اقلیتی امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

اقلیتی امور کی وزارت کے كام كاج كا سالانہ جائزہ


وزارت نے ہندوستان بھر کے اقلیتی کاریگروں کے مقامی فنون، دستکاری اور شاندار ثقافتی ورثے کی نمائش كےلیے جولائی 2024 میں 'لوک سموردھن پرو' کا انعقاد کیا

قومی اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی كارپوریشن نے 9,228.19 کروڑ  روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی۔ اس میں 24.84 لاکھ سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں کا احاطہ کیا گیا ہے جن میں  85 فیصد سے زیادہ مستفید خواتین تھیں

عازمین حج کے تجربے کا داءرہ وسیع كرنےکی خاطر اطلاعاتی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لیے 'حج سویدھا ایپ' شروع کی گئی ۔ 4,557 سے زائد خواتین نے محرم کے بغیر حج کیا۔ یہ اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے

جیو پارسی اسکیم کے رہنما خطوط پر نظر ثانی کی گئی اور پارسی جوڑوں کی خاطر طبی عنصر کے تحت مالی امداد  کے لیے ایك پورٹل شروع کیا گیا

وزارت کی طرف سے وقف (ترمیمی) بل 2024  پیش کیا گیا اور اسے جے پی سی کے حوالے كیا گیا

Posted On: 28 DEC 2024 8:43AM by PIB Delhi

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت كے تحت اقلیتی امور کی وزارت 2006 میں قائم کی گئی تھی جس كا مقصد اقلیتوں سے متعلق مسائل پر توجہ دینا ہے۔وزارت کے اختیارات میں متعلقہ  برادریوں کے لیے پالیسی کی تشکیل، رابطہ کاری، اندازہ لگانا اور ترقیاتی پروگراموں کی نگرانی شامل ہے۔ اقلیتوں کے حقوق کو مزید تحفظ فراہم كرنے کے لیے مرکزی حکومت نے قومی کمیشن برائے اقلیتی قانون مجریہ 1992 کے تحت قومی اقلیتی کمیشن (این سی ایم) قائم کیا۔ پہلے جہاں پانچ مذہبی برادریوںبودھ دھرم كے پیروكاروں، عیسائیوں، مسلمانوں، پارسیوں اور سکھوں كو معلنہ طور پر اقلیتوں کا درجہ حاصل تھا وہیں 2014 میں جینوں كو بھی ان میں شامل كیاگیا۔

سال 2024 کے دوران اقلیتی امور کی وزارت کی اہم کامیابیاں درج ذیل ہیں:

پی ایم وکاس اسکیم لوک سموردھن پرو

اقلیتی امور کی وزارت نے اپنے 100 روزہ ایکشن پلان کے حصے کے طور پر  16 سے 31 جولائی 2024 تک دہلی ہاٹ، آئی این اے، نئی دہلی میں 'لوک سموردھن پرو' کا انعقاد کیا، جس میں ہندوستان بھر سے اقلیتی کاریگروں کو اکٹھا کیا گیا۔ اس پلیٹ فارم سے کاریگروں کو اپنے مقامی فنون، دستکاری اور شاندار ثقافتی ورثے کی نمائش کا ایک منفرد موقع فراہم کیا گیا۔ اس تقریب کو نہ صرف اقلیتی برادریوں کی روایات کو فروغ دینے بلکہ ایک اختراعی اور کاریگروں کے لیے کاروباری ماحول کو فروغ دینے کے لیے مرتب کیا گیا تھا۔

مارکیٹنگ، ایکسپورٹ اور آن لائن کاروبار، ڈیزائن، جی ایس ٹی اور سیلز وغیرہ جیسے شعبوں میں ان كی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے وزارت کی طرف سے ایکسپورٹ پروموشن کونسل فار ہینڈی کرافٹس (ای پی سی ایچ) کے تعاون سے روزانہ ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا، جس سے ان کی صلاحیتوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کو یقینی بنایا گیا۔ وزارت کے ممتاز علمی شراکت دار۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹکنالوجی (نِفٹ) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن (این آئی ڈی) نے بھی حصہ لیا اور کاریگروں اور ان کے دستکاریوں کی نمائش کی، جنہیں وزارت کی مختلف اسکیموں کے تحت ان کی مدد حاصل ہے۔

پرو نے مختلف ریاستوں سے 70 سے زیادہ شاندار دستکاری اور ہینڈ لوم مصنوعات کی نمائش کی جو مختلف اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے 162 کاریگروں کے ذریعہ تیار کی گئی تھیں۔

افتتاحی تقریب کے دوران، کافی ٹیبل بک کے اجراء کے سلسلے میں وزارت کی نمایاں کامیابیوں کو پھیلایا گیا اور اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی كارپوریشن کا کریڈٹ پلان بھی جاری کیا گیا۔ تقریب کے دوران مستحقین کو قرض کی منظوری کے خطوط اور تعریفی تمغے پیش کیے گئے۔

تقریب کے دوران سِنگھی چھم (لائن ڈانس)، منی پوری ڈانس، بھنگڑا اور دیگر  پرفارمنس کے ذریعے مختلف کمیونٹیز کے بھرپور ثقافتی ورثے کی نمائش کی گئی جس نے نہ صرف تفریح ​​فراہم کی بلکہ سامعین کو ہندوستان کی متنوع ثقافتی ملیلہ كاری کے تعلق سے بھی آگاہ کیا۔

تقریب کے دوران کئے جانے والے ایک سروے کے مطابق، 78 فیصد جواب دہندگان نے كہا انہیں پرو میں مثبت یا بہترین تجربہ حاصل ہوا ہے جب کہ تقریباً 97 فی صد نے وزارت کی طرف سے  مستقبل میں منعقد ہونے والے ایسے پروگراموں میں شرکت کرنے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی۔

قومی اقلیتی ترقیاتی اور مالیاتی کارپوریشن

قومی اقلیتی ترقی اور مالیاتی کارپوریشن  کمپنیز ایکٹ 2013 کے سیکشن 8 کے تحت ایک سرکاری کارپوریشن ہے جو حكومتِ ہند كی  اقلیتی امور کی وزارت  کے انتظامی کنٹرول کے تحت ہے۔ کارپوریشن کو متعلقہ ریاستی حکومتوں / مركزی خطوں كی انتظامیہ اور کینرا بینک کے ذریعہ نامزد کردہ ریاستی چینلائزنگ ایجنسیوں  کے ذریعہ اقلیتی برادریوں میں پسماندہ طبقات کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لئے قائم کیا گیا ہے۔ اس عمل میں پیشہ ور گروپ اور خواتین کو ترجیح دی جاتی ہے۔ حال ہی میں یونین بینک آف انڈیا، انڈین بینک اور پنجاب گرامین بینک نے بھی ری فنانس موڈ پر كارپوریشن كی اسکیموں کے نفاذ کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔

مالی سال  2023-24 كے دوران  قومی اقلیتی ترقی اور مالیاتی کارپوریشن نے 765.45 کروڑ روپے کا رعایتی کریڈٹ جاری کیا۔  جس میں 1.84 لاکھ سے زیادہ مستفیدین شامل ہیں۔ مزید یہ كہ اپنے  قیام کے بعد سے قومی اقلیتی ترقی اور مالیاتی کارپوریشن نے 9,228.19 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی ہے جس میں 24.84 لاکھ سے زیادہ مستفیدین  میں سے 85 فی صد سے زیادہ خواتین ہیں۔

قومی اقلیتی ترقی اور مالیاتی کارپوریشن نے ملن ( قومی اقلیتی ترقی اور مالیاتی کارپوریشن كے لیے اقلیتی لون اكاونٹنگ سافٹ وئیر ) ایپ شروع کی ہے تاکہ درخواست دہندگان، ایس سی ایز اور قومی اقلیتی ترقی اور مالیاتی کارپوریشن کے درمیان قرض کے اکاؤنٹنگ کے عمل کو ڈیجیٹل کیا جا سکے۔ اس میں قومی اقلیتی ترقی اور مالیاتی کارپوریشن کے ایم آئی ایس پورٹل کا انضمام بھی شامل ہے جس پر 14.57 لاکھ مستفیدین کا ڈیٹا دستیاب ہے۔ملن موبائل ایپ کا اینڈرائیڈ اور آئی او ایس ورژن بھی لانچ کر دیا گیا ہے۔

حج 2024

حکومت ہند نے عوام اور مملکت سعودی عرب کے فعال تائید اور تعاون کے ساتھ گزشتہ برسوں میں حج کے انتظام کا ایک مضبوط اور موثر نظام تیار کیا ہے۔ حج 2024 کے دوران وزارت برائے اقلیتی امور، وزارت صحت اور خاندانی بہبود، وزارت خارجہ اور شہری ہوا بازی کی وزارت اور حج کمیٹی آف انڈیا کے ساتھ دیگر ذمہ داران نے آپریشن کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے بلا خلل تعاون کیا۔

حج 2024 کی جھلکیاں درج ذیل ہیں:

(الف) حج کے تجربے کا دائرہ وسیع كرنے کی خاطر انفارمیشن ٹکنالوجی کا فائدہ اٹھانے کے لیے 'حج سویدھا ایپ' شروع کی گئی ۔ یہ ایپ ڈیپوٹیشن پر مقرر كیے جانے والوں اور خادم الحجاج کے لیے ایک انتظامی انٹرفیس فراہم کرتی ہے، ریئل ٹائم مانیٹرنگ اور ایمرجنسی رسپانس میں مدد کرتی ہے اور بہتر کوآرڈینیشن اور جوابدہی کو یقینی بناتی ہے۔ حجاج تربیتی مواد تک رسائی، رہائش اور پرواز کی تفصیلات، سامان کی معلومات، ہنگامی ہیلپ لائن (SOS)، شکایات کا ازالہ، تاثرات، زبان کا ترجمہ، اور حج سے متعلق متفرق معلومات کے لیے ایپ کا استعمال کر سکتے ہیں۔ اس سال 9,000 سے زیادہ شکایات اور 2,000 سے زیادہ ایس او ایس کیسز کو حل کیا گیا۔

(ب)4,557 سے زائد خواتین حجاج کرام نے بغیر محرم کے حج کی سعادت حاصل کی جو کہ اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

(ج) 264 ایڈمن ڈیپوٹیشن پر مقرر كیے جانے والے، 356 میڈیکل كے ڈیپوٹیشن پر مقرر كیے جانے والے، 1500 سیزنل اسٹاف اور 641 خادم الحجاج عازمین حج کی خدمت کے لیے تعینات تھے۔ ہندوستانی عازمین کے حج کے مجموعی تجربے کو بہتر بنانے کے لیے خدام الحجاج اور ڈیپوٹیشن پر مقرر كیے جانے والوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔

(ج) 564 حج گروپ آرگنائزرز نے بھی عازمین کی دیکھ بھال کی۔

(د) میڈیکل مشن خاص طور پر متاثر کن رہا ہے جس میں 3,74,613 کیسز کا علاج کیا گیا، 3,51,473 او پی ڈی کیسز کا انتظام کیا گیا، اور 19,962 موبائل وزٹ کیے گئے۔ علاوہ ازیں 3,178 عازمین کو دوران علاج دیکھ بھال فراہم کی گئی۔

(ہ) سعودی عرب میں میڈیکل مشن کے بنیادی ڈھانچے میں مکہ مکرمہ میں 14 برانچ ڈسپنسریاں اور 3 ہسپتال اور مدینہ منورہ میں 2 برانچ ڈسپنسریاں اور ایك  اسپتال شامل تھے، 24 ایمبولینسیں عازمین حج کو لے جانے کے لیے چوبیس گھنٹے دستیاب تھیں۔ ساتھ ہی خواتین اور محرم کے بغیر حجاج کے لیے مختص سہولیات کے ساتھ ایک خصوصی ٹاسک فورس ہائی رسک گروپس اور اکیلے حجاج کے لیے تعینات کی گئی تھی۔

جیو پارسی اسکیم

پارسی کمیونٹی کی آبادی میں کمی کو روکنے کے لیے جیو پارسی  مرکزی سیکٹر کی ایک منفرد اسکیم ہے۔ یہ اسکیم 2013-14 میں شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم کا مقصد ایک سائنسی پروٹوکول اور ساختیاتی مداخلتوں کو اپنا کر پارسی آبادی کے گرتے ہوئے رجحان کو پلٹنا، ان کی آبادی کو مستحکم کرنا اور ہندوستان میں پارسیوں کی آبادی میں اضافہ کرنا ہے۔

اسکیم میں درج ذیل تین اجزاء ہیں:

(الف) طبی امداد:افزائش کے مسائل سے نمٹنے کے لیے مالی مدد فراہم کرنا۔

(ب) کمیونٹی کی صحت: پارسی جوڑوں کو ان کے زیرکفالت بزرگ خاندان کے افراد اور بچوں کی دیکھ بھال کے لیے مالی مدد فراہم کرنا۔

(ج) وکالت: پارسی کمیونٹی کے درمیان مشاورت اور آؤٹ ریچ سرگرمیوں کے انعقاد کی خاطر۔

اس اسکیم پر فروری 2024 میں نظر ثانی کی گئی ہے اور نظر ثانی شدہ رہنما خطوط وزارت کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔

وزارت نے پارسی جوڑوں کے لیے ایک پورٹل شروع کیا ہے جو طبی عنصر کے تحت مالی امداد کے خواہاں ہیں۔ یہ پورٹل فائدہ اٹھانے والوں کو استفادے كی درخواست دینے اور ان کی درخواستوں کو ٹریک کرنے کے لیے سہولت اور رسائی فراہم کرتا ہے۔ پورٹل معاملات كو تیزی سے فیصلہ سازی کے قابل بناتا ہے۔ وزارت کی ویب سائٹ کے ذریعے پورٹل تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

وقف

 اقلیتی امور کی وزارت نے 08.08.2024 لوک سبھا میں وقف (ترمیمی) بل 2024 پیش کیا۔ اس کے بعد بل کو پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی (جے پی سی) کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔ جے پی سی کا اختیار یہ ہے کہ وہ اس بل کی جانچ کرے اور اس بل پر بجٹ اجلاس کے آخری دن تک پارلیمنٹ کو رپورٹ پیش کر دے۔

****

U.No:4641

ش ح۔ع س۔س ا


(Release ID: 2088546)