈی سی کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں مدد کے لیے 5 زبانوں میںوہاٹس ایپ بوٹ ‘‘ او این ڈی سی سہایک’’  لانچ کیا۔ او این ڈی سی نے ایک اکیڈمی شروع کی ہے، جو تعلیمی اور معلوماتی متن اور ویڈیو مواد کا ذخیرہ ہے۔ او این ڈی سی اکیڈمی او این ڈی سی نیٹ ورک کے ہر شریک کے لیے سیکھنے کا ایک تیار شدہ تجربہ فراہم کر رہی ہے جو ای کامرس کے کامیاب سفر کے لیے رہنمائی اور بہترین طریقہ کار فراہم کر رہی ہے۔

او این ڈی سی کی اہم کامیابیاں

اپنے قیام کے بعد سے، او این ڈی سی نے قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں:

  1. آزمائشی پروگرام: بنگلور اور دہلی جیسے منتخب شہروں میں کامیاب نفاذ۔
  1. پہلی او این ڈی سی فیئر پرائس شاپ: ڈیجیٹل انڈیا کی طرف ایک قدم کے طور پر، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے محکمے، حکومت ہند نے ہماچل پردیش کے اونا اور ہمیر پور اضلاع میں آزمائشی پروجیکٹ کے طور پر  اوپن نیٹ ورک ڈیجیٹل کامرس (او این ڈی سی) پر فیئر پرائس شاپس(ایف پی ایس) شروع کی ہیں۔
  1. او این ڈی سی پلیٹ فارم پر دستیاب خدمات اور مصنوعات کی توسیع: او این ڈی سی نیٹ ورک دو کیٹیگریز (ایف اینڈ بی اور گروسری) کے ساتھ شروع ہوا اور بہت سی دوسری کیٹیگریز جیسے کہ موبلٹی، فیشن، بیوٹی اینڈ پرسنل کیئر، ہوم اینڈ کچن، الیکٹرانکس اور اپلائنسز، صحت اور فلاح و بہبود اوربی 2 بی تو تک پھیل گیا۔
  1. وسیع جغرافیائی احاطہ: 2 جنوری 2024 تک، وینڈرز اور سروس فراہم کرنے والے 616سے زیادہ  شہروں میں پھیلے ہوئے ہیں، او این ڈی سی نیٹ ورک کی جغرافیائی کوریج کو بڑھا رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009OEA5.jpg

ایوارڈز اور اعتراف

 

سال

ایوارڈ

ایوارڈ دینے والی ادارے

2024

شہریوں پرمرکوز خدمات فراہم کرنے کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا اطلاق

قومی ایوارڈ برائے ای- گورننس

2024

چیلنجر(برانڈ)

سی 4ایم پچ ٹاپ 50 برانڈس  

2024

ٹیکنالوجی میں خلل ڈالنے والے

ریپبلک بزنس ایمرجنگ ٹیکنالوجی ایوارڈز

2024

سال کا اسٹارٹ اپ

14 واں انڈیا ڈیجیٹل ایوارڈز (آئی ڈی اے)

2023

سال کی مالیاتی ٹیکنالوجی کمپنی

عالمی فنٹیک  ایوارڈز

2023

رخنہ ڈالا

انڈین بزنس لیڈرایوارڈز (آئی بی ایل اے)

2023

خلل والے ٹیکنالوجی ایوارڈ

گلوبل آئی پی کنونشن جی آئی پی سی

 

 

نتیجہ

 

او این ڈی سی ہندوستان میں ایک منصفانہ، کھلا اور جامع ڈیجیٹل کامرس ایکو سسٹم بنانے کی طرف ایک جرات مندانہ قدم ہے۔ اجارہ داری کے طریقوں کے چیلنجوں سے نمٹنے اور چھوٹی کمپنیوں کو بااختیار بنا کر، یہ ای کامرس کے منظر نامے کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ اقدام صرف ایک تکنیکی فریم ورک نہیں ہے، بلکہ ایک زیادہ مساوی ڈیجیٹل مستقبل کے لیے ایک وژن ہے۔

 

حوالہ جات:-


https://ondc.org/

https://x.com/narendramodi/status/1874668637891781118

https://pib.gov.in/Pressreleaseshare.aspx?PRID=1814143

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1884249

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2020896

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2035082

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2051330

https://pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=1984081

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2003348

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2003914

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2007083

https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/1715/AU816.pdf?source=pqals

https://sansad.in/getFile/annex/265/AU531_uRPdIv.pdf?source=pqars

Download in PDF

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ ج ا

 (U:4900)


(Release ID: 2090606) Visitor Counter : 12