مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
ایک ہزار (1،000) کلومیٹر طویل دنیا کی تیسری سب سے بڑی میٹرو
Posted On:
05 JAN 2025 6:59PM by PIB Delhi
‘‘پچھلی دہائی میں، میٹرو کنیکٹیویٹی کو بڑھاوا دینے، شہری نقل و حمل کے نظام کو مضبوط بنانے اور زندگی میں آسانی کے لئے وسیع پیمانے پر کام کیا گیا ہے۔’’
وزیر اعظم جناب نریندر مودی
|
میٹرو نظام نے ہندوستان میں سفر کے طور طریقوں کو یکسر بدل دیا ہے۔ 11 ریاستوں اور 23 شہروں میں 1,000 کلومیٹر سے زیادہ پر محیط، لاکھوں لوگ تیز، آسان اور سستی سفر کے لیے ان پر انحصار کرتے ہیں۔ اس اضافے کے ساتھ، ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک بن گیا ہے۔ میٹروز صرف گھومنے پھرنے کا ذریعہ نہیں ہے — یہ شہروں میں رہنے اور ہمارے آنے جانے کا ایک بہترین متبادل بھی ہے۔
تیز، محفوظ اور قابل اعتماد سفر کا مستقبل
وزیر اعظم نریندر مودی نے 5 جنوری کو ہندوستان کے میٹرو نیٹ ورک میں اضافہ کرنے میں ایک اور نمایاں جست لگائی ، جس سے یہ مزید طاقتور اور جدید نیٹ ورک بن گیا۔ انہوں نے دہلی میں 12,200 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کی بنیاد رکھی، جس میں دہلی-غازی آباد-میرٹھ نمو بھارت کوریڈور کے 13 کلومیٹر طویل حصے کا افتتاح بھی شامل ہے، اس سے دہلی اور میرٹھ کے درمیان سفر میں کافی آسانی ہوگی۔ اس کے علاوہ، پی ایم نے دہلی میٹرو مرحلہ چار کے 2.8 کلومیٹر طویل حصے کا آغاز کیا اور 26.5 کلو میٹر لمبے ریٹھالا-کنڈلی سیکشن کی بنیاد رکھی، جس سے دہلی اور ہریانہ کے درمیان کنکٹی ویٹی مزید مضبوط ہوگی۔
یہ منصوبے نقل و حمل کے شعبے ایک اہم سنگ میل ہیں، کیونکہ میٹرو سسٹم اب زیادہ فاصلے طے کرتے ہیں اور روزانہ 1 کروڑ سے زیادہ مسافروں کو خدمات فراہم کرتے ہیں۔ اس ترقی کے ساتھ، ہندوستان نے 2022 میں میٹرو ریل پروجیکٹس میں جاپان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ فی الحال، ہندوستان آپریشنل میٹرو نیٹ ورک کی لمبائی میں عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر ہے اور دنیا کا دوسرا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک بننے کے راستے پرگامزن ہے۔
ہندوستان میں میٹرو کی تاریخ میں سنگ میل
میٹرو سسٹم کی راہداریوں اور لین نے ہندوستان میں شہری سفر کو نئی شکل دی ہے، اس سفر کے ساتھ جو دہائیوں پہلے شروع ہوا تھا۔ 1969 میں میٹرو پولیٹن ٹرانسپورٹ پروجیکٹ کے ذریعے میٹرو سسٹم کے لیے پہل شروع کی گئی۔ تاہم، پہلے قدم کو حقیقت بننے میں تقریباً دو دہائیاں لگ گئیں۔
1984:ہندوستان میں پہلی میٹرکولکاتہ میں چلی، جو ایسپلے نیڈ اور بھوانی پور کے درمیان 3.4 کلومیٹر پر محیط تھی۔ اس سے ہندوستان میں میٹرو لائف کا آغاز ہوا۔
1995: دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) کا قیام دہلی میں عالمی معیار کے بڑے پیمانے پر تیز رفتار ٹرانسپورٹ لانے کے لیے کیا گیا تھا۔ مرکزی حکومت اور دہلی حکومت کی مشترکہ شراکت سے اس پراجیکٹ نے رفتار حاصل کی۔
2002: ڈی ایم آر سی نے شاہدرہ اور تیس ہزاری کے درمیان دہلی میں اپنا پہلا میٹرو کوریڈور کھولا، جس سے ملک کے سب سے بڑے میٹرو نیٹ ورکس میں سے ایک کا مرحلہ طے ہوا۔
2011: نما میٹرو (بنگلور میٹرو) کا پہلا سیکشن بنایا گیا تھا۔
2017: چنئی میٹرو نے اپنے پہلے زیر زمین حصے کو گرین لائن پر کویم بیڈو سے نہرو پارک تک کھولنے کے ساتھ توسیع کی، جو جنوبی ہندوستان کی میٹرو کی ترقی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔
2020: کوچی میٹرو کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا تھا، جس میں تھائے کوڈم-پیٹہ سیکشن چالو ہوا، جس سے کیرل بھارت میں بڑھتے ہوئے میٹرو نیٹ ورک کا حصہ بن گیا۔
بڑے شہروں میں میٹرو سسٹم میں ہونے والی ان اہم پیش رفتوں نے وسیع اور مؤثر میٹرو نیٹ ورکس کی بنیاد رکھی جو آج لاکھوں لوگوں کو جوڑتے ہیں۔
|
میٹرو سسٹمز میں ترقی
ہندوستان میں میٹرو کی توسیع صرف زمینی نقل و حمل تک ہی محدود نہیں رہی، بلکہ مستقبل کے لئے نئے نئے حل بھی اپنائے جا رہے ہیں۔ دریا کے نیچے کی سرنگوں سے لے کر بغیر ڈرائیور والی ٹرینوں اور واٹر میٹرو تک، ہندوستان جدید شہری نقل و حرکت میں نئے معیارات قائم کر رہا ہے۔
انڈر واٹر میٹرو: 2024 میں، پی ایم مودی نے کولکتہ میں ہندوستان کی پہلی زیر آب میٹرو سرنگ کا افتتاح کیا، جہاں ایسپلے نیڈ-ہاؤڑہ میدان سیکشن دریائے ہوگلی کے نیچے سے گزرتا ہے۔ یہ قابل ذکر کارنامہ ہندوستان کی انجینئرنگ صلاحیتوں کو ظاہر کرتا ہے۔
Ø ڈرائیور لیس میٹرو: 28 دسمبر 2020 کو، ہندوستان نے اپنی پہلی ڈرائیور لیس میٹرو سروس دہلی میٹرو کی میجنٹا لائن پر شروع کی، جس نے پبلک ٹرانسپورٹ میں آٹومیشن کے لیے ایک نیا معیار قائم کیا۔
Ø کوچی واٹر میٹرو: کیرل کا کوچی ، بھارت کا پہلا شہر بن گیا، جس نے واٹر میٹرو پروجیکٹ کا آغازکیا، جو شہر کے آس پاس کے 10 جزیروں کو الیکٹرک ہائبرڈ کشتیوں سے جوڑے گا۔ یہ بے مثال اقدام بغیر کسی رکاوٹ کے رابطے کو یقینی بناتا ہے، پہلی کشتی دسمبر 2021 میں شروع کی گئی تھی۔
میٹرو ریل کے تین منصوبوں کی منظوری:
· بنگلورو میٹرو پروجیکٹ: دو راہداریوں پر مشتمل 44 کلومیٹر توسیع۔
· تھانے میٹرو پروجیکٹ: 29 کلومیٹر نیٹ ورک جس کا مقصد تھانے کی سڑکوں پر ٹریفک کو کم کرنا ہے۔
· پنے میٹرو پروجیکٹ: شہر میں شہری نقل و حرکت کو مزید بہتر بنانے کے لئے 5.5 کلومیٹر طویل راستہ۔
ملکی ترقی کے ساتھ ساتھ میٹرو ریل سسٹم میں ہندوستان کی مہارت میں بین الاقوامی دلچسپی بڑھ رہی ہے۔
دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) فی الحال بنگلہ دیش میں میٹرو سسٹم کے نفاذ کی دیکھ ریکھ کر رہی ہے اور اس نے جکارتہ میں مشاورتی خدمات پیش کی ہیں۔ اسرائیل، سعودی عرب (ریاض)، کینیا اور ایل سلواڈور جیسے ممالک بھی اپنے میٹرو ترقیاتی منصوبوں کے لیے ڈی ایم آر سی کے ساتھ تعاون تلاش کر رہے ہیں۔
نتیجہ
ہندوستان کے میٹرو نظام نے کولکاتہ میں پہلے قدم سے لے کر جدید تکنیکی خصوصیات تک کا طویل سفر طے کیا ہے۔ شہروں میں پھیلنے والے منصوبوں اور ڈرائیور کے بغیر ٹرینوں اور دریا کے اندر سرنگوں جیسی اختراعات کے ساتھ، میٹرو نیٹ ورک نہ صرف سفر کو نئی شکل دے رہا ہے، بلکہ پائیدار شہری ترقی میں بھی تعاون کر رہا ہے۔ جیسے جیسے نیٹ ورک مسلسل بڑھتا جا رہا ہے، یہ شہری نقل و حرکت کے لیے نئے معیارات قائم کر رہا ہے اور مزید مربوط مستقبل کے لیے راہ ہموار کر رہا ہے۔
حوالہ جات
https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2090157
https://delhimetrorail.com/pages/es/introduction#:~:text=The%20Delhi%20Metro%20Rail%20Corporation,a%20world%2D%20class%20Mass%20Rapid
https://www.kmrc.in/overview.php
https://chennaimetrorail.org/wp-content/uploads/2023/12/08-Press-Release-12-05-2017.pdf
https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1651983
https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2046368
https://english.bmrc.co.in/annual-reports/
https://x.com/mygovindia/status/1875746572170097000?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1875773659870351440%7Ctwgr%5Ee9abea1b2655cf6faf3eb42e16a1b92a821960ae%7Ctwcon%5Es3_&ref_url=https%3A%2F%2Fpib.gov.in%2FPressReleasePage.aspx%3FPRID%3D2
پی ڈی ایف فائل دیکھنے یہاں کلک کریں:
***
ش ح۔ ک ا۔ ع ن
(Release ID: 2090452)
Visitor Counter : 19